ذہانت آزمایئے 2

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
اپنے متعلق بتائیں، بہتر ہو گا کہ " تعارف " کے زمرے میں آئیں۔
نام
تعلیم
عمر
مشاغل
مقام
اور بھی جو آپ بتانا چاہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
وکی پیڈیا کے مطابق ۔۔۔۔۔

1958ء تک پاکستان کا دارالحکومت کراچی رہا۔ کراچی کی بہت تیزی سے بڑھتی آبادی اور معاشیات کی وجہ سے دارالحکومت کو کسی دوسرے شھر منتقل کرنے کا سوچا گیا۔ 1958ء میں اس وقت سے صدر ایوب خان نے راولپنڈی کے قریب ایک جگہ کا انتخاب کیا اور اسے تیار کرنے کا حکم دیا۔ عارضی طور پر دارالحکومت کو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا اور 1960ء میں اسلام آباد پر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا۔ شہر کی طرز تعمیر کا زیادہ تر کام یونانی شہری منصوبہ دان Constantinos A. Doxiadis نے کیا۔ 1968ء میں دارالحکومت کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔

ضروری تو نہیں کہ جو وکی پیڈیا پر لکھا ہوا ہے وہی صحیح ہے۔ یہ کراچی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور معاشیات کی وجہ سے دارالحکومت کو منتقل کرنا کچھ سمجھ میں نہیں آیا۔

معاشیات تو پورے پاکستان کی ایک سی رہے گی۔ اب یہ تو ہو نہیں سکتا کہ کراچی کی الگ ہو اور لاہور اور اسلام آباد کی الگ۔ اور رہی آبادی تو اب اسلام آباد کی آبادی بڑھ جائے گی تو کیا دارالحکومت پھر کہیں اور منتقل کرنا پڑے گا؟
 

یاز

محفلین
میرے خیال سے ماوراء صاحب کی بات درست ہے۔ کراچی سے دارالحکومت کی تبدیلی کی وجوہ میں سے ایک تو کراچی کی دفاعی لحاظ سے نازک پوزیشن تھی، دوسرے اس کی بڑھتی ہوئی آبادی۔ اسلام آباد کی آبادی بڑھ تو سکتی ہے لیکن جس طرح سے اس شہر کو پلان کیا گیا ہے، اس طرح اس کی آبادی ایک خاص رفتار سے ہی بڑھ سکتی ہے اور وہ رفتار کراچی یا دنیا کے کسی بھی بڑے شہر کی نسبت بہت کم ہے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ ماوراء صاحب نہیں صاحبہ ہیں۔

دفاعی لحاظ سے نازک جگہ تو قابلِ قبول ہے لیکن آبادی کے لحاظ سے نہیں۔
دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی کیا یہی کلیہ رائج ہے؟
 

یاز

محفلین
اپنی غلطی پر معذرت خواہ ہوں ماوراء صاحبہ
شمشماد بھائی، آبادی کا اس سے تعلق یوں ہے کہ کراچی شہر قیام پاکستان کے وقت بلکہ اس سے پہلے ہی تجارتی اور کسی حد تک صنعتی مرکز تھا۔ یہ ظاہر ہے کہ بندرگاہ کی وجہ سے تھا۔ اسی لئے یہاں کی آبادی بڑھنے کی رفتار کافی زیادہ ہونے کا امکان بھی تھا۔ جہاں تک دوسرے ممالک کی بات ہے تو سب ممالک تو نہیں لیکن کافی ممالک نے اپنے دارالحکومت نئے شہروں میں منتقل کئے ہیں یا تھے جن میں ملائیشیا، نائیجیریا، انڈیا اور بہت سے ممالک ہیں۔ عمومی طور پر اگر کسی ملک کا سب سے بڑا شہر ہی اس کا دارالحکومت ہے تو وہ کاففی عرصے سے ہے یعنی کئی سو سال سے جیسے بیجنگ، ٹوکیو وغیرہ۔جبکہ کراچی کے معاملے میں ایسی بات نہیں تھی۔
 

سارہ خان

محفلین
سوال: باپ بیٹا کار میں کہیں جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آ گیا ۔۔ باپ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ بیٹے کو ہوسپیٹل لے جایا گیا ۔۔ جب وہ ہوسپیٹل پہنچے تو تو ڈاکٹر نے کہا کہ اس کا آپریشن کوئی اور ڈاکٹر کرے کیونکہ یہ میرا بیٹا ہے ۔۔۔ یہ کیسے ممکن ہے جبکہ اس کا باپ تو مر چکا ہے ؟
 

فہیم

لائبریرین
سوال: باپ بیٹا کار میں کہیں جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آ گیا ۔۔ باپ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ بیٹے کو ہوسپیٹل لے جایا گیا ۔۔ جب وہ ہوسپیٹل پہنچے تو تو ڈاکٹر نے کہا کہ اس کا آپریشن کوئی اور ڈاکٹر کرے کیونکہ یہ میرا بیٹا ہے ۔۔۔ یہ کیسے ممکن ہے جبکہ اس کا باپ تو مر چکا ہے ؟

کہاں کہاں سے پڑھ پڑھ کر ایسے ایسے سوال لاتی ہیں آپ:rolleyes:


کیا پتہ جو ہلاک ہوا وہ کسی اور کا باپ رہا ہو
 

سارہ خان

محفلین
جہاں کہیں بھی ملتے ہیں وہاں سے لاتی ہوں ۔۔ آپ جواب دیں سوال کی تفتیش نہ کریں ۔۔:tounge:

جو ہلاک ہوا وہ اس بچے کا باپ ہی تھا !۔۔۔۔
 

فہیم

لائبریرین
اچھا ایک بات بتائیں

یہ سوال ایسے لکھا جاسکتا ہے


سوال: ایک باپ اور اس کا بیٹا کار میں کہیں جارہے تھے کہ کار کو ایک حادثہ پیش آگیا جس میں‌ باپ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے زخمی بیٹے کو ہسپتال لے جایا گیا۔ وہاں موجود ڈاکٹر نے اس کو دیکھا تو کہا کہ اس کا آپریشن کوئی اور ڈاکٹر کرے کیونکہ یہ میرا بیٹا ہے۔
یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ اس کا باپ تو مرچکا ہے



جی اگر آپ یہ ماتنی ہیں کہ یہ سوال ایسے بھی لکھا جاسکتا ہے جیسا کہ میں نے لکھا
تو میں ہار مانتا ہوں

ورنہ تو آپ خود سمجھدار ہیں:rolleyes:
 

سارہ خان

محفلین
جی ہاں ایسے بھی لکھا جا سکتا ہے ۔۔ کار میں سوار باپ بیٹا تھے ۔۔ جو بچہ زخمی ہوا اس کا ہی باپ ہلاک ہوا ۔۔

چلیں کسی اور کو کوشش کرنے دیں ۔۔
ابھی فاتح بھائی ہوتے تو کھٹ سے اس کا جواب آ جاتا ۔۔
ابن سعید اور شمشاد بھائی سے بھی صحیح جواب کی توقع ہے ۔۔ :cat:
 

فہیم

لائبریرین
جی ہاں ایسے بھی لکھا جا سکتا ہے ۔۔ کار میں سوار باپ بیٹا تھے ۔۔ جو بچہ زخمی ہوا اس کا ہی باپ ہلاک ہوا ۔۔

چلیں کسی اور کو کوشش کرنے دیں ۔۔
ابھی فاتح بھائی ہوتے تو کھٹ سے اس کا جواب آ جاتا ۔۔
ابن سعید اور شمشاد بھائی سے بھی صحیح جواب کی توقع ہے ۔۔ :cat:

اور جس کو دیکھ کر ڈاکٹر نے یہ کہا کہ یہ میرا بیٹا ہے وہ زخمی مرنے والے کابیٹا ہی تھا نہ
 

فاتح

لائبریرین
جی ہاں ایسے بھی لکھا جا سکتا ہے ۔۔ کار میں سوار باپ بیٹا تھے ۔۔ جو بچہ زخمی ہوا اس کا ہی باپ ہلاک ہوا ۔۔

چلیں کسی اور کو کوشش کرنے دیں ۔۔
ابھی فاتح بھائی ہوتے تو کھٹ سے اس کا جواب آ جاتا ۔۔
ابن سعید اور شمشاد بھائی سے بھی صحیح جواب کی توقع ہے ۔۔ :cat:

سارہ نے اتنے اعتماد سے کہا ہے تو میں ہی 'کھٹ سے' کوشش کرتا ہوں۔
وہ ڈاکٹر 'صاحبہ' اس لڑکے کی والدہ ہوں گی۔
 

سارہ خان

محفلین
واؤ ۔۔ آپ کہاں چھپے بیٹھے تھے ۔۔ :grin: ابھی کچھ اور مانگ لیتی تو وہ بھی مل جاتا ۔۔:grin:

شکر آپ نے میرا اعتماد نہیں توڑا ۔۔ بالکل صحیح جواب ۔۔:clapp: :clapp:


فہیم امید ہے اب سمجھ میں آ گیا ہوگا ۔۔۔;)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top