اگلے سوال کے ساتھ حاضر ہوں۔ سٹاک محدود ہے۔پہلے آئیے پہلے پائیے۔
پرویز کی لاش لائبریری سے ملی تھی۔ اس کا سر ٹیپ ریکارڈر کے بٹنوں کے اوپر تھا اردگرد خون بکھرا تھا۔ انسپکٹر سفیر نے دیکھا کہ بندوق پرویز کے دائیں ہاتھ کے نیچے تھی اور گولی دائیں کنپٹی میں لگی تھی۔ سفیر نے پرویز کے سر کے نیچے سے ٹیپ ریکارڈر نکالا اور پلے کا بٹن دبا دیا۔ایک آواز ابھری"میں پرویز ہوں۔ حالات کے ساتھ لڑتے لڑتے تھک گیا ہوں ۔ میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتا۔ پھر ملیں گے" اس بعد ایک گولی کی آواز تھی اور اس کے سر کے بٹنوں سے ٹکرانے کی آواز تھی۔ مگر سفیر کو یقین تھا کہ یہ پرویز کی لب و لہجہ کی نقل کرکے قتل کو خودکشی بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ وہ ایسا کیوں سوچ رہا تھا؟