عظیم اللہ قریشی
محفلین
جھوٹ انسانی ذھن کو بہت مرغوب ہے کیونکہ جھوٹی کہانیاں بُننا اسکو تخلیق کار بنا دیتا ہے، صانع بنا دیتا ہے۔ اور جب ذھن فعال ھو جاتا ہے تو اس سے انا کو وجود ملتا ہے۔ اگر انسان سچ کا ساتھ دے تو دماغ کے کرنے کے لئے کچھ بھی باقی نھیں رھتا لھذا وہ فنا ھو جاتا ہے اور اسکے ساتھ ہی جھوٹی انا بھی غائب ہو جاتی ہے اور ایسی صورتحال نہ تو ذھن کو قبول کرتا ہے اور نہ ہی انا کو پسند کرتی ہے۔