یااللہ ،
اگر دس چہرے ہیں تو ہمیں سات کیوں نظر آرہے ہیں ،تین کہاں گئے ؟o_O
غور سے مت دیکھیں۔ کسی بھی آرٹ کو آنکھیں چندھیا کے دیکھیں تو ٹھیک امیج بنتا ہے جو آرٹسٹ کہنا چاہتا ہے۔
مجھے امید ہے کہ آنکھیں چندھیا کے ایک سائیڈ سے گننا شروع کریں تو "گیارہ" ہو جائیں گے یا شاید اس سے زیادہ ہوں! مجھے گیارہ آ رہے ہیں۔
 
غور سے مت دیکھیں۔ کسی بھی آرٹ کو آنکھیں چندھیا کے دیکھیں تو ٹھیک امیج بنتا ہے جو آرٹسٹ کہنا چاہتا ہے۔
مجھے امید ہے کہ آنکھیں چندھیا کے ایک سائیڈ سے گننا شروع کریں تو دس ہو جائیں گے۔
بجو ہم نے اپنے دید پوری طرح کھول کر اور چندھیا کر بھی گنتی کرلی مگر ہمیں سات ہی نظر آرہے ہیں ، ہوسکتا ہو کہ ہمیں دیکھ کر چھپ جاتے ہوں ۔
 

جاسمن

لائبریرین
مریم۔مجھے تو ہمیشہ دس ہی دکھائی دیے ہیں۔
گیارھواں ڈھونڈنے کی میں نے پہلے بھی کوشش کی اور اب بھی لیکن نہیں ملا۔
حالانکہ دو جگہ مجھے شبہ ہوتا ہے لیکن ان دونوں جگہیں یا آ نکھ نظر آتی ہے یا کچھ اور لیکن چہرہ پورا نظر نہیں آتا کسی بھی طرح سے۔
 
مجھے لگتا ہے اس سے زیادہ ہی چہرے ہوں گے اس میں۔شاید یہی تصویر تھی ، چند سال قبل کافی زیادہ نکلے تھے مجھ سے۔ اب نظر کم زور ہو گئی ہے کچھ!
 

جاسمن

لائبریرین

مریم۔ اس دو نمبر کو میں نے اوپر نیچے دائیں بائیں گھما کے پہلے بھی بہت دیکھتی رہی ہوں لیکن مجھے یہ چہرہ نہیں لگا۔ اب آپ کے نشان زدہ کرنے کے بعد بھی غور کر رہی ہوں لیکن سوائے اس خاص نشان کے جو عین شاخ کے ساتھ ہے مجھے چہرہ بنتا نہیں نظر آتا۔
 
مجھے لگتا ہے اس سے زیادہ ہی چہرے ہوں گے اس میں۔شاید یہی تصویر تھی ، چند سال قبل کافی زیادہ نکلے تھے مجھ سے۔ اب نظر کم زور ہو گئی ہے کچھ!
زبردستی بنانا چاہیں تو اور بھی بن جائیں گے۔ مگر یہاں پر وہی چہرے تلاش کرنے ہیں، جو واقعی چہرہ ہیں۔
2 نمبر ایک واضح چہرہ کی صورت میں نہیں ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
مریم۔
پانچ نمبر کے بالکل اوپر ایک آنکھ نظر آتی ہے لیکن اس کا چہرہ بھی کسی صورت بنتا نظر نہیں آتا۔اسے بھی میں نے گھما گھما کے دیکھا ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
آج صبح آفس آتے ہوئے :
شاہین کامپلیکس سگنل پر گاڑیا ں رُکیں ہم نے بھی بائیک روک لی برابر میں ایک سفید ٹویوٹا کارآکر رُکی کھڑکی کھلی ہوئی تھی لامحالہ نظر گئی دیکھا ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی ڈرائیور ٹائپ کی مخلوق تھی اور برابر میں کوئی ایلیٹ کلاس کا بندہ ٹائی شائی لگائے سکائی بلیو شرٹ پہنے اس پر لال پھول دار ٹائی ، کافی گھنی ہوچھیں تھی بڑی نخوت سے بیٹھا تھا تھوڑی دیر بعد ایک چھوٹا بچہ بلکے چھوٹے سے تھوڑا بڑا ہی رہا ہو گا ہاتھ میں چھوٹا سا وائپر لیے گاڑی کا شیشہ صاف کرنے لگا اس بندے نے کچھ نہیں کہا بلکے تاثرات ایسے تھے جیسے اسے اس بات سے کوئی غرض نہ ہو خیر سپرے سے پانی مار کر شیشہ صاف کر کے وہ کھڑکی کی طرف آیا اور ہاتھ پھیلا کراس کی طرف دیکھنے لگا تو اُس شخص نے غصے سے اس کی طرف دیکھ کر اسے ہٹنے کا اشارہ کیا مگر وہ پھر بھی پُر امید رہا اور دوبارہ مطالباتی انداز اپنایا تو اس بندے نے اسے ایک موٹی سی گالی دی تو وہ تھوڑا پیچھے ہو گیا مگر ہٹا پھر بھی نہیں میں نے سوچا کچھ میں ہی کچھ دے دوں مگر وہ اپنی مزدوری مانگ رہا تھا چاہے زبردستی کی ہی صحیح مگر میں اسے بھیک کے طور پر دیتا جو مجھے اسوقت مناسب نہیں لگا پھر میں سوچنے لگا کہ اگر دس بیس یہ دے دیگا تو کون سا اس کا بجٹ آؤٹ ہو جانا ہے کیوں یہ ایک چھوٹی سی نیکی ضائع کر رہا ہے شاید اسی وجہ سے آج اس کا کوئی بگڑا کام بن جائے وغیرہ وغیرہ۔۔ا سی اثناء میں سگنل کھل گیا گاڑی والے نے اشارہ کیا ڈرائیور نے گاڑی چلا دی اور وہ سفید گاڑی اس کالے دِل والے بندے کو لے کر چلدی۔بچہ یا لڑکا سائیڈ میں ہو گیا ۔:sad:
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
غور سے مت دیکھیں۔ کسی بھی آرٹ کو آنکھیں چندھیا کے دیکھیں تو ٹھیک امیج بنتا ہے جو آرٹسٹ کہنا چاہتا ہے۔
مجھے امید ہے کہ آنکھیں چندھیا کے ایک سائیڈ سے گننا شروع کریں تو "گیارہ" ہو جائیں گے یا شاید اس سے زیادہ ہوں! مجھے گیارہ آ رہے ہیں۔
پہلے دس اور اب گیارہ!!!
نہ جانے کل کیا ہوگا۔
 
مجھے 2 نمبر کافی واضح چہرہ لگ رہا ہے۔
کسی شدید ٹکلے نے عینک لگائی ہوئی ہے اور اس کے منہ میں دانت نہیں ہیں۔ (اوپر کو دیکھیں)
 
آج صبح آفس آتے ہوئے :
شاہین کامپلیکس سگنل پر گاڑیا ں رُکیں ہم نے بھی بائیک روک لی برابر میں ایک سفید ٹویوٹا کارآکر رُکی کھڑکی کھلی ہوئی تھی لامحالہ نظر گئی دیکھا ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی ڈرائیور ٹائپ کی مخلوق تھی اور برابر میں کوئی ایلیٹ کلاس کا بندہ ٹائی شائی لگائے سکائی بلیو شرٹ پہنے اس پر لال پھول دار ٹائی ، کافی گھنی ہوچھیں تھی بڑی نخوت سے بیٹھا تھا تھوڑی دیر بعد ایک چھوٹا بچہ بلکے چھوٹے سے تھوڑا بڑا ہی رہا ہو گا ہاتھ میں چھوٹا سا وائپر لیے گاڑی کا شیشہ صاف کرنے لگا اس بندے نے کچھ نہیں کہا بلکے تاثرات ایسے تھے جیسے اسے اس بات سے کوئی غرض نہ ہو خیر سپرے سے پانی مار کر شیشہ صاف کر کے وہ کھڑکی کی طرف آیا اور ہاتھ پھیلا کراس کی طرف دیکھنے لگا تو اُس شخص نے غصے سے اس کی طرف دیکھ کر اسے ہٹنے کا اشارہ کیا مگر وہ پھر بھی پُر امید رہا اور دوبارہ مطالباتی انداز اپنایا تو اس بندے نے اسے ایک موٹی سی گالی دی تو وہ تھوڑا پیچھے ہو گیا مگر ہٹا پھر بھی نہیں میں نے سوچا کچھ میں ہی کچھ دے دوں مگر وہ اپنی مزدوری مانگ رہا تھا چاہے زبردستی کی ہی صحیح مگر میں اسے بھیک کے طور پر دیتا جو مجھے اسوقت مناسب نہیں لگا پھر میں سوچنے لگا کہ اگر دس بیس یہ دے دیگا تو کون سا اس کا بجٹ آؤٹ ہو جانا ہے کیوں یہ ایک چھوٹی سی نیکی ضائع کر رہا ہے شاید اسی وجہ سے آج اس کا کوئی بگڑا کام بن جائے وغیرہ وغیرہ۔۔ا سی اثناء میں سگنل کھل گیا گاڑی والے نے اشارہ کیا ڈرائیور نے گاڑی چلا دی اور وہ سفید گاڑی اس کالے دِل والے بندے کو لے کر چلدی۔بچہ یا لڑکا سائیڈ میں ہو گیا ۔:sad:
مرشدی راحیل فاروق کا ایک شعر یاد آ رہا ہے
باج کھاتا ہے بادشاہ اس کا
نیند اس کی فقیر سوتا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
جنید جمشید اور ریاست میسور کے حکمران حیدر علی کی برسی
اللہ اپنی رحمت کے سائے تلے رکھے۔اونچے درجات عطا فرمائے۔آمین!
 
کوشش کیجئے زندگی کاہر لمحہ سب کے ساتھ اچھے سے اچھا گزرے کیونکہ زندگی نہیں رہتی لیکن اچھی یادیں ہمیشہ زندہ رہتی ہيں۔ الله رحیم وکریم ہم سب پر مہربان اور نگہبان رہے ۔ آمین
 
امی کو یاد مِس کرتے ہوئے ذہن میں آیا کہ پچھلے ہفتے اسی وقت:
بھائی کی کسی بات کے جواب میں میں نے کہا کہ اسلام کا دائرہ وہ دائرہ ہے جس میں پہلے لوگوں کو داخل کیا کرتے تھے، آجکل بس خارج کرتے ہیں.
امی:______
میں: (چار پانچ سیکنڈز کے بعد خود کلامی کے انداز میں) ابنِ انشا نے کہا ہے!
امی: واقعی یہ ابنِ انشاء نے کہا ہے؟
واہ! کیا بات کر دی انہوں نے!
میں: (شاواشے!) :waiting:

وہی بات میں نے کہی، ایویں کوئی فلسفہ بگھارا ہے والا ری ایکشن!
ساتھ کہا کہ ابن انشاء نے کہا ہے تو واہ واہ کمال کر دیا!! :sneaky:
 
آخری تدوین:
Top