محمل ابراہیم
لائبریرین
سمجھ نہیں سکی،کچھ اچھا ہی بولا ہوگا آپنے ۔۔۔۔۔پنجابی اچھی لگتی ہے مولانا طارق جمیل صاحب کو سنتی ہوں۔۔۔۔پر سمجھ کچھ ہی آتی ہے
سمجھ نہیں سکی،کچھ اچھا ہی بولا ہوگا آپنے ۔۔۔۔۔پنجابی اچھی لگتی ہے مولانا طارق جمیل صاحب کو سنتی ہوں۔۔۔۔پر سمجھ کچھ ہی آتی ہے
جناب عبدالقیوم چوہدری صاحب!معذرت چاہوں گا، سبھی کنفیوز نہیں ہیں۔
جناب عبدالقیوم چوہدری صاحب!
السلام علیکم
۔۔۔۔۔۔۔۔
ان شاء اللہ۔سب سے زیادہ کنفوز میں ہوں کبھی اقتباس ڈھونڈ رہی ہوتی ہوں تو کبھی روزمرہ کے معمولات کبھی کملی والے محمد ص توں صدقے بس اسی بھاگ دوڑ میں پے در پے غلطیاں ہورہی ہیں امید ہے درگذر کردی جائیں گی ۔۔انشا۶ اللہ کوشش جاری ہے کہ کنفوژن پر جلد قابو پا لوں ۔۔۔۔۔۔۔۔
دعاؤں کی ضرورت ہر وقت رہے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ۔
ان شاء اللہ۔
بہت مبارک ہو وارث بھائی۔قیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
بہت مبارک ہو قبلہ محترم ۔قیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
قیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
واہ جناب وارث صاحب !!!قیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
ہمارے بیلجیئم بیٹھے باس کو تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے فائدہ ہو رہا ہے۔ اسلام آباد آفس کا خرچہ بچ رہا ہے۔ صرف کرایہ دینا پڑ رہا ہے، باقی تمام خرچے بچے ہوئے ہیں۔ اور کام میں کوئی فرق نہیں ہے۔ بلکہ زیادہ سہولت ہے۔
ہمارا بھی زیادہ تر تو فائدہ ہی ہے۔ خاص طور پر آنے جانے کے سفر سے بچت۔ جو میری صحت کے لیے بھی بہتر ہے اور وقت کی بچت بھی ہے۔
نقصان یہ ہے کہ اس گرمی میں گھر پر تو ہر وقت اے سی لگا کر نہیں بیٹھا جا سکتا۔ اور گھر میں جس کونے کو دفتر بنایا ہوا ہے، وہاں اے سی لگا بھی نہیں ہوا۔ سوچتا ہوں کہ چھوٹا روم کولر لے لوں، مگر حبس کے موسم میں روم کولر بھی کچھ فائدہ نہیں دیتا۔
ہم دفتر میں بھی اپنے اپنے لیپ ٹاپ میں گم رہتے تھے، اور گھر میں بھی یہی کام ہے۔ پہلے ہی ڈسٹریبیوٹڈ ٹیم تھی، اور سکائپ کے ذریعے رابطہ رہتا ہے۔ تو اب بھی وہی سلسلہ ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ دفتر میں موجود احباب کے ساتھ بیٹھ کر کھانا، چائے، اب نہیں ہو پاتا۔ مگر گپ شپ تو سکائپ پر چلتی رہتی ہے۔مجھے تو یہ زندگی اس لحاظ سے بہت ساکن سی لگ رہی ہے کہ ہم اپنے ادارے کی بڑی بڑی راہداریوں اور سڑکوں پہ چلتے پھرتے رہتے تھے۔ گھر میں جتنا بھی چل پھر لیں، لگتا نہیں ہے کہ چلے پھرے ہیں۔ عجیب سستی سی محسوس ہوتی ہے۔
چونکہ ہمارا زیادہ سابقہ لوگوں سے رہتا تھا، فائلوں سے نہیں تو ہم اپنے ادارے کو زیادہ یاد کرتے ہیں۔ آن لائن کلاسز میں وہ بات کہاں جو سامنے موجود طلبہ کو پڑھانے میں ہے۔ پھر ساتھیوں کا گپ شپ لگانا۔ زوم پہ وہ بات کہاں جو اکٹھے بیٹھ کے چائے پینے میں ہے۔ پھر کبھی کوئی کھانے کی کوئی چیز خاص طور پہ بنا لایا یا بچی ہوئی چیز لے آیا۔ وہ خلوص، وہ محبتیں، مسکراہٹیں، قہقہے،۔۔۔ ہم تو بہت اداس ہیں اپنے ادارے بنا۔
ایک دن کچھ لوگ گئے تھے۔ بہت مزہ آیا۔ دھوپ کے باوجود گھومتے بھی رہے۔ تازہ انجیریں کھائیں۔
درست۔نقصان یہ ہے کہ اس گرمی میں گھر پر تو ہر وقت اے سی لگا کر نہیں بیٹھا جا سکتا۔ اور گھر میں جس کونے کو دفتر بنایا ہوا ہے، وہاں اے سی لگا بھی نہیں ہوا۔ سوچتا ہوں کہ چھوٹا روم کولر لے لوں، مگر حبس کے موسم میں روم کولر بھی کچھ فائدہ نہیں دیتا۔
وہ بھی ہو جائے، تب بھی جب حبس بڑھتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب بڑھتا ہے تو کولر بےکار ہو جاتا ہے۔درست۔
جب تک کولر کا ایگزاسٹ کمرے سے باہر نہ ہو، کچھ فائدہ نہیں ہے۔
پھر ایک ڈی ہیومڈی فائر بھی خریدنا پڑے گا۔وہ بھی ہو جائے، تب بھی جب حبس بڑھتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب بڑھتا ہے تو کولر بےکار ہو جاتا ہے۔
بلکل ٹھیک کہا آپ نے !!!!!!!احباب سے ہے ربط نہ وہ لُطف و قہقہہ
لیے آئی ہے حیات کہاں پر بتائیں کیا؟