محمل ابراہیم
لائبریرین
بلکل ٹھیک کہا آپ نے !!!!!!!
شکریہ
ابھی ابھی میں نے تک بندی کی تھی۔۔۔۔
میڈم آپ بھی ٹیچنگ کرتی ہیں؟؟
شکریہ
ابھی ابھی میں نے تک بندی کی تھی۔۔۔۔
میڈم آپ بھی ٹیچنگ کرتی ہیں؟؟
بہت اعلی تک بندی کی وہ بُھی فورا۔۔۔۔بلکل ٹھیک کہا آپ نے !!!!!!!
شکریہ
ابھی ابھی میں نے تک بندی کی تھی۔۔۔۔
میڈم آپ بھی ٹیچنگ کرتی ہیں؟؟
بہت مبارک ہو وارثقیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
ہوم آفس میں اے سی لگوا ہی لیںہمارے بیلجیئم بیٹھے باس کو تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے فائدہ ہو رہا ہے۔ اسلام آباد آفس کا خرچہ بچ رہا ہے۔ صرف کرایہ دینا پڑ رہا ہے، باقی تمام خرچے بچے ہوئے ہیں۔ اور کام میں کوئی فرق نہیں ہے۔ بلکہ زیادہ سہولت ہے۔
ہمارا بھی زیادہ تر تو فائدہ ہی ہے۔ خاص طور پر آنے جانے کے سفر سے بچت۔ جو میری صحت کے لیے بھی بہتر ہے اور وقت کی بچت بھی ہے۔
نقصان یہ ہے کہ اس گرمی میں گھر پر تو ہر وقت اے سی لگا کر نہیں بیٹھا جا سکتا۔ اور گھر میں جس کونے کو دفتر بنایا ہوا ہے، وہاں اے سی لگا بھی نہیں ہوا۔ سوچتا ہوں کہ چھوٹا روم کولر لے لوں، مگر حبس کے موسم میں روم کولر بھی کچھ فائدہ نہیں دیتا۔
بہت اعلی ۔۔۔۔اچھا۔۔۔۔بہت خوب
زبانِ اُردو ہر ایک کو گرویدہ کر ہی لیتی ہے۔میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔بچپن سے اُردو سے عشق رہا ہے ۔
مبارک ہو وارث بھائیقیدِ با مشقت کے بیس سال، الامان و الحفیظ۔ گویا:
ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہیں "سالِ گراں" اور
بجلی کا بل بہت بڑھ نہ جائےہوم آفس میں اے سی لگوا ہی لیں
کمپنی پر دباؤ ڈالا جائے۔بجلی کا بل بہت بڑھ نہ جائے
ہماری کمپنی میں ایسی کوئی امید نہیں۔ جب آپ کے سامنے باس خرچے کم ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہا ہو، تو خرچہ دینے کی امید نہیں لگائی جا سکتی۔کمپنی پر دباؤ ڈالا جائے۔
پائین۔۔۔۔ میں شدید حبس کے دنوں میں 'شِکر دوپہری' اور ابتدائی رات میں برف کے تین سے چار 'کولے' کولر کے پانی کی بھینٹ چڑھا دیتا ہوں۔ اس یخ ہوا کے سامنے ونڈو اے سی بھی کبھی کبھار پانی وغیرہ بھرتا دکھائی پڑتا ہے۔ ٹرائی کیجیے گا۔وہ بھی ہو جائے، تب بھی جب حبس بڑھتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب بڑھتا ہے تو کولر بےکار ہو جاتا ہے۔
آپ پاکستان سے باہر ہیں، آپ کے لیے بجلی کا بل ایک "پُر مزاح" بات ہو سکتی ہے عارف صاحب لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں کروڑوں کی تعداد میں ہم جیسا جو مڈل کلاس طبقہ ہے ان کے لیے بجلی کا بل ایک بڑا اور گھمبیر مسئلہ ہے۔ (یا کم از کم گھرانے میں اس فرد کے لیے جو میری طرح بجلی کا بل دیتا ہے، باقی تو پر سکون نیند سوتے ہیں۔)بجلی کا بل بہت بڑھ نہ جائے
محمد وارث صاحب!!آپ پاکستان سے باہر ہیں، آپ کے لیے بجلی کا بل ایک "پُر مزاح" بات ہو سکتی ہے عارف صاحب لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں کروڑوں کی تعداد میں ہم جیسا جو مڈل کلاس طبقہ ہے ان کے لیے بجلی کا بل ایک بڑا اور گھمبیر مسئلہ ہے۔ (یا کم از کم گھرانے میں اس فرد کے لیے جو میری طرح بجلی کا بل دیتا ہے، باقی تو پر سکون نیند سوتے ہیں۔)
آپ نے درست کہا لیکن "چین کی نیند سونے" والوں سے میری مراد کنڈے ڈالنے والے نہیں تھے بلکہ ایک گھر کے دیگر افراد تھے جن کا بجلی کے بل سے کچھ لینا دینا نہیں ہوتا (جیسے میری بیوی اور بچے) اور بل کی ساری فکر اس کو ہوتی ہے جس بیچارے نے بل دینا ہوتا ہے (جیسے یہ خاکسار)۔محمد وارث صاحب!!
بلکل ٹھیک بات کی آپ نے بجلی کا بل شیطان کی آنت بن گیا ہے ہم مڈل کلاس اور سروس کلاس لوگوں کے لیے ہم جو بجلی کا بل دیتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو کنڈے لگا کر مزے سے بجلی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں
آپ پاکستان سے باہر ہیں، آپ کے لیے بجلی کا بل ایک "پُر مزاح" بات ہو سکتی ہے عارف صاحب لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں کروڑوں کی تعداد میں ہم جیسا جو مڈل کلاس طبقہ ہے ان کے لیے بجلی کا بل ایک بڑا اور گھمبیر مسئلہ ہے۔ (یا کم از کم گھرانے میں اس فرد کے لیے جو میری طرح بجلی کا بل دیتا ہے، باقی تو پر سکون نیند سوتے ہیں۔)
بجلی کے بل کی بات چل نکلی ہے تو اوسط کتنے یونٹ بجلی خرچ ہوتی ہے گرمیوں کے مہینوں میں؟محمد وارث صاحب!!
بلکل ٹھیک بات کی آپ نے بجلی کا بل شیطان کی آنت بن گیا ہے ہم مڈل کلاس اور سروس کلاس لوگوں کے لیے ہم جو بجلی کا بل دیتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو کنڈے لگا کر مزے سے بجلی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں
گرمیوں میں بجلی کے زیادہ استعمال کی ایک وجہ بچوں کی چھٹیاں ہیں، وہ پنکھے، بتیاں، موبائل، ٹی وی، کمپیوٹر جو روزانہ چھ سے سات گھنٹے بند ہوتے ہیں، گرمیوں میں مستقل آن ہو جاتے۔ اس سے بھی بجلی کی کھپت بڑھ جاتی ہے۔بجلی کے بل کی بات چل نکلی ہے تو اوسط کتنے یونٹ بجلی خرچ ہوتی ہے گرمیوں کے مہینوں میں؟
اس میں شک نہیں کہ پاکستان میں بجلی آمدنی کے حساب سے مہنگی ہے۔ اور وہاں گرمی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہاں مڈل اور اپر کلاس ہماری نسبت بجلی کا استعمال بھی زیادہ کرتی ہے
انتہائی شدید گرمی کے مہینوں یعنی مئی تا اگست میں میری اوسط کھپت 600 تا 650 یونٹس فی مہینہ ہے، اس میں ایک اے سی (کفایت شعاری کے ساتھ)، دو تین پنکھے، فریج، ٹی وی، کمپیوٹر اور دیگر بجلی استعمال کرنے والی عام مصنوعات ہیں۔ رمضان کے مہینے میں بیوی بچے اے سی کی لبرٹی لیتے ہیں اور بل ساڑھے سات سو یونٹس تک پہنچ جاتا ہے۔ اگر یو پی ایس بھی چارج ہونا ہے تو پچاس ساٹھ یونٹس اور بڑھ جاتے ہیں۔بجلی کے بل کی بات چل نکلی ہے تو اوسط کتنے یونٹ بجلی خرچ ہوتی ہے گرمیوں کے مہینوں میں؟
اس میں شک نہیں کہ پاکستان میں بجلی آمدنی کے حساب سے مہنگی ہے۔ اور وہاں گرمی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہاں مڈل اور اپر کلاس ہماری نسبت بجلی کا استعمال بھی زیادہ کرتی ہے
ایسا تو ادھر بھی ہےگرمیوں میں بجلی کے زیادہ استعمال کی ایک وجہ بچوں کی چھٹیاں ہیں، وہ پنکھے، بتیاں، موبائل، ٹی وی، کمپیوٹر جو روزانہ چھ سے سات گھنٹے بند ہوتے ہیں، گرمیوں میں مستقل آن ہو جاتے۔ اس سے بھی بجلی کی کھپت بڑھ جاتی ہے۔
مڈل کلاس تو نہیں لیکن اپر کلاس بجلی کا بے دریغ استعمال کرتی ہے، میں ایک بزنس مین کو جانتا ہوں، جس کے گھر میں آٹھ دس کیبنٹ اے سی ہیں اور گھر کے ملازموں کو ہدایت ہوتی ہے کہ وہ گرمیوں میں ہر وقت آن رہنے چاہئیں، اس کے گھر کا ماہانہ بل لاکھوں میں ہوتا ہے۔لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہاں مڈل اور اپر کلاس ہماری نسبت بجلی کا استعمال بھی زیادہ کرتی ہے
دلچسپ کہ سنٹرل اے سی کے ساتھ بھی میرا بل ہزار یونٹ کے آس پاس ہوتا ہےانتہائی شدید گرمی کے مہینوں یعنی مئی تا اگست میں میری اوسط کھپت 600 تا 650 یونٹس فی مہینہ ہے، اس میں ایک اے سی (کفایت شعاری کے ساتھ)، دو تین پنکھے، فریج، ٹی وی، کمپیوٹر اور دیگر بجلی استعمال کرنے والی عام مصنوعات ہیں۔ رمضان کے مہینے میں بیوی بچے اے سی کی لبرٹی لیتے ہیں اور بل ساڑھے سات سو یونٹس تک پہنچ جاتا ہے۔ اگر یو پی ایس بھی چارج ہونا ہے تو پچاس ساٹھ یونٹس اور بڑھ جاتے ہیں۔