علی وقار

محفلین
کچھ روز پہلے ایک عربی آرٹیکل پڑھا جس میں انڈیا والے علاقے کو بھارت اور پاکستان والے علاقے کو ہند کہا گیا تھا۔ (ماضی کے حوالے سے)
نقشہ بھی یونہی دکھایا گیا تھا۔ زیک
ہند و سندھ تو سنا تھا، یہ تو نئی بات لگتی ہے۔ یعنی جہاں آج پاکستان ہے، اس طرف کے علاقے کو سندھ یا انڈس کہا جاتا تھا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہند و سندھ تو سنا تھا، یہ تو نئی بات لگتی ہے۔ یعنی جہاں آج پاکستان ہے، اس طرف کے علاقے کو سندھ یا انڈس کہا جاتا تھا۔


450427717_122160368816176241_9061090528698774497_n.jpg



#جفرافيا
في الماضي كان اسم پاكستان هو الهند، واسم الهند بَهارات.
نحن العرب استوردنا بذور التوابل من هذا البلد وألصقناها باسمه، فصارت بَهارات.
فكلمة بَهارات (توابل) ليست صيغة جمع مفردها بَهار، إنّما هي صيغة نسبة جامدة شكلها بَهارات.
إذا بحثنا في كتاب العين للفراهيدي لن نجد معنى لكلمة بَهار بفتحة ولا بَهارات. لكن، سنجد ذكراً لكلمة بُهار بضمّة، وهي التي يقول فيها الفراهيدي أنّها كلمة قبطية تشير إلى وحدة قياس تساوي ٣٠٠ رطل، والبُهار في القبطية كذلك تسمية لإبريق الماء، ذكرها كتاب التهذيب بصيغتي بُهار و بُهر بمعنى أنّه شيء غير تام (إناء مفتوح من الأعلى).
لكن، في فترة الحكم الهلنستي والإسلامي لبَهارات هذه كان الحكم فيها نتيجة توسع من السند والهند، التي هي پاكستان. هكذا ارتدت بهارات تسمية جارتها الهند، عند كلّ جيرانها من الغرب.
كل النصوص القديمة التي تذكر كلمة “الهند” كانت تقصد في الواقع پاكستان المعاصرة، وليس الهند المعاصرة. فتاريخ ما هو قديماً “هند” هو في الواقع تاريخ پاكستان فقط.
اليوم، تحاول بَهارات استعادة اسمها المحلّي القديم، والتخلّص من اسم الهند، وسيصبح الهندي هكذا بَهاراتي. لكن يا تُرَى، هل تحاول پاكستان كذلك التخلّص من اسمها واستعادة الاسم القديم: الهند؟
يبق أن أقول أنّ كلمة بَهارات في الأساس تحوير قديم لكلمة برهات التي تعني: "المكرّسة للإلهة برهاتي”.
يُستخدم اسم "بَهارات" اليوم كاسم أدبي للهند في العديد من اللّغات الهندية، ويستخدم أيضا في الدستور الهندي للإشارة إلى البلاد، ولا يستعمل الدستور تسمية الهند.
 

الف نظامی

لائبریرین
450427717_122160368816176241_9061090528698774497_n.jpg



#جفرافيا
في الماضي كان اسم پاكستان هو الهند، واسم الهند بَهارات.
نحن العرب استوردنا بذور التوابل من هذا البلد وألصقناها باسمه، فصارت بَهارات.
فكلمة بَهارات (توابل) ليست صيغة جمع مفردها بَهار، إنّما هي صيغة نسبة جامدة شكلها بَهارات.
إذا بحثنا في كتاب العين للفراهيدي لن نجد معنى لكلمة بَهار بفتحة ولا بَهارات. لكن، سنجد ذكراً لكلمة بُهار بضمّة، وهي التي يقول فيها الفراهيدي أنّها كلمة قبطية تشير إلى وحدة قياس تساوي ٣٠٠ رطل، والبُهار في القبطية كذلك تسمية لإبريق الماء، ذكرها كتاب التهذيب بصيغتي بُهار و بُهر بمعنى أنّه شيء غير تام (إناء مفتوح من الأعلى).
لكن، في فترة الحكم الهلنستي والإسلامي لبَهارات هذه كان الحكم فيها نتيجة توسع من السند والهند، التي هي پاكستان. هكذا ارتدت بهارات تسمية جارتها الهند، عند كلّ جيرانها من الغرب.
كل النصوص القديمة التي تذكر كلمة “الهند” كانت تقصد في الواقع پاكستان المعاصرة، وليس الهند المعاصرة. فتاريخ ما هو قديماً “هند” هو في الواقع تاريخ پاكستان فقط.
اليوم، تحاول بَهارات استعادة اسمها المحلّي القديم، والتخلّص من اسم الهند، وسيصبح الهندي هكذا بَهاراتي. لكن يا تُرَى، هل تحاول پاكستان كذلك التخلّص من اسمها واستعادة الاسم القديم: الهند؟
يبق أن أقول أنّ كلمة بَهارات في الأساس تحوير قديم لكلمة برهات التي تعني: "المكرّسة للإلهة برهاتي”.
يُستخدم اسم "بَهارات" اليوم كاسم أدبي للهند في العديد من اللّغات الهندية، ويستخدم أيضا في الدستور الهندي للإشارة إلى البلاد، ولا يستعمل الدستور تسمية الهند.
ھذا القول لا اصل لہ
 

الف عین

لائبریرین
"س" کو" ہ" سے بدلنے کی بہت سی مثالیں ہیں۔ مثلاً آسام والے آسام کو بھی آہو م کہتے ہیں۔ اسی مناسبت سے سندھو ندی اور سندھ علاقے کو انڈس اور ہند کہا گیا۔ لیکن دریائےہند میں نے کہیں نہیں سنا، دریائے سندھ ہی سنا ہے بر صغیر کی ہر زبان میں۔
ایک تھیوری یہ بھی ہے کہ یہاں کے لوگوں کو سیاہی مائل رنگ کا پایا تو اسے ہندو کہا گیا۔ اور اسی مناسبت سے ملک کو ہبدوستان۔ بعد میں ہندوؤں نے اپنے مذہب کا نام بھی یہی رکھ لیا۔
 

وجی

لائبریرین
"س" کو" ہ" سے بدلنے کی بہت سی مثالیں ہیں۔ مثلاً آسام والے آسام کو بھی آہو م کہتے ہیں۔ اسی مناسبت سے سندھو ندی اور سندھ علاقے کو انڈس اور ہند کہا گیا۔ لیکن دریائےہند میں نے کہیں نہیں سنا، دریائے سندھ ہی سنا ہے بر صغیر کی ہر زبان میں۔
ایک تھیوری یہ بھی ہے کہ یہاں کے لوگوں کو سیاہی مائل رنگ کا پایا تو اسے ہندو کہا گیا۔ اور اسی مناسبت سے ملک کو ہبدوستان۔ بعد میں ہندوؤں نے اپنے مذہب کا نام بھی یہی رکھ لیا۔
ایک سوال پھر کیا بھارت کہنا ٹھیک ہے ہندوستان کو
اور کیا ہندوستان کہے تو اسے سے مراد پورا برصغیر معنیٰ لیا جائے گا یا صرف بھارت ؟؟
 

الف عین

لائبریرین
میں تو کبھی نہیں کہوں گا بھارت، اور کہنے والوں کا برا بھی مانوں گا، یہ بحث میں کئی بار کر چکا ہوں کہ ہمارے ملک کوبھارت صرف بی جے پی ذہنیت رکھنے والے کہتے ہیں یا پاکستانی۔ ہندوستان میں صرف ہندی میں کہا جاتا ہے اردو میں نہیں۔ اردو میں بھی اگرکسی اخبار میں دیکھا جاتا ہے تو وہ اس وجہ سے کہ یا تو اس کے مدیران/ناشر ہندوتوا ذہنیت کے ہیں، یا بغیر تصحیح کئے ہوئے پاکستانی اخبارات/ویب گاہوں سے نقل کی ہوئی تحریر/خبر ہے۔ یہ استعمال بھارت برائے ہندبعد تقسیم، اور ہندوستان برائے غیر منقسم بر صغیر محض پاکستانیوں کا اپنا نظریہ ہے
 

جاسمن

لائبریرین
یہاں جو ایمان داری کے، حق کے راستے پہ چلے، اسے نشانۂ عبرت بنا دیا جاتا ہے۔
اب تو دل کی بات دل میں ہی رہ جاتی ہے۔ بندہ حق پہ عمل تو دور کی بات، حق بات کہہ بھی نہیں سکتا۔ یہ سب کیا ہے! اس قدر ظلم!
اس قدر نا انصافیاں!
ایسے طریقوں سے ادارے جان بوجھ کے ناکام کیے جا رہے ہیں۔
امید کا دامن تھامے رکھنے والے لوگ بھی تھکنے لگے ہیں۔
آخر کب تک!!!!
 

جاسمن

لائبریرین
ہجرت ہی سنت ہے ایسے مواقع پر
ایسا مشورہ آپ کئی بار دے چکے ہیں۔ لیکن اس ہجرت کے لیے وسائل بہت کم لوگوں کے پاس ہوتے ہیں۔ وسائل کے علاوہ بہت مسائل ہیں۔ میری ایک سہیلی اپنے میاں کے پاس امریکہ جانے کے لیے بہت کوشش کی لیکن ناکام رہی۔ آخرکار وہی بیچارہ پاکستان آ گیا۔
 

جاسمن

لائبریرین
ان حالات سے تنگ آ کر ایک سہیلی کے میاں ملائشیا جانے کی تگ و دو کر رہے ہیں۔ ایک بیٹے کو بھیج بھی دیا ہے۔ اس کے کہنے پہ میں نے بھی کچھ سرچ کی لیکن پھر ہمت ہار دی۔
دوبارہ سے سب کچھ کرنا بے حد مشکل ہے۔ اب بچے ہی کچھ کریں تو کریں۔
 

علی وقار

محفلین
ان حالات سے تنگ آ کر ایک سہیلی کے میاں ملائشیا جانے کی تگ و دو کر رہے ہیں۔ ایک بیٹے کو بھیج بھی دیا ہے۔ اس کے کہنے پہ میں نے بھی کچھ سرچ کی لیکن پھر ہمت ہار دی۔
دوبارہ سے سب کچھ کرنا بے حد مشکل ہے۔ اب بچے ہی کچھ کریں تو کریں۔
اب ایسا بھی ظلم نہیں ہو رہا ہے پاکستان میں کہ ہجرت واحد آپشن ہو۔
 

زیک

مسافر
دوبارہ سے سب کچھ کرنا بے حد مشکل ہے۔ اب بچے ہی کچھ کریں تو کریں۔
جیسے آپ پاکستان کے حالات بتا رہی ہیں کیا ایسے ملک میں آپ اپنے بچوں کا مستقبل دیکھ سکتی ہیں؟ ہماری عمر میں ہجرت کچھ مشکل ہو جاتی ہے لیکن بچوں کے لئے یہ نسبتاً آسان ہے
 
Top