arifkarim
معطل
مراسلے کے اس حصے سے جس سے متفق ہوں پر یہ ریٹنگ دیتا ہوں۔ جس حصے سے اختلاف ہو اسپر بحث جاری رہتی ہے۔بلکہ اس ادا کے کیا کہنے کہ جس میں عارف کریم کسی کے تبصرے کو متفق کی ریٹنگ سے نواز کر اس سے اختلاف جاری رکھتے ہیں۔
مراسلے کے اس حصے سے جس سے متفق ہوں پر یہ ریٹنگ دیتا ہوں۔ جس حصے سے اختلاف ہو اسپر بحث جاری رہتی ہے۔بلکہ اس ادا کے کیا کہنے کہ جس میں عارف کریم کسی کے تبصرے کو متفق کی ریٹنگ سے نواز کر اس سے اختلاف جاری رکھتے ہیں۔
کیا اور کوئی کیبورڈ موجود نہیں ہے؟اردو نویس کی عادت نہیں ہوئی ابھی۔ اس میں ح اور ھ محفل کے کیبورڈ سے الٹے ہیں
میرے ساتھ انہی بچگانہ حرکتوں کی وجہ سے آج کئی محفلین ریٹنگ کی سہولت سے مرحوم ہیں۔واقعی کافی بچگانہ بات لگتی ہے اور تب مزید حیرت ہوتی ہے جب لوگ آپ کے پرانے مراسلے نکال نکال کر ان پر منفی ریٹنگ دیں۔ اور اس سے زیادہ حیرت تب ہوتی ہے جب یہ کام ایسے لوگ کریں جن کو آپ کافی ریزن ایبل سمجھتے ہوں
سو فیصدہائیں!! ایسا بھی ہوتا ہے کیا؟؟
یعنی مذہبی خود ریٹنگ دیکر یہ ثابت کرتے ہیں کہ مذہب ایک منفی شے ہے۔سب سے زیادہ منفی ریٹنگ کا استعمال مذہبی بحث میں ہوتا ہے۔ اس لیے مذہبی مباحث کرنا چھوڑ دیں۔
مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں
فالتو عقل مجھ میں تھی ہی نہیں
میرا نہیں خیال کہ ایسا ہے۔ مراسلہ کلی طور پر آپ کی رائے کو مسترد کر رہا ہوتا ہے اور آپ کی متفق کی ریٹنگ وہاں موجود ہوتی ہے۔مراسلے کے اس حصے سے جس سے متفق ہوں پر یہ ریٹنگ دیتا ہوں۔ جس حصے سے اختلاف ہو اسپر بحث جاری رہتی ہے۔
مجھے کل ایک منفی ریٹنگ ملی ہے،صرف اس وجہ سے کہ میں نے دعا دی کہ محفل میں جس نے مذکر ہو کر مونث کی آئی ،،،ڈی بنائی ہے اے اللہ اسے مونث بنا دے۔
اس حصے پر غیر متفق کی ریٹنگ دینے لگا تھا کہ اس حصے پر نظر پڑ گئی:میرا نہیں خیال کہ ایسا ہے۔ مراسلہ کلی طور پر آپ کی رائے کو مسترد کر رہا ہوتا ہے اور آپ کی متفق کی ریٹنگ وہاں موجود ہوتی ہے۔
ویسے جزوی طور پر مراسلے سے متفق ہونے پر پسندیدہ کی ریٹنگ بنتی ہے۔
مرنے والا کوئی بھانڈ ہوگا۔ایک دفعہ تو کسی کے مرنے کی اطلاع تھی عارف بھیا نے اسپر بھی پر مزاح کی ریٹنگ عنایت کر دی۔۔
انتہائی معقول تجویز! خاص کر اس لحاظ سے کہ غالباً بے جا ریٹنگ کی تحریک کا سبب عموماً یہ ہوتا ہے کہ مخالف کے منفی اعداد میں اضافہ ہو۔ ظاہر ہے کہ مثبت و منفی درجہ بندیوں کی مدد سے ریپیوٹیشن قائم ہونے کا تصور ہے، لیکن محفل میں اس مقصد کے لیے اب تک تو کبھی اس کا استعمال کیا نہیں گیا۔ نہ تو بڑھی ہوئی منفی شماریات کے چلتے محفل میں کسی کا حقہ پانی بند ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی مثبت درجہ بندیوں کے لالچ میں کارہائے نمایاں انجام دیتا ہے۔ویسے ریٹنگ کی مثبت، منفی تقسیم اور درجہ بندی کی ضرورت ہی کیا ہے۔
ریٹنگ کا بنیادی مقصد تو محض یہ ہے کہ کسی مراسلے پر محفلین کیا رائے رکھتے ہیں۔
بندہ مایوس ہوجاتاہے،اچھی بات کہہ کر ،منفی ریٹنگ ملے۔لگتا ہے دل پر لے گئے ہیں صاحب!
غلطی سے دی ہوگی۔ایک دفعہ تو کسی کے مرنے کی اطلاع تھی عارف بھیا نے اسپر بھی پر مزاح کی ریٹنگ عنایت کر دی۔۔
پھمرنے والا کوئی بھانڈ ہوگا۔
مراسلے کے اس حصے سے جس سے متفق ہوں پر یہ ریٹنگ دیتا ہوں۔ جس حصے سے اختلاف ہو اسپر بحث جاری رہتی ہے۔
اس حصے پر غیر متفق کی ریٹنگ دینے لگا تھا کہ اس حصے پر نظر پڑ گئی:
یہاں سے ایک اور ضرورت سامنے آتی ہے. کہ ایک ہی پوسٹ کے مختلف حصوں کی الگ ریٹنگ کا انتظام بھی ہونا چاہئے. تاکہ عارف بھائی کی ریٹنگ واضح ہو سکے.
KISS principleایک آپشن یہ بھی ہے کہ ناقص املا کی ریٹنگ کو دو حصوں میں تحلیل کر دیا جائے۔ حصہء زیریں کو "کچھ کچھ ناقص املا" کہہ کر نیوٹرل کا درجہ عطا کیا جائے، جبکہ حصہء بالا کو "بہت ہی ناقص املا" کہہ کر منفی بلکہ منفی تر سے سرفراز کیا جائے۔
اب عارف بھائی کی معرفت کی باتیں سادگی سے کیسے سمجھ آ سکتی ہیں؟
اب عارف کو kiss کرنے سے تو رہے
سر جی میں نے کیا کہنا۔اب آپ ہی دیکھ لیجیےعارف صاحب کی "پرمزاح" ریٹنگ کی ادائیگی کے بھی کیا کہنے۔
میچ کی لڑی میں مراسلہ کیجئے کہ
کرس گیل کا چھکا۔ ریٹنگ: پرمزاح
کرس گیل آؤٹ۔ ریٹنگ: پرمزاح
کرس گیل کھیل ہی نہیں رہا۔ ریٹنگ: پرمزاح
نیز یہ کہ
یہ ریڈیو پاکستان ہے۔ ریٹنگ: پرمزاح
سب کو جشنِ آزادی مبارک۔ ریٹنگ: پرمزاح
وغیرہ وغیرہ (ریٹنگ: پرمزاح)
کیوں ہادیہ صاحبہ! آپ کا کیا کہنا ہے عارف صاحب کی اس پرمزاح ریٹنگ پہ؟
ہاہاہا!اب عارف کو kiss کرنے سے تو رہے
عموما ریٹنگ کا استعمال غلط ہی ہوتا ہے
آپکا حق ہےغیر متفق
آپکا حق ہے
عموما لوگ سچی بات سے کم ہی متفق ہوتے ہیں