حسان خان
لائبریرین
'باش'، 'بودن' کا نہیں 'بلکہ 'باشیدن' کا مضارع ہے۔ 'بودن' کا مضارع 'بُو' ہے، جس کا ایک صیغہ 'بُوَد' شاعری میں عام ہے۔"باش" درحقیقت مصدر "بودن" کا فعلِ امر ہے۔
'بودن' اور 'باشیدن' فارسی کے دو ہم معنی یا قریب المعنی مصادر ہیں۔ اول الذکر مصدر کا مضارع 'بو' اور ثانی الذکر مصدر اور اُس کا بُنِ ماضی 'باشید' مدتِ دراز سے فارسی میں متروک ہو چکے ہیں۔ معیاری فارسی میں 'بودن' کے مضارع کے طور پر 'باشیدن' کا مضارع 'باش' استعمال میں لایا جاتا ہے۔
باشیدن (مصدرِ لازم) (قدیمی) = ۱. بودن. ۲. ماندن. ۳. ایستادن. ۴. اقامت داشتن.
[فرهنگِ عمید]