اریب آغا ناشناس
محفلین
لطف فرمودید کہ در معلوماتِ ما اضافہ کردید۔ بسیار متشکرم عزیز از جان برادرم۔
یہاں ایک نیا سبک وجود میں آیا جس میں نازک خیالی اور مضمون آفرینی پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی تھی اور اسے ہی شاعری کا مقصود مانا جاتا ہے۔ یہ شاعری کا سبک اُن شاعروں کا پروردہ ہے جو یا تو ہند میں پیدا ہوئے تھے یا پھر ایران سے ہند آئے تھے، اس لیے اسے سبکِ ہندی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
فارسی زبان کی ایک خوبی مجھے بسیار مطبوع و مرغوب لگتی ہے کہ یہ ٹ، ٹھ، ڈ، ڈھ، ڑ اور ڑھ جیسی بدصورت، درشت اور گوش خراش آوازوں سے بالکل پاک ہے۔
مگر اس میں پ کی ناپاک آواز موجود ہے!فارسی زبان کی ایک خوبی مجھے بسیار مطبوع و مرغوب لگتی ہے کہ یہ ٹ، ٹھ، ڈ، ڈھ، ڑ اور ڑھ جیسی بدصورت، درشت اور گوش خراش آوازوں سے بالکل پاک ہے۔
بادپکہپنکھے کے لئے افغان گفتاری فارسی میں لفظ "باد پکا" رائج ہے۔(لکھتے ہوئے ممکن ہے کہ غلط ہو)
مگر اس میں پ کی ناپاک آواز موجود ہے!
Sociolinguists believe the attractiveness of a language is determined by how positively we view a particular group of people who share a cultural outlook. According to Dr Vineeta Chand of the University of Essex, if we have a positive perception of a particular community then we tend to have equally positive views of the language they speak.
http://www.theguardian.com/education/2014/jul/17/what-makes-a-language-attractive
بھئی زیک یہ بھی تو کہہ سکتےہو کہ پ کی پاک آواز موجود ہے ۔ "نا" کا بوجھ کیوں ڈالتے ہوبھائی ؟مگر اس میں پ کی ناپاک آواز موجود ہے!
میں نے اپنی شخصی ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا، اس میں معروضیت کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔نہایت احترام کے ساتھ مختصراً یہ عرض کروں گا کہ یہ کوئی معروضی بات تو نہیں ھے؛ اس کا تعلق تو conditioning سے ہے-
مجھے پ پر کوئی اعتراض نہیں نہ ہی ڑ پر ہے بلکہ کچھ افریقی زبانوں کے کلک بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔بھئی زیک یہ بھی تو کہہ سکتےہو کہ پ کی پاک آواز موجود ہے ۔ "نا" کا بوجھ کیوں ڈالتے ہوبھائی ؟
ویسے یہ اپنا اپنا تاثر ہے ۔ جنوبی ہند کی ساحلی زبانیں اگر ٹ ڈ ڑ پر فخرکریں تو کیا ہوا کیا کریں ۔ اسی طرح خیبر پختون خواہ والے خ پر نازاں ہوں، سو ہوا کریں۔
مثلاً ؟مجھے پ پر کوئی اعتراض نہیں نہ ہی ڑ پر ہے بلکہ کچھ افریقی زبانوں کے کلک بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔
مثلاً جس طرح کی آواز آپ ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے چچ چچ چچ کی صورت میں نکالتے ہیں وہ انگریزی میں 'کلک' صامت کہلاتے ہیں۔ یہ آوازیں چند افریقی زبانوں میں پائی جاتی ہیں۔مثلاً ؟
کلک ساؤنڈز زیادہ تر کوئسان زبانوں میں ہیں۔ کچھ مثالیں:مثلاً ؟
بہر حال، باہمی تقابل کے لیے چند ہم معنی فارسی اور 'ڑ/ڑھ' والے ہندی الاصل الفاظ پیش کر رہا ہوں۔ مجھے شخصاً فارسی الفاظ بولنے اور سننے میں شیریں معلوم ہوتے ہیں جبکہ 'ڑ' اور 'ڑھ' کی آواز کراہت کا احساس پیدا کرتی ہے۔
خزاں، پائیز، برگ ریز = پت جھڑ
پرپر زدن = پھڑپھڑانا
فزونی = بڑھوتری
کُلبہ = جھونپڑادرہمی = گڑبڑ
عروسک = گڑیا
ابلاغ کی ضرورت ہی کیا ہے۔آپ کی فہرست میں سے مندرجہ ذیل فارسی الفاظ کا اردو میں کوئی خاص رواج نہیں ھے، چنانچہ ان کے استعمال میں ابلاغ کی کمی کا خدشہ ھے
یہ فہرست صرف الفاظ کے تقابل کے لیے دی تھی۔ذاتی پسند، ناپسند سے نکل کر اس بات کی طرف توجہ دلانا چاہوں گا کہ آپ کی فہرست میں سے مندرجہ ذیل فارسی الفاظ کا اردو میں کوئی خاص رواج نہیں ھے، چنانچہ ان کے استعمال میں ابلاغ کی کمی کا خدشہ ھے:
چونکہ سرکیسٹک کی ریٹنگ موجود نہیں ہے، اس لئے پر مزاح پر اکتفا کریں۔ابلاغ کی ضرورت ہی کیا ہے۔