حسان خان
لائبریرین
شاید یہ 'صباح' کی گفتاری شکل ہو۔افغان گفتاری فارسی اور پشتو میں لفظ فردا کے لئے سبا مستعمل ہے۔
ماوراءالنہری گفتاری فارسی میں صبح اور فردا کے لیے عموماً 'پگاہ' استعمال ہوتا ہے۔
شاید یہ 'صباح' کی گفتاری شکل ہو۔افغان گفتاری فارسی اور پشتو میں لفظ فردا کے لئے سبا مستعمل ہے۔
میں سمجھتا تھا کہ یہ لفظ صرف شُورَوی دور کی ماوراءالنہری ادبی فارسی میں استعمال ہوا ہے، لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ اُس سے قبل بھی یہ لفظ وہاں کی ادبی فارسی میں استعمال ہو چکا تھا۔ صدرالدین عینی نے اپنے تذکرے 'نمونۂ ادبیاتِ تاجیک' میں ۱۳۱۱ ہجری میں وفات پانے والے شاعر شمس الدین مخدوم شاہین بخارائی کی ایسی دو غزلیں پیش کی ہیں جن کی ردیف 'برین' ہے۔ اُن غزلوں میں سے مثال کے طور پر ایک شعر دیکھیے:برین/barin/барин
یہ ماوراءالنہری فارسی میں استعمال ہونے والا ایک حرفِ جر ہے جس کا کلاسیکی/معیاری ایرانی فارسی میں مطلب ہے: مانندِ، مثلِ، چون وغیرہ
جبکہ اردو میں اس کا ترجمہ یہ ہو گا: ۔۔۔ کی طرح، ۔۔۔ کی مانند، ۔۔۔ جیسا وغیرہ۔
اس کے استعمال کی مثالیں دیکھیے:
"احمد برین شطرنج باز را من تا حال ندیدم."
ترجمہ: میں نے احمد جیسے (کسی) شطرنج باز کو ابھی تک نہیں دیکھا ہے۔
"خون برین سرخ"
ترجمہ: خون کی طرح سرخ
"به مدرسههای بخارا داخل شدن و دانش گرفتن برای عینی برین فقیرزادگانِ علمجو خیلی مشکل بود."
ترجمہ: (صدرالدین) عینی جیسے علم جو فقیرزادوں کے لیے بخارا کے مدرسوں میں داخل ہونا اور علم حاصل کرنا بہت مشکل تھا۔
اس تاجکی حرفِ جر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اسماء کے بعد آتا ہے جبکہ فارسی کے دیگر جتنے بھی حروفِ جر ہیں وہ اسماء سے پہلے آتے ہیں۔ اس لفظ کا ایسا استعمال وسطی ایشیائی فارسی پر ازبکی ترکی کے عمیق اثرات کی وجہ سے ہے کیونکہ ترکی میں بھی اردو کی طرح حروفِ جر اسماء کے بعد آتے ہیں۔
دراصل، شوروی دور کی ابتداء میں تاجکستان اور ازبکستان کے نام سے دو الگ ریاستوں کی تشکیل سے قبل تاجکوں اور ازبکوں میں قومیت کا جدید تصور ندارد تھا، اور لوگ اپنے آپ کو تاجک یا ازبک کی نظر سے نہیں دیکھتے تھے، اس لیے ماوراءالنہر کی آبادی عموماً دولسانی تھی اور اور اگرچہ ادبی حلقوں میں فارسی کا غلبہ تھا لیکن اہلِ قلم حضرات فارسی اور ترکی دونوں میں روانی سے لکھا کرتے تھے۔ اس وسیع دولسانیت کی وجہ سے ازبکی ترکی اور تاجک فارسی نے ایک دوسرے پر بہت گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔
یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ موجودہ زمانے میں اکثر تاجک ادباء ایرانی اسلوب کی پیروی کرتے ہیں اس لیے پس شوروی وسطی ایشیائی ادبی فارسی میں اس لفظ کا استعمال کم ہو گیا ہے۔
جی، تاجکستان کے ادبی حلقوں میں بھی بیدل خوانی کی روایت موجود ہے۔ حتیٰ کہ ازبکستان کے غیر فارسی دان ادبی حلقوں میں بھی بیدل کی مقبولیت برقرار ہے اور وہاں بیدل کی شاعری کے ازبکی ترکی ترجمے پڑھے جاتے ہیں۔ایران میں بیدل خوانی رائج نہیں جبکہ افغانستان کے خواندہ طبقات میں بیدل خوانی با ذوقِ بسیار رائج ہے۔ کیا تاجیکستان کے خواندہ طبقات میں بیدل خوانی رائج ہے؟
یہ ایک کثیر المعنی مصدر ہے۔ آپ کا موردِ نیاز معنی سیاق و سباق دیکھ کر ہی دقیقاً بتایا جا سکتا ہے۔ لیکن لغت ناموں میں اس کے یہ معانی ملتے ہیں:پرداختن کا کیا مطلب ہے؟
مندرجہ ذیل فارسی متن میں سیاہ رنگی جملوں کا ترجمہ کردیں برائے مہربانی۔علی شریعتی کی کتاب "آرے اینچنین بود برادر" سے اقتباس ہے:
یادداشتهایی کرده بودم تا امشب از آنچه که در این چند شب گفتهام، نتیجهگیری کنم، اما سخنان برادر عزیزم پرویز خرسند- که اگر نگویم «تنها کسی است»، ولی مطمئناً میتوانم بگویم، قویترین نویسندهای است که نثر امروز را در خدمت ایمان دیروز ما قرار داده است- آنچه را که میخواستم بگویم و احساسی را که داشتم و جهت تفکری را که تعیین کرده بودم، بکلی تغییر داد و به فکر افتادم که خاطرهای را که به خود ایشان گفته بودم، به شما نیز بگویم.
رکھنا، برقرار کرنا، مقرر کرنا وغیرہقرار دادن کیا مطلب ہے؟
یعنی ایک دوسرے کے اوپر چُننا یا جمع کرناروی ھم چیدن کا بھی مطلب تحریر کردیں۔ یہ لفظ "ھم" فعل کے ہمراہ کس موقع پر آتا ہے؟
ویسے تو اس کا مطلب "بھی" ہے
اِس کی ایک اور مثال دیکھیے:'هم'، 'یکدیگر' اور 'همدیگر' کے معنی بھی رکھتا ہے۔ مثلاً:
با هم حرف میزدند.
وہ ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔
دو ٹن وزن والے لاکھوں پتھر کے بڑے ٹکڑوں کو اہرام کی نوک تک اِسی چھت پر چُنا گیا ہے۔لطفاً ذیل کے اقتباس میں سیاہ رنگی جملے کا ترجمہ کردیں:
چندین میلیون قطعه سنگ بزرگ دو تنی را تا نوک اهرام روی همین سقف چیدهاند
مطرح کردن = کسی موضوع کو بحث و تحقیق یا توجہ کے لیے درمیان میں رکھنا؛ کوئی مسئلہ بیان کرنا وغیرہمطرح کا مطلب بهی تحریر کردیں۔
صفِ آتش سے ٹکرانا آسان نہیں ہے؛ اگرچہ پروانے کا ایسا کرنا خوش نما نظر آتا ہے۔خواجہ نظیری کا ایک شعر ہے
سہل نبود بر صفِ آتش زدن
می نماید گرچہ از پروانہ خوش
اس کا لفظی ترجمہ کیا ہوگا؟
آسان نہیں ہے صفِ آتش میں جلنا۔ اگرچہ پروانے کو دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔