طالب سحر
محفلین
امیر خسرو دیباچہ غرۃ الکمال (تقریباً 1315ء) میں لکھتے ہیں:
اس سے قبل شاہان ِسخن میں سے کسی کے بھی تین دیوان نہیں تھے، بجز میرے کہ میں ممالکِ سخن کا خسرو ہوں- مسعود سعد سلمان کے بھی اگرچہ تین دیوان ہیں لیکن وہ تین زبانوں میں ہیں، عربی، فارسی اور ہندوئی- فارسی میں سوائے میرے کسی نے اپنے کلام کو تین دواوین میں تقسیم نہیں کیا، اس اعتبار سے اس فن میں بھی عادل تقسیم کرنے والا ہوں-
(ترجمہ: پروفیسر لطیف اللہ)
اس سے قبل شاہان ِسخن میں سے کسی کے بھی تین دیوان نہیں تھے، بجز میرے کہ میں ممالکِ سخن کا خسرو ہوں- مسعود سعد سلمان کے بھی اگرچہ تین دیوان ہیں لیکن وہ تین زبانوں میں ہیں، عربی، فارسی اور ہندوئی- فارسی میں سوائے میرے کسی نے اپنے کلام کو تین دواوین میں تقسیم نہیں کیا، اس اعتبار سے اس فن میں بھی عادل تقسیم کرنے والا ہوں-
(ترجمہ: پروفیسر لطیف اللہ)