زندگی

کاشفی

محفلین
زندہ ہوں اس طرح کہ غمِ زندگی نہیں
جلتا ہوا دِیا ہوں مگر روشنی نہیں

(بہزاد لکھنوی)
 

شمشاد

لائبریرین
ترے آستاں سے جدا ہوا تو سکونِ دل نہ مجھے ملا
مری زندگی کے نصیب میں جو رہی تو دربدری رہی
(سید نصیر الدین نصیر)
 

کاشفی

محفلین
اک معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا

(فانی بدایونی)
 

کاشفی

محفلین
جو زندگی کے لیئے زہر بھی ہے، امرت بھی
بڑے ریاض سے وہ تلخیء حیات ملی

(احتشام حسین احتشام)
 

کاشفی

محفلین
زندگی جس سے عبارت ہے سو وہ زیست کہاں
یوں تو کہنے کے لئیے کہہ دے کہ ہاں جیتے ہیں

(خواجہ میر درد)
 

شمشاد

لائبریرین
اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں
کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
وہی درد جو بھی کسک بنا، اسے تیرے نام لگا دیا
اسی طور ہم نے تلاش کی ہیں یہ زندگی کی مُسرتیں
(نزہت عباسی)
 

شمشاد

لائبریرین
میں زندگی کے ہر اک مرحلے سے گزرا ہوں
کبھی میں خار بنا اور کبھی گلاب ہوا
(سعد اللہ شاہ)
 

شمشاد

لائبریرین
جو زندگی کے سارے دُکھ درد بانٹتا تھا
اس سائے سے صفی اب محروم ہو چکا ہے
(عتیق الرحمٰن صفی)
 
Top