زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
یہ بار کہیں خود ہی اٹھانا نہ پڑے کل
اوروں کو بچھڑنے کی دعائیں نہیں دیتے
فاخرہ بتول​
 

زیرک

محفلین
عذابِ ہجر ہی کافی نہ تھا مِری جاں کو
کہ اس پہ شاعری بھی آ پڑی بلا بن کر
فیصل فارانی​
 

زیرک

محفلین
کوئی بھی رُت ہو یہ آنکھیں برستی رہتی ہیں
تمہارے دکھ مِرے اندر جھڑی لگاتے ہیں
کومل جوئیہ​
 

زیرک

محفلین
تجھ پہ پھونکا ہے محبت کا طلسمی منتر
تُو مجھے چھوڑ کے جائے گا تو لوٹ آئے گا
کومل جوئیہ​
 

زیرک

محفلین
ہم نے کچی عمروں میں چہرے پہ بڑھاپا اوڑھ لیا
بوجھل پلکیں، بنجر سپنے ہم تک پہنچے وِرثے میں​
 

زیرک

محفلین
ایک گونگے کی گفتگو ہوں میں
ایک اندھا سمجھ رہا ہے مجھے
انعام اعظمی​
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
جس کا ہونا ہے مجھے، اس کو میسر ہو جاؤں
اب نہ بچھڑے کوئی تم سے بھی تمہارا،آمین
انعام اعظمی​
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
بہت عجیب ہیں ہم لوگ، شام ہوتے ہی
اداسیوں کے سمندر میں ڈوب جاتے ہیں
انعام اعظمی​
 

زیرک

محفلین
ساتھ بارش میں لیے پھرتے ہو اس کو انجمؔ
تم نے اس شہر میں کیا آگ لگانی ہے کوئی
انجم سلیمی​
 

زیرک

محفلین
دنوں کے بعد مجھے اس نے دُکھ دیا تھا کوئی
میں اس سے یہ بھی نہیں کہہ سکا، زیادہ ہے
انجم سلیمی​
 

زیرک

محفلین
کچھ غم کشید کرنے ہیں اپنے وجود سے
جا غم کے ساتھیے، مجھے تنہائی چاہیئے
انجم سلیمی​
 

زیرک

محفلین
اب تو کمرے میں پڑی رہتی ہیں آنکھیں میری
سخت نقصان ہے اس دور میں بینائی کا​
 
Top