زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
کیسے نکھرا ہوا پھرتا ہوں مجھے دیکھ ذرا
اک نئے غم نے مرے ساتھ محبت کی ہے​
 

زیرک

محفلین
اک بات یہی سوچ کے سنتا نہیں دل کی
کچھ اور نئے غم ہی نشانی میں ملیں گے​
 

زیرک

محفلین
سر ہو سجدے میں اور دل میں دغا بازی ہو
ایسے سجدے سے بھلا کیسے خدا راضی ہو​
 

زیرک

محفلین
ہائے کیا جان کے دروازہ نہ کھولا اس نے
ہم پکارا ہی کیے یار! یہ ہم ہیں، ہم ہیں​
 

زیرک

محفلین
زہے قسمت نہ چھُوٹا مجھ سے میخانے کا دروازہ
رہا ہر چند واعظ مجھ کو بہکانے کے چکر میں​
 

زیرک

محفلین
دستک میں کوئی درد کی خوشبو ضرور تھی
دروازہ کھولنے کے لیے گھر کا گھر اٹھا​
 

زیرک

محفلین
واعظِ دل گریز سن! میرا معاملہ ہے اور
اپنی ہی عاقبت سنوار، میرے لیے دعا نہ کر
علی زریون​
 

زیرک

محفلین
مجھ کو بھی انہی میں سے ایک سمجھ لے
کچھ مسئلے ہوتے ہیں نا جو حل نہیں ہوتے
علی زریون​
 

زیرک

محفلین
یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا، اور اس پہ چھاؤں تلاش کرنا
کھڑے بھی ہونا تو دلدلوں پہ، پھر اپنے پاؤں تلاش کرنا​
 

زیرک

محفلین
بے لطف ہے یہ سوچ کہ سودا نہیں رہا
آنکھیں نہیں رہیں کہ تماشا نہیں رہا
سید امین اشرف​
 

زیرک

محفلین
یہ گرد بیٹھ جائے تو معلوم کر سکوں
آنکھیں نہیں رہیں کہ تماشہ نہیں رہا
عباس تابش​
 

زیرک

محفلین
آپ تو دل کو گذرگاہ سمجھ لیتے ہیں
ہم وہ خوش فہم اسے چاہ سمجھ لیتے ہیں
کومل جوئیہ​
 

زیرک

محفلین
ہمارے سینے میں رکھا ہوا ہے جو پتھر
دھڑک اٹھے تو اسے دل سمجھ لیا جائے
کومل جوئیہ​
 

زیرک

محفلین
ہم جو انسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں
ہم سا وحشی کوئ جنگل کے درندوں میں نہیں​
 

زیرک

محفلین
جانے دو، وہ خوشی منائے، عیش کرے
زین سنو تم ہار گئے ہو، چھوڑو ناں
زین شکیل​
 

زیرک

محفلین
طرح طرح کے فریب دے کر گزر رہا ہے
تمہارا غم بھی حساب لے کر گزر رہا ہے
زین شکیل​
 

زیرک

محفلین
شاہنامے لکھے ہیں کھنڈرات کی ہر اینٹ پر
ہر جگہ ہے دفن اک افسانہ تیرے شہر میں​
 

زیرک

محفلین
اے مرے لاڈلے! میرے ناز سے پالے ہوئے دل
تُو نے کس کوچۂ ملامت سے گزارا ہے مجھے​
 
Top