زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
کبھی زمین ہلا کر، کبھی گرا کے فلک
طریر سہمے ہوئے لوگ ہی ڈرائے گئے
دانیال طریر​
 

زیرک

محفلین
فن كے تقاضے پورے کرنا سب کے بس کی بات کہاں
شہرِ ہنر میں بکتے دیکها، بڑے بڑے فنکاروں کو
اعجاز رحمانی​
 

زیرک

محفلین
برائے نام بھی جس کو وفا نہیں آتی
وہ سب کو اپنی وفا کی مثال دیتا ہے
اعجاز رحمانی​
 

زیرک

محفلین
ہم مضافات سے آئے ہوئے لوگوں کا میاں
مسئلہ رزق کا ہوتا ہے، محبت کا نہیں
جہانزیب ساحر​
 

زیرک

محفلین
ایک ہی شخص مصیبت میں مرے ساتھ رہا
اور وہ شخص کوئی اور نہیں تھا، میں تھا
جہانزیب ساحر​
 

زیرک

محفلین
یہ کام ہجر میں، بدعت شمار ہوتا ہے
مگر یہ دیکھ کہ ہم پھر بھی مسکراتے ہیں
جہانزیب ساحر​
 

زیرک

محفلین
بے دین ہوں مگر ہیں زمانے میں جتنے دین
میں سب کو مانتا ہوں مجھے مار دیجئے
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
ہماری چھوڑو میاں جاؤ اپنی فکر کرو
کہ تجربہ ہے ہمیں بارہا بچھڑنے کا
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
تم جو کہتے ہو کہ بھر جائیں گے سب زخم مرے
زخم بھرتے ہوئے لوگوں کو کبھی دیکھا ہے ؟؟
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
بارود کا نہیں، مرا مسلک درود ہے
میں خیر مانگتا ہوں مجھے مار دیجئے
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
یہ مسیحائی بھی کیا خوب مسیحائی ہے
چارہ گر، موت کو تکمیلِ شفا کہتے ہیں
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
بہت عزیز ہیں دل کو یہ زخم زخم رتیں
انہی رتوں میں نکھرتی ہے تیرے ہجر کی شام
محسن نقوی​
 

زیرک

محفلین
ہماری لاش پہ ڈھونڈو نہ انگلیوں کے نشاں
ہمیں خبر ہے عزیزو! یہ کام کس کا ہے
محسن نقوی​
 

زیرک

محفلین
یہ دل کے زخم چھپا کر جو مسکراتے ہیں
تو میرے دوست! یہ آسان تھوڑی ہوتا ہے
ناہید ورک​
 
Top