نور وجدان
لائبریرین
اس سوامجھے نہیں علم۔
لیکن مجھے اس بات کا علم ہے کہ ہماری بحث کے دوران اس سوال کی ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے کیونکہ قرآن نظام کائنات پر جو بیانات دے رہا ہے، وہ سائنس تھیوری کی سطح سے اٹھا کر سائنسی حقائق کی سطح تک لا چکی ہے۔
اس سوال کا آپ کے سائنسی علوم و فنون سے مہارت کا تعلق ہے کہ آپ ان علوم میں دسترس رکھتی ہیں ...!!! اور سائنس کتنی مکمل ہے ؟ جب آپ مکمل سائنس میرے سامنے لائیں گے تب ہم قران َ پاک پر آئیں ، مجھے سوال میں جھول نظر آئے ہیں . قاری کو جھول تو نظر آسکتے ہیں اور وہ پوچھ سکتی ہے اور ماہر علمِ ہی جواب دی سکتی ہے یا دے سکتا ہے . اگر آپ کے پاس علم ہی نہیں جس کا آپ نے کہا تو نامکمل علم کے ساتھ ایک دعوٰٰ ی اٹھا کر نہ لائیں .. اس میں صرف ہم جیسوں کو گمراہی نظر آتی ہے . سائنس کی روشنی پوری تو پھیلنے دیں .. اس کو تنفس دیں تاکہ بات مدلل ہوجائے .
کوڈ:
۔
جناب محمد کا فیملی ٹری تو اسلام دے رہا ہے (دعویٰ کر رہا ہے کیونکہ ثبوت اسلام کے پاس موجود نہیں) کیونکہ انکے نزدیک جنابِ محمد مقدس ہیں اور انکے مطابق جناب آدم تقریباً 6 ہزار سال قبل تشریف لائے۔ جبکہ سائنس کا سرے سے یہ دعویٰ ہی نہیں ہے کہ اس کے پاس ہزاروں سال پرانے ملنے والے ڈھانچوں کا کوئی فیملی ٹری بھی موجود ہے۔
میں سائنس کی ہی تو بات کر رہی ہوں تاکہ سائنس کے کھلے اور مدلل علم جس کے ثبوت بکھرے پڑے ہیں ان پر ایمان لے آؤں . مجھے بڑا تعجب ہو رہا ہے کہ حضرت آدم علیہ سلام سے حضرت محمد صلی علیہ والہ وسلم اور اس سے آگے تک کا شجرہ نسب ہمیں معلوم ہے مگر ..... مگر اتنے وسیع و دقیق علم جس کی لامتناہیت کی بھی حد نہیں اس نے صرف ایک انسان کو دریافت کیا ہے ؟؟ نریندر پال کو...!!! سائینس کو یہ کیسے پتا چلا کہ نریندر پہلا آدمی تھا جو پیدا ہوا؟؟؟؟؟؟؟ نریندر کا وجود اس دنیا میں کیسے آیا؟؟؟؟؟ کوئی غیر مرئی قوت نریندر کو لے کر آئی تھی یا سائینس نے نریندر کو جنم دیا ہے اور اگر سائنس نے نریندر کو جنم دیا ہے پھر اس کو علم آپ کے پاس ہوگا ... !! مجھےاپنے نایاب علم سے استفادہ کرتے ہوئے محترم مہوش ! مجھے بتائیں میں بہت بے تاب جاننے کے لئے ، سچائی کو جس سے ہمیں پوشیدہ رکھا گیا ہے ..نریند کو کس نے وجود دیا ہے ؟؟؟ اس کا لنک بھی دے دیں تو کافی ہوگا .....
اس کے ساتھ پہلے کا کیا گیا سوال دوبارہ پوچھ رہی ہوں کہ اتنا بڑا کارنامہ سائنس کا جس نے ہمیں جینیاتی معلومات کا اضافہ کرنے کے ساتھ آباءاجداد کی ساخت کا بتا یا ہے اور اس سے پہلے ہم لاعلم تھے ، اندھیرے میں تھے ... نریندر جو 28 ہزار سال زندہ رہا ... اور نسل ختم..... مگر ختم نسل کی نشانی بھی سائنس نے ڈھونڈ نکالی کہ جینیاتی مواد تو ایشیا اور ارد گرد سے ملتا ہے ÷÷÷÷
اس روشنی میں نریندر کے بیٹے کتنے تھے ؟ اس کی بیٹیاں کتنی تھیں ؟ اور اس کے پوتے و پوتیاں کتنی تھیں .. پورا 28 ہزار سال کا شجرہ بتائیں جس طرح مجھے اسلام سے ملا ہے ... تاکہ میں آپ کی باتوں پر یقین کر سکوں ابھی تو مجھے سب کچھ لایعنی اور مجہول لگ رہا ہے کیونکہ آپ لاعلم ہیں اس کے شجرے سے بھی اور نریندر کے معرضَ وجود میں آنے کی وجہ سے ...
اب بتائیں ذرا ... کون اس مجہول و لایعنی علم کا کسی اور علم سے موازنہ کریں .. جب مجھے علم ہوگا تب بات موازنے پر آئے گی ...!!!
کوڈ:
ہارمونل تبدیلی ایک استثنائی صورتحال ہے۔
جبکہ جنابِ محمد سے قبل کے ملنے والے ڈھانچوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اور انکے قد آجکے انسانوں جتنے ہی ہیں۔
یہ مسلمانوں کا دعوی ہے کہ اس تصویر میں دیا گیا فرعون وہی ہے جو کہ جنابِ موسیٰ کے زمانے میں موجود تھا اور جس نے جناب موسی اور بنی اسرائیل کا پیچھا کیا تھا اور اسکا نام "رمسیس ثانی یا رامسیس دوم" ہے (لنک)۔
یہ اسکی مکمل تصویر (لنک) ہے اور اسکے ہاتھ وغیرہ ہرگز کوئی غیر معمولی طور پر لمبے نہیں ہیں۔ نہ تو ایسا دعویٰ سائنسدانوں نے کیا ہے، نہ ہی مسلمانوں نے، بلکہ آپ پہلی شخص ہوں گی جو کہ فقط تصویر دیکھ کر یہ دعویٰ کریں گی۔
رمسیس دوم کا قد فقط 5 فٹ 7 انچ ہے
مسلمانوں نے رمسیس دوم کے نام پر بڑے بڑے (جھوٹے) دعوے کیے اور ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بے وقوف بنایا۔ مگر اب یہ سارے دعوے انکے حلق میں آ کر اٹک گئے ہیں جسے یہ نہ نگل سکتے ہیں اور نہ ہی اُگل سکتے ہیں۔
اس فرعون رمسیس دوم کا قد تو فقط 5 فٹ 7 انچ ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Ramesses_II
The pharaoh's mummy reveals an aquiline nose and strong jaw, and stands at about 1.7 metres (5 ft 7 in).
چنانچہ اسلام کا دعویٰ کہاں گیا کہ جناب آدم کا قت 30 گز تھا اور جناب محمد تک یہ قد گھٹتا رہا؟
مسلمانوں کا جھوٹا دعوی کہ رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے ملی
پچھلے 100 سالوں سے مسلمانوں نے جھوٹ بول بول کر لاکھوں لوگوں کو بے وقوف بنایا ہے کہ اس رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے ملی ہے، اور یہ وہی فرعون ہے جو کہ جنابِ موسیٰ کے زمانے میں موجود تھا۔
مثلاً دیکھئے یہ ویڈیو (لنک)۔ پورا انٹریٹ ہی ایسی جھوٹی ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے، اور مسلمانوں کے ویب سائیٹ بھی اسی جھوٹ سے بھرے ہوئے ہیں (لنک)۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے نہیں ملی ہے، بلکہ احرام مصر میں مدفون تھی۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Ramesses_II
Ramesses II was originally buried in the tomb KV7 in the Valley of the Kings but, because of looting, priests later transferred the body to a holding area, re-wrapped it, and placed it inside the tomb of queen Inhapy. Seventy-two hours later it was again moved, to the tomb of the high priest Pinudjem II. All of this is recorded in hieroglyphics on the linen covering the body.[58] His mummy is today in Cairo's Egyptian Museum.
اس سوال کا جواب بہت تسلی بخش ہے ... ماشاء اللہ آپ کا علم بہت وسیع ہے اس لیے آپ کی بات پر پڑھے بغیر بھی یہاں پر یقین کرنے کو دل... سو یہاں بغیر جواز کے مان لیتی ہوں،،اگر کوئی جواز ہوا تو پھر بتادوں گی آپ کی ...۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ نہ کچھ مجھے بھی تو ماننا ہے نا...!!!
کوڈ:
سوال 5: دو ملین کی بات چھوڑیں یہ بتائین کہ ایک ڈھانچہ کی طبعی عمر کیا ہے ََََ؟؟؟ اور اس کو کسی لنک یا کسی سورس سے بتا دیجئے گا .
اس کا جواب آپ پھر دینا بھول گئی ہیں ... قسم سے بہت دل کر رہا ہے جاننے کو... علم کی پیاس آپ تک کھینچ لائی ہے ..مہربانی کرکے حال پر رحم کریں اور بتائیں ..