احمد محمد
محفلین
سوچ ہمیں بدلتی ہے یا ہم سوچ کو۔۔؟
اور سوچ آتی کہاں سے ہے ۔۔؟
آج اس لڑی میں ایک محترم دوست نے ناچیز کے جواب کی درجہ بندی کی تو اسے دیکھنے کے لیے اس لڑی کو کھولا تو محترم محمد فہد بھائی کا یہ سوال سامنے آ گیا تو سوچا کہ کیوں نہ کسی صاحبِ علم کی نگاہ پڑنے سے پہلے ہی اپنا گیان بانٹ دوں۔
گزرتے وقت کے ساتھ پیش آنے والے حالات و واقعات اور مشاہدات کی روشنی میں پہلے سوچ بدلتی ہے اور پھر اس بدلتی یا بدلی ہوئی سوچ کے تناظر میں انسان وقتاً فوقتاً اپنا اعادہ کرکے خود کو بدلتا رہتا ہے۔
سوچ آتی تو شاید ٹٹھّے کُھوہ سے ہے
(یہ اصطلاع اسی لڑی کے ایک جواب میں محترم خالد محمود چوہدری صاحب سے مستعمل ہے)۔
ہاں سوچ پیدا ضرور ہوتی ہے۔ اور یہ پیدا کیسے ہوتی ہے فی الحال اس پر کوئی رائے دینے سے قاصر ہوں تاہم یہ عرض کردوں کہ سوچ انسان کے کردار کے زیرِ اثر نمو پاتی ہے۔