محمد تابش صدیقی
منتظم
ہماری ایک ممانی حیدرآبادی ہیں. جب بھی ان کی طرف جانا ہوتا ہے تو بگھارے بینگن اور خوبانی کا میٹھا فرمائش کر کے بنواتے ہیں.
قبولی ، بگھارے بینگن
ہماری ایک ممانی حیدرآبادی ہیں. جب بھی ان کی طرف جانا ہوتا ہے تو بگھارے بینگن اور خوبانی کا میٹھا فرمائش کر کے بنواتے ہیں.
قبولی ، بگھارے بینگن
یہ سحری تھی۔ در اصل میری سحری اور افطاری دونوں ہی کافی غیر روایتی ہوتی ہیں۔ سحری میں مجھ سے سالن روٹی، پراٹھا یا کھجلہ پھینی یا ڈبل روٹی وغیرہ کھانا مشکل ہوتا ہے اس لیے میں افطاری سے ہی کچھ نہ کچھ منتخب کر لیتی ہوں اگلی سحری کے لیے۔ البتہ سردیوں عام طور پر اور گرمیوں میں کبھی کبھی پکوڑوں کے ساتھ روٹی کھا لیتی ہوں۔ روزہ سردیوں میں رکھنا ہو چاہے گرمیوں میں، کھجور ایک ایسی چیز ہے جو میں ہر حال میں سحری میں لیتی ہوں اور افطاری میں مجھ سے کھجور نہیں کھائی جاتی۔ روزہ افطار کرتے ہی میں سب سے پہلے کھانا کھاتی ہوں کھانا کھانے کے بعد افطاری لوازمات میں سے اگر کچھ کھانے کو دل ہو تو تھوڑا سا کھا لیا ورنہ انھی میں سے کچھ چیزیں سحری کے لیے رکھ لیتی ہوں۔ارے شگفتہ آپی!!
یہ سحری کی تفصیل بتائی یا افطار کی؟؟
ویسے میری سحری بھی خاصی جاندار قسم کی ہوتی ہے
سبز توریوں کا سالن " دیسی گھی اور شکر" دیسی گھی کے پراٹھے " نمکین لسی" چُوری " اور ساتھ میں چائے
ایک رمضان المبارک ہی تو ہوتا ہے جس میں ڈاکٹر صاحب کی مرضی نہیں چلتی ورنہ پورا سال تو انہیں کی چلتی ہے
آج کی افطاری:
کھجور، بینگن کے پکوڑے، سموسہ،دہی پھلکیاں، شکر پارے، فروٹ چاٹ، جلیبی اور ٹینگ
کھانا
ٹینڈے
اس ربط پر جو تصویر ہے اس میں ان کی شکل گول گپوں جیسی بھی لگ رہی ہے۔https://en.wikipedia.org/wiki/Chole_bhature
انڈیا میں ان کو بھتورے اور پاکستان میں پٹھورے کہا جاتا ہے۔ سائز اور کافی حد تک شکل میں پوری کے جیسے ہوتے ہیں۔ نمکین مصالحہ والے آٹا یا میدہ کے ساتھ تلے جاتے ہیں، بیچ میں عموماً آلو یا چکن پرمشتمل مصالحی ہوتا ہے۔ اچار چھولوں اور چٹنی کے ساتھ کھایا جاتا ہے عموماً۔ لاہور وغیرہ میں تو کثرت سے دستیاب ہے۔ راولپنڈی میں بنی کے علاقے خصوصاً کالا خان نہاری ہاؤس کے آس پاس پائے جاتے ہیں۔ مزید علاقوں میں بھی ہوتے ہوں گے لیکن میرے علم میں نہیں۔
یہاں ہانگ کانگ میں ایک انڈین ریسٹورنٹ سے دو بار کھائے، لیکن لطف نہیں آیا۔ اور انہوں نے میدے کی بجائے آٹے سے بنائے ہوئے تھے شاید۔
کیا کریں مجبوری ہے سسٹر ۔۔
مصطفی زیدی نے جو پتھر،گھر،راستہ، کہکشاں والا شعر کہا تھا وہ پکوان کے حوالے سے سوچیں تو میاں جی کو پتھروں پر ۔۔۔ میرا مطلب ہے عام ڈشوں کے سہارے چلنے تو نہیں کہا جا سکتا بالخصوص رمضان میں۔
لہذا نت نئی ڈشوں کی مہارت تو دکھانا ہی پڑتا ہے دل کو جانے والے راستے پر کہکشاں پھیلا کر ۔۔۔۔۔۔۔
آپ صبر نہیں کرتے ہوں گے شاید اور پانی پہ پانی پیے جاتے ہوں گے۔ماشاءاللہ ۔ اتنا کچھ کیسے چلا جاتا اندر ہمارا تو اندر پانی پانی ہوجاتا۔
ٹینگ بھی آم کا تھا کیا ہادیہ؟افطاری میں میں نے ایک آم کھایا اور ٹینگ شربت پیا۔الحمد اللہ
اس درجہ کام چوری مقدسماشاءاللہ ماشاءاللہ آپ سب لوگ کتنا کھاتے ہو لولززز۔ ہماری سحری بس ٹوسٹ اور چائے سے ہو جاتی ہے۔ ماما کے لیے سادہ روٹی اور سالن ہوتا ہے جبکہ افطار میں وہی معمول کے مطابق ہی کھانا ہوتا ہے جو رمضان سے پہلے کھاتے ہیں۔ فوڈ مینیو میں کوئی ایکسٹرا چیز شامل نہیں کرتی میں
روزے داروں کو کھانا پڑتا ہے۔۔۔
اس پہ یہ حال ہے، جو اگر نہ ہوتے تو کیا حال ہوتا ذوالقرنین بھائیتم کو پتا تو ہے میں ایک سمارٹ آدمی ہوں۔۔۔ سو ڈائٹ کانشئس ہو بہت۔۔۔
یہ تو بیاناتی کرپشن کی عمدہ مثال ہے کیونکہ ایک سے پہلے صرف تو لکھا ہی نہیںہم تو ایک کھجور کھا کر تین دن گزار لیتے ہیں۔۔۔
ذوالقرنین بھائی، جو لوگ دروازے جتنے چوڑے ہیں ان کا بھی یہی دعوی ہےاب تو اتنا باریک ہوگیا ہوں۔۔۔ کہ بند دروازے کے درمیان جو فاصلہ ہوتا ہے۔۔۔ اس میں سے آر پار دیکھ لیتا ہوں۔
واہ واہ واہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ
قبولی ، بگھارے بینگن
اور مرچوں کا سالن ؟ہماری ایک ممانی حیدرآبادی ہیں. جب بھی ان کی طرف جانا ہوتا ہے تو بگھارے بینگن اور خوبانی کا میٹھا فرمائش کر کے بنواتے ہیں.
کام چوری نہیں اپیا۔۔ مجھے لگتا ہے کہ جتنا زیادہ کھاتے ہیں اتنے ہی زیادہ سست ہو جاتے ہیں۔۔ اینڈ آئی ایکچلی ڈو ایز ویل سو آئی کیپ اٹ سمپل۔۔ سحری میں تو ویسے کچھ کھایا ہی نہیں جاتااس درجہ کام چوری مقدس
ویک اینڈ کی وجہ سے ؟آج سحری پر آنکھ نہیں کھلی اس لئے امی سے صرف ڈانٹ ہی کھائی۔
ماشاء اللہ۔ چھوٹی سی چڑیا کی ننھی سی افطاری۔افطاری میں میں نے ایک آم کھایا اور ٹینگ شربت پیا۔الحمد اللہ