شمشاد نے کہا:اچھی بات ہے ناں۔
ایسے ہی کچھ اور بھی پرانے دھاگے نیچے سے اوپر لاؤ۔
جیہ نے کہا:چشم ما روشن و دل ما شاد
fahim نے کہا:شمشاد نے کہا:اچھی بات ہے ناں۔
ایسے ہی کچھ اور بھی پرانے دھاگے نیچے سے اوپر لاؤ۔
اگر یہ ہوا تو بچارے نئے دھاگوں نے اپنی الگ یونین بناکے الیکشن کروالینے ہیں
شمشاد نے کہا:مسئلے مسائل بڑھیں گے تو حل بھی ہو جائیں گے۔ آپ مثبت انداز میں سوچیں ناں۔
پیر تسمہ پا کا کردار سند باد جہازی کی داستان میں ہے ،سند باد ایک ویران جزیرے پر کئی سال اس کے چنگل میں پھنسا رہتا ہے ،پھر انگور کا رس خراب کر کے جب زہر آلود ہو جاتا ہے تو پیر تسمہ پا کو پلا دیتا ہے ،یوں اس کی جان چھوٹتی ہے ۔پیر تسمہ پا کا قصہ کسی داستان کا حصہ ہے، کونسی یہ مجھے یاد نہیں پڑ رہا۔ یہ شاید حاتم طائی کے قصوں یا داستان امیر حمزہ میں شامل تھا۔ مجھے ایسا یاد پڑ رہا ہے کہ پیر تسمہ پا عمرو عیار کے کندھے پر سوار ہو گیا تھا جس سے اس نے پھر بڑی عیاری سے ہی پیچھا چھڑایا۔ اب کوئی دوست ہی اس کی تصدیق یا تکذیب کر سکیں گے۔
شکریہ محمد احمد آپ نے مجھے یاد رکھا۔ مجھے آپ سب کی محبت کھینچ ہی لائی۔ جزاک اللہ
شکریہ۔ جی نہ صرف وہ کتابیں موجود ہیں بلکہ تعداد دگنی ہو گئی ہےخوش آمدید
شروع کے دو چار صفحات پڑھے، کافی مزا آیا پڑھ کر، کیا وہ کتب اب بھی آپ کے پاس موجود ہیں؟
شکریہ۔ جی نہ صرف وہ کتابیں موجود ہیں بلکہ تعداد دگنی ہو گئی ہے