جویریہ مسعود نے کہا:میں ترکھان تھوڑی ہوں جو ٹیبل بناتی
ارے نہیں شمشاد بھائی، یہ دراصل دوسرے دوستوںکے لیے تھا۔ آپ نے تو ٹیبل کا حوالے دے کر بات واضح کر دی تھی۔شمشاد نے کہا:شکریہ قیصرانی صاحب، اب اتنا بھی گیا گزرا نہیں ہوں۔
شمشاد نے کہا:میں نے ربط دیکھ لیا ہے، وہاں ٹیبل بنا ہوا ہے اور یہاں تم نے تو ۔۔۔۔۔
لیکن اب میں نے تم سے تمہاری عمر ہی نہیں پوچھنی لیکن تم رضوان اور محب سے پرانی نہیں ہو سکتی کہ وہ تو جنگ پلاسی میں بھی شرکت کر چکے ہیں اور اس سے پہلے کی لڑائیوں میں بھی۔
محب کیوں تاریخ مسخ کر رہے ہو۔ رضوان کے گھوڑے کا پنکچر نہیں ہوا تھا بلکہ اُس کا ٹائی راڈ ٹوٹ گیا تھا ۔ پھر تم رضوان کو اپنی تین پہیوں والی سائیکل پر بیٹھا کر مستری جھٹکے کے پاس لے گئے تھے ۔ مگر واپسی پر تمہاری سائیکل کے گیئر نہیں لگ رہے تھے تو پھر تم نے ایک رکشہ رکوالیا تھا ۔۔۔ مگر ایک موڑ پر رکشے کے ایک ہیرو کٹ کی وجہ سے تم رکشے سے دوسری طرف نکل گئے تھے ۔ مجبوراً پھر تمہیں اپنے پیروں پر سوار ہوکر دوبارہ میدانِ جنگ میں آنا پڑا ۔ اس سے پہلے کہ تم اپنی تلوار نکال کر فائر کرتے ۔۔۔ پتا چلا کہ اب اُس میدانِ جنگ میں تو بڑے بڑے شاپنگ پلازہ بن چکے ہیں ۔محب علوی نے کہا:ہاں میں نے اور رضوان نے بڑی کوشش کی کہ جنگ پلاسی میں شکست نہ ہو مگر عین لڑائی میں رضوان کا گھوڑا پنکچر ہوگیا اور مجھے اسے لفٹ دینی پڑ گئی اپنے نئے نکور سکوٹر پر ، ذرا مہلت کیا ملی انگریزوں کو وہ چڑھ دوڑے ہمارے فوج پر جب تک میں سکوٹر ریورس کر کے واپس لایا پانسہ پلٹ چکا تھا۔
بہت خوب ظفری، چھا گئے ہوظفری نے کہا:محب کیوں تاریخ مسخ کر رہے ہو۔ رضوان کے گھوڑے کا پنکچر نہیں ہوا تھا بلکہ اُس کا ٹائی راڈ ٹوٹ گیا تھا ۔ پھر تم رضوان کو اپنی تین پہیوں والی سائیکل پر بیٹھا کر مستری جھٹکے کے پاس لے گئے تھے ۔ مگر واپسی پر تمہاری سائیکل کے گیئر نہیں لگ رہے تھے تو پھر تم نے ایک رکشہ رکوالیا تھا ۔۔۔ مگر ایک موڑ پر رکشے کے ایک ہیرو کٹ کی وجہ سے تم رکشے سے دوسری طرف نکل گئے تھے ۔ مجبوراً پھر تمہیں اپنے پیروں پر سوار ہوکر دوبارہ میدانِ جنگ میں آنا پڑا ۔ اس سے پہلے کہ تم اپنی تلوار نکال کر فائر کرتے ۔۔۔ پتا چلا کہ اب اُس میدانِ جنگ میں تو بڑے بڑے شاپنگ پلازہ بن چکے ہیں ۔محب علوی نے کہا:ہاں میں نے اور رضوان نے بڑی کوشش کی کہ جنگ پلاسی میں شکست نہ ہو مگر عین لڑائی میں رضوان کا گھوڑا پنکچر ہوگیا اور مجھے اسے لفٹ دینی پڑ گئی اپنے نئے نکور سکوٹر پر ، ذرا مہلت کیا ملی انگریزوں کو وہ چڑھ دوڑے ہمارے فوج پر جب تک میں سکوٹر ریورس کر کے واپس لایا پانسہ پلٹ چکا تھا۔
ظفری نے کہا:محب کیوں تاریخ مسخ کر رہے ہو۔ رضوان کے گھوڑے کا پنکچر نہیں ہوا تھا بلکہ اُس کا ٹائی راڈ ٹوٹ گیا تھا ۔ پھر تم رضوان کو اپنی تین پہیوں والی سائیکل پر بیٹھا کر مستری جھٹکے کے پاس لے گئے تھے ۔ مگر واپسی پر تمہاری سائیکل کے گیئر نہیں لگ رہے تھے تو پھر تم نے ایک رکشہ رکوالیا تھا ۔۔۔ مگر ایک موڑ پر رکشے کے ایک ہیرو کٹ کی وجہ سے تم رکشے سے دوسری طرف نکل گئے تھے ۔ مجبوراً پھر تمہیں اپنے پیروں پر سوار ہوکر دوبارہ میدانِ جنگ میں آنا پڑا ۔ اس سے پہلے کہ تم اپنی تلوار نکال کر فائر کرتے ۔۔۔ پتا چلا کہ اب اُس میدانِ جنگ میں تو بڑے بڑے شاپنگ پلازہ بن چکے ہیں ۔محب علوی نے کہا:ہاں میں نے اور رضوان نے بڑی کوشش کی کہ جنگ پلاسی میں شکست نہ ہو مگر عین لڑائی میں رضوان کا گھوڑا پنکچر ہوگیا اور مجھے اسے لفٹ دینی پڑ گئی اپنے نئے نکور سکوٹر پر ، ذرا مہلت کیا ملی انگریزوں کو وہ چڑھ دوڑے ہمارے فوج پر جب تک میں سکوٹر ریورس کر کے واپس لایا پانسہ پلٹ چکا تھا۔
ظفری نے کہا:اگر آپ محمود غزنوی کے گیارہوں حملے کے دوران وہاں زمین بُک کروالیتے تو شاید پھر دوکان سستی مل جاتی ۔۔۔ آپ گئے بھی تو پلاسی کی جنگ کے بعد ۔۔۔