تعارف سلام عرض ہے

اچھا پھر شاید پوسٹ کم کم کرتے ہو، ویسے عربی اور سکھاؤں بھائی :)


آئے ہے بے کسی عشق پہ رونا غالب
کس کے گھر جائے گا سیلابِ بلا میرے بعد
 

جیہ

لائبریرین
فیصل جیسے عظیم شخصیت کے اتنے اچھے شعر پڑھ کر میرے تو ہوش اڑ گئے جس طرح غالب کے اڑے تھے۔۔۔۔

مجھ سے کہا جو یار نے جاتے ہیں ہوش کس طرح
دیکھ کر میری بے خودی چلنے لگی ہوا کہ یوں
فیصل کا ذوق اعلیٰ درجے کا ہے۔ مجھ کو تو اپنی کم مائگی کا احساس ہو رہا ہے۔

اور ہاں علوی صاحب ایک ائیڈیل ایڈیٹر کا خواب ضرور پورا ہوگا۔ نبیل سے یہ تو نہیں کہ سکتے نا جو غالب نے اپنے محبوب سے کہا تھا۔۔۔۔۔
جب توقع ہی اٹھ گئی غالب کیوں کسی کا گلہ کرے کوئی
 
اچھا تو جویریہ میرا شعری ذوق آسانی سے ہضم ہو گیا ،

کاش مجھے خبر ہوتی تو غالب کے فارسی زدہ شعر پہلے لکھتا :p

ویسے فیصل عظیم بڑی ہمہ جہت شخصیت ہیں اور ان سے ہم سب فیض اٹھاتے رہتے ہیں۔

اس دفعہ نبیل کا ہاتھ بٹانے کے لیے چند اور مجاہد بھی تیار ہیں اور اس بار خواب ضرور پورے ہوں گے۔

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارماں مگر پھر بھی کم نکلے
 

جیہ

لائبریرین
ہے ہے خدا نہ کرے کو آپ کے ذوقِ شعری سے صرف نظر کر سکوں۔۔

ہم کو ستم عزیز، ستمگر کو ہم عزیز
نا مہربان نہیں ہے، اگر مہربان نہیں

بقولِ غالب “ ہم تو آپ کے دلدادہ ہیں“
 
ویسے شعری گفتگو کا لطف آگیا ہے اور کیا خوب شعر لکھیں ، بار بار پڑھ کر لطف آتا ہے۔

ابنِ مریم ہوا کرے کوئی
مرے دکھ کی دوا کرے کوئی

کیا خوبصورت شعر ہے ،

ابن مریم ہوا کرے کوئی ، مجھے کیا اس سے ، میں تو اسے جانوں جو مرے دکھ کی دوا کرے۔ میں بہت مدت تک اسے یوں سمجھتا رہا کہ ابنِ مریم ہو جائے کوئی اور میرے دکھ کی دوا کرے۔

غالب کے بھی انداز نرالے اور ادائیں خاص ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
بجا فرمایا
اب ذرا اس شعر کو ملاحظہ کریں۔۔۔
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے
دشت کو دیکھ کر گھر یاد آیا

بظاہر تو اس کا مطلب یہ ہے کہ غالب صحرا کی ویرانی سے گھبرا کر گھر کو یاد کر رہے ہیں مگر اگر صنعتِ تشبیہِ بعید کو مد نظر رکھا جائے تو مطلب یہ بنتا ھے کہ شاعر کو صحرا کی ویرانی سے اپنے گھر کی ویرانی یاد آگئی یعنی میرا گھر بھی اتنا ہی ویران تھا جتنا کہ صحرا اور دشت ویران ہے۔۔۔

غالب کی معنی آفرینی کا کیا کہنے۔۔۔۔
 
تم تیار ہو جاؤ ، الیکشن اگلے ہفتے رکھ لیتے ہیں ، اس دفعہ سوچ لو میں بڑی تیاری کے ساتھ ہوں۔ ویسے اسی تھریڈ پر یہ بات کرے ہیں جہاں ہو رہی تھی :lol:
 
جویریہ مسعود نے کہا:
بجا فرمایا
اب ذرا اس شعر کو ملاحظہ کریں۔۔۔
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے
دشت کو دیکھ کر گھر یاد آیا

بظاہر تو اس کا مطلب یہ ہے کہ غالب صحرا کی ویرانی سے گھبرا کر گھر کو یاد کر رہے ہیں مگر اگر صنعتِ تشبیہِ بعید کو مد نظر رکھا جائے تو مطلب یہ بنتا ھے کہ شاعر کو صحرا کی ویرانی سے اپنے گھر کی ویرانی یاد آگئی یعنی میرا گھر بھی اتنا ہی ویران تھا جتنا کہ صحرا اور دشت ویران ہے۔۔۔

غالب کی معنی آفرینی کا کیا کہنے۔۔۔۔

غالب کے بارے میں میرے ایک دوست کا کہنا ہے کہ
غالب علی من کل غالب

ایک غالب کا شعر ہے جس میں بہت دور کی کوڑی لائے ہیں غالب میاں

مگس کو باغ میں اکیلا جانے نہ دیجیئو
کہ ناحق خون پروانے کا ہو گا

یعنی شہد کی مکھی کو باغ میں جانے نہ دینا ورنہ وہ وہاں جا کر پھولوں سے شہد چوسے گی او شہد کے چھتے سے موم بنے گی جس سے پھر موم شمع بن کر جلے گی اور اس پر پروانے آئیں گے اور یوں بیچارے ناحق مر جائیں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ آپ کون سے الیکشن کی بات کر رہے ہیں؟

پہلے آپ الیکشن کمشن کے پاس (یعنی کے میرے پاس) آئیں، اپنا اپنا منشور بتائیں، ووٹرز کی لسٹ بنے گی، کاغذات نامزگی داخل ہوں گے، جانچ پڑتال ہو گی، وغیرہ وغیرہ پھر جا کے کہیں الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو گا اور اس دفعہ ووٹنگ خفیہ ہو گی۔

اور اس دھاگے کا عنوان ‘سلام عرض ہے‘ ہے۔ اگر واقعی الیکشن کروانا ہے تو نیا دھاگہ کھول لیتے ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
محب علوی نے کہا:
جویریہ مسعود نے کہا:
بجا فرمایا
اب ذرا اس شعر کو ملاحظہ کریں۔۔۔
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے
دشت کو دیکھ کر گھر یاد آیا

بظاہر تو اس کا مطلب یہ ہے کہ غالب صحرا کی ویرانی سے گھبرا کر گھر کو یاد کر رہے ہیں مگر اگر صنعتِ تشبیہِ بعید کو مد نظر رکھا جائے تو مطلب یہ بنتا ھے کہ شاعر کو صحرا کی ویرانی سے اپنے گھر کی ویرانی یاد آگئی یعنی میرا گھر بھی اتنا ہی ویران تھا جتنا کہ صحرا اور دشت ویران ہے۔۔۔

غالب کی معنی آفرینی کا کیا کہنے۔۔۔۔

غالب کے بارے میں میرے ایک دوست کا کہنا ہے کہ
غالب علی من کل غالب

ایک غالب کا شعر ہے جس میں بہت دور کی کوڑی لائے ہیں غالب میاں

مگس کو باغ میں اکیلا جانے نہ دیجیئو
کہ ناحق خون پروانے کا ہو گا

یعنی شہد کی مکھی کو باغ میں جانے نہ دینا ورنہ وہ وہاں جا کر پھولوں سے شہد چوسے گی او شہد کے چھتے سے موم بنے گی جس سے پھر موم شمع بن کر جلے گی اور اس پر پروانے آئیں گے اور یوں بیچارے ناحق مر جائیں گے۔

ّعلوی صاحب گستاخی معاف، جہاں تک میرا علم ہے یہ شعر غالب کا نہیں، یہ کسی اور نامعلوم کا شعر ہے۔ انداز بیان بھی غالب کا نہیں او میرے پاس دیوان غالب کے جتنے بھی نسخے ہیں، مروجہ دیوان، نسخہِ حمیدیہ، نسخہِ طاہریہ، مولانا آسی کا نسخہ، ان سب میں یہ شعر درج نہیں۔
یہ شعر بھی غالب کے ساتھ غلط منسوب ہے حالانکہ یہ بزم اکبر آبادی کا شعر ہے۔۔۔۔۔
چند تصویر بتان چند حسینوں کے خطوط
بعد مرنے کے میرے گھر سے یہ سامان نکلا


اور ہان، شمشاد بھائی کو ایک مرتبہ پھر خوش آمدید۔۔

یہ الیکشن کی کیا بات ہو رہی ہے ماوراء بہن؟
 
ارے ایسی کیا بات ہے ، واقعی ہو سکتا ہے کہ یہ شعر غلط طور پر غالب سے منسوب ہو کیونکہ مجھے اب تک غالب کا پورا دیوان پڑھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔

اچھا جو شعر آپ نے لکھا وہ بھی غالب سے غلط طور پر منسوب ہے
ویسے یہ شعر تو غالب سے منسوب ہی رہے تو اچھا ہے :)

الیکشن ہو رہا ہے جی اس جگہ پر ، خود دیکھ لیں جا کر

http://www.urduweb.org/mehfil/viewtopic.php?p=32862#32862
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ جویریہ آپ کا کہ اپنے ہی دھاگے پر مجھے خوش آمدید کہہ رہی ہیں۔

اور الیکشن کا یہ ہے کہ محب کو شوق ہے الیکشن کروانے کا، اب دیکھیں کیا بنتا ہے۔
 

F@rzana

محفلین
شاباش جویریہ بی بی،
محب اس کو کہتے ہیں اب اونٹ آیا پہاڑ کے نیچے
بڑا غالب غالب کرتے تھے
غالبیات کی ماہر کا مقابلہ کرو نا
،کیا بے چاری ماورا کا مقابلہ کرنے چلے ہو :lol:
 

جیہ

لائبریرین
ارے فرزانہ بہن محب صاحب تو بہت محترَم ہے میرے لئے۔ اور غالب کا شیدا بھی ہے میری طرح۔

پیشے میں عیب نہیں رکھیئے نہ فرہاد کو نام
ہم ہی آشفتہ سروں میں وہ جواں میر بھی تھا
 

شمشاد

لائبریرین
سرعام یہ لکھنا کہ کون کس کو ووٹ دے گا، الیکشن کے اصولوں کے منافی ہے - الیکشن کمشن۔
 
Top