میں نے حوالہ بھی دیا تھا ایک بہت ہی معروف عسکری کتاب کا بھائی جی۔گوریلا وار صرف یہ نہیں کہ مارو اور جنگلیوں کی طرح بھاگو ایسا خودکشی ہو گا پھر۔اس میں بھی میں بہت ساری فوجوں کو ماہر سمجھتا ہوں روس کے 150 فوجیوں نے جرمنی کو 23 دن تک روکے رکھا۔کرنل طارق کی ٹکڑی نے انڈیا کو لائن آف کنٹرول پر اس طریقے سے روک کر رکھا کہ ہر آدمی جگہ بدل بدل کر فائر کرتا رہا جنگ بندی تک 1948 میں اس طرح انڈیا سمجھا یہاں پورا ڈویزن ہے اصل تعداد 183 تھی اور علاقہ 190 کلو میڑ تھا اب سوچ لیں کتنی محنت کی ہو گی۔غرض عسکری تاریخ بھری پڑی ہے۔خؤد کش حملے جاپانی ائیر فورس نے ایجاد کیے ۔اور یہ افغان قبائلی 1979 میں اگر خود لڑتے رہتے بغیر ٹریننک کے تو 1000 سال روس نا ہارتا ان سے۔ان کو امریکی پاکستانی برطانوی ٹریننگ نے فولاد جیسا بنا دیا۔
کوئی انسان پیدائشی یا ماحول میں رہتے ہوئے گوریلا وار فیئر نہیں سیکھ سکتا۔نقشوں کو پڑھنا معلومات کوڈز میں تبدیل کرنا اور دی کود کرنا ثبوثار کرنا کاونٹر انٹیلی جنس سائیکلوجیکل وار فیئر بکتر شکن اور طیارہ شکن ہتھیارون کا استمال بارودی سرنگوں کو بچھانا اور ان کو صاف کرنا مارٹر گولون کی صھیح ڈرائکشن پر استمال پیشگی ھملوں کی اطلاعات اکٹھا کرنا پائپ لائنوں اور ریلوے لائنوں پلوں کو ایک مخصوص جگہ پر تباہ کرنا۔دشمن کو غلط معلومات فیڈ کرنا اور تعداد کی کمی کو نمبر گیم مین چھپانے کے فنون کبھی افغان لوگوں کی میراث نہیں رہے بھائی جی یہ سب ان کو سکھایا گیا 1979 سے 1988 تک ماڈرن گوریلا جنگ کے فن۔پیٹر لکھتا ہے 100 میں سے صرف 9 افغان مجاہد سٹنگر کا استمال صحیح کر پاتے۔یہ طریقہ پرانا ہے آپ کی بات بجا پر ماڈرن لڑائی اور 1950 سے پہلے کی لڑائی میں زمین آسمان نہیں زمیں اور مریخ جتنا فرق ہے اب ایمبش کرو تو 4 منٹ میں فضائی مدد مل جاتی ہے چھوٹے بگیر پائلٹ طیارے ایک سیکنڈ میں بتا دیتے ہیں کتنے ایمبش کرنے والے ہیں کس لوکیشن پر ہیں نائٹ وزن گوگل رات دن کا فرق مٹا چکی۔یہ بھی دیکھیں جتنے وقت میں روس کے 900000 مر گئے امریکہ کے 400 بھی نا مرے وجہ جدید تیکنالوجی کا استمال ہے۔آج تھنڈر بولٹ اپاچی اور بلیک ہاک کور دیتے ہیں ریکی پارٹی آگے پیچھے سے سپورٹ کرتی ہے سیٹلائیٹ ریستا دیکھتا ہے تب یہ ایمبش خود کشی بن سکتا ہے۔میں جنگی اعتبار سے امریکیوں آسٹریلوی برطانوی فوجوں کو ویسے نہیں دیکھتا جیسے ہر مسلمان کا خیال ہے وہ دنیا کے سب سے ڈرپوک لوگ ہیں ان میں مکس ہیں جیسے ہر سوسائٹی میں ہوتے ہیں۔ایسا کبھی نہیں ہوا تاریخ میں کہ پورا 100 آدمیوں کی کمپنی میں سارے بزدل ڈرپوک ہوں۔اور یہ جو ہوائی حملے کی بات ہے میرے خیال میں امریکی اربوں ڈالر طیاروں کو شو پیس بنانے کے لیے نہیں استمال کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ہر فوج کو اپنے لوگون کی جان پچانے کا پورا حق ہے ۔کیا ہی اچھا ہو ہم امریکہ سے بی-52 لے کر ان پر اب کارپٹ بمباری کریں محاسرہ کر کے چاروں طرف سے 2 لاکھ فوج کا اور اندر گریزن بھیج کے مکمل صفائی کر دیں ۔اور وقت ہو تو ان علاقوں کے نقشے قریب سے دیکھیں بھائی جان یہ اتنے بھی نا ممکن نہین جتنے ہم نے مشہور کر رکھے ہیں۔پر پاکستان اور خون نہیں بہانا چاہتا اور حکومت کی کوشش ہے یہ معاملہ سلجھ جائے اگر کوئی ایف سی اور 1 ڈویزن فوج کو ممل پاکستانی طاقت سمجھتا ہے تو وہ بے وقوف ہے۔ابھی تک ریگولر گوجی جنگ ہوئی ہی نہین ان کے ساتھ اگر آپ کو یقین ہو تو یہ نرم گرم آپریشن بس تنبیح ہے۔ورنہ جب 155 مل کے راکٹوں کی بارش ہو گی ملٹی بیرل سے ان میں سے 100 بھی نہیں ٹکیں گے پر اس وقت سے اللہ بچائے اور ان کو عقل دے۔کسی کو معلوم ہے وہاں پاکستان ائیر فورس کے ہلکے ایف7 پی استمال ہو رہے ہیں ابھی تک کوئی مین بمبار سکوارڈن نہیں بھیجا گیا اس سب کی وجہ اگر فل پاور استمال کی گئی سول جانی نقصان بھی بہت بہت زیادہ ہو گا کیونکہ یہ دشمن ملک نہیں کہ بارش کر دو یہ اپنا ملک ہے۔اوپر سے انڈیا سر پر بیٹھا ہے چھوٹی باتوں کو بہانا بنا کر ہندو کچھ بھی کر سکتا ہے مشرقی بارڈر پر اسلئیے بڑی ڈیپلائیمنٹ نہیں کر پا رہے۔ہو سکتا ہے آپ کو اتفاق نا ہو پر مجھے پاکستانی ہتھیاروں کا ادراک ہے اور اس لڑائی میں ابھی تک ایک فوٹیج میں 122 ملی کی ھاؤٹرز کے علاوہ کبھی بھاری ہتھیاروں یا پونڈگ کے علاوہ ائیر فورس کو کبھی کاروائی کرتے نہیں دیکھا۔آئی ایس آئی بھی بھر پور کوشش کر رہی ہو گی ان کی قیادت کو اندر خانے مکانے کی پر جس کی جب لکج-ھی ہت تب ائے گی۔
افغانوں کو بے حد بہادر سمجھنا بھی صرف پاکستانیوں کا ٹرینڈ ہےورنہ ایک ملک میں ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں۔8 سال ہو گئے قبضے کو آج تک چوہے بلی کا کھیل ہو رہا ہے بس اور اتنا کمزور مت سمجھیں امریکہ کو اس معاملے میں اگر وہ افغانستان چھوڑ بھی دے تو بھی یہ لوگ سکون کا ایک دن سانس نا لیں سکیں جیسے 1991 سے 2003 تک عراق میں ہوا روز بمباری اور بس کب تک کوئی اس کو برداشت کر سکے گا اگر یو ایس ایس کول یا کٹی ہاک سے روز 3 ف-18 اڑ کر بمباری کرتے رہیں کابل کندھار پر اور کوئی جی نا سکے آرام سے؟
جنگ نہایت پیچیدہ موضوع ہے کمی بیشی ہو تو تصحیح فرما دیں یا معاف دے دیں بھائی جان۔
muslim khan said the incident happened nine months ago. At the same time, he defended the taliban decision of lashing the girl, saying she was punished for living for three years with her father-in-law instead of her husband.21320
http://thenews.jang.com.pk/top_story_detail.asp?id=
ویسے اگر آپ اپنے اس سے متعلق پچھلی پوسٹ پر غور کریں تو یہ جو اچھی خاصی لمبی کہانی لکھی ہے، وہ آپکی پچھلی پوسٹ کی نفی کرتی ہے جس میںآ پ نے گوریلا وارفئیر کرنے والوں کو بزدل کہا تھااور مجھے اسی بات پر اعتراض تھا۔
کتابیں بھی انسان ہی لکھتے ہیںاور انسانوںمیںہی مختلف نظریات ہوتے ہیں اور میںاسی وجہ سے ہر کتاب سے اتفاق نہیں کرتا۔ کتاب کا حوالہ کسی غلط بات کو صحیح نہیں قرار دے سکتا۔
آپ کو شائید 8 سال کا قبضہ نظر آیا ہے، میری نظر میں افغانستاان کی سرزمیںکا ماضی بھی ہے۔ اور اگر غور کریں تو یہ جنگجوؤں کی سرزمین ہے اور یہاںسے بڑے بڑے نامور لوگ بھی نکلے جنہوںنے دنیا کے دوسر ے علاقوں میںفتوحات بھی کیں۔
مگر آپ جو امریکہ کے بارے میںراگ الاپ رہے ہیں، حالات و واقعات اس کے بالکل الٹ ہیں۔ سویت یونیںنے اسے بھی برا سلوک کیا تھا افغان قوم سےاور امریکہ بھی اپنی کافی کوششیں کرچُکا ہے۔مگر آج بھی وہاںکے جنگجو سکون سے ہی گھومتے نظر آتے ہیں، بے چینی تو خود امریکہ کا مقدر بنتی نظر آرہی ہے ۔امریکہ نے جس قسم کی بمباری وہاںکی تھی، وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، مگر وہ پھر بھی انہیںکنٹرول نہیںکرسکا ۔ آور آجکل بھی وہ بمباری ہی سے کام چلا رہا ہے۔
یوںلگتا ہے،یہ سرزمیںاللہ نے مخصوص کر رکھی ہے، کہ کوئی اس پر قبضہ نہیں کرسکتا۔ غور سے دیکھیں، حملہ آوروں کے اپنے حالات بھی وقت کے ساتھ خراب ہو جاتے ہیں۔
مگر آپ جو امریکہ کے بارے میںراگ الاپ رہے ہیں،
ویسے اگر آپ اپنے اس سے متعلق پچھلی پوسٹ پر غور کریں تو یہ جو اچھی خاصی لمبی کہانی لکھی ہے، وہ آپکی پچھلی پوسٹ کی نفی کرتی ہے جس میںآ پ نے گوریلا وارفئیر کرنے والوں کو بزدل کہا تھااور مجھے اسی بات پر اعتراض تھا۔
کتابیں بھی انسان ہی لکھتے ہیںاور انسانوںمیںہی مختلف نظریات ہوتے ہیں اور میںاسی وجہ سے ہر کتاب سے اتفاق نہیں کرتا۔ کتاب کا حوالہ کسی غلط بات کو صحیح نہیں قرار دے سکتا۔
آپ کو شائید 8 سال کا قبضہ نظر آیا ہے، میری نظر میں افغانستاان کی سرزمیںکا ماضی بھی ہے۔ اور اگر غور کریں تو یہ جنگجوؤں کی سرزمین ہے اور یہاںسے بڑے بڑے نامور لوگ بھی نکلے جنہوںنے دنیا کے دوسر ے علاقوں میںفتوحات بھی کیں۔
مگر آپ جو امریکہ کے بارے میںراگ الاپ رہے ہیں، حالات و واقعات اس کے بالکل الٹ ہیں۔ سویت یونیںنے اسے بھی برا سلوک کیا تھا افغان قوم سےاور امریکہ بھی اپنی کافی کوششیں کرچُکا ہے۔مگر آج بھی وہاںکے جنگجو سکون سے ہی گھومتے نظر آتے ہیں، بے چینی تو خود امریکہ کا مقدر بنتی نظر آرہی ہے ۔امریکہ نے جس قسم کی بمباری وہاںکی تھی، وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، مگر وہ پھر بھی انہیںکنٹرول نہیںکرسکا ۔ آور آجکل بھی وہ بمباری ہی سے کام چلا رہا ہے۔
یوںلگتا ہے،یہ سرزمیںاللہ نے مخصوص کر رکھی ہے، کہ کوئی اس پر قبضہ نہیں کرسکتا۔ غور سے دیکھیں، حملہ آوروں کے اپنے حالات بھی وقت کے ساتھ خراب ہو جاتے ہیں۔
کب مین نے گوریلا وار کو بزدلی لکھا بھائی جی مین نے لکھا تھا یہ بزدلی نہیں اور اس کی 20 مثالیں دی تھی ۔آپ کسی اور کا پیغام میرا سمجھ رہے ہیں۔
رہی بات امریکہ کی تو دنیا کا کوئی مسلمان اب جج نہیں کر پا رہا کیونکہ امریکہ سے نفرت اس حد تک بڑھ گئی ہے۔اور میں مکس نہیں کر سکتا کہ نفرت مین ہر چیز غلط اور پیار میں ہر جرم معاف۔
جی کتاب انسان لکھتے ہیں پر کچھ لوگ بالکل ان معاملات کے اندر ہوتے ہین جن کی بات بہت اہمیت رکھتی ہے۔امریکہ کا مقصد یہان بیٹھنا نہین بلکہ امریکہ کو دہشت کردی سے محفوظ کرنا ہے ورنہ اس بیابان میں تو کوئی انسان ایک دن نا رہنا پسند کرے۔اور میرے
خیال میں ابھی بھی بہت سارے کارد ہین جو کھیلے جا سکتے ہیں
تاریخ پڑھی ہے بھائی جی اور موجودہ دنیا صرف ہم مسلمان ہی ہیں جو ہر وقت تاریخ پر فخر کرتے ہیں ورنہ آج ہم کیا ہیں دنیا کے سب سے خطرناک خطوں میں سے ایک۔افغان لوگ بھی اب وہ نہیں رہے ملکوں کا مطلب صرف جنگ و جدل اور خون بہانا نہیں اصل کام عوام کی فلاح امن کی زندگی جرائم کا نا ہونا اور معاشی معاشرتی زندگی ہے جو پچھلے 40 سال سے ناپید ہے اور اس میں فخر کی کوئی بات ہی نہیں یہ خطہ اب صرف دنیا کے لیے جنگ کا سٹیڈیم بن چکا ہے اس پر ہمیں دکھ اور شرم آنی چاہیے بجائے فخر کے۔کیا غزنی سلطنت کو ان وار لارڈز اور ڈرگ مافیا سے مکس کیا جا سکتا ہے؟وہ وقت افغان عوام کی فلاح و بہبود ترقی اور عظمت کا تھا اور یہ زلت رسوائی اور ناکامی کا ہے۔اس سے ہزار گنا سکون تو ان علاقوں میں ہے جہاں برطانیہ نے قبضہ کر لیا تھا۔
میں نے اس لہجے میں بات کی آپ سے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ سے مزید گفتگو کرنا صرف مخالفت برائے مخالفت ہو گی تو آپ رہنے دیں۔جب میرے امریکیوں سے اختلاف ہوتے ہین وہ بھی یسی زبان استمال کرنا شروع نہین کر دیتے بلکہ روز امریکی یہود بھی صرف ٹاپک پر بات کرتے ہیں یا ڈس ایگری کرتے ہیں پر یہ اکلوتی قوم ہے جو موضوّ چھوڑ کر بندے کے پیچھے پڑ جاتی ہے سو اللہ آپ کو خوش رکھے مجھے اب کچھ نہین کہنا
معذرت چاہتا ہوں جناب، واقعی وہ گوریلا وارفئیر کو بزدل کہنا کسی اور کی بات تھی، میرے ذھن میںمکس ہو گئی۔۔۔۔
بھائی میرے ، ناراض مت ہوں، چلئے میں راگ الاپنے کی الفاظ واپس لیتا ہوں، اور انکو ، آپکی امکریکہ کی تعریف کرنے کے الفاظ سے تبدیل کر تا ہوں۔ کہ یہ جو آپ امریکہ کی تعریف کئے جا رہے ہیں کہ وہ جنگ میںیہ کرسکتے ہیںوہ کرسکتے ہیں، تو ابھی تک تو وہ کرتے آرہے ہیں، اور ماضی میں انہوںڈیزی کٹر، اور نہ جانے کس کس قسم کے جدید بم وہاں آزما ڈالے، مگر غور کریںتو ان 8 سالوں میں شورش کم نہیں بلکہ زیادہ ہو گئی ہے۔ اور آج امریکی خود کہتے ہیں کہ وہ افغانستان اور عراق میںنہ صرف پھنس چُکے ہیں بلکہ یہ جنگ تقریبا ہار بھی رہے ہیں۔
فرخ افسوس کی بات ہے کہ اپ اس جہالت ، وحشیانہ پن اور بربریت کو بہادری کا نام دے رہے ہیں
فطرت کا ایک قانون یہ ہے کہ جو جتنا بڑا جاہل و وحشی ہو گا، اتنا ہی وہ بہادر بھی سمجھا جائے گا اور جو جتنا مہذب ہوتا جائے گا اتنا ہی وہ بزدل ہوتا جاتا ہے۔ یہ قانون سو فیصڈ نہ بھی صحٰح مگر 95 فیصڈ ضرور سے درست ہے۔
اور یہ بھی درست ہے کہ طالبان اپنی جہالت میںاس وقت افریکہ کے وحشی آدم خور قبائل کے بعد شاید سب سے آگے ہیں۔ ہلاکو خان کے منگولوں کی طرح انکی وحشت و بربریت کسی سے کم نہیں
مگر اس جہالت و وحشی پن و بربریت کے اس مرکب طالبان کے جرائم کا نتیجہ کیا نکلا ہے؟ دو ڈھائی سو امریکی فوجیوںکی ہلاکت؟ مگر کس قیمت پر؟ لاکھوں مسلمانوں کا قتل و خون ان کے ہاتھوں پر ہے، پاکستان کے امن و امان کی تباہی ان کے کھاتے میں ہے، پورے علاقے کو آگ و خون میں نہلا دینے کا جرم انکے دامن میں ہے، ۔۔۔ اور سب سے بڑھ کر نجیب کی ننگی لاش کو لٹکانے اور سروں کو تن سے جدا کرنے جیسی وحشیانہ حرکتیں کر کے اسلام کو بدنام کرنے کی ذمہ داری ان کے سر پر ہے۔
۔۔۔۔ مگر پھر بھی طالبانی وائرس انفیکٹڈ لوگ اسے وحشت و بربریت نہیں، اپنی عورتوں بچوں کو یرغمال بنا کر انسانی ڈھال بنانا نہیں بلکہ بہادری کا نام دیتے ہیں
ان برین واشڈ طالبان کو دیکھ کر تو مجھے صڑف zoombies کا گمان ہوتا ہے جنہیں تباہی و بربادی و خون بہانے کے علاوہ کچھ اور کام نہیںیا پھر انکا وحشیانہ پن دیکھ کر ہلاکو خان کے منگولوں کا ظلم یاد آتا ہے، اور اس سے زیادہ قریب سے دیکھیں تو خوارج کا مکمل فتنے کی تصویر ان طالبان میں نظر آتی ہے
مگر میںیہ بات ضرور کہوںگا کہ یہ صرف وقت وقت کی بات ہے۔ اس سے پہلے بھی اس آسمان نے وقت کی سپر پاورز کا نظارہ کیا ہے، جس میںہمارے ہمسایہ ملک ایران بھی شامل ہے۔جی شکریہ
پھنس چکے ہیں اکانومی بیٹھ گئی ہے نا بھائی اوپر سے اب ساتھ نہیں دے رہی دنیا اب بھی وقت ہےکوئی مستقل اور افغان اتفاق کی حکومت بن جائے پر افغان اور اتفاق دو متضاد چیزیں بن گئی ہیں ورنہ امریکہ خود اب یہ سب نہیں چاہتا کیونکہ جنگ کا خرچہ نا قانل برداشت ہو چکا ہے۔
جنگ ایک غلطی تھی پر یہ آج کا سچ ہے امریکہ سپر پاور ہے اور امریکی بحری بری فضائی افواج دنیا کی جدید اور اپگریڈ فورسز ہیں مجھے کوئی شرم نہیں یہ کہتے ہوئے انہوں نے محنت کر کے اور کام کر کے یہ حاصل کیا ہم بھی کر سکتے ہیں پر ہم کسی اور مٹی کے بنے ہیں۔
کب مین نے گوریلا وار کو بزدلی لکھا بھائی جی مین نے لکھا تھا یہ بزدلی نہیں اور اس کی 20 مثالیں دی تھی ۔آپ کسی اور کا پیغام میرا سمجھ رہے ہیں۔
رہی بات امریکہ کی تو دنیا کا کوئی مسلمان اب جج نہیں کر پا رہا کیونکہ امریکہ سے نفرت اس حد تک بڑھ گئی ہے۔اور میں مکس نہیں کر سکتا کہ نفرت مین ہر چیز غلط اور پیار میں ہر جرم معاف۔
جی کتاب انسان لکھتے ہیں پر کچھ لوگ بالکل ان معاملات کے اندر ہوتے ہین جن کی بات بہت اہمیت رکھتی ہے۔امریکہ کا مقصد یہان بیٹھنا نہین بلکہ امریکہ کو دہشت کردی سے محفوظ کرنا ہے ورنہ اس بیابان میں تو کوئی انسان ایک دن نا رہنا پسند کرے۔اور میرے
خیال میں ابھی بھی بہت سارے کارد ہین جو کھیلے جا سکتے ہیں
تاریخ پڑھی ہے بھائی جی اور موجودہ دنیا صرف ہم مسلمان ہی ہیں جو ہر وقت تاریخ پر فخر کرتے ہیں ورنہ آج ہم کیا ہیں دنیا کے سب سے خطرناک خطوں میں سے ایک۔افغان لوگ بھی اب وہ نہیں رہے ملکوں کا مطلب صرف جنگ و جدل اور خون بہانا نہیں اصل کام عوام کی فلاح امن کی زندگی جرائم کا نا ہونا اور معاشی معاشرتی زندگی ہے جو پچھلے 40 سال سے ناپید ہے اور اس میں فخر کی کوئی بات ہی نہیں یہ خطہ اب صرف دنیا کے لیے جنگ کا سٹیڈیم بن چکا ہے اس پر ہمیں دکھ اور شرم آنی چاہیے بجائے فخر کے۔کیا غزنی سلطنت کو ان وار لارڈز اور ڈرگ مافیا سے مکس کیا جا سکتا ہے؟وہ وقت افغان عوام کی فلاح و بہبود ترقی اور عظمت کا تھا اور یہ زلت رسوائی اور ناکامی کا ہے۔اس سے ہزار گنا سکون تو ان علاقوں میں ہے جہاں برطانیہ نے قبضہ کر لیا تھا۔یہ کیسی قوم ہے جو دوسرون کے ٹکڑوں پر پل رہی ہے مھاجر کیمپوں میں پڑے لوگ کھانے کو یو ایس اید کے چاول اور گندم خزانے کا نام و نشان نہیں حکومت ہے نہیں جرائم حد سے زیادہ تعلیم 5 فیصد بھی نہیں منشیات کی پیداوار دنیا میں نمبر 1 قانونکا نام و نشان نہیں ان باتوں پر فخر نہین شرم آنی چاہیئے اوپر سے ہم شہ دیتے ہیں کہ افغانی بہادر ہیں کوئی ان پر قبضہ نہین کر سکتا اور سچ یہ ہے کہ اس وقت دنیا میں 5 محکوموں میں یہ بھی شامل ہیں۔قندھار ائیر پورٹ سے ایک انٹر نیٹ دوست ہیں کبھی کبھی بے دل ہو کر کہتے ہیں یہ بھی زندگی ہے یار سب برباد ہے اور محکوم ہیں ہم۔
میں نے اس لہجے میں بات کی آپ سے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ سے مزید گفتگو کرنا صرف مخالفت برائے مخالفت ہو گی تو آپ رہنے دیں۔جب میرے امریکیوں سے اختلاف ہوتے ہین وہ بھی یسی زبان استمال کرنا شروع نہین کر دیتے بلکہ روز امریکی یہود بھی صرف ٹاپک پر بات کرتے ہیں یا ڈس ایگری کرتے ہیں پر یہ اکلوتی قوم ہے جو موضوّ چھوڑ کر بندے کے پیچھے پڑ جاتی ہے سو اللہ آپ کو خوش رکھے مجھے اب کچھ نہین کہنا
اور جہاںتک مجھے یاد پڑتا ہے، نجیب کی لاش کو ننگا تو نہیں کیا گیا تھا، البتہ اسکے منہ میںوہ ڈالر ضرور ٹھونسے گئے تھے جو اسکی جیب میںسے نکلے تھے۔
۔
once driven out of political office, najibullah took refugee in the united nations compound in kabul.
Soon, a special taliban unit of five men designated for the task by pakistani intelligence isi, breaking international immunity laws, dragged dr. Najibullah outside of the un compound. The taliban tortured him and wanted him to sign papers related to the durand line, then bundled his brother and him into a pick-up truck and drove them to the presidential palace, where they killed him together with his brother. the taliban cut off najibullah's testicles then dragged his body behind a jeep. then they shot him and his brother, hanging their mutilated bodies from a street lamp outside the presidential palace for two days. in a symbolic gesture of his "debauchery and corruption, the ex-president's pockets were stuffed with money, and cigarettes were pressed between his broken fingers."[3]
http://www.wikiislam.com/wiki/mohammad_najibullah
مہوش، آپ شائید اسوقت کسی ذھنی رو میں بہ رہی ہیں۔ میںنے کہیںبھی طالبان کی تعریف یا بہادری کی داستان رقم نہیںکی یا ان کو بہادر نہیں کہا۔ برائے مہربانی ذرا غور سے دوبارہ پڑھیئے، میںنے صرف افغانستان میںلڑی جانے والی گوریلا وارفئیر پر بات کی ہے، جو بہت قدم زمانے کی تکنیک ہے۔ اور طالبان سے بہت پہلے کی۔
میںیہاں ایک با ر پھر یہ کہوںگا، کہ ہمارے علاقوںمیںموجود طالبا ن اور افغانستان کے اصل طالبان میںبہت فرق ہے۔ یہ موجود طالبان بہت مشکو ک ہیں اور ان کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیاں سرگرم عمل ہیں۔
اور جہاںتک مجھے یاد پڑتا ہے، نجیب کی لاش کو ننگا تو نہیں کیا گیا تھا، البتہ اسکے منہ میںوہ ڈالر ضرور ٹھونسے گئے تھے جو اسکی جیب میںسے نکلے تھے۔
آپ کے الفاظ سے کچھ یوںمحسوس ہوتاہے گویا طالبان کے بہانے آپ امریکہ کو کچھ بہتر ثابت کرنے کی کوشش میںلگی ہیں۔ جبکہ امریکہ بربریت و مظالم اور دوسرے ظالموں کا ساتھ دینا جس میںصیہونیت بھی شامل ہے، کے حقائق دنیاکی نظر سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ طالبان کی بربریت تو کچھ بھی نہیں جو کچھ فلسطین اور عراق میں کیا گیا ہے۔
اور ہمارے ایم کیو ایم کے سب سے پڑے سپورٹر جنر ل مشرف انہی صیہونیوں سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے بھی چل پڑے تھے، جن کے ہاتھ اپنے ہی ہموطنوںکے خون سے رنگین ہیں۔
صرف اتنا کہوںگا کہ طالبان کی ڈسکشن کا سہارا لیکر امریکہ جیسے ذلیل اور رسوا ء ملک کی بربریت کو چھپانے کی کوشش مت کریں۔
میں نجیب اللہ کی پھانسی کی وڈیو خود دیکھ چکا ہوں، مگر اسطرح کی بات وہاں نظر نہیں آئی۔ اگر مجھے کہیں سے انٹرنیٹ پر وہ وڈیو ملی تو ضرور دکھاؤں گا۔لاشوںکا یوں مثلہ کرنا، یوںمختلف اعضا کا کاٹآ جانا ، یہ اسلام کو بدنام کرنے کی افغآنی طالبان کی روش ہے جس پاکستانی طالبان نے بعد میں اپنایا۔
اور فضل اللہ نے بیت اللہ محسود کی طالبان کی بیعت کی اور اس مقصد کے لیے افغانی طالبان کا وفد ایا جس نے ان مختلف طالبانی گروہوںکو ایک کرنے کی کوشش کی۔ افغانی طالبان نے آج تک محسود اور فضل اللہ سے برات نہیںکی، نہ انہیں سی آئی اے کا ایجنٹ قرار دیا ۔۔۔۔۔ مگر یہ ہمارے طالبان انفیکٹڈ لوگ ہیں جنہوں نے اچھی طالبان اور بری طالبان کی یہ اصطلاح گھڑ کے مسلسل طالبانی جرائم و ظلم کی حمایت جاری رکھی۔
یہاںپر بالکل الٹآ ہو رہا ہے اور امریکہ کا نام لیکر طالبان کی وحشت و بربریت و خونی خصلت کو چھپایا جا رہا ہے، حالانکہ دوسروں کے لاکھ جرائم بیان کر دینے سے بھی طالبان کے جرائم ختم نہیں ہو جائیں گے اور وہ کبھی یوں فرشتے نہیں بن سکتے۔
ہم نے کبھی آپ کو نہیں روکا کہ اپ امریکا کے مظالم بیان کریں اور نہ ہی امریکہ کے جرائم کا کبھی ہم نے دفاع کیا مگر یہ آپ ہیں جو امریکا کو بیچ میں لا کر طالبانی جرائم سے منہ چھپا رہے ہیں۔
امریکہ کو بیچ میںاس لئے لانا پڑتا ہے کہ اس کے بغیر طالبان کا ذکر نامکمل ہوگا۔ یہ تو وہ اصل فتنہ ہے جس نے یہاںسارے مسائل کو جنم دیا ہے۔ ورنہ اس سے پہلے ہمارے ہاں بھی کسی مقامی طالبان کا وجود نہیں تھا۔مہوش علی نے کہا:مگر اس جہالت و وحشی پن و بربریت کے اس مرکب طالبان کے جرائم کا نتیجہ کیا نکلا ہے؟ دو ڈھائی سو امریکی فوجیوںکی ہلاکت؟ مگر کس قیمت پر؟ لاکھوں مسلمانوں کا قتل و خون ان کے ہاتھوں پر ہے، پاکستان کے امن و امان کی تباہی ان کے کھاتے میں ہے، پورے علاقے کو آگ و خون میں نہلا دینے کا جرم انکے دامن میں ہے، ۔۔۔ اور سب سے بڑھ کر نجیب کی ننگی لاش کو لٹکانے اور سروں کو تن سے جدا کرنے جیسی وحشیانہ حرکتیں کر کے اسلام کو بدنام کرنے کی ذمہ داری ان کے سر پر ہے۔
۔۔۔۔ مگر پھر بھی طالبانی وائرس انفیکٹڈ لوگ اسے وحشت و بربریت نہیں، اپنی عورتوں بچوں کو یرغمال بنا کر انسانی ڈھال بنانا نہیں بلکہ بہادری کا نام دیتے ہیں
جی ہاںصحیح فرمایا۔ میرا اپنا بھی یہی خیا ل ہے، مگر مسئلہ یہ بھی ہے کہ سوات والے معاملے سے طالبان کا بھی گہرا تعلق ہے، تبھی تو طالبان کے موضوع پر بات چل نکلیبات نکلی تو بہت دور تلک جائے گی
شاید آپ لوگ نوٹ نہیں کر رہے ۔ آہستہ آہستہ گفتگو کا رخ موڑا جا رہا ہے ۔ اور اسے اس سمت میں لے جایا جا رہا ہے جس کا اصل موضوع سے کوئی تعلق نہیں
میں نجیب اللہ کی پھانسی کی وڈیو خود دیکھ چکا ہوں، مگر اسطرح کی بات وہاں نظر نہیں آئی۔ اگر مجھے کہیں سے انٹرنیٹ پر وہ وڈیو ملی تو ضرور دکھاؤں گا۔