پیچھلے الیکشن میں تو زرداری کو بھی بہت سیٹیں ملی ہیں لیکن آئندہ جو الیکشن ہو گا . اس کے نتائج تو سب جانتے ہیں . کہ زرداری کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالے گا . اس لیئے پیچھلے الیکشن سے آپ نے جو قیاس فرمایا ہے اس کی زرہ برابر وقعت نہیں ہے .(تصیح فرمانا چاہیں تو فرما لیجیئے)
ساقی،
آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے۔
میں آئندہ آنے والے الیکشن کی بات نہیں کر رہی تھی، بلکہ پچھلے الیکشن کے حوالے سے ہی کہہ رہی تھی کہ الیکشن رزلٹکے مطابق سوات کے لوگوں کا رجحآن سیکولر جماعتوں کی جانب زیادہ نظر آیا ہے۔
شاید انہوںنے مذہبی جماعت ایم ایم اے کو مسترد کر کے اور سیکولر جماعتوں کو جتوا کر بقیہ پاکستان کی طرف اپنا آخری پیغام بھیجنے کی کوشش کی ہے کہ انہیں طالبان سے نجات دلوائی جائے-
اور اب اگلے الیکشن کی کوئی امید نہیں ہے۔ چاہے کچھ ہو جائے طالبان اپنی طاقت کے آگے کسی الیکشن یا اسکے نتائج کو نہیںچلنے دیںگے۔ پہلے ہی ان کے ہاتھ جتنے سیاسی لیڈر لگے ہیں انکا قتل عام کر دیا ہے اور بقیہ تمام کے تمام جانیں بچانے کے لیے مفرور ہیں۔ پتا نہیں یہ کونسا اسلام ہے اور اللہ ہی جانے یہ کون لوگ ہیں جو انہیں ابھی تک سپورٹکر رہے ہیں
کچھ لوگوں کو خوف ہے کہ اسلام آ گیا تو نمازیں پڑھنی پڑھیں گی . زکواۃ دینی پڑے گی . عیش و عشرت کو چھوڑنا پڑے گا . سو وہ اپنے خوف کا تدارک اس طرح کرتے ہیں کہ جو الٹا سیدھا دماغ میں آ تا ہے لکھ مارتے ہیں.
ساقی برادر، کیا آپ کا یہ جملہ میرے لیے ہے؟
کیا آپ واقعی فضل اللہ (جس نے کہ بیت اللہ محسود کے ہاتھ پر بیعت کی ہوئی ہے، آپ ایسے شخص کو اسلام کا محافظ قرار دے رہے ہیں؟
آپ طالبان کی ان نمازوںپر نہ جائیں کیونکہ نمازیںتو خوارج کی بھی بہت مشہور ہیں۔ اور انکی نظر میں جو جہاد تھا وہ بھی مشہور ہے کہ جس میں اتنی بہادری سے علی ابن ابی طالب کی فوج سے لڑے کہ سوائے چار پانچ کے باقی سب میدان میں لڑتے لڑتے مارے گئے مگر میدان نہیں چھوڑا۔
طالبان کا فتنہ ان حدود کو پار کر چکا ہے جہاں ان کو مارنا اور ان کی طاقت کو ختم کرنا واجب ہو چکا ہے، ورنہ یونہی ہزاروں بے گناہ معصوموں کا خون بہتا رہے گا۔ کاش کہ لوگ یہ بات سمجھ سکیں کہ اسلام کا فتنے کے خلاف یہ حکم بلاوجہ نہیں ہے اور وہ جبتک طالبان کو فتنہ سمجھنے کی بجائے اپنا بھائی سمجھتے رہیں گے اس وقت تک سینکڑوں اور ہزاروں معصوم یوں ہی مرتے رہیں گے۔