سوات ڈیل مبارک ہو

زونی

محفلین
آجکل چاچو صرف طالبانی دھاگوں پہ انٹری دیتے ہیں ، اس معاملے کا سراغ ‌لگانے کیلئے ایک تحقیقاتی کمیٹی بٹھائی جانی چاہیئے :battingeyelashes:


ہو سکتا ھے کوئی کڑی طالبان تحریک سے جا ملے ۔۔۔۔۔۔۔۔ :laughing
:
 

زونی

محفلین
مجھے تو یہ تمہاری کوئی چال لگتی کہ آج دونوں چاچو بھتیجی اکٹھے کیسے آئے؟






جج صاحب میں تو تقریباً روز ہی آتی ہوں ، درمیان میں ایک دو ہفتے کی چھٹی ہو جائے تو اور بات ھے اور ویسے بھی میرا طالبان تحریک سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ھے ، خدارا انصاف کیجئے ۔ :grin:
 

نبیل

تکنیکی معاون
اب تو تم سو کر اٹھ چُکے ہو، وہ بات بھی اُسی وقت کی تھی۔ ا ب رہنے دو،۔کیا یاد کرو گے :grin:

شکریہ۔ لیکن سونے کے لیے جانے والی بات کا بھی تم سے کوئی تعلق نہیں تھا جو تم اس کا جواب ڈھونڈ کر لا رہے تھے۔ تم ہر بات کو کیوں پرسنل لے رہے ہو؟
 

خرم

محفلین
سب سے مزیدار لمحہ تب ہوتا ہے جب ظالمان اپنی کرتوتوں کا اعتراف کر رہے ہوتے ہیں اور ان کے "عشاق" اس واقعے کی وقوع پذیری سے ہی انکار کر رہے ہوتے ہیں۔ امین و صادق رسول کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بتائی ہوئی شریعت سے ان لوگوں کا کتنا تعلق ہے وہ تو یہیں سے ثابت ہے۔
میں اس سب کچھ کا ذمہ دار پاکستان کی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں‌ کو ٹھہراتا ہوں۔ ان کی دو دلی اور دو عملی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کو یہ دن دیکھنا پڑ رہے ہیں۔ یہ امن معاہدہ یہ نفاذ شریعت کی باتیں سب بکواس اور جھوٹ ہیں۔ یہ سب ڈرامہ ہے امریکہ سے ڈالر کھینچنے کا۔ اگر پاکستان کے فوجی جرنیل ان ظالمان کو فیصلہ کن اور عبرتناک شکست نہیں دے سکتے تو پھر نہ ہمیں‌پانچ لاکھ فوج کی ضرورت ہے نہ ایف سولہ اور آگسٹا کی۔ اگر فوج ان کا قلع قمع نہیں کرسکتی تو پھر اس ادارے کو تحلیل کر کے پاکستان کی ذمہ داری پاکستان کے عوام پر چھوڑ دینا چاہئے اور کم ازکم میں ان ظالمان کے تحت زندگی گزارنے کی نسبت ان سے لڑتا ہوا مارا جانا بہتر سمجھوں گا اسلام اور پاکستان کی خاطر۔
اب یہ تماشا بند ہونا چاہئے۔
 

عسکری

معطل
بھائی لڑائی مت کرو پلییییییییز گوریلا وار فیئر ہم نے ہی سکھایا ان کو بلکہ سابق سی آئی اے آفیسر (پیٹر ہار کلئیروڈ) نے اپنی کتاب (سیکرٹ وارز آف سی آئی اے ) میں پوری کی پوری افگھان جنگ کی ٹریننگ امداد اور اس مین ملوث ملکوں سمیت افگان جہاد کی پوری سٹوری لکھی ہے۔بقول اس کے امریکہ سب سے زیادہ اس کے بعد سعودی فرانس جرمنی برطانیہ تیونس الجزائر مراکش مصر پاکستان کا یہ مشترکہ پروجیکٹ ہے بعد میں چین اور اسرائیل بھی طالبان کی امداد کرنے میں شامل ہوئے تھے۔اب سارا نزلہ ہم پر گرا کیونکہ ہم نے افغان جہاد کے بعد بھی مداخلت جاری رکھی۔کسی کو معلوم ہے آج جو ہتھیار ان کے استمال میں ہین کہاں سے ملے ان کو؟یہ لسٹ دیکھیں
guns
ak-47 russia
type-54 -chaina
pk-3-chaina
h&q hikler and coch g-3 a3- made in iran under licence germny
anti air craft
sam-7 grill -egypt +saudi+ uae-plant name saqer in egypt
red eye-usa
javelen-uk
stinger 92-usa

ANTI TANK

RPG-7 RUSSIA

RPG36-CHAINA
اور بھی بے شمار ہتھیار دیے دنیا نے

ٹریننگ ہوئی پاکستان کے آرمی کیمپوںمیں امریکہ میں اوکیناوا -فورٹ براگ -جان ایف کینیدی اور برطانیہ میں شمالی انگلینڈ میںسکات لینڈ بیس پر گوریلا وار فیئر سکھایا گیا ان کو۔
یاد رہے دنیا کا کوئی ملک کچھ بھی نہیں کرتا کسی کے لیے جب تک اس میں اس کا اپنا فائدہ نا ہو۔۔آج بھی اگر یہ لڑائی چین روس کے خلاف ہوتی طالبان امریکہ کے سکے بیٹے ہوتے۔ہم نے اپنے ملک کو انٹرنیشل معملات میں بری طرح رگید دیا ہے جس یہ انجام ہے ۔ہم 1954 میں غیروابستہ تنظیم بھی جوائن کر سکتے تھےپر ہم نے سیٹو سینٹو سائن کر کے 1971 میں اس کا بدلہ چکایہ اور 1989 مین بھی لاتعلق رہ سکتے تھے پر ہم نے اس معاملےے کو اپنا مسئلہ بنایا جو آج ہماری حلق کی ہڈی ہے۔افغانستان کے دوسرے بارڈروں پر کچھ بھی نہیں سوائے پاکستان بارڈر کے آخر کیوں؟ہم نے جمہوریت اور کمیونزم کی لڑائی کو جہاد بنا کر لاکھوں جہادی بنا کر افغانستان میں روس کی کمر توڑ دی پر اس کا پلان بی کسی کے پاس نا تھا۔آخر ان جہادیوں کا مستقبل کیا ہو گا کسی نے نہیں سوچا تھا اور یہ ہے ان کا مستقبل جو ہم دیکھ رہے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
بہت خوب عبداللہ۔ آپکی تمام "تفصیلات" کو صرف ایک جملے میں بند کرتا ہوں:
انسان وہی کاٹے گا جو بوئے گا!
ہم نے طالبان بوئے تھے، اب انکی فصل نے پھل دینے شروع کر دیے ہیں سوات میں۔ آئندہ انشاءاللہ ملک بھر پر قابض ہوجائیں گے۔
 

فرخ

محفلین
آپ طالبان سے اصلاح کا آغاز کریں ۔۔ دیکھیں گے کہ امریکہ کی اصلاح خودبخود ہوجائے گی ۔
امریکہ کیا اصلاح۔۔۔اور خودبخود۔۔۔۔؟
ہا ہاہاہاہا
ہاہاہاہاہاہا
:rollingonthefloor:
ظفری، طالبان کا تو آپ نے بہانہ لگایا ہے۔ طالبان سے پہلے شائید امریکہ بہت معصوم تھا نا، جس نے ایٹم بم بھی گرائے، عالمی جنگوں میں‌بھی بہت معصوم اور اصلاح والے کردار ادا کئے۔
کہیں تو اور امریکہ کی اصلاح کی کہانیاں سناؤں جوطالبان کے وجود سے بہت پہلے کی ہیں۔۔۔۔؟

ویسے اچھا لطیفہ تھا۔:battingeyelashes:
 

فرخ

محفلین
بھائی لڑائی مت کرو پلییییییییز گوریلا وار فیئر ہم نے ہی سکھایا ان کو بلکہ سابق سی آئی اے آفیسر (پیٹر ہار کلئیروڈ) نے اپنی کتاب (سیکرٹ وارز آف سی آئی اے ) میں پوری کی پوری افگھان جنگ کی ٹریننگ امداد اور اس مین ملوث ملکوں سمیت افگان جہاد کی پوری سٹوری لکھی ہے۔بقول اس کے امریکہ سب سے زیادہ اس کے بعد سعودی فرانس جرمنی برطانیہ تیونس الجزائر مراکش مصر پاکستان کا یہ مشترکہ پروجیکٹ ہے بعد میں چین اور اسرائیل بھی طالبان کی امداد کرنے میں شامل ہوئے تھے۔اب سارا نزلہ ہم پر گرا کیونکہ ہم نے افغان جہاد کے بعد بھی مداخلت جاری رکھی۔کسی کو معلوم ہے آج جو ہتھیار ان کے استمال میں ہین کہاں سے ملے ان کو؟یہ لسٹ دیکھیں
guns
ak-47 russia
type-54 -chaina
pk-3-chaina
h&q hikler and coch g-3 a3- made in iran under licence germny
anti air craft
sam-7 grill -egypt +saudi+ uae-plant name saqer in egypt
red eye-usa
javelen-uk
stinger 92-usa

anti tank

rpg-7 russia

rpg36-chaina
اور بھی بے شمار ہتھیار دیے دنیا نے

ٹریننگ ہوئی پاکستان کے آرمی کیمپوںمیں امریکہ میں اوکیناوا -فورٹ براگ -جان ایف کینیدی اور برطانیہ میں شمالی انگلینڈ میںسکات لینڈ بیس پر گوریلا وار فیئر سکھایا گیا ان کو۔
یاد رہے دنیا کا کوئی ملک کچھ بھی نہیں کرتا کسی کے لیے جب تک اس میں اس کا اپنا فائدہ نا ہو۔۔آج بھی اگر یہ لڑائی چین روس کے خلاف ہوتی طالبان امریکہ کے سکے بیٹے ہوتے۔ہم نے اپنے ملک کو انٹرنیشل معملات میں بری طرح رگید دیا ہے جس یہ انجام ہے ۔ہم 1954 میں غیروابستہ تنظیم بھی جوائن کر سکتے تھےپر ہم نے سیٹو سینٹو سائن کر کے 1971 میں اس کا بدلہ چکایہ اور 1989 مین بھی لاتعلق رہ سکتے تھے پر ہم نے اس معاملےے کو اپنا مسئلہ بنایا جو آج ہماری حلق کی ہڈی ہے۔افغانستان کے دوسرے بارڈروں پر کچھ بھی نہیں سوائے پاکستان بارڈر کے آخر کیوں؟ہم نے جمہوریت اور کمیونزم کی لڑائی کو جہاد بنا کر لاکھوں جہادی بنا کر افغانستان میں روس کی کمر توڑ دی پر اس کا پلان بی کسی کے پاس نا تھا۔آخر ان جہادیوں کا مستقبل کیا ہو گا کسی نے نہیں سوچا تھا اور یہ ہے ان کا مستقبل جو ہم دیکھ رہے ہیں۔

مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ ہم نے انہیں گوریلا وار فیئر سکھایا ہے۔
گوریلا وارفئئیرایک قدیم تکنیک ہے اور خاص طور پر پہاڑی علاقوں‌میں تو سب سے زیادہ کارآمد ہے۔اور یہ وہاں کے جنگجو قبائل کے خون میں ہے۔
افغانستان وہ علاقہ ہے جہاں‌آج تک کوئی بھی قابض‌نہیں ہو سکا اور اسکی بڑی وجہ وہاں کے جنگجو قبائل ہیں۔ حتیٰ کے برطانیہ کے متعلق بھی یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ انہوں‌نے بھی ایک فوج وہاں‌بھیجی تھی، جس کا صرف ایک آدمی واپس آیا اس اطلاع کے ساتھ کہ پوری فوج ختم کر دی گئی ہے۔ اور پھر ڈیورنڈ لائن کا معاہدہ کرنا پڑا انہیں۔

ہماری فوج نے انہیں‌ہتھیار، اور دیگر جدید جنگی سازو سامان ،امریکہ کی مدد سے فراہم کیا اور انہیں دیگر تربیت بھی دی جس میں ان جدید ہتھیاروں کا استعمال اور روائتی جنگی حکمت عملی جس پر زیادہ تر روسی فوج انحصار کرتی تھی شامل ہے۔ گوریلا جنگجو تو وہ پہلے سے ہی تھے۔ اب دیگر باتوں‌کے اضافے نے چار چاند لگا دیئے ۔۔
 

زینب

محفلین
ویسے اس سارے معاملے کا تعلق کسی بھی طرح سوات امن معاہدے سے تو نہین ہے ۔۔اکثریت کی رائے کے مطابق یہ واقعہ 3 جنوری کا ہے تب امن معاہدہ نہین ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
 

زینب

محفلین
نہیں بھائی جی۔میں نے یہ نہیں کہا۔۔۔۔۔۔۔پر ابھی تک حقیقت بھی تو مشکوک ہے نا۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سوات کا ہے ہی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ کا کہنا کہ یہ امن معاہدے سے پہلے کا ہپے۔پھر امن معاہدے کو برا نہیں کہا جا سکت انا۔۔۔اللہ اللہ کر کے تو ایک شہر میں جنگ بند ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی کچھ لوگوں کی نظر میں یہ ویڈیو جعلی ہے۔ یہ کچھ لوگ پتا نہیں کیا کیا کہتے ہیں۔
 

عسکری

معطل
مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ ہم نے انہیں گوریلا وار فیئر سکھایا ہے۔
گوریلا وارفئئیرایک قدیم تکنیک ہے اور خاص طور پر پہاڑی علاقوں‌میں تو سب سے زیادہ کارآمد ہے۔اور یہ وہاں کے جنگجو قبائل کے خون میں ہے۔
افغانستان وہ علاقہ ہے جہاں‌آج تک کوئی بھی قابض‌نہیں ہو سکا اور اسکی بڑی وجہ وہاں کے جنگجو قبائل ہیں۔ حتیٰ کے برطانیہ کے متعلق بھی یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ انہوں‌نے بھی ایک فوج وہاں‌بھیجی تھی، جس کا صرف ایک آدمی واپس آیا اس اطلاع کے ساتھ کہ پوری فوج ختم کر دی گئی ہے۔ اور پھر ڈیورنڈ لائن کا معاہدہ کرنا پڑا انہیں۔

ہماری فوج نے انہیں‌ہتھیار، اور دیگر جدید جنگی سازو سامان ،امریکہ کی مدد سے فراہم کیا اور انہیں دیگر تربیت بھی دی جس میں ان جدید ہتھیاروں کا استعمال اور روائتی جنگی حکمت عملی جس پر زیادہ تر روسی فوج انحصار کرتی تھی شامل ہے۔ گوریلا جنگجو تو وہ پہلے سے ہی تھے۔ اب دیگر باتوں‌کے اضافے نے چار چاند لگا دیئے ۔۔

میں نے حوالہ بھی دیا تھا ایک بہت ہی معروف عسکری کتاب کا بھائی جی۔گوریلا وار صرف یہ نہیں کہ مارو اور جنگلیوں کی طرح بھاگو ایسا خودکشی ہو گا پھر۔اس میں بھی میں بہت ساری فوجوں کو ماہر سمجھتا ہوں روس کے 150 فوجیوں نے جرمنی کو 23 دن تک روکے رکھا۔کرنل طارق کی ٹکڑی نے انڈیا کو لائن آف کنٹرول پر اس طریقے سے روک کر رکھا کہ ہر آدمی جگہ بدل بدل کر فائر کرتا رہا جنگ بندی تک 1948 میں اس طرح انڈیا سمجھا یہاں پورا ڈویزن ہے اصل تعداد 183 تھی اور علاقہ 190 کلو میڑ تھا اب سوچ لیں کتنی محنت کی ہو گی۔غرض عسکری تاریخ بھری پڑی ہے۔خؤد کش حملے جاپانی ائیر فورس نے ایجاد کیے ۔اور یہ افغان قبائلی 1979 میں اگر خود لڑتے رہتے بغیر ٹریننک کے تو 1000 سال روس نا ہارتا ان سے۔ان کو امریکی پاکستانی برطانوی ٹریننگ نے فولاد جیسا بنا دیا۔
کوئی انسان پیدائشی یا ماحول میں رہتے ہوئے گوریلا وار فیئر نہیں سیکھ سکتا۔نقشوں کو پڑھنا معلومات کوڈز میں تبدیل کرنا اور دی کود کرنا ثبوثار کرنا کاونٹر انٹیلی جنس سائیکلوجیکل وار فیئر بکتر شکن اور طیارہ شکن ہتھیارون کا استمال بارودی سرنگوں کو بچھانا اور ان کو صاف کرنا مارٹر گولون کی صھیح ڈرائکشن پر استمال پیشگی ھملوں کی اطلاعات اکٹھا کرنا پائپ لائنوں اور ریلوے لائنوں پلوں کو ایک مخصوص جگہ پر تباہ کرنا۔دشمن کو غلط معلومات فیڈ کرنا اور تعداد کی کمی کو نمبر گیم مین چھپانے کے فنون کبھی افغان لوگوں کی میراث نہیں رہے بھائی جی یہ سب ان کو سکھایا گیا 1979 سے 1988 تک ماڈرن گوریلا جنگ کے فن۔پیٹر لکھتا ہے 100 میں سے صرف 9 افغان مجاہد سٹنگر کا استمال صحیح کر پاتے۔یہ طریقہ پرانا ہے آپ کی بات بجا پر ماڈرن لڑائی اور 1950 سے پہلے کی لڑائی میں زمین آسمان نہیں زمیں اور مریخ جتنا فرق ہے اب ایمبش کرو تو 4 منٹ میں فضائی مدد مل جاتی ہے چھوٹے بگیر پائلٹ طیارے ایک سیکنڈ میں بتا دیتے ہیں کتنے ایمبش کرنے والے ہیں کس لوکیشن پر ہیں نائٹ وزن گوگل رات دن کا فرق مٹا چکی۔یہ بھی دیکھیں جتنے وقت میں روس کے 900000 مر گئے امریکہ کے 400 بھی نا مرے وجہ جدید تیکنالوجی کا استمال ہے۔آج تھنڈر بولٹ اپاچی اور بلیک ہاک کور دیتے ہیں ریکی پارٹی آگے پیچھے سے سپورٹ کرتی ہے سیٹلائیٹ ریستا دیکھتا ہے تب یہ ایمبش خود کشی بن سکتا ہے۔میں جنگی اعتبار سے امریکیوں آسٹریلوی برطانوی فوجوں کو ویسے نہیں دیکھتا جیسے ہر مسلمان کا خیال ہے وہ دنیا کے سب سے ڈرپوک لوگ ہیں ان میں مکس ہیں جیسے ہر سوسائٹی میں ہوتے ہیں۔ایسا کبھی نہیں ہوا تاریخ میں کہ پورا 100 آدمیوں کی کمپنی میں سارے بزدل ڈرپوک ہوں۔اور یہ جو ہوائی حملے کی بات ہے میرے خیال میں امریکی اربوں ڈالر طیاروں کو شو پیس بنانے کے لیے نہیں استمال کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ہر فوج کو اپنے لوگون کی جان پچانے کا پورا حق ہے ۔کیا ہی اچھا ہو ہم امریکہ سے بی-52 لے کر ان پر اب کارپٹ بمباری کریں محاسرہ کر کے چاروں طرف سے 2 لاکھ فوج کا اور اندر گریزن بھیج کے مکمل صفائی کر دیں ۔اور وقت ہو تو ان علاقوں کے نقشے قریب سے دیکھیں بھائی جان یہ اتنے بھی نا ممکن نہین جتنے ہم نے مشہور کر رکھے ہیں۔پر پاکستان اور خون نہیں بہانا چاہتا اور حکومت کی کوشش ہے یہ معاملہ سلجھ جائے اگر کوئی ایف سی اور 1 ڈویزن فوج کو ممل پاکستانی طاقت سمجھتا ہے تو وہ بے وقوف ہے۔ابھی تک ریگولر گوجی جنگ ہوئی ہی نہین ان کے ساتھ اگر آپ کو یقین ہو تو یہ نرم گرم آپریشن بس تنبیح ہے۔ورنہ جب 155 مل کے راکٹوں کی بارش ہو گی ملٹی بیرل سے ان میں سے 100 بھی نہیں ٹکیں گے پر اس وقت سے اللہ بچائے اور ان کو عقل دے۔کسی کو معلوم ہے وہاں پاکستان ائیر فورس کے ہلکے ایف7 پی استمال ہو رہے ہیں ابھی تک کوئی مین بمبار سکوارڈن نہیں بھیجا گیا اس سب کی وجہ اگر فل پاور استمال کی گئی سول جانی نقصان بھی بہت بہت زیادہ ہو گا کیونکہ یہ دشمن ملک نہیں کہ بارش کر دو یہ اپنا ملک ہے۔اوپر سے انڈیا سر پر بیٹھا ہے چھوٹی باتوں کو بہانا بنا کر ہندو کچھ بھی کر سکتا ہے مشرقی بارڈر پر اسلئیے بڑی ڈیپلائیمنٹ نہیں کر پا رہے۔ہو سکتا ہے آپ کو اتفاق نا ہو پر مجھے پاکستانی ہتھیاروں کا ادراک ہے اور اس لڑائی میں ابھی تک ایک فوٹیج میں 122 ملی کی ھاؤٹرز کے علاوہ کبھی بھاری ہتھیاروں یا پونڈگ کے علاوہ ائیر فورس کو کبھی کاروائی کرتے نہیں دیکھا۔آئی ایس آئی بھی بھر پور کوشش کر رہی ہو گی ان کی قیادت کو اندر خانے مکانے کی پر جس کی جب لکج-ھی ہت تب ائے گی۔
افغانوں کو بے حد بہادر سمجھنا بھی صرف پاکستانیوں کا ٹرینڈ ہےورنہ ایک ملک میں ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں۔8 سال ہو گئے قبضے کو آج تک چوہے بلی کا کھیل ہو رہا ہے بس اور اتنا کمزور مت سمجھیں امریکہ کو اس معاملے میں اگر وہ افغانستان چھوڑ بھی دے تو بھی یہ لوگ سکون کا ایک دن سانس نا لیں سکیں جیسے 1991 سے 2003 تک عراق میں ہوا روز بمباری اور بس کب تک کوئی اس کو برداشت کر سکے گا اگر یو ایس ایس کول یا کٹی ہاک سے روز 3 ف-18 اڑ کر بمباری کرتے رہیں کابل کندھار پر اور کوئی جی نا سکے آرام سے؟

جنگ نہایت پیچیدہ موضوع ہے کمی بیشی ہو تو تصحیح فرما دیں یا معاف دے دیں بھائی جان۔:happy:
 

قمراحمد

محفلین
ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، شرعی سزائیں دیتے رہیں گے:طالبان
شمیم شاہد
پشاور
وائس آف امریکہ


سوات میں ایک لڑکی کو طالبان کی طرف سے کوڑے مارے جانے کی وڈیو پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان مسلم خان نے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں نشر کی جانے والی وڈیو میں صرف عورت کو دکھایا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک مرد کو بھی کوڑے مارے گئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ شریعت اور اسلام کے خلاف پروپیگنڈا ہے ۔

مسلم خان نے وائس آف امریکہ سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ لڑکی کو کوڑے طالبان نے ہی مارے اور شریعت کی رو سے سزا دی گئی ہے چونکہ عورت اور مرد دونوں ہی اس جرم کا اعتراف کرچکے تھے لہذا اس کی تحقیقات کی ضرورت نہیں تھی ۔ سزا کے طریقہ کارسے اختلاف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا اس وقت جنگ کا دور دورہ تھا اور طالبان نے لڑکی کو کسی کمرے میں سزا دینے کی بجائے باہر ہی کوڑے مارے گئے۔

طالبان اور حکومت کے مابین امن معاہدے کے بعد اس طرح کا واقعہ منظر عام پر آنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسلم خان نے کہا کہ یہ واقعہ امن معاہدے سے بہت تقریباً نو ماہ یا ایک سال قبل پیش آیااور اس کو اب منظر عام پر لانا ایک سازش ہے اور یہ سازش طالبان کے حوصلے پست نہیں کرسکتی۔ طالبان کے ترجمان نے کہا کہ کوئی کتنا ہی اسے میڈیا پر چلائے طالبان کو اس کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ شرعی سزائیں لوگوں کو دیتے رہیں گے۔

وادی سوات اور اس کے گردو نواح میں سرکاری اہلکاروں کے اغوا کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسلم خان نے کہا کہ ایسے لوگ یا حکومتی اہلکار جو طالبان کی عدالت میں پیش نہیں ہوتے انہیں زبردستی پکڑ کر لانا پڑتا ہے۔
 
Top