arifkarim
معطل
اسکا مطلب یہ ہوا کہ امریکہ کی اصلاحبھی ناممکن ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم اپنی اصلاح کر لیں، امریکہ ہمارا بال بیکا بھی نہیں کر سکتا۔ دشمن ہمیشہ اندر سے کھاتا ہے!
اسکا مطلب یہ ہوا کہ امریکہ کی اصلاحبھی ناممکن ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم اپنی اصلاح کر لیں، امریکہ ہمارا بال بیکا بھی نہیں کر سکتا۔ دشمن ہمیشہ اندر سے کھاتا ہے!
آپ بہت بعد کی تاریخ بتا رہے ہیں ۔ ذرا اور تحقیق کجیئے ۔طالبان امریکی اسلامی ایجنٹس ہیں۔ جنکو سی آئی اے نے ہائر کیا ہے، اسلام کی آڑ میں فساد برپا کرنے کیلئے!
ہم اپنی اصلاح کر لیں، امریکہ ہمارا بال بیکا بھی نہیں کر سکتا۔ دشمن ہمیشہ اندر سے کھاتا ہے!
مجھے تو یہ تمہاری کوئی چال لگتی کہ آج دونوں چاچو بھتیجی اکٹھے کیسے آئے؟
اب تو تم سو کر اٹھ چُکے ہو، وہ بات بھی اُسی وقت کی تھی۔ ا ب رہنے دو،۔کیا یاد کرو گے
امریکہ کیا اصلاح۔۔۔اور خودبخود۔۔۔۔؟آپ طالبان سے اصلاح کا آغاز کریں ۔۔ دیکھیں گے کہ امریکہ کی اصلاح خودبخود ہوجائے گی ۔
بھائی لڑائی مت کرو پلییییییییز گوریلا وار فیئر ہم نے ہی سکھایا ان کو بلکہ سابق سی آئی اے آفیسر (پیٹر ہار کلئیروڈ) نے اپنی کتاب (سیکرٹ وارز آف سی آئی اے ) میں پوری کی پوری افگھان جنگ کی ٹریننگ امداد اور اس مین ملوث ملکوں سمیت افگان جہاد کی پوری سٹوری لکھی ہے۔بقول اس کے امریکہ سب سے زیادہ اس کے بعد سعودی فرانس جرمنی برطانیہ تیونس الجزائر مراکش مصر پاکستان کا یہ مشترکہ پروجیکٹ ہے بعد میں چین اور اسرائیل بھی طالبان کی امداد کرنے میں شامل ہوئے تھے۔اب سارا نزلہ ہم پر گرا کیونکہ ہم نے افغان جہاد کے بعد بھی مداخلت جاری رکھی۔کسی کو معلوم ہے آج جو ہتھیار ان کے استمال میں ہین کہاں سے ملے ان کو؟یہ لسٹ دیکھیں
guns
ak-47 russia
type-54 -chaina
pk-3-chaina
h&q hikler and coch g-3 a3- made in iran under licence germny
anti air craft
sam-7 grill -egypt +saudi+ uae-plant name saqer in egypt
red eye-usa
javelen-uk
stinger 92-usa
anti tank
rpg-7 russia
rpg36-chaina
اور بھی بے شمار ہتھیار دیے دنیا نے
ٹریننگ ہوئی پاکستان کے آرمی کیمپوںمیں امریکہ میں اوکیناوا -فورٹ براگ -جان ایف کینیدی اور برطانیہ میں شمالی انگلینڈ میںسکات لینڈ بیس پر گوریلا وار فیئر سکھایا گیا ان کو۔
یاد رہے دنیا کا کوئی ملک کچھ بھی نہیں کرتا کسی کے لیے جب تک اس میں اس کا اپنا فائدہ نا ہو۔۔آج بھی اگر یہ لڑائی چین روس کے خلاف ہوتی طالبان امریکہ کے سکے بیٹے ہوتے۔ہم نے اپنے ملک کو انٹرنیشل معملات میں بری طرح رگید دیا ہے جس یہ انجام ہے ۔ہم 1954 میں غیروابستہ تنظیم بھی جوائن کر سکتے تھےپر ہم نے سیٹو سینٹو سائن کر کے 1971 میں اس کا بدلہ چکایہ اور 1989 مین بھی لاتعلق رہ سکتے تھے پر ہم نے اس معاملےے کو اپنا مسئلہ بنایا جو آج ہماری حلق کی ہڈی ہے۔افغانستان کے دوسرے بارڈروں پر کچھ بھی نہیں سوائے پاکستان بارڈر کے آخر کیوں؟ہم نے جمہوریت اور کمیونزم کی لڑائی کو جہاد بنا کر لاکھوں جہادی بنا کر افغانستان میں روس کی کمر توڑ دی پر اس کا پلان بی کسی کے پاس نا تھا۔آخر ان جہادیوں کا مستقبل کیا ہو گا کسی نے نہیں سوچا تھا اور یہ ہے ان کا مستقبل جو ہم دیکھ رہے ہیں۔
ویسے اس سارے معاملے کا تعلق کسی بھی طرح سوات امن معاہدے سے تو نہین ہے ۔۔اکثریت کی رائے کے مطابق یہ واقعہ 3 جنوری کا ہے تب امن معاہدہ نہین ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ ہم نے انہیں گوریلا وار فیئر سکھایا ہے۔
گوریلا وارفئئیرایک قدیم تکنیک ہے اور خاص طور پر پہاڑی علاقوںمیں تو سب سے زیادہ کارآمد ہے۔اور یہ وہاں کے جنگجو قبائل کے خون میں ہے۔
افغانستان وہ علاقہ ہے جہاںآج تک کوئی بھی قابضنہیں ہو سکا اور اسکی بڑی وجہ وہاں کے جنگجو قبائل ہیں۔ حتیٰ کے برطانیہ کے متعلق بھی یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ انہوںنے بھی ایک فوج وہاںبھیجی تھی، جس کا صرف ایک آدمی واپس آیا اس اطلاع کے ساتھ کہ پوری فوج ختم کر دی گئی ہے۔ اور پھر ڈیورنڈ لائن کا معاہدہ کرنا پڑا انہیں۔
ہماری فوج نے انہیںہتھیار، اور دیگر جدید جنگی سازو سامان ،امریکہ کی مدد سے فراہم کیا اور انہیں دیگر تربیت بھی دی جس میں ان جدید ہتھیاروں کا استعمال اور روائتی جنگی حکمت عملی جس پر زیادہ تر روسی فوج انحصار کرتی تھی شامل ہے۔ گوریلا جنگجو تو وہ پہلے سے ہی تھے۔ اب دیگر باتوںکے اضافے نے چار چاند لگا دیئے ۔۔