مہوش علی
لائبریرین
ْ۔ میں یہ جانتی ہوں کہ اس فورم تک وہی لوگ پہنچتے ہیں جو کہ پڑھے لکھے ہوتے ہیں۔
ورنہ باہر پاکستان میں ایک سے بڑھ کر ایک جاہل بیٹھا ہوا ہے اور ملینز کی تعداد میں بیٹھا ہوا ہے۔
۔ مگر سندھ جیل کے واقعے کے بعد میں اسی فورم کے کچھ پڑھے لکھوں کو دیکھتی ہوں جو کہ Mob Justice کی کھل کر بھرپور حمایت کر رہے ہوتے ہیں۔
۔ پھر اخبار پڑھتی ہوں تو دیکھتی ہوں کہ اس مجبور لڑکی کی ویڈیو کی حمایت کرنے کے اگلے دن این جی اوز کی تین خواتین کی لاشیں جنگل میں پائی جاتی ہیں۔
۔ جس وحشی اور بربریت والے مذہبی جنونیوں کے سامنے بے نظیر قتل ہونے سے نہیں بچ سکی وہاں اگر مس ثمر جان کے خوف سے روپوش ہے تو اس میں حیرانی کیسی۔
جاؤ اور جا کر پہلے اپنے ملک کا حلیہ درست کرو، اور پھر اسکی روپوشی پر سوال کرو [اگر مرد ہو تو]۔
مگر سالہا سال گذر گئے اور ان مذہبی جنونیوں کے خود کش حملہ آوروں اور ان کے حملوں سے مرنے والے ہزاروں معصوم جانوں کا تحفظ یہ سالہا سال گذرنے کے باوجود تو کر نہ سکے اور آج اس ایک عورت کی جان کی خوف سے روپوشی پر اچھل اچھل کر تالیاں بجا رہے ہو۔
ورنہ باہر پاکستان میں ایک سے بڑھ کر ایک جاہل بیٹھا ہوا ہے اور ملینز کی تعداد میں بیٹھا ہوا ہے۔
۔ مگر سندھ جیل کے واقعے کے بعد میں اسی فورم کے کچھ پڑھے لکھوں کو دیکھتی ہوں جو کہ Mob Justice کی کھل کر بھرپور حمایت کر رہے ہوتے ہیں۔
۔ پھر اخبار پڑھتی ہوں تو دیکھتی ہوں کہ اس مجبور لڑکی کی ویڈیو کی حمایت کرنے کے اگلے دن این جی اوز کی تین خواتین کی لاشیں جنگل میں پائی جاتی ہیں۔
۔ جس وحشی اور بربریت والے مذہبی جنونیوں کے سامنے بے نظیر قتل ہونے سے نہیں بچ سکی وہاں اگر مس ثمر جان کے خوف سے روپوش ہے تو اس میں حیرانی کیسی۔
جاؤ اور جا کر پہلے اپنے ملک کا حلیہ درست کرو، اور پھر اسکی روپوشی پر سوال کرو [اگر مرد ہو تو]۔
مگر سالہا سال گذر گئے اور ان مذہبی جنونیوں کے خود کش حملہ آوروں اور ان کے حملوں سے مرنے والے ہزاروں معصوم جانوں کا تحفظ یہ سالہا سال گذرنے کے باوجود تو کر نہ سکے اور آج اس ایک عورت کی جان کی خوف سے روپوشی پر اچھل اچھل کر تالیاں بجا رہے ہو۔