سوات ڈیل مبارک ہو

ساجد

محفلین
یہاں گفتگو میں شامل اراکین سے چند سوالات پچھلے صفحات پر کیے گئے ہیں امید ہے کہ متعلقہ اراکین ان سوالات کے جوابات فراہم کریں گے ۔

شکریہ


سوالات کی نشاندہی یہاں ذیل میں دوبارہ کی جا رہی ہے :



ہمت علی سے سوال



محسن حجازی سے سوال



فرخ سے سوال



ٌ*ساجد* سے سوال
سیدہ شگفتہ ، آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں آج کل لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اس لئیے آپ کے سوال کا جواب تاخیر سے دے رہا ہوں۔ بہر حال احباب http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/04/090414_sharia_detail_rh.shtml پر جا کر اس متن کے چیدہ چیدہ نکات پڑھ سکتے ہیں۔
میں لمبی تحریر لکھنے سے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے معذور ہوں۔
ایک گزارش بھی کرنا چاہتا ہوں کہ ضروری نہیں سب چیزیں ہمیشہ ہماری مرضی کے تحت انجام پائیں۔ محفل کو یہ شرف حاصل ہے کہ یہاں اختلاف رائے کو بڑی خندہ پیشانی سے برداشت کیا جاتا ہے۔ اسی لئیے اس پر مختلف النوع خیالات و افراد کا جھمگٹا لگا رہتا ہے جن سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ اب ان لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی سوچ کا اپنا زاویہ ہوتا ہے ان کے خیالات کو سمجھنے اور اس کا مہیج جاننے کے لئیے اگر سخت شرائط لگائی جائیں گی تو لا محالہ یہ سوچ جنم لے گی کہ ایسا چند لوگوں کو دبا کر رکھنے کے لئیے کیا جا رہا ہے۔ میں خود اردو کی ایک اور سائٹ کو دیکھتا ہوں کہ جہاں میرے جیسے آدمی کو بھی مغرب زدہ کہہ دیا گیا ۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ دلیل ، ثبوت اور حوالے سے بات کرنا بہت اچھا ہے لیکن جہاں اپنے خیالات اور عوامی رائے کی نمائندگی کا معاملہ ہو وہاں اس شرط کی کسی حد تک رخصت ہوتی ہے کہ عوامی رائے ہی سب سے بڑا ثبوت ہوتا ہے۔
محفل میرا گھر ہے اور میں تنقید کی نظر سے بھی یہ مراسلہ نہیں لکھ رہا بس چند اراکین کی بحث دیکھ کر دل میں ایک بات آئی جو کہہ دی۔
آپ کا بہت شکریہ کہ آپ محفل میں ایک با پھر سے فعال ہوئیں ۔ ہم جیسے کم فہم آپ سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
تو گویا، آپ کو تفصیلات کی ضروت تھی، ۔
تو محترمہ شگفتہ جی۔
اسی تھریڈ میں‌ذرا غور سے دوسرے لوگوں‌کی پوسٹوں کو پڑھا ہوتا تو آپ کے سوال کا جواب مل جاتا۔ ورنہ اگر خوامخواہ خبر پوسٹ کرنے والے کو تنگ کرنے کا ارادہ ہے، تو وہ میں‌ہونے کا نہیں:
یہ ہے پوسٹ کا لنک جس میں بی بی سی سے ایک اقتباس موجود ہے:
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=475181&postcount=547
اور بی بی سی کا لنک یہ ہے
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/04/090414_sharia_detail_rh.shtml

ویسے تو مجھے پتا ہے، آپ کی تسلی ان چیزوں سے ہونے نہیں لگی، آپ نے پھر سوالات داغ دینے ہیں اسی لئے پہلے ہی کہہ رہا ہوں، جو چیزیں ابھی مجھے معلوم نہیں ہیں انکا جواب نہیں دوں گا، کیونکہ، "نہ میں نے یہ ڈیل کرائی ہے، اور نہ ہی نظام عدل نافذ کیا ہے"
میں‌بھی دوسرے ذرائیع سے ملنے والی خبروں‌پر انحصار کر رہا ہوں۔


فرخ

حوالہ فراہم کرنے کے لیے ایک بار پھر شکریہ ۔

اگر آپ اپنی ذمہ داری کو خبر کی فراہمی تک محدود رکھنا چاہ رہے تھے تو وہ آپ کر چکے ہیں ایسی صورت میں آپ کو گفتگو میں شریک نہیں ہونا چاہیے ۔

اگر آپ اپنی ذمہ داری کو محض خبر رسانی سے بڑھا کر اگلے درجہ میں لانا چاہتے ہیں تو پھر آپ متعلقہ خبر کے حوالے سے اپنا علم بڑھانے کی سعی کریں تاکہ اراکین کے سوالات کا تشفی بخش جواب دے سکیں ۔ سوالات کیے جانے کی صورت میں ذکی الحسی کا مظاہرہ کرنا پسندیدہ نہیں ہے ۔

اگر آپ کو اپنی معلومات بڑھانے کے لیے وقت درکار ہو تو ایسی صورت میں اتنے وقت کی یہاں سے رخصت لے سکتے ہیں تاکہ صحیح معنوں میں اپنے خیالات کو پیش کر سکیں ۔

 

فرخ

محفلین

فرخ

حوالہ فراہم کرنے کے لیے ایک بار پھر شکریہ ۔

اگر آپ اپنی ذمہ داری کو خبر کی فراہمی تک محدود رکھنا چاہ رہے تھے تو وہ آپ کر چکے ہیں ایسی صورت میں آپ کو گفتگو میں شریک نہیں ہونا چاہیے ۔

اگر آپ اپنی ذمہ داری کو محض خبر رسانی سے بڑھا کر اگلے درجہ میں لانا چاہتے ہیں تو پھر آپ متعلقہ خبر کے حوالے سے اپنا علم بڑھانے کی سعی کریں تاکہ اراکین کے سوالات کا تشفی بخش جواب دے سکیں ۔ سوالات کیے جانے کی صورت میں ذکی الحسی کا مظاہرہ کرنا پسندیدہ نہیں ہے ۔

اگر آپ کو اپنی معلومات بڑھانے کے لیے وقت درکار ہو تو ایسی صورت میں اتنے وقت کی یہاں سے رخصت لے سکتے ہیں تاکہ صحیح معنوں میں اپنے خیالات کو پیش کر سکیں ۔


اورمحترمہ موڈیریڑ صاحبہ، ذرا غور فرمائیے:
یہ سارا قصور زیک کا ہے انہوں نے "آج کی خبر " سے نکال کرمیری پوسٹیں یہاں ضم کردیں۔ اور آپ یہاں عنوان کے حساب سے ڈسکشن کرنے کی بجائے، کسی اور کام میں‌لگی ہوئی ہیں، آپ کو وہ نہیں کرنا چاہیئے۔
اور آپ کو چاہئیے کہ جس قسم کے سوالات آپ نے میری خبر پر مجھ سے داغے، ویسے ہی سوالات پابندی کے ساتھ "آج ک خبر" کے فورم میں ان دیگر لوگوں سے بھی داغیں جو وہاں‌خبریں‌پوسٹ کرتے ہیں۔
اور آپکو تھوڑا سا اور غورفرمانا چاھئیے کہ یہ "آج کی خبر" کا تھریڈ نہیں‌ہےکہ جہاں‌صرف خبر تک محدود رہا جائے، یہ تھریڈ جس موضوع پر شروع ہوا تھا، میں‌اس سے متعلق گفتگو، خبریں‌پوسٹ کرنے سے پہلے کی کر رہا ہوں۔
برائے مہربانی، تھریڈ اور فورم کے عنوانات دیکھ کر بات کیا کریں۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ کو یہ موقع زبک کی اس بے وقوفی کے وجہ سے ملا ہے، کہ انہوں‌نے "آج کی خبر" کے فورم سے میری پوسٹیں اٹھا کر یہاں‌"سیاست" کے فورم میں ایک لڑی میں‌ضم کردیں، جس کا کوئی جواز نہیں تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھے نہیں معلوم کہ آپ میں زیک میں اس درجہ تک بے تکلفی ہے یا نہیں، لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ کسی کا نام لیکر ایسا لکھنے سے پرہیز ہی کریں تو بہتر ہے۔
 

فرخ

محفلین
مجھے نہیں معلوم کہ آپ میں زیک میں اس درجہ تک بے تکلفی ہے یا نہیں، لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ کسی کا نام لیکر ایسا لکھنے سے پرہیز ہی کریں تو بہتر ہے۔

میں اس حرکت کو بے وقوفی سمجھتا ہوں تو کہہ رہا ہوں، اس میں‌بے تکلف ہونے کی ضروت نہیں پڑتی۔
 

ساقی۔

محفلین
10x7adf.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
برادر مجھے سمجھ آئی ہے اور مجھے بحث برائے بحث کا بالکل بھی شوق نہیں ہے، البتہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ اردو محفل پر اراکین مہذب گفتگو کرتے ہوئے اپنے مہذب ہونے کا ثبوت دیں۔ امید ہے آئندہ گفتگو کرتے ہوئے تعاون فرمائیں گے۔
 

فرخ

محفلین
برادر مجھے سمجھ آئی ہے اور مجھے بحث برائے بحث کا بالکل بھی شوق نہیں ہے، البتہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ اردو محفل پر اراکین مہذب گفتگو کرتے ہوئے اپنے مہذب ہونے کا ثبوت دیں۔ امید ہے آئندہ گفتگو کرتے ہوئے تعاون فرمائیں گے۔

جی انشاءاللہ، ایسا ہی ہوگا، مگر میری وہ پوسٹیں جو میں نے صرف "آج کی خبر" میں‌لگائی تھیں، محض خبر پوسٹ کرنے تک تھیں، انہیں مباحثے کا حصہ بنانے کی غرض سے ایک ایسی پوسٹ میں‌ضم کردینا جس کا مقصد کچھ اور ہے، کو کیا کہا‌جائے؟ اور انہیں‌کیا حق تھا کہ میری پوسٹوں کو وہاں‌سے اڑا کر یہاں‌ضم کردیں؟ جس کا ظاہر ی مقصد یہ کہا‌گیا ہے کہ ایک جیسے تھریڈ کو ضم کیا گیا، جبکہ وہ ایک جیسے نہیں‌تھے۔ اور جو دراصل یوں لگتا ہے کہ اس ایک تھریڈ کا سائز بڑھانے کا طریقہ نکالا ہے انہوں‌نے۔

اگر خبر یہاں پہنچانا مقصود تھا، تو وہ اپنے نام سے یہ خبر خود لگا دیتے،مجھے کوئی تکلیف نہ ہوتی۔ مگر منتظم اعلیٰ ہونے کی حیثیت سے تو وہ اپنے ذاتی نظریہ کو مجھ پر ٹھونسنے کا حق نہیں‌رکھتے۔ انہوں نے میری پوری پوسٹ بمہ دوسرے لوگوں کے جوابات کے یہاں‌ضم کردی۔ ؂

اگر آپ غور کریں، تو یہ ضم کرنا انہوں‌نے صر ف ایک صاحبہ کے کہنے پر کیا ہے ۔ جبکہ میری وہ پوسٹیں سراسر "آج کی خبر" کے لئے تھیں۔
 
ہمارے لئے انتہائی بے چینی سے اُس گھڑی کا انتظار جب صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری صاحب بمعہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی خان اور وفاقی وزراء خصوصاً رحمان ملک اور گورنر پنجاب سلمان تاثیر صاحبان کے ہمراہ مالا کنڈ… مکمل شرعی حلیہ اور ادب آداب اختیار کرنے کے بعد تشریف لے جاکر … تحریک نفاذ شریعت محمدی کے اجتماع سے خطاب کریں۔ فوزیہ وہاب اور شیری رحمان ہمراہ جانے سے گریز کریں کہ مزید لرزہ دینے والی ویڈیو دیکھنے کی قوم میں تاب نہیں!!۔
 

شمشاد

لائبریرین
فرخ بھائی آپ غلط سمجھ رہے ہیں۔ بات صرف اتنی ہے کہ طالبان کے نام سے بہت سارے دھاگے کھلے ہوئے تھے جن کو انہوں نے اکٹھا کیا ہے اور بس۔

یقین کریں کہ یہاں اردو محفل میں اپنے نظریات یا اپنی مرضی دوسروں پر ٹھونسا اردو محفل کی پالیسی نہیں ہے۔ ہاں اردو محفل کے اصول و ضوابط کی پابندی کرنا لازمی ہے۔
 

فرخ

محفلین
فرخ بھائی آپ غلط سمجھ رہے ہیں۔ بات صرف اتنی ہے کہ طالبان کے نام سے بہت سارے دھاگے کھلے ہوئے تھے جن کو انہوں نے اکٹھا کیا ہے اور بس۔

یقین کریں کہ یہاں اردو محفل میں اپنے نظریات یا اپنی مرضی دوسروں پر ٹھونسا اردو محفل کی پالیسی نہیں ہے۔ ہاں اردو محفل کے اصول و ضوابط کی پابندی کرنا لازمی ہے۔

محترم، ان دھاگوں کو اگر علیحدہ فورم میں‌پوسٹ کیا جاتا ہے، تو یہ بھی دیکھنا چاہئیے کہ اسکی نوعیت کیا ہے؟ ڈسکشن اور "آج کی خبر" کے فورم اسی لیئے علیحدہ بنائے گئے ہیں کہ ان کی نوعیت علیحدہ ہوتی ہے۔اور نوعیت کو نہیں‌بدلنا چاہییئے ورنہ پوسٹ کرنے کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔
اسی وجہ سے میں‌آج بھی ایک خبر پوسٹ کرنے لگا تھا، مگر پھر یہی خیال آیا کہ یہ وہاں سے نکال کر یہاں‌زبردستی ضم کردی جائے گی۔
اور دوسری بات یہ ، (یہ میری تجویز ہے) کہ اگر اس طرح اکھٹا کرنا مقصود ہے تو ایک نیا دھاگا بنائیں اور اس میں‌اکھٹا کریں جواکھٹا کرنے والے صاحب کے نام سے ہو،
اور تیسری بات: آج بھی آج کی خبر میں 3 تھریڈ اور پوسٹ کئے گئے ہیں، مگر نہ تو ان پوسٹ کرنے والوں‌پر سوالات کی بوچھاڑ کی گئی نہ ہی انہیں ضم کیا گیاِ؟؟؟؟؟؟؟
 

ساجد

محفلین
پی پی پی ایک لبرل جماعت ہونے کی دعویدار اور اے این پی مذہب کی بجائے عوامی سیاست کی علم بردار ۔ دونوں کا طالبان اور اسلامی شدت پسندی سے دور کا بھی واسطہ نہیں بنتا لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اے این پی اپنی صوبائی سیاست کی 7 سیٹوں کو داؤ پہ لگا کر اور پی پی کا صدر اپنی پارٹی کے امیج کی پرواہ کئیے بغیر اسمبلی کے پاس کردہ سوات بل پر فوری دستخط کرتا ہے۔ اگر ہم کچھ وقت کے لئیے غیر جانبدار ہو کر سوچیں تو بہت کچھ بدلا ہوا ملے گا۔
آپ سب لوگ اس سے کیا نتیجہ اخذ کرتے ہیں؟
 

فرخ

محفلین
پی پی پی ایک لبرل جماعت ہونے کی دعویدار اور اے این پی مذہب کی بجائے عوامی سیاست کی علم بردار ۔ دونوں کا طالبان اور اسلامی شدت پسندی سے دور کا بھی واسطہ نہیں بنتا لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اے این پی اپنی صوبائی سیاست کی 7 سیٹوں کو داؤ پہ لگا کر اور پی پی کا صدر اپنی پارٹی کے امیج کی پرواہ کئیے بغیر اسمبلی کے پاس کردہ سوات بل پر فوری دستخط کرتا ہے۔ اگر ہم کچھ وقت کے لئیے غیر جانبدار ہو کر سوچیں تو بہت کچھ بدلا ہوا ملے گا۔
آپ سب لوگ اس سے کیا نتیجہ اخذ کرتے ہیں؟

دیکھئیے، میں ذاتی طور پر طالبان کی حرکتوں کا کہیں سے بھی حامی نہیں‌ہوں اور نہ ہی کسی جماعت کی لبرل ازم سے پوری طرح واقف ہوں، مگر میرے محتاط اندازے کے مطابق یہ معاہدے دراصل ان نقصانات سے بچنے کے لئے کئے گئے ہیں جو ان معاہدوں کے نہ ہونے سے ہو رہے تھے۔

انتہا پسند لسانی گروپوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ ڈر گئی، اور اسی قسم کی دوسری بکواس۔۔۔۔۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ چاہے طالبان اور صوفی محمد کی تحاریک کو فوج کے ذریعے کچلا جانا مشکل نا ہو، مگر اس سے نقصان صرف اور صرف ہمارا ہی ہوگا۔ فوجی بھی ہمارے، اور صوبہ سرحد کے لوگ بھی ہمارے۔اور میں‌سمجھتا ہوں، کہ دراصل حکومت نے یہ امن معاہدہ کر کے صوفی محمدکے لوگوں اور طالبان پر ایک طرح سے معاہدے کی بندش ڈال دی ہے۔ (اگر ان کے نکات پڑھیں‌تو بات واضح ہوتی نظر آئیگی)۔ اور اب اگر دوبارہ کوئی فتنہ صوفی محمد یا طالبان کی طرف سے کھڑا کیا جاتا ہے، تو پھر سب کو پتا چلے گا کہ کون معاہدے کی خلا ف ورزی کریگا اور یوں طالبان وغیرہ خود بخود اپنی سپورٹ کھو سکتے ہیں اور حکومت کے پاس جائز حق ہوگا انکے خلاف کاروائی کرنے کا۔


اور اگر آپ غور کریں تو ان انتہا پسند جماعتوں کا موقف کھل کر سامنے آیا ہے جن کی باتوں‌کے پس پردہ طالبان وغیر ہ اور فوج کو جنگ میں‌الجھائے رکھنے کے مقاصد موجود ہیں
 

ساجد

محفلین
دیکھئیے، میں ذاتی طور پر طالبان کی حرکتوں کا کہیں سے بھی حامی نہیں‌ہوں اور نہ ہی کسی جماعت کی لبرل ازم سے پوری طرح واقف ہوں، مگر میرے محتاط اندازے کے مطابق یہ معاہدے دراصل ان نقصانات سے بچنے کے لئے کئے گئے ہیں جو ان معاہدوں کے نہ ہونے سے ہو رہے تھے۔

انتہا پسند لسانی گروپوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ ڈر گئی، اور اسی قسم کی دوسری بکواس۔۔۔۔۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ چاہے طالبان اور صوفی محمد کی تحاریک کو فوج کے ذریعے کچلا جانا مشکل نا ہو، مگر اس سے نقصان صرف اور صرف ہمارا ہی ہوگا۔ فوجی بھی ہمارے، اور صوبہ سرحد کے لوگ بھی ہمارے۔اور میں‌سمجھتا ہوں، کہ دراصل حکومت نے یہ امن معاہدہ کر کے صوفی محمدکے لوگوں اور طالبان پر ایک طرح سے معاہدے کی بندش ڈال دی ہے۔ (اگر ان کے نکات پڑھیں‌تو بات واضح ہوتی نظر آئیگی)۔ اور اب اگر دوبارہ کوئی فتنہ صوفی محمد یا طالبان کی طرف سے کھڑا کیا جاتا ہے، تو پھر سب کو پتا چلے گا کہ کون معاہدے کی خلا ف ورزی کریگا اور یوں طالبان وغیرہ خود بخود اپنی سپورٹ کھو سکتے ہیں اور حکومت کے پاس جائز حق ہوگا انکے خلاف کاروائی کرنے کا۔


اور اگر آپ غور کریں تو ان انتہا پسند جماعتوں کا موقف کھل کر سامنے آیا ہے جن کی باتوں‌کے پس پردہ طالبان وغیر ہ اور فوج کو جنگ میں‌الجھائے رکھنے کے مقاصد موجود ہیں
الفاظ کے چناؤ میں ہاتھ تھوڑاہلکا رکھین:)
تبصرے کا شکریہ۔
 

خرم

محفلین
سوات میں جو کچھ کیا جا رہا ہے اس میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیاں پوری طرح شامل ہیں۔ یہ طالبان کا ہوا کیوں کھڑا کیا جارہا ہے اس کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں لیکن کیا ان کے تخلیق کاروں میں انہیں قابو میں رکھنے کی استطاعت ہے، یہ سوال ہے جس کا جواب کم ازکم میرے تئیں نفی میں ہے۔ میرے خیال میں یہ سب ڈرامہ ایک تو امریکہ سے زیادہ ڈالر کھینچنے کے لئے کیا جارہا ہے اور اس کے لئے مغرب کے اس خدشہ کو کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار انتہا پسندوں کے قبضے میں جاسکتے ہیں پوری طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب امریکہ اور بھارت بلوچ سرداروں کے ساتھ مل کر جو کھیل بلوچستان میں کھیل رہے ہیں، اس کے توڑ کے لئے بھی فوج کی بجائے طالبان کو استعمال کیا جائے گا اس طرح بلوچ عوام کے جذبات کو فوج کے خلاف بھڑکنے سے روکا جاسکے گا۔ ایک اور فائدہ ان کا یہ ہوگا کہ جب امریکہ افغانستان سے جائے گا تو یہی طالبان پھر وہاں ایک طالبانی حکومت قائم کرنے کے لئے استعمال کئے جائیں گے اور بوقت ضرورت انہیں کشمیر بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ سب کچھ بہت اچھا لگتا ہے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ اسلام آباد سے پچاس میل دور قابض ہونے کے بعد طالبان فوج کی لڑائی لڑنے کی بجائے اسلام آباد پر ہی قابض کیوں نہ ہوناچاہیں گے؟ تاریخ میں ایک سے زائد مثالیں ہیں جب ایک پروردہ نے اپنے محسن کی پیٹھ میں چھُرا گھونپ دیا۔ یحیٰی، بھٹو ، ضیا سب ماضی قریب کی مثالیں ہیں۔ تو اگر فوج کے چہیتے صوفی محمد نے بھی وہی کردار ادا کردیا تو پھر کیا ہوگا رے کالیا؟ یہی وہ سوال ہے جس کے جواب کی تلاش ہے۔
 

فرخ

محفلین
سوات میں جو کچھ کیا جا رہا ہے اس میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیاں پوری طرح شامل ہیں۔ یہ طالبان کا ہوا کیوں کھڑا کیا جارہا ہے اس کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں لیکن کیا ان کے تخلیق کاروں میں انہیں قابو میں رکھنے کی استطاعت ہے، یہ سوال ہے جس کا جواب کم ازکم میرے تئیں نفی میں ہے۔ میرے خیال میں یہ سب ڈرامہ ایک تو امریکہ سے زیادہ ڈالر کھینچنے کے لئے کیا جارہا ہے اور اس کے لئے مغرب کے اس خدشہ کو کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار انتہا پسندوں کے قبضے میں جاسکتے ہیں پوری طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب امریکہ اور بھارت بلوچ سرداروں کے ساتھ مل کر جو کھیل بلوچستان میں کھیل رہے ہیں، اس کے توڑ کے لئے بھی فوج کی بجائے طالبان کو استعمال کیا جائے گا اس طرح بلوچ عوام کے جذبات کو فوج کے خلاف بھڑکنے سے روکا جاسکے گا۔ ایک اور فائدہ ان کا یہ ہوگا کہ جب امریکہ افغانستان سے جائے گا تو یہی طالبان پھر وہاں ایک طالبانی حکومت قائم کرنے کے لئے استعمال کئے جائیں گے اور بوقت ضرورت انہیں کشمیر بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ سب کچھ بہت اچھا لگتا ہے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ اسلام آباد سے پچاس میل دور قابض ہونے کے بعد طالبان فوج کی لڑائی لڑنے کی بجائے اسلام آباد پر ہی قابض کیوں نہ ہوناچاہیں گے؟ تاریخ میں ایک سے زائد مثالیں ہیں جب ایک پروردہ نے اپنے محسن کی پیٹھ میں چھُرا گھونپ دیا۔ یحیٰی، بھٹو ، ضیا سب ماضی قریب کی مثالیں ہیں۔ تو اگر فوج کے چہیتے صوفی محمد نے بھی وہی کردار ادا کردیا تو پھر کیا ہوگا رے کالیا؟ یہی وہ سوال ہے جس کے جواب کی تلاش ہے۔

پاکستانی ایجنسیاں شامل ہوں‌یا نہ ہوں، مگر ایک حقیقت سے سب آگاہ ہیں، کہ جب سے امریکہ ہماری سرحدوں‌تک آیا ہے، پاکستانی طالبان نے بھی اسی وقت سے جنم لیا اور پاکستان کے خلاف کاروائیاں‌شروع کیں، جنہیں‌امریکہ نے سپورٹ بھی کیا۔ یہ امریکہ کی پرانی تکنیک ہے کہ ایک طر ف ظاہری طور پر ساتھ بھی دینے کا ڈرامہ کرتا ہے تو دوسری طرف پیٹھ میں‌چھُرا بھی گھونپتا نظر آتا ہے۔
مغرب کا یہ پروپیگنڈا کافی پرانا ہے کہ ہمارے ایٹمی ہتھیار انتہا پسندوں کے قبضے میں‌جا سکتے ہیں، جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ صیہونی طاقتوں اور انکے سپورٹرز کو یہ گوارا نہیں کہ مسلمان کہیں‌سے بھی کسی بھی قسم کی قوت حاصل کر سکیں۔ اسکی ایک مثال تو ماضی میں انڈیا کی مدد سے ہمارے بارڈرز پر اسرائیلی ایف 16 کی موجودگی اور ہمارے ایٹمی پلانٹ پر حملے کی کوشش تھی، جو اللہ کے فضل و کرم سے کھل کر سامنے آ گئی اور وہ سازش بری طرح‌ناکام ہوئی، اور شائید یہ اسوقت ہوا تھا، جب ہم نے ایٹمی دھماکے نہیں‌کئے تھے۔
سوات بہانہ تو یہ اب لگا رہے ہیں اور آگ اصل میں امریکہ اور اسکے چاہنے والوں کو یہ ہے کہ انکی سازش کے مطابق ، پاکستان آرمی اور مقامی طالبان اور قبائیلوں میں‌جو جنگ کی فضا بن چُکی تھی اور جس کے نتیجے میں‌وہ پاکستان کو کمزور کرنے کی کامیاب کوششیں‌کر رہے تھے، اب وہ ناکام ہوتی نظر آرہی ہے۔ ورنہ دیکھا جائے، تو کدھر امریکہ واقع ہے، اور کدھر افغانستان اور پاکستان، مگر صیہونیت جس نے امریکہ کی معیشت کو بھی جکڑ رکھا ہے، مسلمانوں‌سے صدیوں سے خائف ہے۔
یہ معاہدہ کرنے کا مقصد دراصل ہے ہی یہی کہ امن کے راستے ڈھونڈے جائیں اور اس پرائی جنگ کی وجہ سے جو نقصانات ہو رہے ہیں‌ان کا تدارک کیا جائے، مگر امن کے دشمن تو دراصل امریکہ، اسرائیل،اور ہندوستان ہیں اور انہیں لازما ہمارا کوئی بھی اقدام جس سے ملک میں‌مضبوطی کا امکان پیدا ہو، قابل قبول نہیں۔

امریکہ اور اسکے حواریوں‌کی فطرت دنیا میں‌اور مقامات پر اسکی امن تباہ کرنے کی کاروائیوں سے بہت واضح‌ہو چُکی ہے۔
 
Top