سیما علی
لائبریرین
ہلکے سے رونے کا ہی نہیں بلکہ ہلنے کا بھیجسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
ہلکے سے رونے کا ہی نہیں بلکہ ہلنے کا بھیجسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
املا درست کر رہا تھا لیکن مکمل یقین نہ تھا کہ پنجابی کے لفظ کی یہی املا ہےتنکا
مطلب کہ انہیں تنکے جتنا بھی علم نہیں
ایسے اعتراف کم ہی لوگ کرتے دیکھے ہیں۔ساکوں کڈاں انکار تھئے
ہمیں اس کا پوری طرح ادراک ہے بھئی، ہم بھی ایک عورت کے ہاتھوں پل کے بڑے ہوئے جس پر پورا کا پورا انحصار تھا ہمارا۔ جو نیند میں مکمل نیند نہ کرتی تھی۔ جسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
بالکل سیما آپا ٹھیک کہہ رہی ہیں آپ۔ہلکے سے رونے کا ہی نہیں بلکہ ہلنے کا بھی
یہ بڑائی ہے انکی کہ اعتراف کیا ورنہ تم کرتی کیا ہو کی گونج ضرور سنائی دیتی ہے!!!!!!!ایسے اعتراف کم ہی لوگ کرتے دیکھے ہیں۔
عورت بحیثیت ماں اور بیوی مصروف ترین زندگی گزارتی ہے۔
خواتین کی عظمت میں شبہ نہیں۔ ملٹی ٹاسکنگ ناممکن ہے۔ جب میاں بیوی دونوں جاب اور گھر کی ذمہ داریوں کو اکٹھے نبھائیں تبھی بات نکھرتی ہےہمیں خوشی اس بات کی ہو رہی ہے کہ آپ کو اچھے سے اندازہ ہو رہا ہو گا کہ خواتین جب ملٹی ٹاسک کر رہی ہوتی ہیں تو پینل کا ساتھ تو ہوتا ہی نہیں۔ شوہر بھی انھیں بھاگ دوڑ اور چپلیں موزے تلاش کرنے پہ لگائے رکھتے ہیں لیکن پھر بھی وہ سر انجام دیتی ہیں یہ ڈیوٹیاں بوزن کسوٹیاں۔
مہان ہیں عورتیں۔
درست کہہ رہی ہیں آپ۔یہ بڑائی ہے انکی کہ اعتراف کیا ورنہ تم کرتی کیا ہو کی گونج ضرور سنائی دیتی ہے!!!!!!!
ایک مشہور کافی بھی ہے
بیگم کا کوئی ذکر نہیں؟ساکوں کڈاں انکار تھئے
ہمیں اس کا پوری طرح ادراک ہے بھئی، ہم بھی ایک عورت کے ہاتھوں پل کے بڑے ہوئے جس پر پورا کا پورا انحصار تھا ہمارا۔ جو نیند میں مکمل نیند نہ کرتی تھی۔ جسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
بالکل۔خواتین کی عظمت میں شبہ نہیں۔ ملٹی ٹاسکنگ ناممکن ہے۔ جب میاں بیوی دونوں جاب اور گھر کی ذمہ داریوں کو اکٹھے نبھائیں تبھی بات نکھرتی ہے
دل ہر کسی کا گواہی دیتا ہے تسلیم نہ کرنا اور بات ہےایسے اعتراف کم ہی لوگ کرتے دیکھے ہیں۔
عورت بحیثیت ماں اور بیوی مصروف ترین زندگی گزارتی ہے۔
کچھ تو ہل کے پانی بھی نہیں پیتے خاص طور پر پاکستان میں۔۔۔۔۔۔۔اسی طرح تمام مرد گھر کے کام بھی نہیں کرتے۔
ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔بالکل۔
لیکن تمام عورتیں جاب بھی تو نہیں کرتیں۔ اور اسی طرح تمام مرد گھر کے کام بھی نہیں کرتے۔
ہماری بیگم بھی خیر سے ایک ماں ہیں۔ اور یہ تبصرہ صرف میری جانب سے نہیں تمام مردوں کی نمائندگی میں تھابیگم کا کوئی ذکر نہیں؟
ہمارا بیٹا پوری پوری رات اپنی بیٹی کے ساتھ جاگتا ہے جب اُسکی طبعیت ٹھیک نہیں ۔۔ویسے بھی اُسے پل پل خیال رہتا ہے ۔۔۔اپنے آفس جانے سے دو گھنٹے پہلے اُٹھتا ہے کہ ایک گھنٹہ صبح کا ضرور اُسکے لئے وقف ہے ۔۔۔۔۔ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔
سکینڈینیویا میں خواتین کے جاب کرنے کا تناسب شاید سب سے زیادہ ہے۔تمام عورتیں جاب بھی تو نہیں کرتیں۔
جی ایسا ہی ہے۔سکینڈینیویا میں خواتین کے جاب کرنے کا تناسب شاید سب سے زیادہ ہے۔
زیک ویسے وہ بات ایک خاتون کی جانب سے تھی تو اس طرز کا جواب تھا آپ کا سوال ہوتا تو صرف اپنی بات کرتا ناہماری بیگم بھی خیر سے ایک ماں ہیں۔ اور یہ تبصرہ صرف میری جانب سے نہیں تمام مردوں کی نمائندگی میں تھا
اپنے بچوں کی نمائندگی بھی میں نے اسی میں کی ہے بھئی
وہی تو۔ ہر جگہ ہر گھر کے اپنے طور طریقے ہیں۔ ہمارے بھائی ہم سب کے ہوتے ہوئے بھی ویک اینڈ میں اکثر گھر سنبھالتے ہیں۔ باقی وقت اور ضرورت کے مطابق ساتھ دیتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف ایسے بھی تو لوگ ہیں نا جو بیوی کے ساتھ کسی کام میں ہاتھ بٹا لینے کو زن مریدی کا نام دے دیتے ہیں۔ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔
جی، ککھ