سولھویں سالگرہ سولہویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی کسوٹی کے لئے تبصرہ لڑی

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ساکوں کڈاں انکار تھئے
ہمیں اس کا پوری طرح ادراک ہے بھئی، ہم بھی ایک عورت کے ہاتھوں پل کے بڑے ہوئے جس پر پورا کا پورا انحصار تھا ہمارا۔ جو نیند میں مکمل نیند نہ کرتی تھی۔ جسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
ایسے اعتراف کم ہی لوگ کرتے دیکھے ہیں۔
عورت بحیثیت ماں اور بیوی مصروف ترین زندگی گزارتی ہے۔
 

زیک

مسافر
ہمیں خوشی اس بات کی ہو رہی ہے کہ آپ کو اچھے سے اندازہ ہو رہا ہو گا کہ خواتین جب ملٹی ٹاسک کر رہی ہوتی ہیں تو پینل کا ساتھ تو ہوتا ہی نہیں۔ شوہر بھی انھیں بھاگ دوڑ اور چپلیں موزے تلاش کرنے پہ لگائے رکھتے ہیں لیکن پھر بھی وہ سر انجام دیتی ہیں یہ ڈیوٹیاں بوزن کسوٹیاں۔
مہان ہیں عورتیں۔
خواتین کی عظمت میں شبہ نہیں۔ ملٹی ٹاسکنگ ناممکن ہے۔ جب میاں بیوی دونوں جاب اور گھر کی ذمہ داریوں کو اکٹھے نبھائیں تبھی بات نکھرتی ہے
 

زیک

مسافر
ساکوں کڈاں انکار تھئے
ہمیں اس کا پوری طرح ادراک ہے بھئی، ہم بھی ایک عورت کے ہاتھوں پل کے بڑے ہوئے جس پر پورا کا پورا انحصار تھا ہمارا۔ جو نیند میں مکمل نیند نہ کرتی تھی۔ جسے بچے کے ہلکے سے رونے کی آواز کا بھی علم ہو جایا کرتا
بیگم کا کوئی ذکر نہیں؟
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
خواتین کی عظمت میں شبہ نہیں۔ ملٹی ٹاسکنگ ناممکن ہے۔ جب میاں بیوی دونوں جاب اور گھر کی ذمہ داریوں کو اکٹھے نبھائیں تبھی بات نکھرتی ہے
بالکل۔
لیکن تمام عورتیں جاب بھی تو نہیں کرتیں۔ اور اسی طرح تمام مرد گھر کے کام بھی نہیں کرتے۔
 

زیک

مسافر
بالکل۔
لیکن تمام عورتیں جاب بھی تو نہیں کرتیں۔ اور اسی طرح تمام مرد گھر کے کام بھی نہیں کرتے۔
ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔
ہمارا بیٹا پوری پوری رات اپنی بیٹی کے ساتھ جاگتا ہے جب اُسکی طبعیت ٹھیک نہیں ۔۔ویسے بھی اُسے پل پل خیال رہتا ہے ۔۔۔اپنے آفس جانے سے دو گھنٹے پہلے اُٹھتا ہے کہ ایک گھنٹہ صبح کا ضرور اُسکے لئے وقف ہے ۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہماری بیگم بھی خیر سے ایک ماں ہیں۔ اور یہ تبصرہ صرف میری جانب سے نہیں تمام مردوں کی نمائندگی میں تھا
اپنے بچوں کی نمائندگی بھی میں نے اسی میں کی ہے بھئی
زیک ویسے وہ بات ایک خاتون کی جانب سے تھی تو اس طرز کا جواب تھا آپ کا سوال ہوتا تو صرف اپنی بات کرتا نا:)
جب میرا نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں تو امتی کیوں نہیں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہم نے تو وہ گھرانے بھی دیکھے ہیں جہاں بچے کی پیدائش کے بعد باپ نے پیرنٹل لیو لے کر گھر سنبھالا۔ دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں۔
وہی تو۔ ہر جگہ ہر گھر کے اپنے طور طریقے ہیں۔ ہمارے بھائی ہم سب کے ہوتے ہوئے بھی ویک اینڈ میں اکثر گھر سنبھالتے ہیں۔ باقی وقت اور ضرورت کے مطابق ساتھ دیتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف ایسے بھی تو لوگ ہیں نا جو بیوی کے ساتھ کسی کام میں ہاتھ بٹا لینے کو زن مریدی کا نام دے دیتے ہیں۔
 
Top