محمد خرم یاسین
محفلین
جی شک
جی شکریہ ۔ جزاک اللہبھائی ۔۔۔ آپ کی بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ مالک کریم غفار و رحمان ہے ۔ اس تحریر جو کہ اصل میں سورۃ التین سے اخذ کی گئی ہے۔ اس میں بندوں کی دو اقسام بتادی گئیں ہیں ۔ ایک وہ جو بہت اعلیٰ ہے جو نے اپنےاوصاف کی بناء اور منشائے خدا کی بنا پر نبوت کے درجے پر فائز ہوئے ہیں اور دوسرے وہ جو اپنے دل میں نور کے چراغ کے بجھاچکے ہیں جن کے دلوں پر مہر ثبت ہوگئی ہے ۔ بھائی ہر روح اللہ تعالیٰ کی صفات لیے پیدا ہوتی ہے چاہے وہ کافر ہو یا مسلمان ۔۔۔۔۔۔۔۔ مسئلہ ان کا جو اپنے کردار کو اتنا گرادیتے ہیں کہ ان کو اللہ تعالیٰ قران پاک میں خود نام لے کے بیان کرتے نشان عبرت بناتا ہے جیسا کہ قارون ، شداد ، نمرود یا ابو جہل ۔۔۔۔۔۔ان دو اوصاف کی بنا پر انصاف کے ترازو کی بات کی گئی ہے ۔۔۔اللہ تعالیٰ غفار ہیں تو عادل بھی ہیں ۔۔۔۔باقی معاملے اللہ تعالیٰ کی رحمت و کرم کے ہیں جسے چاہے بخش دے جسے چاہے اپنا بنالے ۔۔ جزاک اللہ