سوچ کا سفر ---------تبصرہ جات لڑی

فہد مقصود

محفلین
اس کا حوالہ دینے سے قاصر ہوں کہ کسی پرانے رسالے سے کھنگالنا ممکن نہیں میرے لیے. اگر یہ حوالہ میں نے لکھ دیا اس میں کچھ نہ کچھ میری رائے بھی شامل ہوگی ... آپ اپنی رائے دے دیتے اتنے زیادہ حوالے اٹھا دیے، سمجھدار کے لیے اک حوالہ کافی ہوتا ہے اگر سامنے والے کے پاس استدلال کی قوت ہو.

تمام کائنات اللہ کے اشارہ ء قدرت سے چل رہی ہے. برکت کا نظام ہے جس پر سارا کام چل رہا ہے، بارش رحمت بن جاتی ہے کہیں اور کہیں یہی بارش تباہی لے آتی ہے .. یہ تضاد ہے اور اس تضاد کا نتیجہ آپ کو اچھے اخلاقی سبق کے طور پر سامنے آئے گا. درخت قیام کی حالت میں کھڑا ہے اور دریا حرکت کر رہا ہے ... یہی دریا سیراب کرتا درختوں کو تو کہیں کٹاؤ کا عمل مٹی کھاجاتا ہے ... یہ تضاد ہے، جہاں سیرابی چاہیے وہاں سیرابی ملی، جہاں کٹاؤ تھا وہاں کٹاؤ یعنی کہ لے لیا .... اللہ غفور الرحیم ہے، اللہ ستار العیوب ہے مگر اللہ قہار و جبار بھی ہے، اللہ شاہد بھی ہے شہید بھی ہے ... یہ ساری صفات قران پاک سے سورہ الحشر سے ماخوذ ہیں .. آپ شاہد و شہید کو دیکھیے تو آپ تضاد پائیں گے. آخری پارے کی پہلی پہلی صورتوں میں اللہ نے فرمایا یے کہ ہر شے کے جوڑے پیدا کیے اور یہ جوڑا: جھوٹ سچ کا، کالے سفید کا، نیکی و بدی کا، خوشی و غم کا ... کائنات کا نظام اس تضاد سے چل رہا ہے تضاد حسن ہے یہ تضاد نہ ہو تو دنیا یا جنت ہوتی یا جہنم سے بدترین ہوتی. اسی تضاد کی وجہ سے کہیں رشک ہوتا، کہیں خدمت ہوتی، کہیں تخریب کہیں تعمیر، کہیں جنت کہیں دوذخ ... اس تضاد کے بغیر کائنات کا اک ذرہ بھی چل نہیں سکتا. اللہ الرزاق ہے اور وہ الخبیر ہے وہ العلیم یے، بابا بلھے شاہ نے اس تضاد کی بات کی ہے کہ اللہ کی تقسیم تضاد پر ہے، جبکہ حضور پر نور صلی اللہ علیہ والہ وسلم یکساں دیتے ہیں کہ سب کے حقوق کا خیال رکھتے .. شادیاں کی تو تمام ازواج کے حقوق کا خیال رکھا، سپہ سالار ہوئے تو کیا شان مرتبہ ایسا عظیم سالار نہ ہوا ... سالاری بھی تب کامیاب ہوتی ہے جب ماتحت کے حقوق کا خیال رکھا جائے ان کے حقوق کی تقسیم برابری کی بنیاد پر کی جائے، جب کہ آپ استاد ہوئے تو یکساں دیا ..اک دفعہ آپ نے نابینا کو توجہ نہ دی تو اللہ پاک نے سورہ عبس کی آیات اتاری ۔۔ عبس وتولی ... آپ کو ہر اک کو برابر دینا تھا آپ نے سب کو برابر تقسیم کیا، چاہے کوئ کتنا برا کرے چاہے دوست ہو یا دشمن ..سب کو ملا ..یہاں تک کہ ہمارے لیے بھی روئے .... دعا دی ..شناسا و نا آشنا کو ...دشمن و دوست کو .... سب کو ملا .

اس تقسم کی بات کی تھی بابا بلھے شاہ نے ... اگر یہ روایت ٹھیک بھی نہیں اس کی حقیقت مسلم ہے یہ تو ہوئ میری رائے. آپ مزید لوگوں کی اصلاح کرسکتے ان کے لیے آپ کی خدمات کی دلی قدر کرتی ہوں. اللہ کرے آ آپ کی نیت ہمیشہ فلاح کے لیے استعمال ہو، اس سے امت مسلمہ کے فرقہ ورانہ مسائل حل ہوں اور امت میں اتحاد پیدا ہو

انا للہ وانا الیہ راجعون

آخر آپ نے وہیں لا کر بات ختم کی کہ خدائے رب العزت کی صفات میں تضاد ہے اور یہ سب قرآن پاک میں ہے۔

تضاد کا عمومی معنی کیا ہے؟؟؟ آپ کے ہی فورم کا ایک دھاگہ پیشِ خدمت ہے جہاں پر تضاد زیادہ تر شرکاء محفل کے نزدیک قول اور فعل میں فرق کو سمجھا جاتا ہے۔

تضاد کیا ہے!!!!

تضاد سے عمومی طور پر یہی سمجھ آتا ہے کہ کوئی کہتا کچھ اور کرتا کچھ اور ہو! تو کیا نعوذباللہ اللہ تعالیٰ کی صفات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے کچھ اور ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں؟ اللہ تعالیٰ قہار ہے تو قہار کن کے لئے ہے؟ ظالموں کے لئے ہے یا شکر گزاروں کے لئے ہے؟ نعوذباللہ اگر شکر گزاروں کے لئے ہوتا تو تضاد کہا جا سکتا تھا۔


مَا يَفْعَلُ اللّٰهُ بِعَذَابِكُمْ اِنْ شَكَرْتُمْ وَاٰمَنْتُمْ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ شَاكِرًا عَلِيْمًا
سورہ النساء آية ۱۴۷


اللہ تعالیٰ تمہیں سزا دے کر کیا کرے گا؟ اگر تم شکر گزاری کرتے رہو اور با ایمان رہو (١) اللہ تعالیٰ بہت قدر کرنے والا اور پورا علم رکھنے والا ہے۔ احسن البیان

اور جہاں تک کثرت سے آیات اور احادیث کو استدلال کے طور پر پیش کرنے کی بات ہے تو جتنا بھی علم پہنچ جائے ہمارے نزدیک تو یہی بڑی بات ہے۔ جنھوں نے قرآن اور احادیث سے استدلال حاصل کرنے والی تحاریر پڑھی ہوں گی ان کو اچھی طرح سے اس بات کا علم ہوگا کہ زیادہ سے زیادہ متعلقہ آیات اور احادیث نقل کی جاتی ہیں۔ کسی کو پسند نہ آئے تو اس کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں۔
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
انا للہ وانا الیہ راجعون

آخر آپ نے وہیں لا کر بات ختم کی کہ خدائے رب العزت کی صفات میں تضاد ہے اور یہ سب قرآن پاک میں ہے۔

تضاد کا عمومی معنی کیا ہے؟؟؟ آپ کے ہی فورم کا ایک دھاگہ پیشِ خدمت ہے جہاں پر تضاد زیادہ تر شرکاء محفل کے نزدیک قول اور فعل میں فرق کو سمجھا جاتا ہے۔

تضاد کیا ہے!!!!

تضاد سے عمومی طور پر یہی سمجھ آتا ہے کہ کوئی کہتا کچھ اور کرتا کچھ اور ہو! تو کیا نعوذباللہ اللہ تعالیٰ کی صفات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے کچھ اور ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں؟ اللہ تعالیٰ قہار ہے تو قہار کن کے لئے ہے؟ ظالموں کے لئے ہے یا شکر گزاروں کے لئے ہے؟ نعوذباللہ اگر شکر گزاروں کے لئے ہوتا تو تضاد کہا جا سکتا تھا۔


مَا يَفْعَلُ اللّٰهُ بِعَذَابِكُمْ اِنْ شَكَرْتُمْ وَاٰمَنْتُمْ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ شَاكِرًا عَلِيْمًا
سورہ النساء آية ۱۴۷


اللہ تعالیٰ تمہیں سزا دے کر کیا کرے گا؟ اگر تم شکر گزاری کرتے رہو اور با ایمان رہو (١) اللہ تعالٰی بہت قدر کرنے والا اور پورا علم رکھنے والا ہے۔ احسن البیان
آپ کو بات میں سمجھا نہیں سکتی. اگر کسی نے بھی اوپر والے پیرائے کو غور سے پڑھا ہو، تو اسطرح کی بات وہ نہیں کرے گا. آپ پر حیرت ہو رہی ہے کہ آپ نے واقعتا پڑھا ہے میں نے لکھا کیا ہے .. الفاظ سے اپنی مرضی کے مفہوم نکالنا جرم ہے جبکہ کسی نے آپ کو وضاحت دے دی ہو . دوسرا جذبات و مضامین میں فرق ہوتا ہے. جذبات اظہاریہ ہے. مضمون تبلیغ ...

آپ مجھے سکھا سکتے تھے اور میں سیکھ لیتی مگر آپ نے سکھانا نہیں چاہا، آپ نے مجھے سمجھنا بھی نہیں چاہا. آپ بس ایسے ہی اصلاح کریں گے بنا دوسرے کو سمجھے؟ ایسے تو لوگ دور ہو جائیں گے آپ سے..میری طرف سے مزید جواب آپ کو نہ مل سکیں گے
واعلیکم السلام
 

فہد مقصود

محفلین
آپ کو بات میں سمجھا نہیں سکتی. اگر کسی نے بھی اوپر والے پیرائے کو غور سے پڑھا ہو، تو اسطرح کی بات وہ نہیں کرے گا. آپ پر حیرت ہو رہی ہے کہ آپ نے واقعتا پڑھا ہے میں نے لکھا کیا ہے .. الفاظ سے اپنی مرضی کے مفہوم نکالنا جرم ہے جبکہ کسی نے آپ کو وضاحت دے دی ہو . دوسرا جذبات و مضامین میں فرق ہوتا ہے. جذبات اظہاریہ ہے. مضمون تبلیغ ...

آپ مجھے سکھا سکتے تھے اور میں سیکھ لیتی مگر آپ نے سکھانا نہیں چاہا، آپ نے مجھے سمجھنا بھی نہیں چاہا. آپ بس ایسے ہی اصلاح کریں گے بنا دوسرے کو سمجھے؟ ایسے تو لوگ دور ہو جائیں گے آپ سے..میری طرف سے مزید جواب آپ کو نہ مل سکیں گے
واعلیکم السلام

جی بالکل اب یہ قارئین پر چھوڑتے ہیں کہ "کس" نے کیسا "جرم" کیا ہے۔ یہ آپ کی خوش فہمی ہے کہ ایسے بات نہیں کرے گا یا ویسے بات نہیں کرے گا!!! آپ نے خود ہی فرمایا ہے کہ ذومعنی تحریر ہے۔

میرے نزدیک خدائے رب العزت کی صفات کے لئے لفظ تضاد کا استعمال انتہائی غیر مناسب ہے۔ آپ کو سمجھانے کی ہی کوشش کی ہے لیکن پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ یہ انسان پر منحصر ہے کہ سمجھنا چاہے یا نہ چاہے۔ آپ کی مرضی آپ سمجھیں یا نہ سمجھیں۔
 

ظفری

لائبریرین
آپ کا انداز فکر بتا تا ہے کہ آپ صوفی ازم سے بہت متاثر ہیں ۔ پھر فلسفہ بھی آپ کی تحریر میں بہت نظر آتا ہے ۔ آپ کی تخلیقات میں فلسفہ اور صوفیت کی وجہ سے الفاظ بے ربط ہوجاتےہیں ۔ جسے عام آدمی سمجھ نہیں سکتا ۔ساری تحریروں میں مکالموں کی تکرارہے ۔ جیسے آپ کسی کو کچھ باور کرانے کی کوشش کررہیں ہیں ۔ مگر باور کرا نہیں پارہیں ۔ آپ کیimagnationاتنی پاورفل ہے کہ آپ کے سامنے آپ کے خیالات حقیقت بن جاتے ہیں ۔جس سے آپ کی تحریروں میں جذب کی سی کیفیت نظر آتی ہے۔ مگر یہ صحتمندانہ عمل نہیں ۔ ایک دو مراسلے کے باقی مراسلوں میں آپ نے واقعات(ان میں کچھ آیتیوں کے تراجم بھی شامل ہیں ) آپ نے جو پڑھے ہیں ۔ ان کو اپنے انداز میں کوٹ کیا ہے ۔ مگر ان کی کوئی وضاحت کہیں بھی نظر نہیں آتی ۔ کہیں کہیں ایسا لگتا ہے کہ آپ خود ان کو سمجھنے کی کوشش کررہیں ہیں ۔ آپ نے یہ سب لکھنے میں بہت محنت کی ہے ۔ مگر اس میں تواتر کا فقدان ہے ۔ بات کہیں سے کہیں نکل جاتی ہے ۔ میری یہ تنقید شاید آپ کو ناگوار گذرے مگر میں نے جو نظر آیا میں نے بیان کردیا ۔
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کا انداز فکر بتا تا ہے کہ آپ صوفی ازم سے بہت متاثر ہیں ۔ پھر فلسفہ بھی آپ کی تحریر میں بہت نظر آتا ہے ۔ آپ کی تخلیقات میں فلسفہ اور صوفیت کی وجہ سے الفاظ بے ربط ہوجاتےہیں ۔ جسے عام آدمی سمجھ نہیں سکتا ۔ساری تحریروں میں مکالموں کی تکرارہے ۔ جیسے آپ کسی کو کچھ باور کرانے کی کوشش کررہیں ہیں ۔ مگر باور کرا نہیں پارہیں ۔ آپ کیimagnationاتنی پاورفل ہے کہ آپ کے سامنے آپ کے خیالات حقیقت بن جاتے ہیں ۔جس سے آپ کی تحریروں میں جذب کی سی کیفیت نظر آتی ہے۔ مگر یہ صحتمندانہ عمل نہیں ۔ ایک دو مراسلے کے باقی مراسلوں میں آپ نے واقعات(ان میں کچھ آیتیوں کے تراجم بھی شامل ہیں ) آپ نے جو پڑھے ہیں ۔ ان کو اپنے انداز میں کوٹ کیا ہے ۔ مگر ان کی کوئی وضاحت کہیں بھی نظر نہیں آتی ۔ کہیں کہیں ایسا لگتا ہے کہ آپ خود ان کو سمجھنے کی کوشش کررہیں ہیں ۔ آپ نے یہ سب لکھنے میں بہت محنت کی ہے ۔ مگر اس میں تواتر کا فقدان ہے ۔ بات کہیں سے کہیں نکل جاتی ہے ۔ میری یہ تنقید شاید آپ کو ناگوار گذرے مگر میں نے جو نظر آیا میں نے بیان کردیا ۔
تنقید سے، وہ بھی صحت مند بات سے کیا گھبرانا ... لکھنے میں محنت ہوتی شامل تو نہ لکھتی، طبیعت میں سہل پسندی بہت زیادہ ہے. آپ نے کافی زیادہ اشارے دیے. کس کا جواب دوں؟
 

ظفری

لائبریرین
تنقید سے، وہ بھی صحت مند بات سے کیا گھبرانا ... لکھنے میں محنت ہوتی شامل تو نہ لکھتی، طبیعت میں سہل پسندی بہت زیادہ ہے. آپ نے کافی زیادہ اشارے دیے. کس کا جواب دوں؟
چلیئے اچھا ہے کہ آپ نے برا نہیں مانا ۔ میری اسی عادت کی وجہ سے لوگ مجھ سے بھاگتے ہیں ۔ :idontknow:
امریکہ تو ا یسے لوگوں کوstraightforward کہتے ہیں مگر پاکستان میں شاید منہ پھٹ کہتے ہیں ۔:D
 

نور وجدان

لائبریرین
چلیئے اچھا ہے کہ آپ نے برا نہیں مانا ۔ میری اسی عادت کی وجہ سے لوگ مجھ سے بھاگتے ہیں ۔ :idontknow:
امریکہ تو ا یسے لوگوں کوstraightforward کہتے ہیں مگر پاکستان میں شاید منہ پھٹ کہتے ہیں ۔:D
شاید تحریر پر اک چیز ذہن میں بٹھالی ہے کہ ستائش کا اثر نہیں لینا اور تنقید کو دل پر نہیں لیا اور جہاں سے کچھ اچھا لگے، لے لینا ہے. اس وجہ سے اگر آپ مجھے کچھ بتائیں گے تو میں آپ کی ہر بات کا احترام کروں گی. جو آپ نے لکھا وہ نیا تبصرہ نہیں ہے اس میں چند باتوں کا اضافہ ہے اس کے علاوہ ان باتوں کو سننے کی عادت پڑچکی ہے. صاف گوئی اچھی بات ہے اور دل رکھنا بھی. معاشرہ اس توازن سے چلتا جاتا ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کیimagnationاتنی پاورفل ہے کہ آپ کے سامنے آپ کے خیالات حقیقت بن جاتے ہیں ۔جس سے آپ کی تحریروں میں جذب کی سی کیفیت نظر آتی ہے۔ مگر یہ صحتمندانہ عمل نہیں
اسکو واضح کردیں خاص کر صحت مندی کو شاید کچھ اچھا مل سکے
 

ظفری

لائبریرین
میں ابھی تمام تبصرجات پڑھ کر فارغ ہوا ہوں۔ ایک بات قابلِ غور ہے کہ جس جس نے آپ کی تحریر پر تنقید کی ہے ۔ وہ سب معطل ہوچکے ہیں ۔ :D
ایک صاحب اب بھی لگے ہوئے ہیں۔ مگر دو دن سے زیادہ پرانے نہیں ہیں۔ شاید ان کی بھی باری آجائے ۔
مجھے یہ لڑی پڑھنے کے بعد کچھ کہنے کی جسارت کرنی تھی ۔ :thinking:
 

نور وجدان

لائبریرین
میں ابھی تمام تبصرجات پڑھ کر فارغ ہوا ہوں۔ ایک بات قابلِ غور ہے کہ جس جس نے آپ کی تحریر پر تنقید کی ہے ۔ وہ سب معطل ہوچکے ہیں ۔ :D
ایک صاحب اب بھی لگے ہوئے ہیں۔ مگر دو دن سے زیادہ پرانے نہیں ہیں۔ شاید ان کی بھی باری آجائے ۔
مجھے یہ لڑی پڑھنے کے بعد کچھ کہنے کی جسارت کرنی تھی ۔ :thinking:
میں نے کبھی کسی کو رپورٹ نہیں کیا، جو معطل ہوئے اکثر وہ قادیانی بحث میں الجھ کے ہوئے ہیں ... ان کا مجموعی رویہ عدم برداشت والا رہا ہے جبکہ آپ کی بات میں سن رہی ہوں بلکہ سمجھ بھی رہی ہوں. وہ انسان ہی کیا جو اصلاح نہ کرے یا وہ انسان کیا جو تدریجی ارتقاء سے نہ گزرے ... میں نے ویسے ہی یہاں لکھنا چھوڑ دیا تھا کہ فہم میں کم کم لوگوں کی آتا ہے یا کچھ تحریر کا حصہ آتا ہے جبکہ الفاظ دل پر اثر بھی کر جاتے ہیں ..
 

ظفری

لائبریرین
اس بات سے قطعِ نظر کیا آپ کی تحریروں میں اعتراضات کے کیا کیا پہلو نکلتے ہیں ۔ آپ نے اپنی تحریر کا عنوان" روح کا سفر " رکھا ہے ۔
آپ نے نزدیک روح کیا ہے ۔ کیا آپ نے روح کا مشاہدہ کیا ہے ۔ ؟
 

نور وجدان

لائبریرین
اس بات سے قطعِ نظر کیا آپ کی تحریروں میں اعتراضات کے کیا کیا پہلو نکلتے ہیں ۔ آپ نے اپنی تحریر کا عنوان" روح کا سفر " رکھا ہے ۔
آپ نے نزدیک روح کیا ہے ۔ کیا آپ نے روح کا مشاہدہ کیا ہے ۔ ؟
کل سے قبل نام تو سوچ کا سفر رہا، آپ کے سوال کے لیے میں نے یہ تبدیل کردیا ہے. مشاہدہ ویسے ہوتا کیا ہے؟ جب مشاہدے کا علم نہیں تو کجا روح کا مشاہدہ. بس ایسے ہی رکھ دیا. جب لکھ دیا، تو آپ کے سامنے ہے. تحریر آپکی ہوئی جس قدر مرضی اعتراضات ہیں کرلیں، میرا کیا بگڑنا ہے:)
 

ظفری

لائبریرین
چلیں میں آپ کو ایک خاص بات بتاتا ہوں ۔ :)
تحریر دنیاوی امور و معاملات پر ہو، معاشرے پر ہو ۔ رومانوی ہو ۔ چاہے نثر ی ہو یا اشعار کی شکل میں ،ادب ان اشکال میں ہو تو آپ کو بہت سے لوگ اصلاح کے لیئے مل جائیں گے۔ مگر جب آپ کی تحریروں میں مذہب جھلکنے لگے گا بلکہ تحریر کی بنیاد ہی مذہب ہو تو پھر وہاں عقائد کا مسئلہ ضرور کھڑا ہوگا ۔ اگر کوئی آپ کے تحریر میں موجود عقائد پر سوال اٹھائے اور جاننے کی کوشش کرےکہ ان ساری باتوں کا ماخذ کہاں ہے ۔تو پھر آپ کو اس کو مطمئن تو کرنا پڑے گا ۔ یہ بات تو سب کو معلوم ہے کہ دین صرف اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کا نام ہے ۔ اس سے باہر کوئی چیز نظر آئے گی تو اس پر اعتراضات ضرور سامنے آئیں گے ۔( میں آپ کی بات نہیں کررہا ہوں ) ۔ میں سیاست اور مذہب کے فورمز کا moderator رہا ہوں ۔ مجھے معلوم ہے کہ مذہب پر کیسے اور کہاں سے اعتراضات اٹھتے ہیں ۔ یہاں ایک شخص ٹی وی پر ڈرامہ لکھ کر اپنے ایک ڈئیلاگ کی صفائی دے رہا ہوتا ہے ۔ دین پر اپنے خیالات اور عقائد پیش کرنا میری نظر میں ایک بہت بڑی جسارت ہے ۔
لہذا آپ کو اس موضوع پر لکھنے پر جن اعتراضات کا سا منا ہے ۔ اس کی یہی وجہ ہے کہ آپ اپنی تحریروں میں یہ ثابت نہیں کرسکیں ہیں کہ ان تمام باتوں کا ( عقائد اور خیالات ) کا ماخذ کہاں ہے ۔ میں ان آیتوں کی بات نہیں کر رہا ہوں ۔ جن کو آپ کوٹ کیا ہے ۔ بلکہ اس انٹرپیٹشین کی جو آپ نے کی ہے ۔ یہ بہت مشکل کام ہے کہ آپ مذہب کے کسی سادہ سے بھی مسئلے پر کسی کو مطمئن کردیں ۔ فلسفہ اور صوفیت کی بنیاد پر آپ اپنی کوئی بات کہیں گی تو اس پر تو کہرام مچ جائے گا ۔ شکر کریں کہ ابھی یہاں وہ لوگ موجود نہیں ہیں۔ جو دس سال پہلے ہوا کرتے تھے ۔@ شمشاد بھائی اور @ زیک آپ کو بتائیں گے کہ کیسے کیسے لوگ یہاں آکر کس طرح مچھلی بازار لگاتے تھے ۔
بہرحال آپ کی اپنی ایک اپروچ ہے ۔ میں اس کی قدر کرتا ہوں ۔ بلکہ ہر عقائد اور نظریئے کی بھی قدر کرتا ہوں ۔ میرا اختلاف ہوسکتا ہے ۔ مگر کسی سے عناد نہیں ۔
 

نور وجدان

لائبریرین
چلیں میں آپ کو ایک خاص بات بتاتا ہوں ۔ :)
تحریر دنیاوی امور و معاملات پر ہو، معاشرے پر ہو ۔ رومانوی ہو ۔ چاہے نثر ی ہو یا اشعار کی شکل میں ،ادب ان اشکال میں ہو تو آپ کو بہت سے لوگ اصلاح کے لیئے مل جائیں گے۔ مگر جب آپ کی تحریروں میں مذہب جھلکنے لگے گا بلکہ تحریر کی بنیاد ہی مذہب ہو تو پھر وہاں عقائد کا مسئلہ ضرور کھڑا ہوگا ۔ اگر کوئی آپ کے تحریر میں موجود عقائد پر سوال اٹھائے اور جاننے کی کوشش کرےکہ ان ساری باتوں کا ماخذ کہاں ہے ۔تو پھر آپ کو اس کو مطمئن تو کرنا پڑے گا ۔ یہ بات تو سب کو معلوم ہے کہ دین صرف اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کا نام ہے ۔ اس سے باہر کوئی چیز نظر آئے گی تو اس پر اعتراضات ضرور سامنے آئیں گے ۔( میں آپ کی بات نہیں کررہا ہوں ) ۔ میں سیاست اور مذہب کے فورمز کا moderator رہا ہوں ۔ مجھے معلوم ہے کہ مذہب پر کیسے اور کہاں سے اعتراضات اٹھتے ہیں ۔ یہاں ایک شخص ٹی وی پر ڈرامہ لکھ کر اپنے ایک ڈئیلاگ کی صفائی دے رہا ہوتا ہے ۔ دین پر اپنے خیالات اور عقائد پیش کرنا میری نظر میں ایک بہت بڑی جسارت ہے ۔
لہذا آپ کو اس موضوع پر لکھنے پر جن اعتراضات کا سا منا ہے ۔ اس کی یہی وجہ ہے کہ آپ اپنی تحریروں میں یہ ثابت نہیں کرسکیں ہیں کہ ان تمام باتوں کا ( عقائد اور خیالات ) کا ماخذ کہاں ہے ۔ میں ان آیتوں کی بات نہیں کر رہا ہوں ۔ جن کو آپ کوٹ کیا ہے ۔ بلکہ اس انٹرپیٹشین کی جو آپ نے کی ہے ۔ یہ بہت مشکل کام ہے کہ آپ مذہب کے کسی سادہ سے بھی مسئلے پر کسی کو مطمئن کردیں ۔ فلسفہ اور صوفیت کی بنیاد پر آپ اپنی کوئی بات کہیں گی تو اس پر تو کہرام مچ جائے گا ۔ شکر کریں کہ ابھی یہاں وہ لوگ موجود نہیں ہیں۔ جو دس سال پہلے ہوا کرتے تھے ۔@ شمشاد بھائی اور @ زیک آپ کو بتائیں گے کہ کیسے کیسے لوگ یہاں آکر کس طرح مچھلی بازار لگاتے تھے ۔
بہرحال آپ کی اپنی ایک اپروچ ہے ۔ میں اس کی قدر کرتا ہوں ۔ بلکہ ہر عقائد اور نظریئے کی بھی قدر کرتا ہوں ۔ میرا اختلاف ہوسکتا ہے ۔ مگر کسی سے عناد نہیں ۔
متفق! اسی وجہ سے یہاں شیر کرنا چھوڑ دیا تھا، پھر محترم شمشاد کے کہنے پر شروع کیا ... اچھا ہوا آپ نے تبصرے کردیے. یہ کوئی دین کی بات نہیں یہ صرف اک لگن تھی جو تحریر ہوگئی. جذبات میں فلسفہ آیا کہاں سے اسکا بھی علم نہیں ہے اور تصوف کا معنویت کا ابھر آنا ایک ایسی خطا ہے جو بلا ارادہ ہے. میرا مقصد عقائد کی تشریح نہیں بلکہ یہ ذات کا اظہاریہ ہے. جیسے آپ مختلف، باقی لوگوں سے اور باقی لوگ آپ سے، سب کی سوچ مختلف ... اسی وجہ سے محض اپنی سوچ لکھنے کی جسارت کردی ہے. ... میں نے جب اس دنیا سے چلے جانا ہے تو جو دل میں سوچ ہے، نیت ہے وہ کام آنی ہے جس نیت و سوچ سے کام کیا ہے. سوچ ظاہر ہے شریعت کا نام ہے، نیت میں بہت کچھ آتا ہے مگر نیت میں محبت نہ ہو تو نیت صاف نہیں ہوتی. یہ سب لکھا میری سوچ ہے، سوچ پر اعتراضات ہوتے ہیں ... میری نظر میں ان اعتراضات کی حیثیت نہیں رہی ہے .... اس لیے سب کی آراء کا احترام کرنا فرض ہے. میں آخری کوشش اعتراض ختم کرنے کی یہی کر سکتی ہوں کہ یہ سب لکھا منظر عام سے ہٹ جائے ...
 

La Alma

لائبریرین
میں نے جب اس دنیا سے چلے جانا ہے تو جو دل میں سوچ ہے، نیت ہے وہ کام آنی ہے
میں آخری کوشش اعتراض ختم کرنے کی یہی کر سکتی ہوں کہ یہ سب لکھا منظر عام سے ہٹ جائے ...
آپ خود کشی کرنے تو نہیں جا رہیں۔ ;):):)
 
Top