13 دسمبر لاہور میں پوری پی ڈی ایم کی رسوائی ہوئی۔ اب 31 جنوری کو مزید رسوائی ہوگی۔
اگر31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ ہوگا، بلاول
ویب ڈیسک اتوار 27 دسمبر 2020
بے نظیر بھٹو کی برسی کے جلسے سے پی ڈی ایم قائدین نے بھی خطاب کیا(فوٹو، اسکرین گریب)
لاڑکانہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ ہوگا۔
گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی برسی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردار ن نے کہا کہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مزدور مزدور، کسان فصل کی قیمت اور غریب دو روٹی کو ترس رہے ہیں لیکن ان ظالم حکمرانوں کو کسی پر ترس نہیں آرہا ہے۔ انہیں آپ کی غربت اور بے روزگاری نظر نہیں آتی، اس کٹھ پتلی کو آپ کی چیخیں سنائی نہیں دیتیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو روزگار، روٹی نہیں دے سکتا اور کہتا ہے کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔ ہاں، اس نے کسان، تاجر، مزدور، عوام، ڈاکٹر، اساتذہ اور طلبہ کسی کو نہیں چھوڑا۔
انہوں ںے کہا کہ یہ ملک اور عوام اس ناہل سلیکٹڈ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ بہت وقت ہوچکا ہے اگر اس نااہل حکومت کو مزید وقت دیا گیا تو یہ ملک کا بیڑہ غرق کردیں گے ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ یہ سلیکٹڈ بھی ضیا اور مشرف کی طرح تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا۔ اس نااہل کو لانے والے تو لے آئے لیکن اس کو عقل اور حوصلہ کیسے دیتے۔ اگر یہ چیزیں بازار میں ملتی تو عمران کا کوئی اے ٹی ایم اسے خرید کر دے دیتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹٰی نے کہا کہ صرف سندھ کا وزیر اعلیٰ ہی صوبوں کے عوام کے لیے بات کرتا ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے جزیروں پر قبضے ہورہے ہیں ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔ ملک میں سب سے زیادہ گیس سندھ اور بلوچستان پیدا کرتے ہیں لیکن ان صوبوں کو گیس نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں سی پیک سے ملک کے عوام کو فائدہ پہنچے، سی پیک کام یاب ہو لیکن صرف وہ سی پیک کام یاب ہوسکتا ہے جو مقامی لوگوں کو فائدہ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 31 جنوری تک عمران خان نے استعفی نہیں دیا تو لانگ مارچ ہوگا۔ ہم اسلام آباد کا رُخ کریں اور بھرپورتحریک چلائیں گے۔ کیا تم لانگ مارچ کے لیے تیار ہو، کیا تم اس کٹھ پتلی کو کرسی اتارنے کے لیے تیار ہو؟ اگر آپ تیار ہو تو کوئی طاقت آپ کاراستہ نہیں روک سکتی۔
انہوں ںے جلسے کے شرکا سے مخاطب ہوکر کہا کہ وقت آگیا ہے، تیاری کرلو، گڑھی خدا بخش کے اس میدان میں وعدہ کرو، اس مزار کی طرف منہ کرکے وعدہ کرو کہ جب لانگ مارچ کی کال دوں گا تو دمام دم مست کا نعرہ لگا کر میرا ساتھ دو گے اور ہم ملک کو اس نااہل حکومت سے بچائیں گے۔
سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقعے پر منعقدہ جلسے سے پی ڈی ایم میں شامل اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بھی تقاریر کیں جب کہ سابق صدر آصف زرداری نے ویڈیو لنک سے ذریعے جلسے سے خطاب کیا۔
دعویٰ کرتا ہوں ان حکمرانوں سے ملک نہیں چلے گا،آصف زرداری
سابق صدر آصف زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سےت خطاب کرتے ہوئے کہا میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ نیب چلا لو یا ملک چلا لو۔ میں نیب اور جیل سے نہیں ڈرتا لیکن یہاں بلیک میلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں بزنس مین کو پریشان کیا جارہا ہے اسے بند کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تم سے ملک نہیں چل رہا اور میرا دعوی ہے کہ تم سے چلے گا بھی نہیں۔ جب تم مانتے ہوتو اقتدار کیوں نہیں چھوڑتے۔ آج دوبارہ الیکشن کروائے جائیں تو حقیقت معلوم ہوجائے گی۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے دور میں لوگوں کے پاس روزگارتھا۔ ہمارے دور میں بہت سی مشکلات تھیں لیکن جمہوری حکومت نے اپنی مدت پوری کی۔ آج بھی میری کوشش ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک ساتھ جمع ہوں ،اس تبدیلی کے لیے سوچ بدلنا ہوگی لیکن ہمیں ایک دوسرے کو یہ نہیں بتانا کہ کیا کرنا چاہیے۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔ یہ حکومت نہیں رہے گی ، غریبوں اور دوستوں کا کام ہوگا۔ آپ اس یقین کے ساتھ چلیں کہ یہ حکومت گھر جائے گی۔
انہوں ںے کہا کہ بے نظیر نے امریکا میں کھڑے ہوکر کہا تھا کہ جمہوریت اصل انتقام ہے، اس لیے ان سب کا حساب ہوگا لیکن جمہوریت کے ساتھ ان کا حساب ہوگا۔
عمران خان کو لانے والوں کو پیچھے ہٹنا پڑے گا، مریم نواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میری بے نظیر سے نسبت باپ بیٹی سےلازوال محبت والی ہے۔میں نےتوکچھ سال اپنی والدہ کیساتھ گزارے،لیکن بلاول نےبچپن میں ماں کوکھودیا۔مجھے اپنے باپ کے نظریہ سے محبت ہے،ملک سےمحبت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں سے غلطیاں ہوئی ہیں جس کا فائدہ جمہوریت شکن قوتوں نے اٹھا۔ سیاسی حریف ہونے کے باوجود اب پی ڈی ایم قیادت ایک اسٹیج پر ایک فیملی طرح اکٹھی ہے۔ سیاست دانوں نے خود اپنی غلطیوں کا ازالہ کیا ہے۔
عمران خان نے کہتا تھا کہ این آر او نہیں دوں گا اور اب کہتا ہے کہ کسی نے این آر او دیا تو ملک سے غداری کرے گا۔ تم جانتے ہو تمہاری اوقات این آر او دینے والی بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ نالائق حکومت گھر نہیں جائے گی تمہارے گھروں کے چولہے نہیں جلیں گے۔ اس لیے اس نالائق اور نااہل وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کے لیے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا۔
مریم نواز نے کہا عمران خان کا اپوزیشن پر الزام لگایا کہ اپوزیشن فوج کو بدنام کررہی ہے۔ یہ پہلا وزیر اعظم ہے جس نے بھارت اور امریکا جا کر فوج پر سیدھے حملے کیے ہیں۔ ایک پیج کی رٹ لگا کر جتنا تم نے فوج کو بدنام کیا شاید ہی کسی نے کیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب روٹی تیس روپے کی ہوجاتی ہے، آٹا اور چینی سو روپے کلو سے مہنگے ہوجاتے ہیں، ایل این جی پی 122 ارب کا ڈاکا ڈالا جاتا ہے تو کہتا ہے فوج میرے پیچھے کھڑٰی ہے۔ تم زیادہ سیانے بننے کی کوشش کرو ، فوج پر تنقید تب ہوتی ہے جب تمہاری نالائقی کا بوجھ انہیں اٹھانا پڑتا ہے۔ عمران خان کو لانے والوں کو پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
عمران خان کہتا ہے کہ اپوزیشن فوج کو کہتی ہے کہ حکومت ختم کردے۔ ہم صرف سلیکٹرز سے کہتے ہیں کہ پیچھے ہٹ جاؤں اور پھر عوام ہوں گے ، ہم ہوں گے اور عمران خان۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان یہ بچے جو تم سے عمر میں آدھے ہیں انہوں نے تمہاری نیند حرام کردی ہے۔ تم ان بچوں کی شکایت اپنے بڑوں سے جا کر لگاتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ تمہارا پی ڈی ایم میں پھوٹ ڈلوانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ تمہاری جنگ پی ڈٰ ایم سے نہیں بلکہ ان 22 کروڑ عوام سے جن پر تم بجلی اور قہر بن کر ٹوٹے ہیں۔ عمران خان تم یہ جنگ ہار چکے ہو۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے قائدین آج بھٹو ہاوس، نوڈیرو سے گڑھی خدا بخش میں شہید بینظیر بھٹو کے مزار پہنچے جہاں وہ جلسے سے خطابات جاری ہیں۔ تاہم طبعیت ناساز ہونے پر سابق صدر آصف علی زرداری کی عدم شرکت پر ان کا بھی جلسہ سے ویڈیو لنک خطاب متوقع ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم کی عدم شرکت
24 دسمبر کو سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے بات چیت ہوئی تھی اور آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو گڑھی خدا بخش جلسے میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
جلسہ میں جے یو آئی (ف) کا پانچ رکنی وفد شریک ہوا جس میں عبدالغفور حیدری، سراج احمد خان، عبدالرزاق عابد اور سعود افضل شامل تھے تاہم پی ڈی ایم کے قائد مولانا فضل الرحمن شریک نہیں ہوئے۔
ن لیگ کے وفد کی نوڈیرو آمد
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کا 9 رکنی وفد مریم نواز کی سربراہی میں رات گئے نوڈیرو میں بھٹو ہاوس پہنچا، چئیرمین بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، بی بی فریال تالپور اور شیری رحمان نے لیگی وفد کا استقبال کیا، مسلم لیگ (ن) کے وفد میں مریم اورنگزیب، پرویز رشید، کیپٹن صفدر، محمد زبیر اور مفتاح اسماعیل، شاہ محمد شاہ، ثانیہ عاشق اور مصدق ملک شامل ہیں۔