فرحت کیانی
لائبریرین
ایک جمہوری حکومت کا نمائندہ یہ تجویز کیسے دے سکتا ہے؟
وزیرِاعظم کو خیال رکھنا چاہیے کہ ان اپنے مشیر اور احباب ان سے ایسے کام نہ کروا ڈالیں کہ جمہوریت کے لیے کی گئی تمام جد و جہد پر پانی پھر جائے۔
اٹھارہویں ترمیم عسکری بینک اور ڈی ایچ اے کو بالکل بھی پسند نہیں آئی تھی، وہ ریاست کو دوبارہ ایوب خان کی طرح ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔ایک جمہوری حکومت کا نمائندہ یہ تجویز کیسے دے سکتا ہے؟
قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 272 ہیں، جن میں سے 141 پنجاب کی ہیں۔پنجاب قومی اسمبلی کی نشستیں کتنی ہیں؟
ون یونٹ ایوب خان نے بنایا تھا؟وہ ریاست کو دوبارہ ایوب خان کی طرح ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔
اکثر لوگ یہی سمجھتے ہیں اگرچہ یہ ایوب سے چار سال پہلے کا قصہ ہےون یونٹ ایوب خان نے بنایا تھا؟
اور یہ بھی کہ یہ "جمہوری" سیاستدانوں کے ذہنِ رسا کا نتیجہ تھا۔اکثر لوگ یہی سمجھتے ہیں اگرچہ یہ ایوب سے چار سال پہلے کا قصہ ہے
ملک غلام محمد کا بھی اہم رول تھااور یہ بھی کہ یہ "جمہوری" سیاستدانوں کے ذہنِ رسا کا نتیجہ تھا۔
کہنے کا مطلب یہ تھا کہ تحریک انصاف حکومت کو جج کرنے سے قبل کم از کم کچھ ماہ کا عرصہ تو دیں۔ جہاں ن لیگ اور پی پی پی کو کئی دہائیاں برداشت کیا ہے۔سوال گندم جواب چنا
2014 دھرنے کے دوران اور الیکشن سے قبل لیگی حکومت نے تحریک انصاف کے خلاف ایسے کئی اشتہارات چلائے تھے۔کیا ان اشتہارات کے بارے میں مزید معلومات مل سکتی ہے؟
تحریک انصاف حکومت کا سارا زور بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ عام لوگ آج بھی مشرف دور کے ناظم سسٹم کو نہیں بھولے جسے آپ کی "جمہوریت" نے آکر ختم کر دیا تھا۔ اور وہی کرپٹ ایم این اے، ایم پی والا نظام مسلط کر دیا تھا۔جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔
" وزیر اعظم کی کاریں نہیں پاکستان کی عزت بھی نیلام ہو رہی تھی" ن لیگی بیانیہ بھارتی میڈیا کے بیانیہ سے کتنا میچ کر جاتا ہےبھارتی میڈیا نئے پاکستان کو کس نظر سے دیکھتا ہے۔ ذرا سنیے
شیخ رشید کو جج کرنے کیلئے مجھے چھ ماہ کی ضرورت نہیں آج سے پندرہ سال قبل سے واقفیت ہے.کہنے کا مطلب یہ تھا کہ تحریک انصاف حکومت کو جج کرنے سے قبل کم از کم کچھ ماہ کا عرصہ تو دیں۔ جہاں ن لیگ اور پی پی پی کو کئی دہائیاں برداشت کیا ہے۔
نواز لیگی اور جیالے 18 ویں ترمیم کو جمہوریت کی "فتح" قرار دیتے ہیں۔ یہ ترمیم 8 سال قبل 2010 میں پاس کی گئی۔ اس سے جمہوریت کتنی مضبوط ہوئی۔ سب کے سامنے ہے۔ پہلے جو اختیارات صدر پاکستان اور مرکزی حکومت کے پاس ہوتے تھے۔ وہ صوبائی حکومتوں کے کرپٹ وزرا اعلیٰ کو منتقل ہو گئے۔ اسے جمہوریت کی ترقی کا لیبل لگا کر بیچا جا رہا ہے۔ اور مخالفت کرنے والوں کو فوجی اداروں کا نمائندہ۔اور یہ بھی کہ یہ "جمہوری" سیاستدانوں کے ذہنِ رسا کا نتیجہ تھا۔
ڈی ایچ اے کو کیوں نہیں؟ عسکری بینک والوں کو ویسے ہی پٹائی لگانے کو دل چاہتا ہے میرا۔اٹھارہویں ترمیم عسکری بینک اور ڈی ایچ اے کو بالکل بھی پسند نہیں آئی تھی، وہ ریاست کو دوبارہ ایوب خان کی طرح ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔
نہیں۔ون یونٹ ایوب خان نے بنایا تھا؟
جی آ۔یا آپ نےبطور استعارا یہ نام استعمال کیے ہیں؟
کیوں؟عسکری بینک والوں کو ویسے ہی پٹائی لگانے کو دل چاہتا ہے میرا۔
ایسٹ انڈیا ملک کو قرضوں میں ڈبو کر نہیں گئی تھی۔ مثال غلط ہوئی۔