سیاسی منظر نامہ

فرحت کیانی

لائبریرین

ایک جمہوری حکومت کا نمائندہ یہ تجویز کیسے دے سکتا ہے؟
وزیرِاعظم کو خیال رکھنا چاہیے کہ ان اپنے مشیر اور احباب ان سے ایسے کام نہ کروا ڈالیں کہ جمہوریت کے لیے کی گئی تمام جد و جہد پر پانی پھر جائے۔
 
ایک جمہوری حکومت کا نمائندہ یہ تجویز کیسے دے سکتا ہے؟
اٹھارہویں ترمیم عسکری بینک اور ڈی ایچ اے کو بالکل بھی پسند نہیں آئی تھی، وہ ریاست کو دوبارہ ایوب خان کی طرح ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
پنجاب قومی اسمبلی کی نشستیں کتنی ہیں؟
قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 272 ہیں، جن میں سے 141 پنجاب کی ہیں۔
قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستیں 60 ہیں ، جن میں سے 32 پنجاب کی ہیں۔
قومی اسمبلی میں غیر مسلموں کی مخصوص نشستیں 10 ہیں۔
جنرل نشستوں پر عوام ووٹ ڈالتے ہیں، جبکہ مخصوص نشستوں پر ، جیتی ہوئی پارٹیوں کو حصہ بقدر جثہ ملتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔
تحریک انصاف حکومت کا سارا زور بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ عام لوگ آج بھی مشرف دور کے ناظم سسٹم کو نہیں بھولے جسے آپ کی "جمہوریت" نے آکر ختم کر دیا تھا۔ اور وہی کرپٹ ایم این اے، ایم پی والا نظام مسلط کر دیا تھا۔
صوبوں کو اختیارات دینے سے زیادہ مقامی بلدیات کو اختیارات دینا اہم ہے۔ جسے جمہوریت پسندوں نے یکسر اگنور لسٹ پر ڈالے رکھا تھا۔ پنجاب اور سندھ میں اختیارات وزیر اعلیٰ کی تحویل ہوتے تھے۔ آگے بلدیات تک کیوں نہیں گئے؟ اس کے لئے 19 ویں ترمیم کیوں نہیں کی گئی؟
 

جاسم محمد

محفلین

ربیع م

محفلین
کہنے کا مطلب یہ تھا کہ تحریک انصاف حکومت کو جج کرنے سے قبل کم از کم کچھ ماہ کا عرصہ تو دیں۔ جہاں ن لیگ اور پی پی پی کو کئی دہائیاں برداشت کیا ہے۔
شیخ رشید کو جج کرنے کیلئے مجھے چھ ماہ کی ضرورت نہیں آج سے پندرہ سال قبل سے واقفیت ہے.
 

جاسم محمد

محفلین
اور یہ بھی کہ یہ "جمہوری" سیاستدانوں کے ذہنِ رسا کا نتیجہ تھا۔
نواز لیگی اور جیالے 18 ویں ترمیم کو جمہوریت کی "فتح" قرار دیتے ہیں۔ یہ ترمیم 8 سال قبل 2010 میں پاس کی گئی۔ اس سے جمہوریت کتنی مضبوط ہوئی۔ سب کے سامنے ہے۔ پہلے جو اختیارات صدر پاکستان اور مرکزی حکومت کے پاس ہوتے تھے۔ وہ صوبائی حکومتوں کے کرپٹ وزرا اعلیٰ کو منتقل ہو گئے۔ اسے جمہوریت کی ترقی کا لیبل لگا کر بیچا جا رہا ہے۔ اور مخالفت کرنے والوں کو فوجی اداروں کا نمائندہ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اٹھارہویں ترمیم عسکری بینک اور ڈی ایچ اے کو بالکل بھی پسند نہیں آئی تھی، وہ ریاست کو دوبارہ ایوب خان کی طرح ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جمہوریت پسندوں کو یہ جرات کیسے ہوئی تھی کہ وہ اختیارات کی مرکزیت کو کم کریں اور صوبوں کو بہت سے کاموں میں آزادی دیں۔
ڈی ایچ اے کو کیوں نہیں؟ عسکری بینک والوں کو ویسے ہی پٹائی لگانے کو دل چاہتا ہے میرا۔

یا آپ نےبطور استعارا یہ نام استعمال کیے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایسٹ انڈیا ملک کو قرضوں میں ڈبو کر نہیں گئی تھی۔ مثال غلط ہوئی۔
DoBVeFaXsAcKJz8.jpg
 
Top