سیاسی منظر نامہ

جاسم محمد

محفلین
پیپلزپارٹی نے جعلی اکاؤنٹس سے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی: وزیراعظم
198389_8636327_updates.jpg

فائل فوٹو: وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی جب کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہیں اس لیے رو رہے ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

عثمان بزدار اور محمود خان پر اعتماد کا اظہار
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں وزرائے اعلیٰ پر مکمل اعتماد ہے، دونوں وزرائے اعلیٰ نئے ہیں، انہیں تھوڑا سا وقت دیں، نتیجہ سامنے آجائےگا، پنجاب میں ایک ایسا وزیراعلیٰ لائے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ عام آدمی بھی وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔

بھارت کی طرف سے چوکنے ہیں: عمران خان
بھارت سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی الیکشن تک سے خطرہ موجود ہے، وہاں الیکشن سے پہلے حالات ٹھیک ہونے کی امید نہیں، ہم مکمل طور پر چوکنے ہیں، بھارت کی طرف سے کوئی بھی ایکشن کیا جاسکتا ہے، مودی نے پاکستان کے خلاف بیانیہ اپنایا ہوا ہے، وہ بھارت میں پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم چلارہے ہیں لہٰذا کوئی بھی اقدام ہوا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔

نوازشریف کو باہر بھیجنے سے انکار
سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج سے متعلق سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کو علاج سے متعلق حکومت مکمل سہولیات دے رہی ہے، وہ ملک کے اندر جہاں چاہیں علاج کراسکتے ہیں، نوازشریف کو کس قانون کے تحت باہر علاج کے لیے بھجوائیں، نواز شریف کو علاج کے لیے باہر بھیجنے سے متعلق کیا قانون بدل دیں، کیا ڈیڑھ لاکھ قیدیوں کو بھی باہر علاج کی سہولت فراہم کریں، ایسا کوئی قانون نہیں ہے، یہ بلیک میلنگ ہے، این آر او لینے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے کے بچے کہتے ہیں پاکستان کو جواب دہ نہیں، نوازشریف 30 سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بناسکےجہاں ان کا علاج ہو، انہوں نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنالیں مگر اسپتال نہ بناسکے۔

غربت کے خاتمے کا پروگرام شروع کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی تجربہ کار حکومت 30 ہزار ارب کا خسارہ چھوڑ کر گئی، میٹروبس منصوبہ میں 12 ارب کا خسارہ ہے۔

وزیراعظم نے 27 مارچ سے غربت کے خاتمے سے متعلق جامع پروگرام شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔

بلاول نیب سے خوفزدہ ہیں: وزیراعظم
ایک سوال کےجواب میں عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہیں اس لیے رو رہے ہیں، پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، ایان علی اور بلاول بھٹو کے ائیرٹکٹس ایک ہی جعلی اکاؤنٹس سے بنائے گئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوم کا پارلیمنٹ میں ایک منٹ کا 80 ہزار روپے لگتا ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن صرف اپنا رونا دھونا کرکے چلی جاتی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے اکٹھے ہونے کا مقصد ذاتی کرپشن کو چھپانا ہے، اپوزیشن کی جانب سے عوام کے لیے کچھ نہیں سوچا جارہا، اپوزیشن اسمبلی میں سوائے کرپشن چھپانے کےکوئی بات نہیں کرتی، اپوزیشن رونا دھونا چاہتی ہے تو احتجاج کے لیے کنٹینر دینے کو تیار ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت بچاؤ جماعتوں کے خلاف مقدمات ہماری حکومت میں نہیں بنے، نیب چیئرمین ان لوگوں نے خود لگایا، نیب ہمارے ماتحت نہیں اور نہ ہی ہم نے نیب میں کسی کی بھرتی کرائی، نیب چھوٹے لوگوں سے نکل کر بڑے لوگوں ہر ہاتھ ڈالے، کرپشن بڑے لوگوں کو پکڑنے سے کم ہوگی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ان کا ٹیکس ان کی فلاح پر ہی لگے گا، ماضی کی حکومتوں نے سوائے اپنی جیبیں بھرنے کے کچھ نہیں کیا، مجھے اپنی کابینہ پر مکمل طور پر اعتماد ہے، قوم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ میرا ساتھ دیں گے، ملک میں بڑی تبدیلی کے لیے اونچ نیچ آ ئے گی۔

عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ میں تمام اخراجات اپنی جیب سے کرتا ہوں، بنی گالہ میں سیکیورٹی خاردار تار کا 60 لاکھ روپےخود ادا کیا، گھر آنے والی سڑک تحفہ بیچ کر بنوائی، زمان پارک گھر کی تعمیر بھی ذاتی خرچ سے کررہا ہوں، ن لیگ کے دور میں پانچ کیمپ آفسز تھے لیکن میں نے بنی گالہ کی رہائش گاہ کو بھی کیمپ آفس ڈیکلئر نہیں کیا۔

گیس کی قیمتوں سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے ایل این جی کے اتنے مہنگے معاہدے کیے کہ ہم گیس جتنے میں خرید رہے ہیں اس سے آدھے میں بیچ رہے ہیں، گیس کی مہنگائی اس کے شارٹ فال اور ایل این جی کی وجہ سے ہے، ہم 1400 مکعب فٹ پر گیس خریدتے ہیں اور 650 روپے میں بیچتے ہیں، اس وجہ سے شارٹ فال اربوں میں جارہا ہے، اسے پورا کرنے کے لیے گیس مہنگی کررہے ہیں جب کہ بجلی بھی مہنگے داموں خرید کر سستی بیچ رہےہیں، انرجی بحران کی وجہ ٹرانسمیشن لائن کی خرابی ہے، پچھلے ادوار میں ٹرانسمیشن لائنز پر کوئی کام نہیں ہوا۔

کراچی میں تیل و گیس کے ذخائر کی امید ہے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ کراچی میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر ملنے کی امید ہے، قوم دعا کرے، تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق قوم کو جلد خوشخبری دوں گا، ان شاء اللہ تیل و گیس کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ کسی سےتیل لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چین، ملائیشیا، سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا خسارہ کم ہو، سرمایہ کاری کے لیے مجھ سے بیرون ملک سے رابطے کیے جارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کاروباری ماحول ہو اور لوگ یہاں سرمایہ کاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن افغان حکومت کے احتجاج پر نہیں ملے، افغان حکومت چاہتی ہے کہ وہ خود طالبان سے مل کر حالات بہتر بنائے، افغانستان میں عبوری حکومت بننی چاہیے، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، امریکا کو سمجھ ہے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کلیدی کردار ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی پچھلے 30 سال کے مقابلے میں بہت بہتر ہے اور اس کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں، ڈومور کہنے والا امریکا ہماری تعریف کر رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا پیغام آیا ہے تاہم اس میں پیش رفت نہیں ہوئی، ٹرمپ کے بیان کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس بورڈ میں نظام کو مکمل طور پر تبدیل کررہے ہیں، اسپورٹس بورڈ بھرتی سینٹر بنا ہوا تھا، کرکٹ بورڈ کے نظام میں بھی تبدیلی لارہے ہیں، علاقائی کرکٹ کو فروغ دیں گے۔
پیپلزپارٹی نے جعلی اکاؤنٹس سے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی: وزیراعظم
 

جاسم محمد

محفلین
شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے: فواد
198427_6332014_updates.jpg

فائل فوٹو: فواد چوہدری

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ’شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، شریف خاندان کا جو بندہ باہر گیا وہ واپس نہیں آیا‘۔

انہوں نے کہا ’حیران ہوں کہ شریف برادران کو میاں شریف کے اسپتال پر بھی اعتماد نہیں، یہ لوگ اتنے لمبے عرصے سے اقتدار میں رہے، علاج کے لیے لندن جانے کا کہیں تو نامناسب بات ہے‘۔

بلاول کے مارچ پر رد عمل

بلاول بھٹو زرداری کے ٹرین مارچ سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’بلاول نے 300 ٹکٹ خریدے اور خوشی کی بات ہے انہیں اتنے لوگ بھی مل گئے، بلاول نے پہلی بار پیسے دے کر 11 لاکھ روپے ٹکٹ کے ادا کیے، ان کی سرگرمی کا اچھا پہلو یہ ہےکہ انہیں پہلی بار ٹکٹ کے پیسے دینا پڑے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مراد علی شاہ این ایف سی میں سندھ کا حصہ بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں، میں نے اسد عمر سے کہا کہ پہلا حصہ لندن دبئی میں لگ گیا، اب اور بڑھانا ہے تو وہ بھی وہی لگنا ہے، پیسہ سندھ کے نام پر لیا جاتا ہے لیکن دبئی میں فلیٹ کھلتے ہیں، اب سندھ کے لوگ خود فیصلہ کریں ، سندھ کے وزیراعلیٰ اس میں کلیدی مجرم ہیں، سندھ کی حکومت جس طرح چلائی جارہی ہے وہاں کے ایم پی ایز کو سوچنا چاہیے، سندھ والوں کے حقوق پر غاصب ٹولہ بیٹھا ہے‘۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ نیب کے ساتھ تعاون پر بھی تیار نہیں، یہ کہنا کہ وزیراعلیٰ کو کیوں پوچھا، ان کا کوئی بندہ ایسا نہیں جس سے نہ پوچھا جائے، بدقسمتی سے ان کے فرنٹ مین حکومت کی فرنٹ کرسیوں پر بیٹھے ہیں، پی ٹی آئی کے تین وزرا نے معمولی ایشوز پر استعفیٰ دیا، ان کے اسپیکر کی اخلاقی حالت یہ ہےکہ وہ گرفتار ہے اور اس کے لیے اسمبلی کا اجلاس بلا رہا ہےکہ کہیں اسے واپس جیل نہ جانا پڑے‘۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’انہوں نے مرکزی ملزم شرجیل میمن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ڈال دیا، پی اے سی کا مذاق شہبازشریف سے شروع ہوا، ہمیں بعد میں سمجھ آیا کہ پیپلزپارٹی اتنی شدو مد سے شہبازشریف کے لیے کیوں فرمائش کررہی ہے، انہوں نے فریال تالپور اور شرجیل میمن کو پی اے سی میں ڈالنا تھا جس کے لیے انہوں نے شہباز شریف کا کندھا استعمال کیا‘۔

کرتار پور راہداری نومبر میں کھلے گی: فواد چوہدری

فواد چوہدری نے بتایا کہ کرتار پور راہداری نومبر میں کھلے گی، اس کے علاوہ کابینہ نے نئی سول ایوی ایشن پالیسی کی منظوری دی ہے، خواتین پائلٹ کی خصوصی حوصلہ افزائی کی جائے گی، سول ایوی ایشن خواتین پائلٹ کی فیس میں 4 لاکھ تک ادا کرے گی، شہری ہوا بازی نے اندرون ملک فضائی کرایوں میں کمی کی سفارش کی، پائلٹ کے لائسنس کی مدت بڑھاکر 5برس کردی گئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا چانس ہے
وفد میں بھارتی بھی شامل ہیں؟
Informed sources said the APG was appreciative of action against currency dealers and exchanges to block money laundering and terror financing through hundi and hawala in general, but was more interested to know how many of them were dealing with the eight proscribed organisations
 

جاسم محمد

محفلین
اس باری حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا کٹھ جوڑ بہت مضبوط لگ رہا ہے۔ میڈیا اینکروں کی دال بھی نہیں گل رہی۔
 

جاسم محمد

محفلین
انتخابات جیتنے کیلئے نہیں بلکہ ملکی ترقی کی سوچ کیساتھ کام کر رہے، وزیراعظم
March 29, 2019
21495.jpg


وزیراعظم عمران خان کہے ہیں کہ ہم اگلے انتخابات جیتنے کیلئے نہیں بلکہ ملکی ترقی کی سوچ کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے ملک کو تباہی کے راستے پر چلایا اور قرضوں میں جکڑ دیا۔

کوئٹہ میں پاک فوج اور متحدہ عرب امارات کے تعاون سے امراضِ دل کے اسپتال اور کوئٹہ سے ژوب تک شاہراہ کی توسیع کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبے کے عوام کا درد رکھتے ہیں، بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں جام کمال جیسا وزیراعلیٰ ایسے وقت میں ملا جب پورے ملک میں تبدیلی کی سوچ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ماضی میں جس طرز پر چلایا گیا اسکی وجہ سے ملک تباہی کی جانب جا رہا تھا، ملک کو کنگال کر دیا گیا جبکہ قرضوں کی مد میں ہم روزانہ 6 ارب روپے دے رہے ہیں۔ ریاست کا کام عوام کو تحفظ، تعلیم، صحت، پانی اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات دینا ہوتی ہے۔ ملکوں کو تباہ کرنے کیلئے اسے مقروض اور اس کی اشرافیہ کو خریدا جاتا ہے، اس طرح سے سہولیات تک رسائی صرف اشرفیہ کو ہوتی ہے اور عام شہری بنیادی سہولیات سے محروم رہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاست صرف انتخابات جیتنے کیلئے کی جاتی ہے اور اس دوڑ میں بلوچستان پیچھے رہ جاتا ہے کیونکہ اس کی مجموعی نشستیں صرف پنجاب کے فیصل آباد ڈویژن سے بھی کم ہیں۔ جو لوگ طاقت کے حصول کیلئے سیاست کرتے ہیں وہ بلوچستان کی ضرورت محسوس نہیں کرتے، اس لیے پچھلے حکمرانوں نے بلوچستان سے پانچ گنا زیادہ دورے لندن کے کیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مرکز سے قومی مالیاتی کمیشن کے تحت جو پیسہ ملا وہ نچلی سطح پر خرچ نہیں ہوا اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہوگیا، کوئٹہ میں متحدہ عرب امارات اور پاک فوج کے تعاون سے امراضِ قلب کے اسپتال کی تعمیر سے بلوچستان کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے اسپتال کی تعمیر کیلئے کوششوں پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت، فوج اور بلوچستان حکومت کے ساتھ ملکر اس اسپتال کے ساتھ ہی کینسر اسپتال بھی تعمیر کرے گی۔ امراضِ دل اور کینسر کے اسپتال کی تعمیر کے بعد بلوچستان کے لوگوں کو پنجاب اور دوسرے صوبے نہیں جانا پڑے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کے تحت کوئٹہ سے ژوب تک شاہراہ کی تعمیر سے بڑی تبدیلی آئے گی کیونکہ 305 کلومیٹر اس شاہراہ کی بدولت بلوچستان، خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں کے پسماندہ علاقے پورے پاکستان سے جڑیں گے۔ یہاں صنعتی مرکز بھی بنیں گے اور بلوچستان کے معدنی وسائل کو بھی استعمال میں لایا جاسکے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن کے منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں، سی پیک کے مغربی روٹ کو بہت پہلے بنانے کی ضرورت تھی، چین کی طرح ہمیں بھی اپنے مغربی علاقوں کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔

بلوچستان کے دار الحکومت کا ماسٹر پلان بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئٹہ پھیلتا جا رہا ہے مگر بنیادی سہولیات کی کمی ہے جبکہ بڑے شہروں کو مزید پھیلانے سے پہلے ماسٹر پلان بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم اسلام آباد، لاہور اور پشاور کا ماسٹر پلان بنا رہے ہیں کیونکہ اس کے بغیر لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کے ذہنوں میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ یہاں کی نوکریاں باہر سے آنے والے لوگ لے جائیں گے، اس لیے ہم بلوچستان کے لوگوں کو ہنر مند بنانے کیلئے تکنیکی تعلیم کے ادارے بنا رہے ہیں، یہ ادارے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہونے چاہیئے۔

عمران خان نے بلوچستان حکومت کو تجویز دی کہ صوبے میں ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے مضبوط بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے، موجودہ نظام لوگوں کو سہولیات فراہم نہیں کرسکتا۔ بلوچستان بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہاں انتظامی بہتری اور فنڈز کے درست استعمال کیلئے ضروری ہے کہ مقامی حکومتوں کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی نے بلدیاتی نظام کے ذریعے ہی نچلی سطح پر فنڈز خرچ کرکے لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ بلوچستان کی ترقی ہے، پی ٹی آئی حکومت یہ فیصلہ کرکے آئی ہے کہ ہم نے اگلے انتخابات کا نہیں سوچنا بلکہ پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ ہم نے یہ نہیں سوچنا کہ اگلے انتخابات جیتنے کیلئے کونسا فلیگ شپ منصوبہ بنائیں یا کونسا فیتا کاٹے، ہم پورے ملک کی
 
انتخابات جیتنے کیلئے نہیں بلکہ ملکی ترقی کی سوچ کیساتھ کام کر رہے، وزیراعظم
March 29, 2019
21495.jpg


وزیراعظم عمران خان کہے ہیں کہ ہم اگلے انتخابات جیتنے کیلئے نہیں بلکہ ملکی ترقی کی سوچ کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے ملک کو تباہی کے راستے پر چلایا اور قرضوں میں جکڑ دیا۔

کوئٹہ میں پاک فوج اور متحدہ عرب امارات کے تعاون سے امراضِ دل کے اسپتال اور کوئٹہ سے ژوب تک شاہراہ کی توسیع کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبے کے عوام کا درد رکھتے ہیں، بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں جام کمال جیسا وزیراعلیٰ ایسے وقت میں ملا جب پورے ملک میں تبدیلی کی سوچ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ماضی میں جس طرز پر چلایا گیا اسکی وجہ سے ملک تباہی کی جانب جا رہا تھا، ملک کو کنگال کر دیا گیا جبکہ قرضوں کی مد میں ہم روزانہ 6 ارب روپے دے رہے ہیں۔ ریاست کا کام عوام کو تحفظ، تعلیم، صحت، پانی اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات دینا ہوتی ہے۔ ملکوں کو تباہ کرنے کیلئے اسے مقروض اور اس کی اشرافیہ کو خریدا جاتا ہے، اس طرح سے سہولیات تک رسائی صرف اشرفیہ کو ہوتی ہے اور عام شہری بنیادی سہولیات سے محروم رہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاست صرف انتخابات جیتنے کیلئے کی جاتی ہے اور اس دوڑ میں بلوچستان پیچھے رہ جاتا ہے کیونکہ اس کی مجموعی نشستیں صرف پنجاب کے فیصل آباد ڈویژن سے بھی کم ہیں۔ جو لوگ طاقت کے حصول کیلئے سیاست کرتے ہیں وہ بلوچستان کی ضرورت محسوس نہیں کرتے، اس لیے پچھلے حکمرانوں نے بلوچستان سے پانچ گنا زیادہ دورے لندن کے کیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مرکز سے قومی مالیاتی کمیشن کے تحت جو پیسہ ملا وہ نچلی سطح پر خرچ نہیں ہوا اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہوگیا، کوئٹہ میں متحدہ عرب امارات اور پاک فوج کے تعاون سے امراضِ قلب کے اسپتال کی تعمیر سے بلوچستان کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے اسپتال کی تعمیر کیلئے کوششوں پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت، فوج اور بلوچستان حکومت کے ساتھ ملکر اس اسپتال کے ساتھ ہی کینسر اسپتال بھی تعمیر کرے گی۔ امراضِ دل اور کینسر کے اسپتال کی تعمیر کے بعد بلوچستان کے لوگوں کو پنجاب اور دوسرے صوبے نہیں جانا پڑے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کے تحت کوئٹہ سے ژوب تک شاہراہ کی تعمیر سے بڑی تبدیلی آئے گی کیونکہ 305 کلومیٹر اس شاہراہ کی بدولت بلوچستان، خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں کے پسماندہ علاقے پورے پاکستان سے جڑیں گے۔ یہاں صنعتی مرکز بھی بنیں گے اور بلوچستان کے معدنی وسائل کو بھی استعمال میں لایا جاسکے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن کے منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں، سی پیک کے مغربی روٹ کو بہت پہلے بنانے کی ضرورت تھی، چین کی طرح ہمیں بھی اپنے مغربی علاقوں کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔

بلوچستان کے دار الحکومت کا ماسٹر پلان بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئٹہ پھیلتا جا رہا ہے مگر بنیادی سہولیات کی کمی ہے جبکہ بڑے شہروں کو مزید پھیلانے سے پہلے ماسٹر پلان بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم اسلام آباد، لاہور اور پشاور کا ماسٹر پلان بنا رہے ہیں کیونکہ اس کے بغیر لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کے ذہنوں میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ یہاں کی نوکریاں باہر سے آنے والے لوگ لے جائیں گے، اس لیے ہم بلوچستان کے لوگوں کو ہنر مند بنانے کیلئے تکنیکی تعلیم کے ادارے بنا رہے ہیں، یہ ادارے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہونے چاہیئے۔

عمران خان نے بلوچستان حکومت کو تجویز دی کہ صوبے میں ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے مضبوط بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے، موجودہ نظام لوگوں کو سہولیات فراہم نہیں کرسکتا۔ بلوچستان بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہاں انتظامی بہتری اور فنڈز کے درست استعمال کیلئے ضروری ہے کہ مقامی حکومتوں کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی نے بلدیاتی نظام کے ذریعے ہی نچلی سطح پر فنڈز خرچ کرکے لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ بلوچستان کی ترقی ہے، پی ٹی آئی حکومت یہ فیصلہ کرکے آئی ہے کہ ہم نے اگلے انتخابات کا نہیں سوچنا بلکہ پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ ہم نے یہ نہیں سوچنا کہ اگلے انتخابات جیتنے کیلئے کونسا فلیگ شپ منصوبہ بنائیں یا کونسا فیتا کاٹے، ہم پورے ملک کی
۔۔۔۔۔۔ چیخیں نکلوا دیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سمجھ نہیں آ رہا ہے اسے یہاں پوسٹ کروں یا لطائف میں :)

پاک فوج اور بلوچستان حکومت کے مشترکہ منصوبوں کا وزیراعظم نے سنگ بنیاد رکھ دیا
ویب ڈیسک جمع۔ء 29 مارچ 2019
1611279-imran-1553853202-913-640x480.jpg

میگا منصوبوں میں جدید کارڈیک سنٹر اور کوئٹہ ژوب روڈ شامل ہیں، آئی ایس پی آر۔ فوٹو : ریڈیو پاکستان

کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں پاک فوج اور بلوچستان حکومت جوائنٹ وینچر کے تحت میگا منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیراعظم عمران خان گورنر، وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزراء کے ہمراہ کوئٹہ کینٹ پہنچے جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم کا آرمی ایوی ایشن بیس پر استقبال کیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں پاک فوج اور بلوچستان حکومت جوائنٹ وینچر کے تحت میگا منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا، سنگ بنیاد کی تقریب میں وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعلیٰ بلوچستان و گورنر سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس خوشحال بلوچستان پروگرام کا حصہ ہے

آئی ایس پی آر کے مطابق میگا منصوبوں میں جدید کارڈیک سنٹر اور کوئٹہ ژوب روڈ شامل ہیں، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر پاک فوج نے کوئٹہ میں بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس خوشحال بلوچستان پروگرام کا حصہ ہے جب کہ اس منصوبے کو متحدہ عرب امارات نے اسپانسر کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس سے مقامی آبادی کو صحت کی بہترین سہولتیں فراہم ہوں گی جب کہ کارڈیک اسپتال میں جدید آپریشن تھیٹرز، ایکو اور نیوکلیئر کارڈیو سہولیات بھی دستیاب ہوں گی، کارڈیک اسپتال میں ماحول دوست بائیو میڈیکل ورکشاپ اور ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ بھی تعمیر ہوگا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق این 50 موٹر وے کوئٹہ اور ژوب کو ملائے گی، این پچاس شاہراہ کچلاک، مسلم باغ اور قلعہ سیف اللہ سے گزرے گی، این پچاس کی تعمیر سے کوئٹہ سے ڈی آئی خان کا سفر 12 گھنٹوں کے بجائے 4 گھنٹوں میں طے ہو گا، این پچاس کی تعمیر سے خیبر پختونخوا سے اشیاء کی سمندر تک تیز رفتار ترسیل ممکن ہوگی جب کہ این پچاس شاہراہ کی تعمیر سے مقامی کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

کوئٹہ تا ژوب سڑک گوادر تک سی پیک مغربی روٹ کاحصہ ہے

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ تا ژوب سڑک گوادر تک سی پیک مغربی روٹ کاحصہ ہے، این پچاس مغربی سرحد کے ساتھ ساتھ ذیلی علاقائی کو ریڈور بھی ہو گا جو افغانستان، ایران کو پاکستان سے ملاتے ہوئے سی پیک مغربی روٹ تک رسائی دے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
نوازشریف اور آصف زرداری قوم کا پیسہ واپس کریں ہم انہیں چھوڑ دیں گے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 4 منٹ پہلے
1612413-imrankhan-1553940637-132-640x480.jpg

18ویں ترمیم کے بعد وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، عمران خان

گھوٹکی: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ زرداری اور نوازشریف چاہے اکٹھے ہوجائیں پھر بھی انہیں نہیں چھوڑیں گے تاہم ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ قوم کا پیسہ واپس لوٹا دیں ہم انہیں چھوڑ دیں گے۔

گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، اخراجات کے بعد وفاق 700 ارب روپے خسارے میں چلا جاتا ہے اور کرپشن کا پیسا جعلی اکاؤنٹس میں جاتا ہے، جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرکے پیسا بیرون ملک بھجوایا جاتا ہے، سندھ کی سیاسی خاتون کےدبئی میں پانچ گھرنکلے ہیں لیکن آج ڈرامہ ہورہا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔
 
چینل 24 پر رات نشر ہوئی بُڑ بُڑ کہانی کے بعد کچھ شہروں سے چینل کی نشریات کیبل سے غائب ہونے کی اطلاعات۔ کیبل آپریٹرز وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔
 
Top