سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
screenshot_668.png
 
آپ کی معلومات کے مطابق الطاف حسین کس مذہبی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے؟
کم از کم مولانا مودودیؒ کے نظریہ سے مطابقت نہیں رکھتا۔
دوسرا یہ کہ مولانا مودودیؒ نے کوئی نیا مکتبۂ فکر نہیں دیا۔ خود وہ حنفی فقہ پر تھے۔
 
خود وہ حنفی فقہ پر تھے۔
یہ ایک نئی بات ہے میرے لئے، ہمارے دفتر میں کئی افراد جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت اسلامی کا لٹریچر آتا رہتا ہے ۔ میں خود ایک مرتبہ ان کی تحریر پڑھ چکا ہوں کہ وہ علماء کے مقلد ہونے کے قائل نہیں تھے۔
 
یہ ایک نئی بات ہے میرے لئے، ہمارے دفتر میں کئی افراد جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت اسلامی کا لٹریچر آتا رہتا ہے ۔ میں خود ایک مرتبہ ان کی تحریر پڑھ چکا ہوں کہ وہ علماء کے مقلد ہونے کے قائل نہیں تھے۔
دین کا عالم ہونے کی حیثیت سے انھوں نے ضرور کچھ معاملات میں مختلف رائے اپنائی ہے۔ مگر کبھی کسی نئے مکتبۂ فکر کا اجراء نہیں کیا۔
اسی لیے جماعت میں دیوبندی، اہلِ حدیث، بریلوی ہر مکتبۂ فکر کے افراد آپ کو ملیں گے۔
اور خود جماعت کے اندر موجود علماء نے مولانا کی آراء سے اختلاف بھی کیا۔
 
یہ بات تو درست ہے کہ جماعت اسلامی اور اہل دیوبند کی فکر میں کافی مماثلت بھی مگر ان کے درمیاں اختلافات بھی شدید ہیں ۔ اس کی ایک مثال میں آپ کو ایک مرتبہ پیش کر چکا ہوں۔
آپ شاید سمجھ نہیں پائے۔
بنیادی طور پر ان کا تعلق حنفی مسلک سے ہی ہے۔ اور جہاں انھیں کسی معاملہ پر حنفی مسلک سے ہٹ کر کسی رائے پر اتفاق ہوا ہے تو اسے اپنایا ہے۔ اور اس رائے کا اظہار کیا ہے۔

مگر کبھی بھی نہ تو اسے جماعت کا مسلک قرار دیا یے، نہ ہی جماعت کے متعلقین پر اسی رائے کو اپنانے کی کوئی قید ہے۔
اور جیسا کہ پہلے لکھا کہ خود جماعت اسلامی میں شامل علماء نے مولانا کی آراء سے اختلاف بھی کیا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ بات تو درست ہے کہ جماعت اسلامی اور اہل دیوبند کی فکر میں کافی مماثلت بھی مگر ان کے درمیاں اختلافات بھی شدید ہیں ۔ اس کی ایک مثال میں آپ کو ایک مرتبہ پیش کر چکا ہوں۔
کٹر دیو بندی حضرات تو مولانا مودودی کے کافی خلاف ہیں بلکہ ان پر فتوے وغیرہ بھی لگائے ہیں ان کی کتاب "خلافت و ملوکیت" کی وجہ سے، اس کتاب کے رد بھی لکھے ہیں۔
 
کٹر دیو بندی حضرات تو مولانا مودودی کے کافی خلاف ہیں بلکہ ان پر فتوے وغیرہ بھی لگائے ہیں ان کی کتاب "خلافت و ملوکیت" کی وجہ سے، اس کتاب کے رد بھی لکھے ہیں۔
اختلافات ہونا اور مسلک مختلف ہونا دو الگ چیزیں ہیں۔
اختلافات اور شدید اختلافات تو ایک ہی مسلک کے لوگوں میں ہو جایا کرتے ہیں۔
مثالیں لا تعداد مل جائیں گی آپ کو۔
باقی آپ اپنی رائے رکھ سکتے ہیں۔
جو میرے علم میں تھا، وہ بتا دیا یے۔ جزاک اللہ
 

محمد وارث

لائبریرین
اختلافات ہونا اور مسلک مختلف ہونا دو الگ چیزیں ہیں۔
اختلافات اور شدید اختلافات تو ایک ہی مسلک کے لوگوں میں ہو جایا کرتے ہیں۔
مثالیں لا تعداد مل جائیں گی آپ کو۔
باقی آپ اپنی رائے رکھ سکتے ہیں۔
جو میرے علم میں تھا، وہ بتا دیا یے۔ جزاک اللہ
درست، مگر کیا کیجیے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم پر" گرفت" کی وجہ سے دیوبندی حضرات ان کو اپنے مسلک کا سمجھنے کی بجائے ان کو کافر سمجھتے اور کہتے ہیں!
 
درست، مگر کیا کیجیے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم پر" گرفت" کی وجہ سے دیوبندی حضرات ان کو اپنے مسلک کا سمجھنے کی بجائے ان کو کافر سمجھتے اور کہتے ہیں!
اصل مقصد بات کا یہ ہے کہ مولانا نے جو بھی آراء اپنائیں، انھیں کسی نئے مکتبۂ فکر کا نام نہیں دیا۔
اور نہ ہی جماعت کے متعلقین ان آراء کو اپنانے کے پابند ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میری معلومات کے مطابق مودودی صاحب حنفی مقلد تھے اور اپنی استطاعت کے مطابق اجتہاد بھی کر لیا کرتے تھے
دیوبندی اور بریلوی دونوں ہی فقہہ میں حنفی مقلد ہیں۔ مولانا مودودی بھی حنفی مقلدہی تھے لیکن وہ بعض اوقات دیگر آئمہ کی بھی تقلید کرتے ہیں اور بعض جگہ پر سب کو چھوڑ بھی دیتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے نزدیک مولانا مودودی ایک "مظلوم" عالم تھے۔ بریلوی حضرات ان کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھتے بلکہ اکثر ان پر تنقید ہی کرتے رہے، دیو بندی حضرات ان کے قریب تھے لیکن خلافت و ملوکیت کی اشاعت کے بعد وہ بھی ان سے دور ہو گئے بلکہ ان پر رفض و کفر کے فتوے لگ گئے۔ شیعہ حضرات ان کی تعریف ضرور کرتے ہیں لیکن ان کو سمجھتے وہ "سنی" ہی ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top