محمد تابش صدیقی
منتظم
اور خود مولانا نے اس کام سے گریز کیا۔میرے نزدیک مولانا مودودی ایک "مظلوم" عالم تھے۔ بریلوی حضرات ان کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھتے بلکہ اکثر ان پر تنقید ہی کرتے رہے، دیو بندی حضرات ان کے قریب تھے لیکن خلافت و ملوکیت کی اشاعت کے بعد وہ بھی ان سے دور ہو گئے بلکہ ان پر رفض و کفر کے فتوے لگ گئے۔ شیعہ حضرات ان کی تعریف ضرور کرتے ہیں لیکن ان کو سمجھتے وہ "سنی" ہی ہیں۔
بلکہ الٹا علمائے دیوبند میں سے ہی ان کی وکالت کرنے والے سامنے آئے، جیسے مولانا عامر عثمانیؒ۔