سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
میرے نزدیک مولانا مودودی ایک "مظلوم" عالم تھے۔ بریلوی حضرات ان کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھتے بلکہ اکثر ان پر تنقید ہی کرتے رہے، دیو بندی حضرات ان کے قریب تھے لیکن خلافت و ملوکیت کی اشاعت کے بعد وہ بھی ان سے دور ہو گئے بلکہ ان پر رفض و کفر کے فتوے لگ گئے۔ شیعہ حضرات ان کی تعریف ضرور کرتے ہیں لیکن ان کو سمجھتے وہ "سنی" ہی ہیں۔
اور خود مولانا نے اس کام سے گریز کیا۔
بلکہ الٹا علمائے دیوبند میں سے ہی ان کی وکالت کرنے والے سامنے آئے، جیسے مولانا عامر عثمانیؒ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خلافت و ملوکیت کی اشاعت نے مولانا مودوی کو یہاں تک معتوب کیا کہ جو حضرات پہلے ان کی تفہیم القرآن کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے تھے وہی اس پر تنقید کرنے لگے اور اس میں غلطیاں نکالنے لگے۔
 
اصل مقصد بات کا یہ ہے کہ مولانا نے جو بھی آراء اپنائیں، انھیں کسی نئے مکتبۂ فکر کا نام نہیں دیا۔
اور نہ ہی جماعت کے متعلقین ان آراء کو اپنانے کے پابند ہیں۔

دیوبندی اور بریلوی دونوں ہی فقہہ میں حنفی مقلد ہیں۔ مولانا مودودی بھی حنفی مقلدہی تھے لیکن وہ بعض اوقات دیگر آئمہ کی بھی تقلید کرتے ہیں اور بعض جگہ پر سب کو چھوڑ بھی دیتے ہیں۔
ایک ہی فقہ کے اندر اجتہاد کے درجات ہوتے ہیں ۔ مثلا مجتہد فی الدین، مجتہد فی المذہب، مجتہد فی المسائل وغیرہ ۔ جو عالم فقہ کے اندر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے طے کردہ اصولوں کے اندر رہتے ہوئے فقہی مسائل میں امام حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے اختلاف کرے وہ اختلاف کے باوجود حنفی ہی رہے گا لیکن جو اصول میں اختلاف کرے وہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا مقلد نہیں کہلائے گا ۔ جیسے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد امام محمد رحمۃ اللہ علیہ ہونے کے شاگرد ہونے کے باوجود حنفی نہیں کہلاتے ۔ (البتہ یقینا سنی کہلاتے ہیں) ۔ اب مولانا مودودی کا اختلاف کس درجہ کا ہے اس بارے میں علماء ہی بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں ۔ البتہ یہ تو کھلی ہوئی بات ہے کہ بریلوی اور دیوبندی علماء مودودی صاحب کو اپنے اپنے کھاتے میں شمار نہیں کرتے ۔
 

محمدظہیر

محفلین
انڈیا میں جماعت اسلامی بہتر حالت میں ہے اور اپنے تمام فیصلے شوریٰ سے کرتے ہیں. مخالفین ان کی فکر کو "مودودیت" کہتے ہیں :)
آخر میں ت کے ساتھ ختم ہونے والے چند مکاتب فکر ملاحظہ فرمائیں، یعنی مخالفین اس طرح مخاطب کرتے ہیں
بریلویت
دیوبندیت
وہابیت
مودودیت
رافضیت
قادیانیت
وغیرہ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
انڈیا میں جماعت اسلامی بہتر حالت میں ہے اور اپنے تمام فیصلے شوریٰ سے کرتے ہیں. مخالفین ان کی فکر کو "مودودیت" کہتے ہیں :)
آخر میں ت کے ساتھ ختم ہونے والے چند مکاتب فکر ملاحظہ فرمائیں
بریلویت
دیوبندیت
وہابیت
مودودیت
رافضیت
قادیانیت
وغیرہ :)
پاکستان میں بھی یہی ہیں، ایک دو اضافے :)
پرویزیت
غامدیت
وغیرہ
 
انڈیا میں جماعت اسلامی بہتر حالت میں ہے اور اپنے تمام فیصلے شوریٰ سے کرتے ہیں. مخالفین ان کی فکر کو "مودودیت" کہتے ہیں :)
آخر میں ت کے ساتھ ختم ہونے والے چند مکاتب فکر ملاحظہ فرمائیں، یعنی مخالفین اس طرح مخاطب کرتے ہیں
بریلویت
دیوبندیت
وہابیت
مودودیت
رافضیت
قادیانیت
وغیرہ :)
جب کوئی جماعت یا مکتبہ فکر خود کو وہابیت، دیوبندیت، بریلویت وغیرہ کا ٹایٹل نہیں دے گی تو دوسرے ان کی پہچان کے لئے کوئی نہ کوئی ٹائٹل خود عطا کر دینگے نیچرلی ۔ ۔
 

فہد اشرف

محفلین
اور خود مولانا نے اس کام سے گریز کیا۔
بلکہ الٹا علمائے دیوبند میں سے ہی ان کی وکالت کرنے والے سامنے آئے، جیسے مولانا عامر عثمانیؒ۔
کہیں پڑھا تھا کی مولانا عامر عثمانی کی دیوبند میں کافی مخالفت ہوتی تھی اور ان کے رسالے پہ بھی پابندی تھی۔
 
جب کوئی جماعت یا مکتبہ فکر خود کو وہابیت، دیوبندیت، بریلویت وغیرہ کا ٹایٹل نہیں دے گی تو دوسرے ان کی پہچان کے لئے کوئی نہ کوئی ٹائٹل خود عطا کر دینگے نیچرلی ۔ ۔
کیا کہیں ایسا ہے کہ آپ کو کوئی دیو بندی ایسا ملے جو بریلوی فکر کا ہو، یا کوئی بریلوی ملے جو اہلِ حدیث فکر کا ہو؟

جبکہ جماعت اسلامی میں آپ کو اہلِ حدیث، بلکہ کٹر اہلِ حدیث بھی ملیں گے۔ دیو بندی بھی ملیں گے۔ قاضی حسین احمدؒ کا نام مولانا حسین احمد مدنیؒ کے نام پر رکھا گیا۔ ان کے والد دارالعلوم دیوبند سے پڑھے۔
اور بریلوی مکتبِ فکر کے لوگ بھی ملیں گے۔
اگر الگ مکتبِ فکر ہوتا تو ایسا نہ ہوتا۔ :)
 

زیک

مسافر
انڈیا میں جماعت اسلامی بہتر حالت میں ہے اور اپنے تمام فیصلے شوریٰ سے کرتے ہیں. مخالفین ان کی فکر کو "مودودیت" کہتے ہیں :)
آخر میں ت کے ساتھ ختم ہونے والے چند مکاتب فکر ملاحظہ فرمائیں، یعنی مخالفین اس طرح مخاطب کرتے ہیں
بریلویت
دیوبندیت
وہابیت
مودودیت
رافضیت
قادیانیت
وغیرہ :)
ظہیریت؟
 
کیا کہیں ایسا ہے کہ آپ کو کوئی دیو بندی ایسا ملے جو بریلوی فکر کا ہو، یا کوئی بریلوی ملے جو اہلِ حدیث فکر کا ہو؟

جبکہ جماعت اسلامی میں آپ کو اہلِ حدیث، بلکہ کٹر اہلِ حدیث بھی ملیں گے۔ دیو بندی بھی ملیں گے۔ قاضی حسین احمدؒ کا نام مولانا حسین احمد مدنیؒ کے نام پر رکھا گیا۔ ان کے والد دارالعلوم دیوبند سے پڑھے۔
اور بریلوی مکتبِ فکر کے لوگ بھی ملیں گے۔
اگر الگ مکتبِ فکر ہوتا تو ایسا نہ ہوتا۔ :)
مگر جماعت اسلامی کی پہچان ایک سلجھی ہوئی سیاسی جماعت کے ساتھ ساتھ مولانا مودودی کے پیروکاروں کی بھی ہے ۔ جب بھی جماعت اسلامی کی مذہبی پہچان کی بات ہوتی ہے تو مولانا مودودی کی مذہبی فکر ہی مراد لی جاتی ہے ۔
 
مگر جماعت اسلامی کی پہچان ایک سلجھی ہوئی سیاسی جماعت کے ساتھ ساتھ مولانا مودودی کے پیروکاروں کی بھی ہے ۔ جب بھی جماعت اسلامی کی مذہبی پہچان کی بات ہوتی ہے تو مولانا مودودی کی مذہبی فکر ہی مراد لی جاتی ہے ۔
وہ مکمل اسلامی فقہ کی حیثیت سے نہیں، بلکہ اسلامی نظام کے نفاذ کا نظریہ اقامتِ دین کی جد وجہد اور اس کے طریقۂ کار پر ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top