سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
وہ پوچھنا تھا کہ درانی کی کتاب پہ بھی سلامتی کمیٹی بیٹھے گی یا نہیں؟
میرے خیال میں تو یہ مشترک کتاب والا اقدام ایک اچھی چیز ہے۔ سیاستدان ابھی فرض ہی کر رہے ہیں کہ ہم نے ایسا کیا ہوتا تو کیا ہوتا جب کہ مثبت پہلو یہ ہے کہ اس سے ان کو ایک نظیر مل گئی ہے، اس سے اور لوگ بھی ہمت پکڑ سکتے ہیں۔ مستقبل میں ایسی چیزیں اور ہونی چاہئیں، دونوں ملکوں کے بہت سے لوگوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے!
 

یاز

محفلین
میرے خیال میں تو یہ مشترک کتاب والا اقدام ایک اچھی چیز ہے۔ سیاستدان ابھی فرض ہی کر رہے ہیں کہ ہم نے ایسا کیا ہوتا تو کیا ہوتا جب کہ مثبت پہلو یہ ہے کہ اس سے ان کو ایک نظیر مل گئی ہے، اس سے اور لوگ بھی ہمت پکڑ سکتے ہیں۔ مستقبل میں ایسی چیزیں اور ہونی چاہئیں، دونوں ملکوں کے بہت سے لوگوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے!
بھائی! ہم آپ سے شدید متفق ہیں۔ اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ ایسی کتب یا ڈائیلاگ قوموں کے ذہنی ارتقاء کے لئے بہت ضروری ہیں۔

لیکن ذرا تصور ہی کیجئے کہ نواز شریف یا زرداری اس کا فقط دس فیصد ہی بول دیتے تو کیا قبول ہوتا۔ چینلوں پہ کہرام مچتا۔ لمبے واٹس ایپ میسج لکھوانے والی سرکار حضرت آدم کے دور سے ان کی غداری کے واقعات لکھواتی، ٹویٹیں ہوتیں، عدالتوں سے نعرے بلند ہوتے۔ وغیرہ وغیرہ۔

اس کو بھی چھوڑیں۔ آج بھی کوئی سیاستدان اسی کتاب کے مندرجات ہی پڑھ دے تو کہرام بپا ہو جائے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
لیکن ذرا تصور ہی کیجئے کہ نواز شریف یا زرداری اس کا فقط دس فیصد ہی بول دیتے تو کیا قبول ہوتا۔ چینلوں پہ کہرام مچتا۔ لمبے واٹس ایپ میسج لکھوانے والی سرکار حضرت آدم کے دور سے ان کی غداری کے واقعات لکھواتی، ٹویٹیں ہوتیں، عدالتوں سے نعرے بلند ہوتے۔ وغیرہ وغیرہ۔
۔
یہ آپ نے سو فیصد درست کہا، لیکن یہ ایک "فرضی" صورتحال ہے، فرض کریں ایسا ہوتا تو کیا ہوتا۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اگلی بار اگر کوئی سیاستدان ایسا کرے گا تو اس پر اتنا بوجھ نہیں ہوگا۔
 

یاز

محفلین
یہ آپ نے سو فیصد درست کہا، لیکن یہ ایک "فرضی" صورتحال ہے، فرض کریں ایسا ہوتا تو کیا ہوتا۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اگلی بار اگر کوئی سیاستدان ایسا کرے گا تو اس پر اتنا بوجھ نہیں ہوگا۔
یہی تو ہم عرض کر رہے ہیں کہ فرضی صورتحال نہیں ہے بھائی۔ نواز شریف کے حالیہ بیان کو ہی دیکھ لیں۔اسی مضمون کو دیگر جغادریوں نے بھی لگ بھگ اسی ڈھنگ سے باندھا، لیکن گردن زدنی کون ہوا۔
مثال کچھ یوں سمجھیں۔
مشرف: ہمیں ان کو ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔
تازہ سرکار: ہمیں ان کو یہاں سے ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔
نواز: ہمیں ان کو پاکستان سے ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔

تجزیہ کاری: دیکھا اس غدارِ وطن نے پاکستان پہ الزام تراشی شروع کر دی۔ افواج کو بدنام کرنے کی سازش، مودی کا بھائی۔ وغیرہ
جوابی گزارش: بھئی یہ سب تو باقی نے بھی کہا۔
تجزیہ کاری: پاکستان کا نام لے کے کس نے کہا۔

گویا سرخ لکیر بھی ہم اپنی مرضی سے کھینچیں گے کہ کیا لفظ بولنے سے غدار ہو جاتا ہے۔

بدقسمتی سے دنیا اتنی سیدھی سادی معصوم نہ ہے اور نہ کبھی رہی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہی تو ہم عرض کر رہے ہیں کہ فرضی صورتحال نہیں ہے بھائی۔ نواز شریف کے حالیہ بیان کو ہی دیکھ لیں۔اسی مضمون کو دیگر جغادریوں نے بھی لگ بھگ اسی ڈھنگ سے باندھا، لیکن گردن زدنی کون ہوا۔
مثال کچھ یوں سمجھیں۔
مشرف: ہمیں ان کو ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔
تازہ سرکار: ہمیں ان کو یہاں سے ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔
نواز: ہمیں ان کو پاکستان سے ممبئی نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔

تجزیہ کاری: دیکھا اس غدارِ وطن نے پاکستان پہ الزام تراشی شروع کر دی۔ افواج کو بدنام کرنے کی سازش، مودی کا بھائی۔ وغیرہ
جوابی گزارش: بھئی یہ سب تو باقی نے بھی کہا۔
تجزیہ کاری: پاکستان کا نام لے کے کس نے کہا۔

گویا سرخ لکیر بھی ہم اپنی مرضی سے کھینچیں گے کہ کیا لفظ بولنے سے غدار ہو جاتا ہے۔

بدقسمتی سے دنیا اتنی سیدھی سادی معصوم نہ ہے اور نہ کبھی رہی ہے۔
آپ کی یہ باتیں بھی سو فیصد درست ہیں ، مگر شاید ان کالے بادلوں میں اس اقدام سے کوئی "سلور لائننگ" نظر آ جائے، کم از کم امید تو رکھنی چاہیئے۔
 

یاز

محفلین
آپ کی یہ باتیں بھی سو فیصد درست ہیں ، مگر شاید ان کالے بادلوں میں اس اقدام سے کوئی "سلور لائننگ" نظر آ جائے، کم از کم امید تو رکھنی چاہیئے۔
اس میں تو کوئی شک شبہ نہیں ہے بھائی۔ ویسے بھی دنیا بھر میں یاداشتوں پر مبنی کتب اصلاحِ احوال کی جانب دعوتِ فکر دینے کے لئے بہترین ذریعہ ہوتی ہیں۔
بدقسمتی سے ماضی میں ہم اس پہلو سے کافی تہی دست رہے۔ یادداشتیں لکھی بھی گئیں تو شہاب نامہ جیسی، جس میں اپنی حمدوثنا اور دوسروں کی غلطیوں پہ ہی زور رہا۔
اب یہ اچھا ٹرینڈ بنا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اس میں تو کوئی شک شبہ نہیں ہے بھائی۔ ویسے بھی دنیا بھر میں یاداشتوں پر مبنی کتب اصلاحِ احوال کی جانب دعوتِ فکر دینے کے لئے بہترین ذریعہ ہوتی ہیں۔
بدقسمتی سے ماضی میں ہم اس پہلو سے کافی تہی دست رہے۔ یادداشتیں لکھی بھی گئیں تو شہاب نامہ جیسی، جس میں اپنی حمدوثنا اور دوسروں کی غلطیوں پہ ہی زور رہا۔
اب یہ اچھا ٹرینڈ بنا ہے۔
اس لحاظ سے انڈیا پاکستان سے کافی آگے ہے وہاں اکثر مشہور سیاستدانوں نے اپنی یاد داشتیں مرتب و شائع کی ہیں۔ من موہن سنگھ پر بہت عرصے سے دباؤ ہے اس سلسلے میں لیکن وہ ابھی تک کسی کو پکڑائی نہیں دے رہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
میں دیر سے آیا اور مودودی والی بات ختم ہی ہوگئی
مگر میں یہاں اپنی بات لکھ دیتا ہوں
مودودی پاکستان کے لئے ایک سرمایہ تھا اور ہے، خلافت و ملوکیت اپنی جگہ مگر اگر اسے اچھے پیروکار مل جاتے تو وہ خمینی سے بڑا کام کرسکتا تھا
مودودی کے اسلامی لٹریچر فارسی میں ترجمہ کرکے انقلاب ایران سے پہلے استعمال کیا گیا، یہ انقلاب اور اسلامی حکومت کی ضرورت وغیرہ کے بارے میں تھا
ان کی تفسیر و ترجمہ اور زبان بہت اچھی ہے
میرے کچھ بہترین شیعہ دوست جماعت اسلامی میں لمبے عرصے کام کرچکے ہیں
ایک صاحب جو سنی سے شیعہ ہوگئے تھے انہیں جماعت اسلامی نے پوری کوشش کی کہ وہ مکتبہ میں جاب کرتے رہیں، ہم نے بھی سمجھایا مگر وہ بیوقوف نہیں مانے
خطبات ان کی بہترین اور ذہن ساز کتاب ہے. میں نے اس کتاب کے مطالب ایران کے مجتہدین کے خطبات میں دیکھے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ یہ مطالب مودودی سے ہی لئے گئے ہیں
 
‏جج صاحب کومہ میرا بیان ریکارڈ کر لیں فل اسٹاپ میری عمر 44 سال ہے فل اسٹاپ میرے والد مختلف عوامی عہدوں پر فائز رہے کومہ تین مرتبہ وزیراعظم بھی منتخب ہوئے کومہ اس لیے اب مجھے بھی وزیراعظم بننا ہے کومہ شکریہ فل اسٹاپ
 
‏جج صاحب کومہ میرا بیان ریکارڈ کر لیں فل اسٹاپ میری عمر 44 سال ہے فل اسٹاپ میرے والد مختلف عوامی عہدوں پر فائز رہے کومہ تین مرتبہ وزیراعظم بھی منتخب ہوئے کومہ اس لیے اب مجھے بھی وزیراعظم بننا ہے کومہ شکریہ فل اسٹاپ
اس کوما اور فل سٹاپ کو خبر بنانا تھا سو بن گئی۔

دراصل یہ طنز تھا ججوں پر جو واٹس ایپ میں آئے پیغامات کو من وعن فل سٹاپ اور کوما کے ساتھ فیصلوں کا حصہ بناتے چلے آ رہے اور ان بوٹ پالشی جرنلسٹوں پر جو پیغامات کو واٹس ایپ سے کاپی کر کے سوشل میڈیا پر ٹویٹتے ہی چلے جاتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
‏جج صاحب کومہ میرا بیان ریکارڈ کر لیں فل اسٹاپ میری عمر 44 سال ہے فل اسٹاپ میرے والد مختلف عوامی عہدوں پر فائز رہے کومہ تین مرتبہ وزیراعظم بھی منتخب ہوئے کومہ اس لیے اب مجھے بھی وزیراعظم بننا ہے کومہ شکریہ فل اسٹاپ
کوئی کولن، سیمی کولن یا ایکسکلیمیشن پوائنٹ؟
 
کسی روزے دار کے سامنے گر کھانا پینا گناہ ہے تو کنوارے کے سامنے تین تین شادیاں کرنا کہاں کا انصاف ہے
1f625.png
1f625.png
 

یعنی کارکردگی کے بجائے خوشنما خوابوں اور نعروں سے کام چلایا جائے۔

خامہ انگشت بہ دنداں کہ اسے کیا لکھیے
ناطقہ سر بہ گریباں کہ اسے کیا کہیے
 

یعنی کارکردگی کے بجائے خوشنما خوابوں اور نعروں سے کام چلایا جائے۔

خامہ انگشت بہ دنداں کہ اسے کیا لکھیے
ناطقہ سر بہ گریباں کہ اسے کیا کہیے
یہ تو جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے ہی خلاف ہے۔ کیا اسٹیبلشمنٹ جو ہر صورت ن لیک کا بیڑا غرق کرنا چاہتی اس بات سے خوف زدہ ہے کہ کارکردگی بتانے سے ن لیک جیت جائے گی؟
 

م حمزہ

محفلین
میرے خیال میں تو یہ مشترک کتاب والا اقدام ایک اچھی چیز ہے۔ سیاستدان ابھی فرض ہی کر رہے ہیں کہ ہم نے ایسا کیا ہوتا تو کیا ہوتا جب کہ مثبت پہلو یہ ہے کہ اس سے ان کو ایک نظیر مل گئی ہے، اس سے اور لوگ بھی ہمت پکڑ سکتے ہیں۔ مستقبل میں ایسی چیزیں اور ہونی چاہئیں، دونوں ملکوں کے بہت سے لوگوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے!
بالکل بجا فرمایا قبلہ! اور سب سے پہلے ان کو ہمارا " کام" کرنا چاہئے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top