سجدہ تعظیمی پر یا قبر پر بوسے کو؟لیکن بریلوی عام طور پر اس پر عمل نہیں کرتے۔
سجدہ تعظیمی پر یا قبر پر بوسے کو؟لیکن بریلوی عام طور پر اس پر عمل نہیں کرتے۔
شاید اس کی وجہ یہ رہی کہ اس موضوع پر زیادہ پڑھنے کو نہیں ملا۔ اور جو اپنی آنکھوں سے بری امام پر دیکھا، اس کے خلاف کبھی کوئی بات سنی بریلوی مکتبِ فکر سے سننے کو نہ ملی۔ جو کہ ظاہر ہے کہ سراسر میری کم علمی ہی ہے۔ جس کا مجھے اعتراف ہے۔سارے (بریلوی مکتبپ فکر کے علماء) ہی سجدہ تعظیمی کو حرام سمجھتے ہیں، اور سجدہ عبادت کو شرک، اور رکوع کی حد تک تعظیما جھکنے کو مکروہ تحریمی (یعنی حرام کے قریب)
اور مجھے اس بات کی حیرت ہوئی کہ آپ کو اتنی مشہور بات کا نہیں پتا ۔
شاید اس کی وجہ یہ رہی کہ اس موضوع پر زیادہ پڑھنے کو نہیں ملا۔ اور جو اپنی آنکھوں سے بری امام پر دیکھا، اس کے خلاف کبھی کوئی بات سنی بریلوی مکتبِ فکر سے سننے کو نہ ملی
کیا دیکھا؟جو اپنی آنکھوں سے بری امام پر دیکھا،
آپ ان کی صحبت میں بیٹھے نہ ہونگےاس کے خلاف کبھی کوئی بات سنی بریلوی مکتبِ فکر سے سننے کو نہ ملی۔
اکثر مزارات پر علماء کی عملداری نہیں ہے ، جہلاء کو کھلی چھٹی کچھ بھی کرنے کی ۔بری امام دربار بریلوی مکتبہ فکر کی انتظامی عمل داری میں نہیں ہے۔
دونوں کو۔ امام احمد رضا بریلوی کا ایک فتویٰ کہیں پڑھا سنا تھا کہ کسی مزار پر جائیں تو قبر سے چار ہاتھ (بالشت، یعنی چار پانچ فٹ) دُور کھڑے ہو کر فاتحہ پڑھیں۔سجدہ تعظیمی پر یا قبر پر بوسے کو؟
یہی کچھ، جس کا ذکر اوپر ہے۔ سجدے اور چومنا وغیرہ۔کیا دیکھا؟
میرے جیسے لوگ علماء کے عقائد نہیں بلکہ اُس مکتبۂ فکر کے عام لوگوں کے طریقوں کو دیکھتے رہے ہیں۔ اِس لئے حیرت بھی ہوتی ہے۔ کیونکہ میں نے خود بہت مرتبہ اِس طرح کے کام ہوتے دیکھے ہیں تو یہی سوچا کہ بریلوی مسلک میں شاید اس طرح کیا جاتا ہے۔ لیکن اب آپ نے ہمارے علم میں اضافہ کیا اور ایک بہت بڑی غلط فہمی اور بدگمانی دور کی ہے۔سارے (بریلوی مکتبپ فکر کے علماء) ہی سجدہ تعظیمی کو حرام سمجھتے ہیں، اور سجدہ عبادت کو شرک، اور رکوع کی حد تک تعظیما جھکنے کو مکروہ تحریمی (یعنی حرام کے قریب)
اور مجھے اس بات کی حیرت ہوئی کہ آپ کو اتنی مشہور بات کا نہیں پتا ۔
مجھے 2 ہی نظر آ رہے ہیں۔دو تین بار کھول کے دیکھا۔ فہرست میں دو کے نام اور ریٹنگ پہ صرف ایک لکھا آتا ہے۔
آپ اور مجھ جیسے عام مگر سمجھدار لوگوں کو چاہئے کہ عوام کے کام دیکھنے کی بجائے علماء کی کتب کا مطالعہ کر لیں یا کسی سند یافتہ عالم سے پوچھ کر فیصلہ کر لیں کہ تعلیمات اصل میں کیا ہیں ۔ بلکہ اب تو یوٹیوب پر اور دینی ٹی وی چینلز پر علماء کی تعلیمات بکثرت مل جاتی ہیں ۔میرے جیسے لوگ علماء کے عقائد نہیں بلکہ اُس مکتبۂ فکر کے عام لوگوں کے طریقوں کو دیکھتے رہے ہیں۔ اِس لئے حیرت بھی ہوتی ہے۔ کیونکہ میں نے خود بہت مرتبہ اِس طرح کے کام ہوتے دیکھے ہیں تو یہی سوچا کہ بریلوی مسلک میں شاید اس طرح کیا جاتا ہے۔ لیکن اب آپ نے ہمارے علم میں اضافہ کیا اور ایک بہت بڑی غلط فہمی اور بدگمانی دور کی ہے۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
اللہ ہم سب کو نور ہدایت عطا فرمائے۔ آمین!
جی آپ درست کہتے ہیں۔آپ اور مجھ جیسے عام مگر سمجھدار لوگوں کو چاہئے کہ عوام کے کام دیکھنے کی بجائے علماء کی کتب کا مطالعہ کر لیں یا کسی سند یافتہ عالم سے پوچھ کر فیصلہ کر لیں کہ تعلیمات اصل میں کیا ہیں ۔ بلکہ اب تو یوٹیوب پر اور دینی ٹی وی چینلز پر علماء کی تعلیمات بکثرت مل جاتی ہیں ۔
روضہ پہ ہی تو لگایا ہے۔کوئی نماز روزہ کی ہدایت دیتیں
آپ کے ہاں تو شاید مئی میں ہوتے ہیں۔*صبر کا واقعہ*
ایک نیک شخص ہر روز راستے پہ چلتے ہوئے لوگوں کو سلام کیا کرتا تھا،
ایک آدمی روز اس کو جواب میں گالیاں دیتا تھالیکن نیک آدمی مسکراتا ھوا آگے بڑھ جاتا۔
ایک دن کسی نے اس سے پوچھا:
وہ تمہیں برا بھلا کہتا ہے پھر تم اسے سلام کیوں کرتے ہو؟
نیک آدمی نے فرمایا
گولی مارنے کا دل کرتا ہے مگر مجبوری ہے الیکشن لڑ رھا ہوں جولائی میں
کاش "روضہ" پہ لگایا ہوتا!روضہ پہ ہی تو لگایا ہے۔