فرحت کیانی
لائبریرین
قائد تحریک سے کہیں کہ تاریخ سے کچھ سبق سیکھ لیں۔نواز شریف بھی یہی دعا مانگا کرتے تھے۔ لیکن دعا قبول نہیں ہوئی۔
قائد تحریک سے کہیں کہ تاریخ سے کچھ سبق سیکھ لیں۔نواز شریف بھی یہی دعا مانگا کرتے تھے۔ لیکن دعا قبول نہیں ہوئی۔
’’جیب کاٹو، ڈاکہ مارو... مگر بچوں کی کفالت کا حق ادا کرو۔‘‘
چیف جسٹس کا ایک باپ کو حکم
چوری، ڈکیتی کے بعد جو پیسے بچ جائیں وہ ڈیم فنڈ میں ڈال دینا، چیف جسٹس کا متوقع بیان
قائد تحریک کسی زمانہ میں آئی ایس آئی اورجرنیلوں کے خلاف حالیہ لیگیوں جیسے بیانات دیتے تھے۔قائد تحریک سے کہیں کہ تاریخ سے کچھ سبق سیکھ لیں۔
فواد چوہدری کا دماغ وفاقی وزیر بننے کے بعد بالکل کام نہیں کر رہا۔ اگر وزیر اعظم کے پاس فنڈ نہیں ہیں تو ذاتی پیغام میں ان کو مطلع کر دیں۔ یہاں پبلک میں کینسر سے لڑتے مریض پر سیاست چمکانے کی کیا توجیہہ ہے۔ اللہ بھلا کرے لالا شاہد آفریدی کا جس نے فوری مدد کیلئے رابطہ کر لیا ہے۔"وزیر اطلاعات کا جواب اپنی ہمت پر ملاحظہ کریں۔"
جیو لالہ!فواد چوہدری کا دماغ وفاقی وزیر بننے کے بعد بالکل کام نہیں کر رہا۔ اگر وزیر اعظم کے پاس فنڈ نہیں ہیں تو ذاتی پیغام میں ان کو مطلع کر دیں۔ یہاں پبلک میں کینسر سے لڑتے مریض پر سیاست چمکانے کی کیا توجیہہ ہے۔ اللہ بھلا کرے لالا شاہد آفریدی کا جس نے فوری مدد کیلئے رابطہ کر لیا ہے۔
اللہ رحم کرے پاکستانی قوم پر۔ویر اعظم اپنے صوابدیدی فنڈز سے پہلے ہی دستبردار ہو چکے ہیں، علاج کا حکم دے چکے ہیں لیکن انفرادی مالی امداد اب وزیر اعظم کا اختیار نہیں
استغفراللہ!
اللہ لالہ کو اجر دیں۔ آمینجیو لالہ!
بالکل کر سکتے ہیں۔ بہت بہت کچھ ہوسکتا ہے۔ کتنے ہی مختلف فنڈز ہیں ایسے لوگوں کی مدد کے لیے۔اللہ رحم کرے پاکستانی قوم پر۔
ویسے وزیراعظم اتنے غریب ہیں تو بھی دو کام تو کر سکتے ہیں۔
1۔ مہک اگر پہلے ہی شوکت خانم ہسپتال سے علاج نہیں کروا رہیں تو انھیں مفت علاج کی سہولت دیں۔
2۔ جہانگیر ترین کا اگر پارٹی پر خرچ کرنے پر وزیر اعظم کو کوئی اعتراض نہیں تو ترین صاحب سے درخواست کریں مہک کی مالی مدد کے لیے۔
ویسے صوابدیدی فنڈ کے علاوہ بھی بجٹ میں ویلفیئر اور خصوصا قومی ہیروز کی ویلفیئر کے لیے کوئی نہ کوئی ہیڈ ضرور ہو گا۔ لگتا نہیں کہ نہ ہو۔
اور اگر کچھ بھی نہیں کر سکتے تو ڈیم کی طرح ایک بار پھر ٹی وی پر عوام سے مدد کی اپیل کر دیں۔
یہ امداد کوئی گلی، محلہ بنانے کے لیے تو مانگی نہیں گئی۔ صحت اور تعلیم کے شعبہ میں عوام کو سہولت فراہم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے۔ زکوٰۃ میں سے مدد کی جا سکتی ہے۔اللہ رحم کرے پاکستانی قوم پر۔
ویسے وزیراعظم اتنے غریب ہیں تو بھی دو کام تو کر سکتے ہیں۔
1۔ مہک اگر پہلے ہی شوکت خانم ہسپتال سے علاج نہیں کروا رہیں تو انھیں مفت علاج کی سہولت دیں۔
2۔ جہانگیر ترین کا اگر پارٹی پر خرچ کرنے پر وزیر اعظم کو کوئی اعتراض نہیں تو ترین صاحب سے درخواست کریں مہک کی مالی مدد کے لیے۔
ویسے صوابدیدی فنڈ کے علاوہ بھی بجٹ میں ویلفیئر اور خصوصا قومی ہیروز کی ویلفیئر کے لیے کوئی نہ کوئی ہیڈ ضرور ہو گا۔ لگتا نہیں کہ نہ ہو۔
اور اگر کچھ بھی نہیں کر سکتے تو ڈیم کی طرح ایک بار پھر ٹی وی پر عوام سے مدد کی اپیل کر دیں۔
ثم آمینبالکل کر سکتے ہیں۔ بہت بہت کچھ ہوسکتا ہے۔ کتنے ہی مختلف فنڈز ہیں ایسے لوگوں کی مدد کے لیے۔
بہت ہی غم ناک ہے یہ صورتحال۔
اللہ سے دعا ہے کہ اس لڑکی کو صحتِ کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آسانیاں دے۔ آمین!
اسی لیے میری اتنی خواہش تھی کہ فواد چوہدری الیکشن ہار جائے۔ لیکن معلوم نہیں کیسے موصوف لیڈ لے گئے۔ ان کے حلقے کے لوگ بھی ابھی تک حیران ہیں۔یہ امداد کوئی گلی، محلہ بنانے کے لیے تو مانگی نہیں گئی۔ صحت اور تعلیم کے شعبہ میں عوام کو سہولت فراہم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے۔ زکوٰۃ میں سے مدد کی جا سکتی ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے انتہائی فضول جواب انتہائی بھونڈے جواز کے ساتھ دیا ہے۔
ویسے تو سیاست دانوں سے کوئی امید نہیں ہے۔ البتہ تحریک انصاف حکومت کے بڑے وزرا سے توقع تھی کہ وہ نچلے درجہ کی لیڈرشپ کے لئے مثالی رہنما کا رول ادا کریں گے۔ لیکن موصوف کے اس ٹویٹ نے اخلاقیات کا سارا جنازہ ہی نکال دیا۔وزیرِ اطلاعات نے انتہائی فضول جواب انتہائی بھونڈے جواز کے ساتھ دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے سپورٹرز بھی حیران پریشان ہیں۔ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر پڑھے لکھے اور انسانیت کا ہمدرد سمجھے جانے والے انصافین بری طرح بے نقاب ہو گئے۔ سیاسی مخالفت کی آگ میں تمام تر معاشرتی اخلاقیات و اقدار کا جنازہ نکالا جا چکا ہے۔ لوگ سوچنے پر مجبور ہیں یہ قوم کدھر جا رہی ہے۔ اس کا والی وارث کون ہے؟ان کے حلقے کے لوگ بھی ابھی تک حیران ہیں۔
سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے سپورٹرز بھی حیران پریشان ہیں۔ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر پڑھے لکھے اور انسانیت کا ہمدرد سمجھے جانے والے انصافین بری طرح بے نقاب ہو گئے۔ سیاسی مخالفت کی آگ میں تمام تر معاشرتی اخلاقیات و اقدار کا جنازہ نکالا جا چکا ہے۔ لوگ سوچنے پر مجبور ہیں یہ قوم کدھر جا رہی ہے۔ اس کا والی وارث کون ہے؟
سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے سپورٹرز بھی حیران پریشان ہیں۔ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر پڑھے لکھے اور انسانیت کا ہمدرد سمجھے جانے والے انصافین بری طرح بے نقاب ہو گئے۔ سیاسی مخالفت کی آگ میں تمام تر معاشرتی اخلاقیات و اقدار کا جنازہ نکالا جا چکا ہے۔ لوگ سوچنے پر مجبور ہیں یہ قوم کدھر جا رہی ہے۔ اس کا والی وارث کون ہے؟