سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسمن

لائبریرین
‏مساجد کے بل فری
جمعے دن کی چھٹی بحال
آئمہ کرام کی تنخواہیں
50 لاکھ گھر
1 کروڑ نوکریاں
غریب ممالک کو قرضے
350 ڈیمز
ایک ارب درخت
سوئس بینکوں میں پڑے اربوں ڈالر کی واپسی اور اب سمندر سے تیل نکلنے ہی والا تھا کہ اچانک یوتھیوں کی آنکھ کھل گئی ۔
‎#چھابڑی_فروش_تبدیلی
فیس بک سے نقل
 

جاسم محمد

محفلین
معلوم نہیں اسے لطیفہ کہنا چاہیے یا المیہ۔
استغفراللہ۔
بندہ خبریں ہی دیکھ لیتا ہے۔
یہ لطیفہ ہے نہ المیہ۔ اور نہ ہی خان صاحب چینی مسلمانوں سے متعلق لاعلم ہیں۔ اصل میں ملک کی خارجہ پالیسی جن فیصلہ ساز قوتوں کے پاس ہے۔ ان کی طرف سے خاص ہدایت بلکہ تنبیہ کر دی گئی ہے کہ لسی صورت حکومتی وزرا ایسا کوئی بیان نہیں دیں گے۔ جس سے پاک چین تعلقات مجروح ہوں۔
یہی حال سعودیہ کے حوالہ سے ہے۔ بلکہ یہاں تو ایف آئی اے (جو عمران خان کے نیچے ہے) نے سعودی مخالف صحافیوں کو ٹائٹ کرنے کی کوشش بھی ہے۔
 
یہ لطیفہ ہے نہ المیہ۔ اور نہ ہی خان صاحب چینی مسلمانوں سے متعلق لاعلم ہیں۔ اصل میں ملک کی خارجہ پالیسی جن فیصلہ ساز قوتوں کے پاس ہے۔ ان کی طرف سے خاص ہدایت بلکہ تنبیہ کر دی گئی ہے کہ لسی صورت حکومتی وزرا ایسا کوئی بیان نہیں دیں گے۔ جس سے پاک چین تعلقات مجروح ہوں۔
یہی حال سعودیہ کے حوالہ سے ہے۔ بلکہ یہاں تو ایف آئی اے (جو عمران خان کے نیچے ہے) نے سعودی مخالف صحافیوں کو ٹائٹ کرنے کی کوشش بھی ہے۔
جی آ۔ مقتول صحافی کی تصویر سوشل میڈیائی کھاتے کے اوتار پر لگانا بھی سائبر کرائم اور ریاست مخالف اقدام تصور ہو رہا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ لطیفہ ہے نہ المیہ۔ اور نہ ہی خان صاحب چینی مسلمانوں سے متعلق لاعلم ہیں۔ اصل میں ملک کی خارجہ پالیسی جن فیصلہ ساز قوتوں کے پاس ہے۔ ان کی طرف سے خاص ہدایت بلکہ تنبیہ کر دی گئی ہے کہ لسی صورت حکومتی وزرا ایسا کوئی بیان نہیں دیں گے۔ جس سے پاک چین تعلقات مجروح ہوں۔
یہی حال سعودیہ کے حوالہ سے ہے۔ بلکہ یہاں تو ایف آئی اے (جو عمران خان کے نیچے ہے) نے سعودی مخالف صحافیوں کو ٹائٹ کرنے کی کوشش بھی ہے۔
جی ایک چیز ڈپلومیسی بھی ہوتی ہے۔ آپ بیان نہیں دینا چاہتے تو کئی طریقے ہوتے ہیں اس موضوع کو ٹالنے کے۔ اتنے بچگانہ جوابات کی توقع کم از کم وزیر اعظم سے نہیں کی جا سکتی۔
 

جاسم محمد

محفلین
جی آ۔ مقتول صحافی کی تصویر سوشل میڈیائی کھاتے کے اوتار پر لگانا بھی سائبر کرائم اور ریاست مخالف اقدام تصور ہو رہا ہے۔
البتہ کچھ ڈھیٹ قسم کے" صحافی "ابھی بھی ہیں۔ کل موصوفہ نے کچھ دیر کیلئے ڈی پی تبدیل کر دی تھی۔ پھر شاید نوٹس ملنے پر واپس
 

جاسم محمد

محفلین
جی ایک چیز ڈپلومیسی بھی ہوتی ہے۔ آپ بیان نہیں دینا چاہتے تو کئی طریقے ہوتے ہیں اس موضوع کو ٹالنے کے۔ اتنے بچگانہ جوابات کی توقع کم از کم وزیر اعظم سے نہیں کی جا سکتی۔
بچگانہ جواب اصل میں اسٹیبلشمنٹ کی مضحکہ خیز اور دوغلی خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہے۔ ایک طرف پاکستان کی خارجہ پالیسی یہ رہی ہے کہ اس نے دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کا مسیحا بننا ہے۔ کشمیر سے فلسطین سے لے کر برما تک جہاں کہیں بھی مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہو رہی ہےوہاں پاکستانی نمائندگان آواز اٹھاتے ہیں۔ جو کہ ظاہر ہے خوش آئین بات ہے۔
مگر جہاں کہیں پاکستان کے اپنے مفادات ہوں جیسے چین وہاں مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھاتے نمائندگان کی جان جاتی ہے۔ ظاہر ہے چین کے خلاف بیان دے کر اس جیسی عالمی طاقت کو ناراض تو نہیں کر سکتے۔ ایک وہی تو ہے جو پاکستان کا سدا بہار دوست رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ دوستی، ہم نہیں توڑیں گے۔۔۔
D21Srf0WkAAMNl-.jpg:large
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top