قومی خزانہ خالی ہے۔ ملک کا ہر ادارہ و محکمہ اربوں روپے کا مقروض ہے۔ قوم ڈسکوری چینل پر ’شیر‘ دیکھے۔ہینڈسم تو ہے ناں !!!
معیشت تباہ کرنے میں خان صاحب بھی پیچھے نہیں رہے۔ آئینہ بھی دیکھ لینا چاہیے کبھی۔قومی خزانہ خالی ہے۔ ملک کا ہر ادارہ و محکمہ اربوں روپے کا مقروض ہے۔ قوم ڈسکوری چینل پر ’شیر‘ دیکھے۔
پہلے پانچ سال پورے کر نے دیں۔ اگر ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب سے 60 ہزار ارب ہو گیا تو آئندہ بیشک ووٹ نہ دیں۔ لیکن اگر یہ کم ہو گیا تو یہی ملک کا مستقبل ہے۔ کیونکہ سابقہ جمہوری حکومتیں قرضہ کم کر کے نہیں 5 گنا بڑھا کر گئی ہیں۔معیشت تباہ کرنے میں خان صاحب بھی پیچھے نہیں رہے۔ آئینہ بھی دیکھ لینا چاہیے کبھی۔
معیشت تباہ کرنے کے لیے حکومت میں ہونا ضروری نہیں، بس "انتشاری" ہونا ہی کافی ہے۔پہلے پانچ سال پورے کر نے دیں۔ اگر ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب سے 50 ہزار ارب ہو گیا تو آئندہ بیشک ووٹ نہ دیں۔ لیکن اگر یہ کم ہو گیا تو یہی ملک کا مستقبل ہے۔ کیونکہ سابقہ جمہوری حکومتیں قرضہ کم کر کے نہیں 5 گنا بڑھا کر گئی ہیں۔
معیشت تباہ کرنے کے لیے حکومت میں ہونا ضروری نہیں، بس "انتشاری" ہونا ہی کافی ہے۔
ہینڈسم تو ہے ناں !!!
یہ قمر باجوہ صاحب کا کونسا سکول ہے؟
سرسید سکول و گورڈن کالج راولپنڈی۔یہ قمر باجوہ صاحب کا کونسا سکول ہے؟
گورڈن کالج ایک زمانے میں "اوباش و بدمعاش" طالب علموں میں راولپنڈی میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ کافی ساری ہستیوں کا گورڈن کالج سے نام جڑا ہے۔سرسید سکول و گورڈن کالج راولپنڈی۔
اوباش و بدمعاش
قمر باجوہ صاحب شکل سے تو بہت ہی ’شریف اور معصوم‘ سے لگتے ہیںگورڈن کالج ایک زمانے میں "اوباش و بدمعاش" طالب علموں میں راولپنڈی میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ کافی ساری ہستیوں کا گورڈن کالج سے نام جڑا ہے۔