PIA کا روزویلٹ ہوٹل اور مگر مچھ مافیا
روزویلٹ ہوٹل PIA کا واحد سرمایہ ہے جو خسارے کی بجائے منافع میں جا رہا ہے، میں مانتا ہوں کہ اس کی کنڈیشن اتنی اچھی نہیں ہے، ہوٹل بہت سے معمالات میں اپ گریڈیشن مانگتا ہے لیکن پاکستان کے معاشی حالات اپ گریڈیشن کی اجازت نہیں دیتے، لیکن پھر بھی منافع میں چلنے والے یونت کو کس لیے بیچنے کی کوششیں ہو رہی ہیں؟ ہر دور میں مگر مچھوں کی نظریں اس پر لگی رہی ہیں، اس کی مارکیٹ ویلیو 1.4 ارب ڈالر ہے، جبکہ دستاویزی یا کاغذی قیمت تقریباً 700 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ ماضی کے مگر مچھوں نے بھی بہت کوشش کی مگر اسے ہڑپ نہیں کر سکے، ایک خبر یہ بھی ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس ہوٹل کی خریداری کے خواہشمند ہیں۔ تازہ ترین مگر مچھوں میں زکوٰہ نیازی کے برطانوی دوستوں کی جوڑی ذلفی بخاری اور انیل مسرت بھی شامل ہے جو اپنے مڈل مینوں کے ذریعے ہوٹل کو اونے پونے داموں یعنی 450 ملین ڈالر میں بیچ یا خرید کر اپنا منافع کھرا کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایوی ایشن وزارت کے سیکرٹری شاہ رخ نصرت کو بھی ہٹوایا گیا کیونکہ وہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری یا لیز پر دینے کے خلاف تھے۔