سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زیرک

محفلین
سپریم کورٹ عمران خان کو معاشی حوالہ سے صادق و امین بھی ڈکلیئر کر چکی ہے۔ اگر پھر بھی ان پر کرپشن کا کیس بنتا ہے تو یہ شوق بھی پورا کر لیں
صادق و امین صرف نبیﷺ کے لیے مخصوص ہے اس لیے، ایک جھوٹے زانی کے لیے اس اصطلاح کو استعمال مت کرنا۔
کرپشن یہ نہیں ہوتی کہ پیسہ کھایا ہو، یہ بھی کرپشن ہوتی ہے کہ کوئی حکومتی عہدہ نہ رکھتے ہوئے حکومتی ذرائع نقل و حمل کا استعمال کرنا جسے استعمال کرنا اس کے اختیار میں نہ ہو جیسے خیبر پختونخواہ ہیلی کاپٹر استعمال کیس۔
 

زیرک

محفلین
بد نیتی صاف ظاہر ہے
جب تک نیب نے اپوزیشن کو رگڑا، حکومت نے اس کی تعریفیں ہی کیں، لیکن جیسے ہی چیئرمین نیب نے ہوا کا رخ بدلنے کی بات کی، آرڈی ننس سے ہوا کا رخ موڑنے کی گھناؤنی کوشش کی گئی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ جیسے جیسے احتساب کا عمل بڑھتا ہوا کے پی کے کے ان افسروں کی طرف جا رہا تھا جو موجود حکومت کے پسندیدہ افسران ہیں جو خاص طور پر پشاور بی آر ٹی اور مالم جبہ کے معاملات کے نگران ہیں، حکومتی حلقوں میں یہ سوچ پیدا ہوئی کہ یہ پکڑے گئے تو انہوں نے سچ بک دینا ہے اس لیے آرڈی ننس لانے کا سوچا گیا اور پھر فوری طور پر اس پر عمل کیا گیا۔ قانون بدلنے کا مقصد ایک تو اپنے چہیتے افسروں کو بچانا تھا تاکہ کل کلاں بات حکومتی عہدیداروں تک نہ پہنچے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے ایف آئی اے کے ذریعے پشاور بی آر ٹی معاملے کی 45 دن میں تحقیقات کے بعد تو کوئی اور طریقہ نہیں رہا تھا سوائے اس کے کہ اس کے آگے فوری طور پر آرڈی ننس کا بند باندھا جائے وگرنہ سب کچھ بہہ جائے گا۔ یہ قانون عوامی بھلائی کے لیے نہیں بلکہ چور مافیا کو بچانے کے لیے لایا گیا تھا، اس لیے بدنیتی صاف ظاہر ہے، یوں بھی یہ آئین کے آرٹیکل 25 کے اولین مقصد عوامی فلاح کی بنیادی ضرورت کے بالکل الٹ ہے، اس لیے اس کا کالعدم ہونا ہی بنتا ہے۔
 

زیرک

محفلین
PIA کا روزویلٹ ہوٹل اور مگر مچھ مافیا
روزویلٹ ہوٹل PIA کا واحد سرمایہ ہے جو خسارے کی بجائے منافع میں جا رہا ہے، میں مانتا ہوں کہ اس کی کنڈیشن اتنی اچھی نہیں ہے، ہوٹل بہت سے معمالات میں اپ گریڈیشن مانگتا ہے لیکن پاکستان کے معاشی حالات اپ گریڈیشن کی اجازت نہیں دیتے، لیکن پھر بھی منافع میں چلنے والے یونت کو کس لیے بیچنے کی کوششیں ہو رہی ہیں؟ ہر دور میں مگر مچھوں کی نظریں اس پر لگی رہی ہیں، اس کی مارکیٹ ویلیو 1.4 ارب ڈالر ہے، جبکہ دستاویزی یا کاغذی قیمت تقریباً 700 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ ماضی کے مگر مچھوں نے بھی بہت کوشش کی مگر اسے ہڑپ نہیں کر سکے، ایک خبر یہ بھی ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس ہوٹل کی خریداری کے خواہشمند ہیں۔ تازہ ترین مگر مچھوں میں زکوٰہ نیازی کے برطانوی دوستوں کی جوڑی ذلفی بخاری اور انیل مسرت بھی شامل ہے جو اپنے مڈل مینوں کے ذریعے ہوٹل کو اونے پونے داموں یعنی 450 ملین ڈالر میں بیچ یا خرید کر اپنا منافع کھرا کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایوی ایشن وزارت کے سیکرٹری شاہ رخ نصرت کو بھی ہٹوایا گیا کیونکہ وہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری یا لیز پر دینے کے خلاف تھے۔
 

زیرک

محفلین
PIA کا روزویلٹ ہوٹل اور مگر مچھ مافیا
روزویلٹ ہوٹل PIA کا واحد سرمایہ ہے جو خسارے کی بجائے منافع میں جا رہا ہے، میں مانتا ہوں کہ اس کی کنڈیشن اتنی اچھی نہیں ہے، ہوٹل بہت سے معمالات میں اپ گریڈیشن مانگتا ہے لیکن پاکستان کے معاشی حالات اپ گریڈیشن کی اجازت نہیں دیتے، لیکن پھر بھی منافع میں چلنے والے یونت کو کس لیے بیچنے کی کوششیں ہو رہی ہیں؟ ہر دور میں مگر مچھوں کی نظریں اس پر لگی رہی ہیں، اس کی مارکیٹ ویلیو 1.4 ارب ڈالر ہے، جبکہ دستاویزی یا کاغذی قیمت تقریباً 700 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ ماضی کے مگر مچھوں نے بھی بہت کوشش کی مگر اسے ہڑپ نہیں کر سکے، ایک خبر یہ بھی ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس ہوٹل کی خریداری کے خواہشمند ہیں۔ تازہ ترین مگر مچھوں میں زکوٰہ نیازی کے برطانوی دوستوں کی جوڑی ذلفی بخاری اور انیل مسرت بھی شامل ہے جو اپنے مڈل مینوں کے ذریعے ہوٹل کو اونے پونے داموں یعنی 450 ملین ڈالر میں بیچ یا خرید کر اپنا منافع کھرا کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایوی ایشن وزارت کے سیکرٹری شاہ رخ نصرت کو بھی ہٹوایا گیا کیونکہ وہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری یا لیز پر دینے کے خلاف تھے۔
سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالتِ عالیہ سندھ نے پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کو مطلوبہ تعلیمی معیار پر پورا نہ اترنے اور ائیرلائن فیلڈ میں کام کا تجربہ نہ ہونے کی بنا پر چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے پر کام کرنے سے روک دیا ہے، پی آئی اے میں نئی بھرتیاں اور ملازمین کے تقرر و تبادلے بھی نہیں کیے جا سکیں گے، اب سے اہم دیصلہ یہ ہوا ہے کہ پی آئی اے کے ایک کروڑ مالیت سے زائد کے اثاثے بھی فروخت نہیں کیے جا سکیں گے (اب بیچ کے دکھاؤ روزویلٹ ہوٹل)۔ یاد رہے کہ ارشد ملک کے خلاف ساسا کے جنرل سیکٹری صفدر انجم نے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ ائیر مارشل ارشد ملک تعلیمی معیار پر پور نہیں اترتے اور ان کے پاس ائیر لائن سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے۔
٭ حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط کو نظرانداز کرنے سے ایک قدرے بہتر شخص کو پی آئی اے سے نکلنا پڑا۔
لیکن یہ بات حکومتی حلقوں کو سمجھ نہیں آئے گی کہ قواعد و ضوابط کی اہمیت ہے۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
شاہزیب خانزادہ نے جج ارشد ملک وڈیو کیس اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی تقرری کے معاملے میں معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان شہزاد اکبر کی بولتی بند کر دی، موصوف سے آخری سوال کا جواب نہ بن سکا تو صرف ہی ہی ہی کر کے رہ گئے، آپ بھی سنیئے اور سر دُھنیئے؛
شاہزیب خانزادہ نے کہا "چلو مان لیتے ہیں کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کو لے کر انہیں بلیک میل کیا گیا FIA تحقیقات میں مصروف ہے بالکل اسی طرح چئیرمین نیب کو ویڈیو سے بلیک میل کیا گیا اپوزیشن الزام لگا رہی ہے کہ حکومت چئیرمین نیب کو ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کر رہی ہے اس الزام کی کب تحقیقات کریں گے؟"۔
ویسے آج درباری شہزاد اکبر بڑا بن ٹھن کر شاہزیب خانزادہ کے شو میں آیا تھا، شاہزیب نے شو میں بٹھا کر اندر سے کُنڈی لگا کر سوالات کی بوچھاڑ تو کبھی ہنسنا کبھی رونا شروع ہو گیا۔ پوچھا گیا ایک ویڈیو تو PMLN نے بنوائی تو اپنا فائدہ دیکھ کر اس کی تحقیقات شروع ہو گئیں۔ جبکہ اپوزیشن کہہ رہی ہے چیئرمین NAB کی وڈیو بھی بنی تھی وہ کس نے بنائی تھی؟ جواب تھا یہ ان سے پوچھیں، جس وڈیو کی تحقیقات کا فائدہ ہو وہ حکومت کر لیتی ہے، جس کا نقصان ہو اس کے بارے میں کہتی ہے وہ خود جواب دیں۔ قصہ مختصر شاہزیب خانزادہ نے شہزاد اکبر کی دُم پر پاؤں کیا رکھ دیا ہے کہ اس کی ٹیاؤں ٹیاؤں ہی نہیں رک رہی۔اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ پوٹیاز چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے نوازشریف کے خلاف فیصلہ لینے والے لو ویڈیوز کی تحقیقات سے دور بھاگ رہی ہے، سچے ہو تو ان وڈیوز کی بھی تحقیقات کراؤ ناں۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ پوٹیاز جج کو بلیک میل کر کے نوازشریف کے خلاف فیصلہ لینے والے ویڈیو سے دور بھاگ رہی ہے، سچے ہو تو اس وڈیو کی بھی تحقیقات کراؤ ناں۔
وہ جج پوٹیاز نے نہیں پٹواریز نے خود اسلام آباد ہائی کورٹ کو درخواست دے کر لگوایا تھا۔ اپنا لگایا ہوا جج کیسے بلیک میل ہو گیا؟
IHC directs Judge Arshad Malik to hear two remaining references against Sharifs - Global Village Space
 

جاسم محمد

محفلین
سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالتِ عالیہ سندھ نے پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کو مطلوبہ تعلیمی معیار پر پورا نہ اترنے اور ائیرلائن فیلڈ میں کام کا تجربہ نہ ہونے کی بنا پر چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے پر کام کرنے سے روک دیا ہے، پی آئی اے میں نئی بھرتیاں اور ملازمین کے تقرر و تبادلے بھی نہیں کیے جا سکیں گے، اب سے اہم دیصلہ یہ ہوا ہے کہ پی آئی اے کے ایک کروڑ مالیت سے زائد کے اثاثے بھی فروخت نہیں کیے جا سکیں گے (اب بیچ کے دکھاؤ روزویلٹ ہوٹل)۔ یاد رہے کہ ارشد ملک کے خلاف ساسا کے جنرل سیکٹری صفدر انجم نے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ ائیر مارشل ارشد ملک تعلیمی معیار پر پور نہیں اترتے اور ان کے پاس ائیر لائن سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کا صحیح فیصلہ ہے۔ سول ایئرلائن کا سی ای او کوئی با تجربہ سویلین ہی ہونا چاہئے۔ ایئر مارشل کا وہاں کیا کام؟
سندھ ہائیکورٹ نے سربراہ پی آئی اے ائیرمارشل ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا
 

زیرک

محفلین
سندھ ہائی کورٹ کا صحیح فیصلہ ہے۔ سول ایئرلائن کا سی ای او کوئی با تجربہ سویلین ہی ہونا چاہئے۔ ایئر مارشل کا وہاں کیا کام؟
سندھ ہائیکورٹ نے سربراہ پی آئی اے ائیرمارشل ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا
شکر ہے کسی معاملے پر تو مثبت سوچ رکھتے ہو۔ لو اور سنو؛
پی آئی اے میں کرپشن یا اقربا پروری کی سیاسی حکومتوں کے ادوار کی کہانیاں تو بڑے زور و شور سے بیان کی جاتی رہی ہیں۔ مقدس مخلوق کے کہانیاں بھی سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ ائیر مارشل ارشد ملک پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ انہوں نے پی آئی اے کے Boeing 777 جہازوں میں ان فلائیٹ انٹرٹینمنٹ(IFE) کی اپ گریڈیشن کا ٹھیکہ 70 کروڑ میں من پسند کمپنی AVIONICS SOLUTION کو دیا تھا، کمپنی کا رجسٹریشن نمبر ہے(Reg No 0131517)، کمپنی کے CEO کا نام خواجہ معیزالدین ہے جو کہ ائر مارشل ارشد ملک کے قریبی دوست بتائے جاتے ہیں، ان کا ان فلائیٹ انٹرٹینمنٹ ایکوپمنٹ بنانے کا بالکل بھی کوئی تجربہ نہیں ہے، ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ایک جہاز میں بھی اپگریڈیشن تو کیا ابھی تک کوئی ٹیسٹنگ ایکوپمنٹ بھی سامنے نہیں لایا گیا۔ جن کی نظروں میں ارشد ملک قابل تھے وہ ان کی ورد کرتے رہیں، مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں مجھے تو اتنا پتہ ہے کہ یہ 70 کروڑ روپے جو پاکستانی خزانے سے نکلے تھے وہ کہاں گئے، اس کا جواب مانگنا بحیثیت پاکستانی میرا حق بنتا ہے۔ کوئی بھول میں نہ رہے، 70 کروڑ کا بجٹ لے کر کسی کو ڈکار مارنے نہیں دیا جائے گا۔ آپ کو بتاتا چلوں کی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اس معاملے کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں، دیکھتے ہیں کہ ان تحقیقات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے لیکن اللہ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے کہ اس سے پہلے ہی سی ای او کو عدالت نے پہلے ہی قابلیت اور تجربہ نہ ہونے کی بنا پر کام کرنے سے روک دیا ہے، اب کم از کم کوئی ریکارڈ نہ جل سکے گا نہ اس میں کوئی رد و بدل کی جا سکے گی۔
 

زیرک

محفلین
وہ جج پوٹیاز نے نہیں پٹواریز نے خود اسلام آباد ہائی کورٹ کو درخواست دے کر لگوایا تھا۔ اپنا لگایا ہوا جج کیسے بلیک میل ہو گیا؟
IHC directs Judge Arshad Malik to hear two remaining references against Sharifs - Global Village Space
سوری فار ٹائپو، چیئرمین نیب کے وڈیو کی بات ہو رہی تھی۔
 

زیرک

محفلین
یہ مت دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے
رانا ثناءاللہ نے اسمبلی کے فلور پر ماورائے آئین قوتوں کی گیم کھول دی، بتایا کہ وہ کون سی قوتیں ہیں جو سیاستدانوں کو خفیہ فون کر کے دھمکی لگاتی ہیں اور ان کو ایک پارٹی کے پٹے پہنانے پرمجبور کرتی ہیں۔
 

زیرک

محفلین
رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ "شہریار آفریدی نے جان تو اللہ کو دینی ہے، ثبوت والی ویڈیو کا بعد میں پوچھ لیں گے، پہلے یہ بتایا جائے کہ یہ جو 15 کلو ہیروئن جو برآمد کی گئی تھی وہ کس نے دی تھی، کہاں چلی گئی ہے؟"۔ کیونکہ جب ملزم مُکر جائے تو ہیروئن جیسے نشے کی اتنی بڑی مقدار رکھنے والا یا یا رکھنے والے ہی مجرم ہوئے ناں، اس جرم کی تو سزا ہی بہت کڑی ہے، جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سیدھا سیدھا ٹانگ دیا جاتا ہے۔ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ دیکھتے ہیں اپوزیشن ممبر کو لٹکانے کی خواہش مکمل نہ ہونے پر کیس الٹا پڑنے پر تقریر جھاڑ خان کے لیے حکومتی بنچوں میں سے کون پھانسی کے پھندے کو چومے گا؟
 

زیرک

محفلین
رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ "شہریار آفریدی نے جان تو اللہ کو دینی ہے، ثبوت والی ویڈیو کا بعد میں پوچھ لیں گے، پہلے یہ بتایا جائے کہ یہ جو 15 کلو ہیروئن جو برآمد کی گئی تھی وہ کس نے دی تھی، کہاں چلی گئی ہے؟"۔ کیونکہ جب ملزم مُکر جائے تو ہیروئن جیسے نشے کی اتنی بڑی مقدار رکھنے والا یا یا رکھنے والے ہی مجرم ہوئے ناں، اس جرم کی تو سزا ہی بہت کڑی ہے، جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سیدھا سیدھا ٹانگ دیا جاتا ہے۔ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ دیکھتے ہیں اپوزیشن ممبر کو لٹکانے کی خواہش مکمل نہ ہونے پر کیس الٹا پڑنے پر تقریر جھاڑ خان کے لیے حکومتی بنچوں میں سے کون پھانسی کے پھندے کو چومے گا؟

میں سلیم صافی کا کوئی فین وین نہیں لیکن ان کی کہی کچھ باتیں یاد آئیں جن میں بڑا وزن تھا، سوچا آپ سے بھی شیئر کرتا چلوں۔ سلیم صافی نے کہا تھا کہ "شہریار آفریدی کی اتنی اوقات نہیں تھی کہ وہ رانا ثناءاللہ پہ منشیات کا سنگین مقدمہ درج کرائے، اس معاملہ کے ذمہ دار اکیلے شہریار آفریدی نہیں ہو سکتے، کیا شہریار آفریدی کی اتنی طاقت ہے کہ رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کے بعد تقریر کرتے وقت ڈی جی اے این ایف کو اپنے ساتھ بٹھا سکتے"؟ قارئین سوال میں وزن ہے۔
 

زیرک

محفلین
بلاول زرداری کی ایم کیو ایم پاکستان کو حکومت گرانے کی شرط پر وزارتوں کی پیشکش کے بعد پر وزیراعظم عمران خان بھی چونک کر اٹھے ہیں اور انہوں نے اپنے بہترین ڈیلر جہانگیر ترین کی قیادت میں حکومتی کمیٹی کو متحدہ قیادت سے ملاقات کا کہا ہے۔ حکومتی وفد کی ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات میں اتحاد کے وقت کیے گئے مطالبات اور وعدوں پر بھی بات چیت ہو گی۔ ایم کیو ایم کے مطالبات میں گمشدہ کارکنوں، ممبران اسمبلی کے لیے فنڈز کے اجراء سمیت دیگر نکات شامل ہیں۔( گمشدہ کارکنوں والے معاملے پر ماوراء آئین حکمرانوں کو مطمئن کرنا مشکل ہو گا)۔ بلاول کی سیاسی شطرنج کی چال نے وزیراعظم کو کرسی سے اٹھ کر کچھ کرنے پر مجبور کر دیا ہے گویا ایوانِ اقتدار میں قدرے ہلچل کے آثار نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ قارئین جب سے بلاول زرداری نے ایم کیو ایم کو آفر کی ہے تب سے جہانگیر ترین کا بدنام زمانہ جہاز چنکچی رکشے کی طرح اڑتا نظر آ رہا ہے کیونکہ حکومت بچانا وقت کی اشد ضرورت بن چکا ہے۔ بلاول کی شطرنج کی چال سے حریف کو مات ہوتی ہے یا نہیں لیکن اس نے مخالفین کی نیند ضرور اڑا کر رکھ دی ہے۔
 

زیرک

محفلین
بلاول زرداری کی ایم کیو ایم پاکستان کو حکومت گرانے کی شرط پر وزارتوں کی پیشکش کے بعد پر وزیراعظم عمران خان بھی چونک کر اٹھے ہیں اور انہوں نے اپنے بہترین ڈیلر جہانگیر ترین کی قیادت میں حکومتی کمیٹی کو متحدہ قیادت سے ملاقات کا کہا ہے۔ حکومتی وفد کی ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات میں اتحاد کے وقت کیے گئے مطالبات اور وعدوں پر بھی بات چیت ہو گی۔ ایم کیو ایم کے مطالبات میں گمشدہ کارکنوں، ممبران اسمبلی کے لیے فنڈز کے اجراء سمیت دیگر نکات شامل ہیں۔( گمشدہ کارکنوں والے معاملے پر ماوراء آئین حکمرانوں کو مطمئن کرنا مشکل ہو گا)۔ بلاول کی سیاسی شطرنج کی چال نے وزیراعظم کو کرسی سے اٹھ کر کچھ کرنے پر مجبور کر دیا ہے گویا ایوانِ اقتدار میں قدرے ہلچل کے آثار نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ قارئین جب سے بلاول زرداری نے ایم کیو ایم کو آفر کی ہے تب سے جہانگیر ترین کا بدنام زمانہ جہاز چنکچی رکشے کی طرح اڑتا نظر آ رہا ہے کیونکہ حکومت بچانا وقت کی اشد ضرورت بن چکا ہے۔ بلاول کی شطرنج کی چال سے حریف کو مات ہوتی ہے یا نہیں لیکن اس نے مخالفین کی نیند ضرور اڑا کر رکھ دی ہے۔
قارئین سیاسی بولیوں کا نیا سیزن شروع ہو گیا ہے، سال 2020 کی پہلی بولی MQM کی لگائی جائے گی جس کا ٹاسک عمران خان نے جہانگیر ترین کو سونپ دیا ہے۔ بولی لگانےکا فیصلہ بلاول زرداری کے گھمن گھیرو بیان کے بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے MQM کو سندھ اسمبلی میں وزارتوں کی پیشکش کی ہے۔ قارئین اگر MQM کو اپنی سیاسی قیمت چکانے کا موقع ملا گیا ہے، اگر مرکزی حکومت اچھی بولی لگاتی ہے تو ان کے دام بڑھ جائیں گے، کچھ مزید وزارتیں مل جائیں گی، حکومت بچانے کے لیے تبدیلی سرکار کا چنگچی طیارہ حرکت میں آ گیا ہے۔ MQM اگر سندھ اسمبلی کا حصہ بنتی ہے تو اسے مرکزی حکومت گرانے میں اپوزیشن کا ساتھ دینا ہو گا۔ قارئین کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، MQM جسے کل تک کوئی پوچھتا نہیں تھا، اس وقت اس کی پانچوں گھی میں اور سر کڑاہی میں ہے۔ سیاسی کڑاہی سے کیا برآمد ہوتا ہے ذرا انتظار فرمائیں۔
 

زیرک

محفلین
ماں چاہے دشمن کی ہو ماں مقدس ہوتی ہے
کل جب بلاول زرداری اپنی ماں بے نظیر بھٹو کو یاد کر کے رویا تھا تو منافق پوٹیاز نے اس کا مذاق اڑایا تھا۔ کل ایک 67 برس کا بوڑھا عمران خان اپنی ماں کو یاد کر کے رو پڑا تو اسے باقاعدہ ٹرینڈ کیا جا رہا ہے، ٹرینڈنگ پر مجھے اعتراض نہیں ہے لیکن کیا یہ منافقت نہیں ہے؟ کہ سیاسی مخالفین کی جانب سے ایک پارٹی لیڈر کو اپنی قتل کی جانے والی ماں کو یاد کرنے پر مذاق اڑایا جائے اور اپنے لیڈر کو جس نے اپنی ماں کے جنازے میں شرکت تک نہیں کی تھی کے رونے کو ٹرینڈنگ بنایا جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ماں چاہے دشمن کی ہو ماں مقدس ہوتی ہے
کل جب بلاول زرداری اپنی ماں بے نظیر بھٹو کو یاد کر کے رویا تھا تو منافق پوٹیاز نے اس کا مذاق اڑایا تھا۔ کل ایک 67 برس کا بوڑھا عمران خان اپنی ماں کو یاد کر کے رو پڑا تو اسے باقاعدہ ٹرینڈ کیا جا رہا ہے، ٹرینڈنگ پر مجھے اعتراض نہیں ہے لیکن کیا یہ منافقت نہیں ہے؟ کہ سیاسی مخالفین کی جانب سے ایک پارٹی لیڈر کو اپنی قتل کی جانے والی ماں کو یاد کرنے پر مذاق اڑایا جائے اور اپنے لیڈر کو جس نے اپنی ماں کے جنازے میں شرکت تک نہیں کی تھی کے رونے کو ٹرینڈنگ بنایا جائے۔
عمران خان نے اپنی ماں کی یاد میں کینسر ہسپتال بنایا جہاں 70 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔ جبکہ بلاول زرداری نے اپنے نانا اور ماں کو صرف سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا۔ زمین آسمان کا فرق ہے
 

زیرک

محفلین
عمران خان نے اپنی ماں کی یاد میں کینسر ہسپتال بنایا جہاں 70 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔ جبکہ بلاول زرداری نے اپنے نانا اور ماں کو صرف سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا۔ زمین آسمان کا فرق ہے
بات رونے کی ہو رہی ہے تم اسے کہاں لے گئے؟ میں نے جس موضوع کو اٹھایا ہے اس کا جواب ہے تو دیا کرو خواہ مخواہ کہیں سے پوری اخبار اٹھا کر لگا دیتے ہو یا بات موضوع سے ہٹ کر کرتے ہو، اگر ایسا نہیں ممکن تو مجھے ریپلائی یا ٹیگ مت کیا کرو، کیونکہ تمہیں موضوع کی مناسبت سے بات نہیں کرتے۔
 

زیرک

محفلین
بھارتی سینا میں کوئی ناگزیر باجوہ نہیں
بھارت پاکستان کے ساتھ قریب قریب حالات جنگ میں ہے اور بھارت کے طول و عرض میں ہنگامے ہو رہے ہیں لیکن اس کے باوجود وہاں کسی نے آواز نہیں اٹھائی کہ جنرل بپن راوت کو ایکسٹنشن دی جائے، بلکہسال کے آخری دن بھارت نے جنرل منوج مکنڈ ناراوانے کو نیا بھارتی آرمی چیف مقرر کر دیا گیاہے۔ جنرل ناروانے 37سالہ سروس کے دوران متعدد عہدوں پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں، انہیں مقبوضہ کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں بھی بطور کمانڈر تعینات کیا جا چکا ہے۔ نئے بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے نے عندیہ دیا ہے کہ "بھارتی فورسز پاکستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پر حملہ کر سکتی ہیں"۔ جنرل ایم ایم ناراوانے کے پیش رو جنرل بپن راوت کو تین سالہ مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس سٹاف تعینات کر دیا گیا انہوں نے نئے عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں (یہ عہدہ پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ آف چیفس کی طرز کا ہے) ۔قارئین آپ نے دیکھ لیا بھارتی سینا میں کوئی ناگزیر باجوہ نہیں، انہوں نے مدت پوری ہونے پر اپنا نیا آرمی چیف لگا دیا اور ملک اسی طرح چل رہا ہے ملک کی سلامتی کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
 

زیرک

محفلین
پوڑی کے پل پہ بیٹھا پیشن گوئی کرنے والا طوطے شیخ رشیداحمد کےمتعہ نکاح کی خبروں پہ اسلامی نظریاتی کونسل، وفاقی شریعت کورٹ اور فتویٰ فروش مولوی بریگیڈ کیوں خاموش ہے؟ جائز ہےتو بتائیں، ناجائز ہےتو مقدمہ درج کرکے اسے درے مارے جائیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top