جاسم محمد
محفلین
یہ الزام کورٹ میں ثابت کرنا پڑے گانیب قونین بدلنے کے لیے یہ توجیح غلط ہے، بات صاف ہے اپنے بندوں کو بچانے کے لیے آرڈی ننس کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔
یہ الزام کورٹ میں ثابت کرنا پڑے گانیب قونین بدلنے کے لیے یہ توجیح غلط ہے، بات صاف ہے اپنے بندوں کو بچانے کے لیے آرڈی ننس کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کا قومی میڈیا پر دیا گیا بیان ہی کافی ہو گا ثبوت کے طور پر۔ بدنیتی تو ثابت ہو چکییہ الزام کورٹ میں ثابت کرنا پڑے گا
نیب کو ایک موقع دیا گیا تھا کہ وہ پرفارم کرے۔ نیب روزانہ نئے کیس کھول کر بیٹھ جاتا ہے اور ان کو منطقی انجام تک نہیں پہنچاتا۔ سالہا سال کیسز عدالتوں میں لٹکتے رہتے ہیں جس سے ملزمان کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس لئے ترامیم کی گئی ہیںتو پھر کس لیے اپنے منہ پر کالک ملی؟ اب تو ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ غلط کیا۔
اس کا فیصلہ بھی عدالت نے کرنا ہےوزیراعظم کا قومی میڈیا پر دیا گیا بیان ہی کافی ہو گا ثبوت کے طور پر۔ بدنیتی تو ثابت ہو چکی
غلط مالم جبہ، بی آر ٹی اور مالی سپورٹرز کو بچانے کے لیے یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا ہے۔نیب کو ایک موقع دیا گیا تھا کہ وہ پرفارم کرے۔ نیب روزانہ نئے کیس کھول کر بیٹھ جاتا ہے اور ان کو منطقی انجام تک نہیں پہنچاتا۔ سالہا سال کیسز عدالتوں میں لٹکتے رہتے ہیں جس سے ملزمان کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس لئے ترامیم کی گئی ہیں
اسی لیے تو دو عدالتوں میں چیلنج ہو چکا ہے، وقت ثابت کرے گا کہ کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کیا ہے حکومت نے۔اس کا فیصلہ بھی عدالت نے کرنا ہے
جب نیب دیگر کیسز میں کوئی بڑی ریکوری نہ کر سکی تو یہاں کیا ہو جانا تھا۔غلط مالم جبہ، بی آر ٹی اور مالی سپورٹرز کو بچانے کے لیے یہ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا ہے۔
دیکھ لیتے ہیں یہ بھی۔اسی لیے تو دو عدالتوں میں چیلنج ہو چکا ہے، وقت ثابت کرے گا کہ کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کیا ہے حکومت نے۔
تو بھاگے کیوں، قانون ک ناک کیوں مروڑی، ظاہر ہے دال میں کالا کیا ہونا یہاں تو دال ہی کالی تھی۔جب نیب دیگر کیسز میں کوئی بڑی ریکوری نہ کر سکی تو یہاں کیا ہو جانا تھا۔
کالک تو منہ پر ملی جا چکی ہے، اب کالے ہاتھوں سے صاف کرنے کی کوشش میں مزید منہ کالا کروا رہے ہیں۔دیکھ لیتے ہیں یہ بھی۔
۵۰ کروڑ سے زائد کرپشن اب بھی نیب پکڑ سکتی ہے۔ کون روک رہا ہےتو بھاگے کیوں، قانون ک ناک کیوں مروڑی، ظاہر ہے دال میں کالا کیا ہونا یہاں تو دال ہی کالی تھی۔
گویا اس سے کم چوری کی کھلی اجازت ہے؟ یار لعنت ہے اس سوچ پر۵۰ کروڑ سے زائد کرپشن اب بھی نیب پکڑ سکتی ہے۔ کون روک رہا ہے
اس سے کم چوری کو دیگر ادارے پکڑیں۔ نیب بڑی چوریاں اور سکینڈل پکڑنے کیلئے بنایا گیا تھا۔ اسے چند لاکھ یا چند کروڑ کے کیسوں میں پھانسا کر اصل مافیا بچ نکلاگویا اس سے کم چوری کی کھلی اجازت ہے؟ یار لعنت ہے اس سوچ پر
کیا توجیح پیش کی جا رہی ہے؟ اےاین ایف اور نیب کی ناکامی و بدنامی کے بعد ایف آئی اے کو اپوزیشن کے لوگوں کے پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے، جب یہ بھی ناکام ہوں گے تو کیا شیخ رشید کی ریلوے پولیس کو یہ ٹاسک دیا جائے گا؟اس سے کم چوری کو دیگر ادارے پکڑیں۔ نیب بڑی چوریاں اور سکینڈل پکڑنے کیلئے بنایا گیا تھا۔ اسے چند لاکھ یا چند کروڑ کے کیسوں میں پھانسا کر اصل مافیا بچ نکلا
نئی حکومت آ کر قانون واپس کر دے گی۔ اس ملک میں کوئی کیسوں سے بھاگ نہیں سکتا بیشک ملک سے بھاگ جائےکوئی مانے یا نہ مانے نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجراء کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان اپنے آپ کو اور اپنے ساتھیوں کو ہیلی کاپٹر کیس، بی آر ٹی، مالم جبہ اور پارٹی دونرز کے دیگر کیسز سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔
عارضی بندوبست کیا ہے کہ کسی نہ کسی طرح حکومت اپنا وقت پورا کر لے، لیکن ایسے قوانین لانے سے حکومت خود کو بے نقاب کر رہی ہے، یہ سب کچھ تقریر جھاڑ خان کی پہلی تقریر کے بالکل خلاف جا رہا ہے جس میں خود کو اور اپنے وزراء کے پہلے احتساب کا نعرہ لگایا گیا تھا، دامن صاف ہے تو پھر بھاگے کیوں۔نئی حکومت آ کر قانون واپس کر دے گی۔ اس ملک میں کوئی کیسوں سے بھاگ نہیں سکتا بیشک ملک سے بھاگ جائے
سپریم کورٹ عمران خان کو معاشی حوالہ سے صادق و امین بھی ڈکلیئر کر چکی ہے۔ اگر پھر بھی ان پر کرپشن کا کیس بنتا ہے تو یہ شوق بھی پورا کر لیںتقریر جھاڑ خان کے خلاف صرف ہیلی کاپٹر کیس نہیں، بلکہ مزید کئی معاملات زیر غور تھے، جانتے ہو کیا؟ تقریر جھاڑ خان نے 2013 کے الیکشن کمیشن فارمز میں اپنے اثاثے لگ بھگ 3 کروڑ ظاہر کیے تھے۔ جو الیکشن 2018 میں بڑھ کر 1.7 ارب ہو گئے، پورا ملک جانتا ہے تقریر جھاڑ خان کا کوئی کاروبار نہیں تو پھر 3 کروڑ سے سیدھے 1.7 ارب کیسے ہو گئے؟ یونہی نہیں قوانین بدلے جا رہے،اس کے پیچھے بہت سے عوامل ہیں۔ یہاں جاسم محمد جیسے افراد خواہ مخواہ چور کے گواہ گرہ کٹ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
قوانین میں تبدیلی بڑی کرپشن پکڑنے کیلئے کی گئی ہے جو نیب کا اصل مینڈیٹ تھاعارضی بندوبست کیا ہے کہ کسی نہ کسی طرح حکومت اپنا وقت پورا کر لے، لیکن ایسے قوانین لانے سے حکومت خود کو بے نقاب کر رہی ہے، یہ سب کچھ تقریر جھاڑ خان کی پہلی تقریر کے بالکل خلاف جا رہا ہے جس میں خود کو اور اپنے وزراء کے پہلے احتساب کا نعرہ لگایا گیا تھا، دامن صاف ہے تو پھر بھاگے کیوں۔