حکومت جو بھی قدم اٹھائے ۔ اسے آئین اور قانون کے مطابق ہی اداروں سے ہی رجوع کرنا ہے ۔ جو ادارے زیرِ حکومت ہیں ۔ وہ بھی آئین اور قانون کے دائرے میں محترک ہوتے ہیں ۔ شبلی فراز کا اشارہ سپریم کورٹ کے سوموٹو کی طرف ہے ۔ جس کا آئینی حق ہے کہ وہ از خود نوٹس لے سکتی ہے ۔ جس میں وہ محسوس کرے کہ بدامنی اور قانون شکنی کی جا رہی ہے ۔اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ ایسے بہت سے ایکشن لے چکی ہے ۔اگر سپریم کورٹ الطاف حسین کی طرح یہاں بھی سمجھتی ہے کہ ملک اور اداروں کے خلاف بات ہو رہی ہے تو پھر وہ وہی ایکشن لے سکتی ہے جو الطاف حسین کے خلاف لیا۔