کیا یہ نواز کی کامیابی نہیں کہ اِقتدار سے محرُوم ہو کر بھی خبروں میں سب سے زیادہ اِن ہے۔ نظر انداز کر کے جِینا سیکھو۔
بدنام جو ہونگے تو کیا نام نا ہو گاکیا یہ نواز کی کامیابی نہیں کہ اِقتدار سے محرُوم ہو کر بھی خبروں میں سب سے زیادہ اِن ہے۔ نظر انداز کر کے جِینا سیکھو۔
کرپٹ میڈیا کرپٹ لوگوں کا ہی ساتھ دے گا۔ اس میں حیرانی کی کیا بات ہےکیا یہ نواز کی کامیابی نہیں کہ اِقتدار سے محرُوم ہو کر بھی خبروں میں سب سے زیادہ اِن ہے۔ نظر انداز کر کے جِینا سیکھو۔
ہر طرف نواز ہی نواز ہے،،،، یہ کِس کی کامیابی ہے؟ ماضی کا قِصہ سمجھ کر بھُلانا چاہیے تھا۔کرپٹ میڈیا کرپٹ لوگوں کا ہی ساتھ دے گا۔ اس میں حیرانی کی کیا بات ہے
میڈیا کی کامیابی ہے۔ میڈیا بھولنے ہی نہیں دیتا۔ نواز شریف کے پل پل کے پلیٹلس کی خبریں کس نے چلائی تھیں؟ اب کیوں میڈیا ان پلیٹلس کی بات نہیں کرتا؟ نواز شریف نے کہا میں شدید بیمار ہوں، لندن علاج کیلئے جانے دو۔ سارا میڈیا اس کے ساتھ تھا۔ آج نواز شریف لندن میں بغیر علاج کرائے سیاست کر رہا ہے۔ اور میڈیا پھر اس کے ساتھ ہے۔ نواز شریف سے کسی میڈیا نے سوال کیا کہ آپ تو شدید بیمار تھے، اب تک کس ہسپتال میں داخل ہوئے؟ اپنی بیماری پر جھوٹ بول کر لندن میں کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟ الٹا مفرور اشتہاری نواز شریف کی تقریروں کو حقائق بنا کر میڈیا پر نشر کر رہے ہیں۔ جس ملک کا میڈیا ہی کرپٹ ہو وہ کرپٹ لیڈروں کو ہی ہیرو بنا کر نشر کرتا ہے۔ہر طرف نواز ہی نواز ہے،،،، یہ کِس کی کامیابی ہے؟ ماضی کا قِصہ سمجھ کر بھُلانا چاہیے تھا۔