یہ تو میری اہلیہ والا حساب کتاب لگتا ہے۔
میں نے ایک دفعہ ان سے 250 روپے لیے۔ اتفاق ایسا ہوا کہ ابھی وہ واپس نہیں کیے تھے کہ پھر 250 روپوں کی ضرورت پڑ گئی۔
چند دنوں بعد میں سو فیصد منافع کے ساتھ ایک ہزار واپس کیئے تو کہنے لگیں کہ باقی بھی دیں۔
میں نے کہا، "بھلیے لوکے میں نے تو پہلے ہی سو فیصد منافع دیا ہے۔"
کہنے لگیں میں نے سب حساب لکھ کر رکھا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اندر سے حساب کتاب والی کاپی لے آئیں اور مجھے دکھایا :
0 5 2 روپے 20 اکتوبر
0 5 2 روپے 24 اکتوبر
--------------------
0 10 4 : میزان
--------------------
ایسا حساب کتاب تو اسحاق ڈار بھی نہ کر سکا۔