تحریک انصاف کا زیادہ تر سپورٹر پڑھا لکھا ہے جن میں زیادہ تر ٹویٹر استعمال کرنے والے ہیں۔ اور ورچول کامیابیاں سمیٹتے جارہے ہیں۔ درج بالا کامیابی پر ایک ایم بی لاگت شاہد نہ آئی ہو۔ لیکن اگر حقیقت میں عوام کے درمیان جا کر ان سے ان کے تاثرات پوچھیں تو پول پر تو صرف دو آپشن ہیں جبکہ حقیقت میں جوتا، انڈے، ٹماٹر اور دیگر کئی آپشن ہیں جو کہ پوچھنے والے سے پوچھ کر نہیں استعمال کرنے ہوتے بلکہ کاکردگی کی بنیاد پر ملتے ہیں۔
اور حیران ہوں کہ سلیکٹرز کو بھی صاف نظر آرہا ہے کہ یہ سیاسی نابالغ منہ پھٹ دن دوگنی رات چوگنی پاکستان کو تباہ و بربارد کر رہا ہے ۔ لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ یوٹرن ماسٹر اب تک کے دورانیئے میں ایک بھی سنگل میگا پراجیکٹ شروع نہ کر سکتا پرانے پراجیکٹ مکمل کرکے تختیاں اور نیٹ کی ورچول دنیا میں اپنے سپورٹرز کو ایم بی کی لاگت سے خوش کر کے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔
کاروبار تباہ، کسان ، ڈاکٹر ، تاجر، نرسز غرض ہر طبقہ روڈ پر احتجاج کر رہا ہےلیکن سلیکٹرز شاید انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں مجبور ہیں جن کے معیار پر موجودہ حکومت پوری اترتی ہے اور وہ یہ کہ
شراب نوشی پر پابندی کا بل مسترد،
مدارس کے خلاف سوسائٹی رجسٹریشن بل کی کوشش
مساجد امام بارگاہ اور تبلیغی مراکز کے خلاف سیکیورٹی آف ولنربل بل
فروری 2018 میں ریاست مدینہ کے دعویدار ہوتے ہوئے بھی قائمہ کمیٹی میں گستاخ رسول کی سزائے موت کو ختم کرنے کے حق میں حمایت
آسیہ کو بیرون ملک بھجوانا اور بی بی سی پر اقرار کرنا کہ ہم بھجوائیں گے لیکن تفصیلات میں کیمرے کے سامنے نہیں کہہ سکتا۔
ہر دوسرا تیسرا مشیر آئین پاکستان کے انکار کرنے والا قادیانی
نصاب میں مال غنیمت کو لوٹ مار سے تشبیہ
صحابہ کرام پر الزامات اور پھر ڈھٹائی سے اس پر خاموشی،
میڈیا ڈراموں میں ریاست مدینہ کی دعویداری کے باوجود مقدس رشتوں کے درمیان غیر قانونی تعلقات پر مبنی ڈراموں پر مجرمانہ خاموشی
پولیس کے محکمے کو مکمل تباہ و بربار اور سیاسی کر کے عوام کو مصروف کرنا
مساجد سے ٹی وی لائسنس کی مد میں اربوں کی وصول کے بعد بھی بل پورے وصولنا جبکہ کرتار پور میں راہداری میں ٹیمپل میں قوم کے اربوں لٹانا۔
کرتار پور کے راستے قادیانیوں کو آنے جانے کا راستہ فراہم کرنا
نیازی کی ناجائز حکومت کے کردار پر اگر صرف اور صرف پارلیمنٹ اور سینٹ کی لیجسلیشن ہی کے حوالے سے بھی لکھا جائے تو ان کا بدنما چہرہ قوم کے سامنے آشکارہ ہو۔
لیکن جب تک انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے معیار پر یہ پورا رہے گا لوکل اسٹیبلشمنٹ نیازی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ ہاں البتہ اب صرف ایک انفرادی عوام رہ گئی ہے جو ابھی تک سڑکوں پر نہیں آئی جس دن عوام سڑکوں پر اپوزیشن کے ساتھ نکل آئی پھر لوکل اسٹیبلشمنٹ مزید کنٹرول نہیں کر سکتے گی اور ان کو مجبورا نیازی کو گھر بھیجنا پڑے گا۔ جس کو انہوں نے فنڈنگ کیس کا فیصلہ رکوا مسلط ہونے میں فیڈ بیک دلوایا ہوا ہے۔