پورے پی ڈی ایم والوں میں رونا وائرس کی تصدیق
۔ ڈاکٹر نے 2023 تک صبر کی دوا لکھ دی۔
✍
پی ڈی ایم پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہے۔ ہم جیسے کچھ دیوانوں کو ہمیشہ اپوزیشن سے شکایت رہی کہ انہوں نے ملک میں جمہوری قوتوں کو مضبوط کرنے میں کام نہیں کیا۔ عوام کی طاقت کو سمجھا نہیں۔ سڑکوں پر نہیں نکلے۔ وہ کہتے ہیں کہ دعا پوری ضرور ہوتی ہے لیکن کب ہوتی ہے یہ نہیں علم۔ پی ڈی ایم تشکیل پائی اور ملک بھر میں کامیاب عوامی جلسوں کا آغاز ہوا۔
لیکن شاید ٹائمنگ کچھ ایسی اچھی نہیں تھی۔ یہ وہی وقت تھا جب ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آ چکی تھی۔ نہ صرف لوگوں کو بلکہ لیڈروں کو بھی کورونا وائرس ہونے لگا ہے۔ پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کورونا پازیٹو قرار پائے۔
یہی نہیں مہناز بلور صاحبہ جن کی ایک دن پہلے ہی ان کے ساتھ تصویر آئی تھی وہ بھی کورونا پازیٹو نکلیں۔ اس سے کچھ عرصہ پہلے قمر زمان کائرہ، کیپٹن صفدر، اور دیگر رہنما بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے۔ جلسوں میں شرکت کرنے والے کتنے عام لوگ اس سے متاثر ہوئے اس کا تو شمار ہی نہیں۔
اس دوسری لہر کا اصل شکار غریب عوام ہی ہوں گے۔ کتنا ہی اچھا ہو کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنی ضد سے باہر نکلیں اور اس غریب پاکستانی کا سوچیں جو دن کی دیہاڑی کی امید پر رات گزارتا ہے۔ ورنہ وہ دن دور نہیں جب ہسپتالوں میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہو گی۔
جلسے جلوس تو ساری عمر ہوتے رہیں گے۔ لیکن انسانی جان کی قیمت ادا کرنا مشکل ہے۔ صاحب، بڑا ظالم وائرس ہے یہ۔
https://amp.dw.com/ur/صاحب-بڑا-ظالم-وائرس-ہے-یہ/a-55768425