باعصمت تو سنی لیونی بھی ہے مگر آپ مانتے ہی نہیں۔میڈیا تجزیہ نگاروں کے مطابق تو دیانت دار جنرل عاصم باجوہ بھی ہے مگر وہ آپ مانتے نہیں
کوئی بھی حکومت ہو مہنگائی کا بم عوام پر مسلسل گرتا رہے گا۔ کیونکہ یہ حکومت کا نہیں معیشت کا مسئلہ ہے۔ بے دریغ امپورٹ کرنے سے وقتی طور پر مہنگائی کم ہو جاتی ہے (جیسا کہ پچھلی حکومت میں ہوا) مگر یہ عارضی حل ہے مستقل نہیں۔ جلد یا بدیر امپورٹ بل کم کرنے پر مہنگائی واپس آجاتی ہے (جیسا کہ اس حکومت میں ہو رہا ہے)
حالانکہ نیازی سروسز نے بوٹ خوب چمکادئیے تھے پھر بھی نونیوں کو موقعہ دیا گیا، وہ ظالم آئے اور ایک آدھ ہاتھ مار کر تسمے ہی لے اڑے!!!آرمی چیف کے دونوں بوٹوں کے تسمے نہیں مل رہے۔ جو بھی نون لیگی رہنما رات کو بوٹ پالش کرنے آئے تسمے ساتھ لے کر آئے۔
ترجمان پاک فوج
صاف ستھری بوٹ چاٹ، ملاوٹ والی بوٹ چاٹ سے بہتر ہےحالانکہ نیازی سروسز نے بوٹ خوب چمکادئیے تھے پھر بھی نونیوں کو موقعہ دیا گیا، وہ ظالم آئے اور ایک آدھ ہاتھ مار کر تسمے ہی لے اڑے!!!
کیا آپکو یاد ہے جب وزیراعظم عمران خان کہتے تھے کہ میں ان چوروں کو این آر او نہیں دونگا تو بھٹواری کہتے تھے ان سے این آر او مانگ کون رہاہے۔ جن سے مانگ رہے تھے اب انکا جواب بھی آگیا۔ ہُن آرام اےحالانکہ نیازی سروسز نے بوٹ خوب چمکادئیے تھے پھر بھی نونیوں کو موقعہ دیا گیا، وہ ظالم آئے اور ایک آدھ ہاتھ مار کر تسمے ہی لے اڑے!!!
میڈیا تجزیہ نگاروں کے مطابق تو دیانت دار جنرل عاصم باجوہ بھی ہے مگر وہ آپ مانتے نہیں
آپ کے مولانا کو نیب بلائے تو نیب غلط۔ جنرل عاصم باجوہ کو نیب نہ بلائے تو بھی نیب ہی غلط۔عقل پہ تالا۔۔۔۔۔۔ کس کو کہتے ہیں؟؟
فوج سے سب سیاست دان بشمول آپ کے مولانا چھپ چھپ کر ملتے ہیں۔ ایک شیخ رشید ہی ہے جو کھل کر ان ملاقاتوں کا اقرار کرتا ہے۔ اور آپ کے منافق جمہوریت پسندوں کو آگ لگ جاتی ہے
عِمران خان جب مِلے اعلانیہ مُلاقات کی چاہے مُشرف ہو چاہے راحیل شریف ہو، بھئی، بُوٹ پالشی کرنی ہو تو دُنیا کے طعنوں کا کیا ڈر۔ ہمارا لِیڈر بُوٹ پالش کرتا ہے، مگر مُنافق ہرگز نہیں۔فوج سے سب سیاست دان بشمول آپ کے مولانا چھپ چھپ کر ملتے ہیں۔ ایک شیخ رشید ہی ہے جو کھل کر ان ملاقاتوں کا اقرار کرتا ہے۔ اور آپ کے منافق جمہوریت پسندوں کو آگ لگ جاتی ہے
تا حال شیخ مجیب کے علاوہ باقی تمام سیاست دان خفیہ یا اعلامیہ طور پر بوٹ پالشی ہی نکلے ہیںعِمران خان جب مِلے اعلانیہ مُلاقات کی چاہے مُشرف ہو چاہے راحیل شریف ہو، بھئی، بُوٹ پالشی کرنی ہو تو دُنیا کے طعنوں کا کیا ڈر۔ ہمارا لِیڈر بُوٹ پالش کرتا ہے، مگر مُنافق ہرگز نہیں۔