۲۰۱۸ میں جو تحریک انصاف کے ممبران سینیٹ الیکشن میں بک گئے تھے ان کی فہرست جاری کر کے نکال دیا گیا تھا۔ آپ نے ان کی فہرست مانگی تھی جو دے دی گئی۔یہ اپریل 2018 کی خبر ہے۔ دھوکہ کسی اور کو دیجیے گا اس وقت 2021 چل رہا ہے۔
چوروں، حرام خوروں کا بنایا ہوا آئین و قانون ہے۔ نظام کی اصلاح کیسے ہو۔ پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کی سینیٹ میں اکثریت روکنے کیلئے ہر ممکن حربہ آزما کر دیکھا۔ مگر بالآخر جیت وزیر اعظم عمران خان کی ہی ہوئی۔ہارس ٹریڈنگ کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوسکتی ہے اس پر الیکشن کمیشن یا عدالت نے مک مکا کیا ہوا ہے۔
ان کی فہرست تحریک انصاف کبھی جاری نہیں کرے گی کیوں کہ تحریک انصاف کی نظر میں ووٹ خریدنے والا مجرم ہے ووٹ بیچنے والا نہیں کیوں کہ وہ تحریک انصاف کا رکن ہے لہذا اس کا نام نہیں ظاہر کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی ایکشن ہوگا۔۲۰۱۸ میں جو تحریک انصاف کے ممبران سینیٹ الیکشن میں بک گئے تھے ان کی فہرست جاری کر کے نکال دیا گیا تھا۔ آپ نے ان کی فہرست مانگی تھی جو دے دی گئی۔
اب جو ۲۰۲۱ کے سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے ممبران بکے ہیں ان کی بھی فہرست جاری کر کے نکال دیا جائے گا۔ انتظار فرمائیے۔
تو پھر تحریک انصاف نے ۲۰۱۸ کے سینیٹ الیکشن میں بک جانے والے اپنے ہی ۲۰ اراکین اسمبلی کیوں نکالے؟ان کی فہرست تحریک انصاف کبھی جاری نہیں کرے گی کیوں کہ تحریک انصاف کی نظر میں ووٹ خریدنے والا مجرم ہے ووٹ بیچنے والا نہیں کیوں کہ وہ تحریک انصاف کا رکن ہے لہذا اس کا نام نہیں ظاہر کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی ایکشن ہوگا۔
تو پھر تحریک انصاف نے ۲۰۱۸ کے سینیٹ الیکشن میں بک جانے والے اپنے ہی ۲۰ اراکین اسمبلی کیوں نکالے؟
Imran Khan to expel 20 lawmakers from PTI - Global Village Space
پہلے جھوٹا الزام لگایا کہ عمران خان ہارس ٹریڈنگ کرنے والے اپنے اراکین اسمبلی کی فہرست جاری نہیں کرے گا۔ میں نے ۲۰۱۸ میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کی لسٹ دکھا دی جو خود عمران خان نے جاری کی تھی۔ اور ان سب کو اپنا ووٹ بیچنے کے جرم میں پارٹی سے نکالا تھا۔تحریک انصاف نے ہارس ٹریڈنگ کر کے اپنی جماعت میں الیکٹ ایبلز شامل کیے جب تک یہ حکومت مندرجہ ذیل قانون انتخابی اصلاحات کے تحت نہیں بناتی کہ :
سیاسی جماعت چھوڑنے والا کوئی بھی شخص پانچ سال تک الیکشن نہیں لڑ سکتا اور نہ ہی کسی دوسری سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتا ہے
اس وقت تک یہ تحریک ہارس ٹریڈنگ جہانگیر ترینہ ہے
الیکٹ ایبلز ہارس ٹریڈنگ کر کے شامل نہیں کئے بلکہ پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر اسمبلی میں آئے ہیں۔ یعنی سینیٹ الیکشن میں وہ اس پارٹی کے سینیٹر کو ووٹ دینے کے پابند ہیں جس کے ٹکٹ ہولڈر کو عوام نے حلقہ سے جتوا کر اسمبلی میں بھیجا ہے۔تحریک انصاف نے ہارس ٹریڈنگ کر کے اپنی جماعت میں الیکٹ ایبلز شامل کیے
آئین پاکستان میں سینیٹ کا الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا درج ہے۔ سپریم کورٹ حال ہی میں اس پر حتمی فیصلہ دے چکی ہے۔ جب تک اوپن بیلٹ نہیں ہوتا ہارس ٹریڈنگ جاری رہے گی۔ دوسری صورت یہ ہے کہ بیلٹ کو ٹریس ایبل کر دیا جائے تاکہ پارٹی ووٹ سے بدکنے والے ممبران اسمبلی گرفت میں آ سکیں۔ سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اسی کی جانب جاتا دکھائی دیتا ہے۔ یوں خفیہ بیلٹ کے باجود ووٹ بیچنے والا قابل گرفت ہوگا۔سینیٹ کا یہ نظام سیٹ اپ ہی ایسے کیا گیا ہے کہ اس میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی رہے گی۔ لگتا ہے اس بار بھی فتح تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی ہو گی۔
ووٹ بیچنے والوں کی فہرست مرتب ہوگئی؟ان کی فہرست تحریک انصاف کبھی جاری نہیں کرے گی کیوں کہ تحریک انصاف کی نظر میں ووٹ خریدنے والا مجرم ہے ووٹ بیچنے والا نہیں کیوں کہ وہ تحریک انصاف کا رکن ہے لہذا اس کا نام نہیں ظاہر کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی ایکشن ہوگا۔
یہ دوہرا نظام جب تک زمیں بوس نہیں ہوگا پاکستان میں حقیقی تبدیلی نہیں آ سکتی۔
Selective information is misinformation
آج سینیٹ الیکشن ہے۔ نتائج کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا کہ ہارس ٹریڈنگ میں کون کون ملوث رہا۔ انتظار فرمائیےووٹ بیچنے والوں کی فہرست مرتب ہوگئی؟
کی ورڈ: لسٹ شائع کرو