پھر بھی ہر کوئی شادی کرنے کو تیار نظر آتا ہے۔
اس لئے کہ شادی اک ضرورت ہے ۔ اور دوسری صورت میں چار دن چاندنی ۔ ۔ پھر اندھیری راتیں ۔ ۔
یہ میرا مشاہدہ ہے شادی آٹھ ، نو ۔ دس سال گزار لینے کے بعد مرد کے لئے یہ اک عذاب ۔ ۔ مصیبت جھنجٹ سے کم نہیں ۔ مگر چوں کہ انکا گزارہ نہیں سو مرتے کیا نہ کرتے کرتے ہی ہیںاور اب جو جو پرانے ہوچکے ہیں ان سے تازہ بیان لئے جائیں تو آپ مجھ سے لکھوا لیں سب اندر ہی اندر تنگ ، بےزاریہ الگ بات کے اوپر سے ہنستے ہی ہوں
جو بھی ہو شادی شدہ ایک گھریلو لائف کا مزہ ہی اور ہے
چلیئے بتائیے محفل میں سے کس کس کے بیان لینے ہیں؟ اور یہ بیان حلفی ہونے چاہییں یا سادہ کاغذ پر چل جائے گا؟
تجربہ بولتا ہے ۔
ہاں سارہ بلکل تھیک کہہ رہی ہو شادی نام ہے مصیبت گلے ڈالنے کا نری مفت کی مصیبت ۔ چخ چخ ۔ چڑ چڑآجکل تو مرد تو کیا لڑکیاں بھی شادی کے نام سے بدکتے ہیں کہ کون فالتو کی مصیبت گلے میں ڈالے ۔
وہ تو اس غیر شادی شدہ کو ڈرانے کے لیے کھولا ہوا ہے ۔
یہ لیں اس بات سے ثابت ہو کہ سارہ کا ووٹ میرے لیے پکا ہے۔